Tag: وضاحتی بیان

  • پی ٹی آئی کی جانب سے ہلاکتوں کا دعویٰ، پمز اسپتال کا وضاحتی بیان سامنے آگیا

    پی ٹی آئی کی جانب سے ہلاکتوں کا دعویٰ، پمز اسپتال کا وضاحتی بیان سامنے آگیا

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے پروپیگنڈا کے حوالے سے پمز اسپتال کا وضاحتی بیان سامنے آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پمز اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر مظاہرین کی اموات کے بارے میں چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق احتجاج کے دوران سیکیورٹی اداروں کے 66 جب کہ 36 سویلینز کو ایمرجنسی میں لایا گیا۔

    اسپتال انتظامیہ کا مزید کہنا ہے کہ زیادہ تر افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا تھے جب کہ کچھ افراد کی طبی امداد جاری ہے۔

    اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ جب سے یہ بھاگے ہیں اس کے بعد لاشوں کا پروپیگنڈا شروع کیا گیا، ان کے لوگ صبح سے لاشوں کیلئے اسپتالوں کے چکر لگارہے ہیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ کل کسی ایک پولیس والوں کو اسلحہ نہٰن دیا سب کے پاس ڈنڈا تھا، اگر کل کوئی گولی چلی ہوتی تو یہ پوری دنیا میں واویلہ کردیتے، ان کو اپنی شرمندگی چھپانے کا موقع نہیں مل رہا، کل بھی کہا آج بھی کہتا ہوں کوئی ایک لاش دکھا دیں۔

    محسن نقوی نے اگر کوئی مرا ہے تو ا س کا نام ہی بتا دیں، ہم نے جب پوچھا تو کسی اسپتال میں کوئی لاش نہیں تھی، ہمیں نام بتائیں، کون ، کس مقام پر مارا گیا، انہوں نے کہا کہ بعض لوگ پتھر لگنے سے زخمی ضرور ہوئے ہوں گے، پولیس اور فورسز کے اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں تاہم مظاہرین کی ہلاکتوں کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔

  • لوڈ شیڈنگ سے متعلق کے الیکٹرک کی وضاحت

    لوڈ شیڈنگ سے متعلق کے الیکٹرک کی وضاحت

    کراچی : شہر قائد میں بجلی کی فراہمی کے ادارے کے الیکٹرک نے کورنگی کراسنگ کے علاقہ میں بجلی کی فراہمی سے متعلق وضاحتی بیان جاری کردیا۔

    اس حوالے سے ترجمان کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ کورنگی کراسنگ 31جی کے ایریا میں بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔

    اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ علاقے میں لوڈشیڈنگ ادارے کی ویب سائٹ پردیے گئے شیڈول کے عین مطابق کی جاتی ہے۔

    ترجمان کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ علاقے میں بجلی کی چوری اور نقصانات کی شرح پر منحصر ہے، وقت پر کی گئی بلوں کی ادائیگیاں علاقے کی لوڈ شیڈنگ میں کمی یا خاتمے کا اہم جزو ہیں۔

  • ‘عہدہ کیوں قبول کیا’ شمشاد اختر نے چند گھنٹوں بعد ہی اپنے بیان کی وضاحت جاری کردی

    ‘عہدہ کیوں قبول کیا’ شمشاد اختر نے چند گھنٹوں بعد ہی اپنے بیان کی وضاحت جاری کردی

    اسلام آباد: نگراں وزیرخزانہ شمشاد اختر نے عہدہ کیوں قبول کرنے سے متعلق بیان کی وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیرخزانہ شمشاد اختر نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائےخزانہ میں اپنے بیان کے چند گھنٹوں بعد ہی وضاحتی بیان بھی جاری کردیا۔

    شمشاد اختر نے کہا کہ میرا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیاگیا، مجھ سے کمیٹی میں سوال کیا گیا تھا، اس کا جواب دیا تھا۔

    نگراں وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ میرے لیے اعزازکی بات ہے کہ اپنے ملک کی خدمت کروں، مشکل حالات میں ملک کی خدمت کرنے کا چیلنج قبول کیا ہے۔

    یاد رہے نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کمیٹی کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کی معاشی صورت حال اندازے سے کہیں زیادہ خراب ہے، بدقسمتی سے معیشت کو تباہ کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی، ہمارے پاس سبسڈی دینے کیلئے مالی گنجائش نہیں ہے۔

    ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ سوچتی ہوں میں نے یہ عہدہ کیوں قبول کیا، آئی ایم ایف معاہدہ ورثے میں ملا ہے ،دوبارہ بات چیت ممکن نہیں،آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ دوسرے قرضےبھی جڑے ہیں۔

  • رپورٹ میں نہیں لکھا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن بڑھی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    رپورٹ میں نہیں لکھا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن بڑھی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ 2019 سے متعلق نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کردیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ رپورٹ 2019 سے متعلق نہیں تھی۔

    سہیل مظفر کے مطابق رپورٹ کو سیاستدانوں اور میڈیا نے مس رپورٹ کیا۔ کچھ سیاستدانوں اور ٹی وی چینلز نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے کرپشن کے خلاف اقدامات کو سراہتے ہیں، قومی ادارہ احتساب (نیب) کا موجودہ سیٹ اپ بھی اچھا پرفارم کر رہا ہے۔

    سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ ڈیٹا سے اسکور میں 3 نمبر کی کمی آئی، اس کے لیے 2015، 2016 اور 2017 کا ڈیٹا سامنے رکھا گیا جس سے 2019 کے رولز آف لا میں اسکور 2 نمبر کم ہوا۔ دیگر ذرائع نے 2018 میں اسکور میں 6 نمبر کی کمی کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ درحقیقت بی ایس ٹی انڈیکس 2020 کا ڈیٹا پبلک نہیں کیا گیا، ڈیٹا کو 2020 میں ظاہر کیا جائے گا۔ ڈیٹا ٹی آئی اور سی پی آئی کو دیا گیا تھا۔ میڈیا نے سی پی آئی کے 2018 کے ڈیٹا کو رپورٹ کیا۔

    سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ قانون کی بالا دستی کا ڈیٹا مئی سے نومبر 2018 تک جمع کیا گیا، آر ایل آئی 2018 کا ڈیٹا مئی تا دسمبر 2017 تک جمع کیا گیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ درستی کے لیے پریس ریلیز جاری کی گئی ہے، رپورٹ میں نہیں کہا گیا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا پاکستان کا اسکور ایک کم ہونے کا مطلب کرپشن میں اضافہ یا کمی نہیں، پاکستان کا اسٹینڈرڈ مارجن بدستور 46.2 ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ سال کرپشن میں ایک پوائنٹ کا اضافہ ہوا اور پاکستان کا گراف نیچے آیا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کا رینک 120 دکھایا گیا۔

    بعد ازاں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں پہلے ہی رپورٹ کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کرنے کا بتایا گیا تھا۔

    پروگرام میں بتایا گیا تھا کہ رپورٹ 2015 سے 2017 کے ڈیٹا پر مبنی ہے، 2015 سے 2017 کے درمیان کرپشن سے متعلق رپورٹ ن لیگ دور کی ہے۔ رپورٹ میں نواز شریف دور کی کرپشن عمران خان پر ڈال دی گئی۔

  • وزیراعظم عمران خان کا ایران  میں بیان سیاق وسباق سےہٹ کرپیش کیاگیا، ترجمان

    وزیراعظم عمران خان کا ایران میں بیان سیاق وسباق سےہٹ کرپیش کیاگیا، ترجمان

    اسلام آباد : وزیراعظم آفس ترجمان کا کہنا ہے وزیراعظم کاایران میں بیان سیاق وسباق سےہٹ کرپیش کیاگیا، بیان کامقصدغیرریاستی عناصرکی جانب نشاندہی تھا، بیان کومتنازع بناکرپیش کرناکسی طور پر پاکستان کی خدمت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے ایران میں بیان پر وزیراعظم آفس کی وضاحت سامنے آگئی ، ترجمان نے وضاحتی بیان میں کہا وزیراعظم کا ایران  میں بیان سیاق وسباق سے ہٹ کرپیش کیاگیا، بیان کا مقصد غیر ریاستی عناصر کی جانب نشاندہی تھا۔

    ترجمان وزیراعظم آفس کا کہنا تھا غیرملکی عناصر پاکستانی زمین کا استعمال کرتے رہے کلبھوشن مثال ہے، ایسے ہی ایران افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوئی۔

    وضاحتی بیان میں کہا گیا وزیراعظم بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعے پربات کررہےتھے، یہی وجہ ہے وزیراعظم خطےمیں امن کیلئےکوشش کر رہے ہیں، وزیراعظم کے بیان کو کسی اور تناظر میں دیکھنا سراسرغلط تشریح ہوگی۔

    ترجمان نے مزید کہا بیان کو متنازع بناکر پیش کرنا کسی طور پر پاکستان کی خدمت نہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ ایران میں ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا دہشت گردی کی وجہ سےدونوں ملکوں میں اختلافات بڑھ رہےہیں،ایک دوسرے پربھروسہ کرنا ہوگاکہ ہماری سرزمین دہشت گردی کےلیےاستعمال نہیں ہوگی، پاکستانی سرزمین سے متعلق فیصلہ مشترکہ اور ہمارے مفاد میں ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی سرزمین سے ایران کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیں گے، وزیراعظم

    وزیراعظم کا کہنا تھا پاکستانی سرزمین سے ایران کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔ چاہتے ہیں ایرانی سرزمین سے بھی پاکستان کو نقصان نہ ہو۔ چار دہائیوں سے افغان جنگ نے پاکستان اور ایران کو متاثر کیا، ایران کا دورہ کرنے کا مقصد دوریاں اور فاصلے ختم کرنا ہے، افغانستان میں امن پاکستان اور ایران کے مفاد میں ہے۔

    دونوں ممالک میں دہشت گردی کےخاتمےکیلئے مشترکہ اقدامات پر اتفاق ہوا اور کہا گیا پاک ایران بارڈرکاامن اوردوستی کیلئےاستعمال بڑھایاجائےگا۔

    بعد ازاں اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو پاکستانی سرزمین دہشت گردی کےلیےاستعمال کے بیان پر تنقید کا سامنا ہیں۔