Tag: وعدہ

  • شہید بےنظیر نے جو وعدہ کیا اس پر قائم رہوں گا پیچھے نہیں ہٹوں گا! چیئرمین پی پی

    شہید بےنظیر نے جو وعدہ کیا اس پر قائم رہوں گا پیچھے نہیں ہٹوں گا! چیئرمین پی پی

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شہید بےنظیر بھٹو نے جو وعدہ کیا تھا اس پر قائم رہوں گا پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

    سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی کے مطابق جو وعدے کیے تھے اس سے پیچھےنہیں ہٹیں گے، ہم نے چارٹرآف ڈیمو کریسی پرعمل کرنا ہے اور عوام کو فوری انصاف دلانا ہے۔

    ہم نے طے کرنا یا پوچھنا ہے کیا آج تک موجودہ عدالتی نظام سے مطمئن ہیں یا نہیں، موجودہ عدالتی نظام سے مطمئن ہیں تواچھی بات ہے، موجودہ عدالتی نظام سےمطمئن نہیں تواس میں کوئی غلط بات نہیں کہ آئینی عدالت ہو۔

    ہم نےعدالتی نظام کو درست کرنا ہے اور پاکستان کے عوام کو فوری انصاف دلانا ہے، شکر ہے کہ 50 سال بعد فیصلہ دیا گیا کہ بھٹو کیخلاف عدالتی کارروائی یکطرفہ تھی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس منصورعلی شاہ سمیت پورے بینچ کا شکرگزار ہوں۔

    آپ کی رشتہ داری ہے تو آپ جج بنیں گے ورنہ آپ جانے اور عدلیہ جانے، افتخار چوہدری نے جو بنیاد ڈالی اسے کبھی کسی ثاقب نے تو کبھی کسی گلزار نے آگے بڑھایا۔

    اٹھارویں ترمیم میں بھی اس پریکٹس کودرست کرنےکی کوشش کی گئی، ججزکی تقرری کےعمل میں شفافیت بےنظیربھٹو کا مطالبہ تھا، عدالت سے سیاست کی امید رکھیں گے تو اس کا نقصان عوام کو ہوگا، ہم آمریت کو ختم کرکے جمہوریت واپس لائے۔

    پی پی وکلا نے ہر آمریت کے دور میں صف اول کا کردارادا کیا، پیپلز لائرز فورم کی وجہ سے ضیا کی آمریت کے بعد جمہوریت بحال ہوئی، آپ کی جدوجہد کی بدولت مشرف کی آمریت کو شکست دی۔

    وفاق میں آئینی عدالت بناسکتےہیں توصوبوں میں مشورہ کرکےالگ عدالت کیوں نہیں بناسکتے، صوبائی سطح پر ہائیکورٹ ججز اور وکلا سے مشاورت کرکے ابھی نہیں تو آگے جاکر الگ عدالت بناسکتے ہیں۔

    ہماری اتحادی حکومت ہے اور اتحادی حکومت میں لے دے ہوتی ہے، میں تو سمجھتا ہوں صوبوں میں بھی ایسی الگ آئینی عدالتیں ہونی چاہئیں، کیا یہ مناسب نہیں کہ جو 50 فیصد کیس 90 فیصد وقت لیتے ہیں ان کیلئے الگ بینچ یا عدالت ہو۔

    چوری اور قتل کے مقدمے میں کیا لوگوں کو 50،50 سال انتظارکرنا پڑیگا، کیا ہم ہاتھ باندھ کر کھڑے رہیں گے کہ یس مائی لاڈ، عوام نے ہمیں منتخب کیا ہے اور اختیار دیا ہے اس لیے ہاتھ باندھ کر کھڑے نہیں رہ سکتے، ہمیں 50 سال لگے ذوالفقار بھٹو کےلیے انصاف مانگتے ہوئے۔

  • سوڈان میں سول حکومت کے قیام کا وعدہ پورا کریں گے، جنرل زین العابدین

    سوڈان میں سول حکومت کے قیام کا وعدہ پورا کریں گے، جنرل زین العابدین

    خرطوم : افریقی ملک سوڈان کی ملٹری کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ نئی حکومت سویلین ہوگی اور عمر البشیر کی جماعت کو بھی اگلے انتخابات میں شرکت کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک بیان میں سوڈان کی ملٹری کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ عمر زین العابدین نے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

    ملٹری کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ کا جاری بیان میں کہنا ہے کہ معزول صدر عمر البشیر کی سیاسی جماعت نیشنل کانگریس پارٹی کو آئندہ عام انتخابات میں شرکت کی اجازت ہو گی۔

    عمر زین العابدین کے مطابق فوجی کونسل کے سیاسی عزائم نہیں ہیں اور نہ ہی مستقبل کے لیے کوئی سیاسی حل یا نظریہ پیش کریں گے کیونکہ یہ معاملہ سوڈانی عوام نے طے کرنا ہے۔

    انہوں نے سابق صدر عمر البشیر کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے سپرد کرنے کو خارج از امکان قرار دیا۔

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔