Tag: وعدہ معاف گواہ

  • پیراگون سوسائٹی کیس میں اہم پیش رفت، وعدہ معاف گواہ  بیان سے منحرف ہوگیا

    پیراگون سوسائٹی کیس میں اہم پیش رفت، وعدہ معاف گواہ بیان سے منحرف ہوگیا

    لاہور : پیراگون سوسائٹی کیس میں نیب مرکزی وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ بیان سے منحرف ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی ، دوران سماعت نیب کے مرکزی وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ بیان سے منحرف ہو گئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے قیصر امین بٹ کے بیان پر جرح کرتے ہوئے کہا کہ کتنی تعلیم ہے آپکی، قیصر امین بٹ نے بتایا کہ میں گریجویٹ ہوں۔

    پراسیکیوٹر نے پوچھا کب کیا تھا گریجویٹ ، قیصر امین بٹ کا کہنا تھا کہ میں نے 1978 میں گریجویٹ کیا، جس کے بعد پراسیکیوٹر نے سوال کیا آپ کن کن عہدوں پر فائز رہے۔

    جس پر وعدہ معاف گواہ نے بتایا کہ میں ناظم رہا ، میں ایم پی اے ،ٹاؤن پلاننگ میں رہا، نیب پراسیکیوٹر نے مزید پوچھا کہ کیا یہ سچ ہے کہ خواجہ سعد رفیق بھی پارٹنر تھے آپکے۔

    قیصر امین بٹ نے بتایا کہ یہ غلط ہے ، خواجہ سعد رفیق میرے پارٹنر نہیں تھے ، پراسیکیوٹر نے سوال کیا یہ سچ ہے کہ آپ نے  سعد رفیق کیساتھ ملکر 200 کینال زمین نے خریدی ، نیب گواہ نے کہا کہ نہیں یہ غلط ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے مزید سوال کیا کہ کیا آپ کو نیب کی جانب سے گرفتار کیا گیا اور یہ سچ ہے کہ آپ نےمجسٹریٹ کے سامنے اور بیان دیا ادھر کچھ اور بیان دیا۔

    قیصر امین بٹ کا کہنا تھا کہ جی گرفتار کیا گیا ، نہیں ایسا نہیں ہے، پراسیکیوٹر نے کہا آپ نے چئیرمین نیب کو درخواست دی میں وعدہ معاف گواہ بنتاہوں ،جس پر انھوں نے بتایا کہ جی میں نے درخواست دی تھی۔

    گواہ نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کی منظوری میں نے عزیزبھٹی ٹاؤن سے حاصل کیں، میں خود اور میرے والدین شریف فیملی سے تعلق رکھتے ہیں، ہم نے ہاؤسنگ سوسائٹی میں کوئی فراڈ نہیں کیا، خواجہ برادران بزنس سے الگ ہو گئے تھے۔

    پراسیکیوٹر فیصل شہزاد کا کہنا تھا کہ گواہ اپنے سابقہ بیان سے منحرف ہو گیا ، قیصر امین بٹ بیان سے منحرف ہو گیا ہم تسلیم نہیں کرتے۔

    جس پر فاضل جج نے کہا کہ گواہ کا بیان مکمل ہو گیا اب آپ یہ نہیں کہہ سکتے تھے ،گواہ نے حقائق چھپائے یہ بات آپ کو پہلے کرناتھی۔

  • عثمان بزدار کے خلاف 2 وعدہ معاف گواہ سامنے آ گئے

    عثمان بزدار کے خلاف 2 وعدہ معاف گواہ سامنے آ گئے

    لاہور: نجی ہوٹل کو غیر قانونی شراب لائسنس اجرا کیس میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف 2 وعدہ معاف گواہ سامنے آ گئے۔

    ذرایع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف 2 افراد وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہو گئے ہیں، سابق ڈی جی ایکسائز سمیت دو افراد نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست دے دی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وعدہ معاف گواہ بننے والے دوسرے شخص کا نام راز میں رکھا جا رہا ہے، دونوں وعدہ معاف گواہان نے بیان دیا ہے کہ وزیر اعلیٰ آفس سے لائسنس جاری کرنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا گیا تھا۔


    یاد رہے کہ آج قومی احتساب بیورو ( نیب) نے شراب کےغیر قانونی لائسنس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو طلب کیا تھا، جہاں انھیں ایک سوال نامہ دے دیا گیا ہے، اور اثاثوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    نجی ہوٹل کو شراب کا لائسنس عثمان بزدار نے جاری کیا یا کسی اور نے؟ حقیقت سامنے آ گئی

    نیب کی مشترکہ ٹیم نے عثمان بزدار سے ایک گھنٹہ 40 منٹ پوچھ گچھ کی، ذرایع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو جاری کردہ سوالات 12 صفحات پر مشتمل ہیں، بعض سوالوں کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

    پیشی کے بعد عثمان بزدار نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں نیب میں پیش ہوا اور اپنا مؤقف پیش کیا، میں نے انکوائری کے معاملے پر نیب کو حقائق سے آگاہ کیا، نئے پاکستان میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں، قوم نے کل قانون شکنی اور آج قانون پسندی کا مظاہرہ دیکھا، ہم پنجاب میں قواعد و ضوابط کے مطابق امور حکومت چلا رہے ہیں۔

  • پارک لین ریفرنس: نیشنل بینک کے 2سابق صدور آصف زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے

    پارک لین ریفرنس: نیشنل بینک کے 2سابق صدور آصف زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے

    اسلام آباد : پارک لین کمپنی ریفرنس میں نیشنل بنک کے 2 سابق صدور آصف زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے، چئیرمین نیب نے دونوں وعدہ معاف گواہان کو گواہی دینے پر معاف کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پارک لین ریفرنس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ، نیشنل بینک کے 2سابق صدور علی رضا اور سید قمر حسین آصف زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے، نیب نےوعدہ معاف گواہان کو قانون کےمطابق گواہی دینے پر معاف کر دیا۔

    نیب نے آصف علی زرداری کیخلاف پارک لین ریفرنس میں 61 گواہان تیار کرلئے، جن میں نیشنل بینک کریڈٹ کمیٹی کے تمام افسران، نیب راولپنڈی تفتیشی ٹیم کے 9 افسران، جعلی اکاؤنٹس کی ابتدائی تفتیش کرنیوالے ایف آئی اے کے محمد علی ابڑو بھی گواہان میں شامل ہیں جبکہ قرض لینےوالی مبینہ فرنٹ کمپنی پارتھینون کےکمپیوٹر آپریٹرکی گواہی بھی شواہد کا حصہ ہیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ کمپنی پارتھینون کو جب قرض جاری ہوئے تب سید علی رضا نیشنل بینک کے صدر تھے جبکہ قرض جاری کرنے والے کمیٹی کےسربراہ قمر حسین بھی بعد میں صدرنیشنل بینک بنے، سید علی رضا کو ان کی اپنی درخواست پر وعدہ معاف گواہ بنا یا گیا ہے۔

    تفتیشی رپورٹ کے مطابق سیدعلی رضا نےبتایاکہصف زرداری نےبطور صدر انور مجید اورعبدالغنی مجید کو بینک حکام سے ملایا تھا۔

    نیب کا کہنا تھا کہ زرداری نےبینک حکام کوبتایاپیغامات انورمجیداور عبدالغنی مجید پہنچائیں گے، زرداری کےدباؤپرہی قرض کی رقوم جاری کی جاتی رہیں جوجعلی اکاؤنٹس میں گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق پارک لین اورپارتھینون زرداری کی فرنٹ کمپنیاں تھیں ،ایس ای سی پی حکام گواہی دیں گے، تمام 61گواہان کےضابطہ فوجداری کی دفعہ161 کےتحت ریکارڈبیانات نیب کے پاس موجود ہیں ، تمام گواہان فردجرم عائد ہونے کےبعدعدالت میں پیش کیے جائیں گے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا فرنٹ کمپنیاں پارک لین اورپارتھینون یونس قدوائی نےبطور فرنٹ مین چلائیں، قرض اور کک بیکس کی رقوم یونس قدوائی نےہی جعلی اکاؤنٹس میں ڈالیں، یونس قدوائی کےدفتر پرچھاپےمیں اے ون انٹرنیشنل نامی جعلی کاؤنٹس کی مہریں بھی شواہد میں شامل کرلی گئیں۔

  • احسن اقبال کیلئے بڑی مشکل ، اہم ساتھی وعدہ معاف گواہ بن گیا

    احسن اقبال کیلئے بڑی مشکل ، اہم ساتھی وعدہ معاف گواہ بن گیا

    لاہور : نارووال اسپورٹس سٹی کرپشن کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کے خلاف شریک ملزم وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہوگیا ، نیب نے احسن اقبال کیخلاف گواہوں کے ویڈیولنک پر بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احسن اقبال کے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کرپشن کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی، نیب کا کہنا ہے کہ احسن اقبال کے شریک ملزم نے وعدہ معاف گواہ بننےکی درخواست دے دی ہے، وعدہ معاف گواہ کی درخواست دینے والے ملزم کا نام صیغہ رازرکھا جائے گا۔

    نیب نے احسن اقبال کیخلاف گواہوں کے ویڈیولنک پر بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ سرکاری محکموں کےافسران کی کوروناکی وجہ سےنیب دفترآنے سے معذرت کی ہے۔

    ٰیاد رہے قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کیخلاف انکوائری کوانویسٹی گیشن میں تبدیل کردیا ہے۔

    خیال رہے گزشتہ سال 23 دسمبر کو مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کو قومی احتساب بیور (نیب) نے نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں گرفتار کیا تھا، بعدازاں 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے نارووال اسپورٹس کمپلیکس کیس میں احسن اقبال کی ضمانت منظور کرتے ہوئے لیگی رہنما کو ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے نیب نے پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال کی کرپشن کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے بہ طور وزیر منصوبہ بندی اپنے اختیارات کا نا جائز استعمال کیا۔

    نیب کے مطابق احسن اقبال نے نارووال اسپورٹس منصوبے کی لاگت کو غیر قانونی طور پر بڑھایا، ساڑے 3 کروڑ کے منصوبے کی لاگت 10 کروڑ تک پہنچائی گئی، حاصل ریکارڈ کے مطابق احسن اقبال نے خود سے ہی لاگت بڑھائی، اس کی اجازت سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی سے نہیں لی گئی۔

  • شریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی کی درخواست ضمانت منظور

    شریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی کی درخواست ضمانت منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور 5،5 لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل بنچ نے منی لانڈرنگ سے متعلق انکوائری میں حمزہ شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    مشتاق چینی نے موقف اختیار کیا کہ نیب کی جانب سے کرپشن الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا، حمزہ اور سلمان شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن کر بیان ریکارڈ کروا دیا ہے، اپنے بیان میں رقوم ٹرانسفر کرنے کے تمام حقائق بیان کردئیے، درخواست ضمانت منظور کی جائے۔

    عدالت نے مشتاق چینی کی ضمانت منظور کرلی اور اسے 5،5 لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    مزید پڑھیں : فرنٹ مین مشتاق چینی نے شہباز شریف فیملی کی منی لانڈرنگ کاکچھاچٹھاکھول دیا

    یاد رہے شریف خاندان کا فرنٹ مین مشتاق چینی وعدہ معاف گواہ بن گیا تھا اور اپنے بیان میں کہا تھا شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کے کہنے پر منی لانڈرنگ کی اور کالے دھن کوسفید کرنے میں مرکزی کردارادا کیا۔

    وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی نے تفتیش کے دوران شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کاکچھاچٹھاکھول دیا تھا اور کہا تھا شریف فیملی کیساتھ دوہزار پانچ سے کاروبار ررہاہے، دوہزارچودہ میں بیرون ملک سے اکیس کروڑ چالیس لاکھ کی ٹیلی گرافک ٹرانسفر لگوائی گئی۔

    خیال رہے کہ مشتاق چینی کو بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا، محمد مشتاق چینی پی آئی اے کی پرواز 203 سے دبئی روانہ ہو رہا تھا تاہم اس کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے پر اسے آف لوڈ کردیا گیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس : شریف خاندان کا فرنٹ مین وعدہ معاف گواہ بن گیا

    منی لانڈرنگ کیس : شریف خاندان کا فرنٹ مین وعدہ معاف گواہ بن گیا

    لاہور: شریف خاندان کا فرنٹ مین مشتاق چینی وعدہ معاف گواہ بن گیا اور بیان قلمبندکرا دیا ، بیان میں کہا شہباز  شریف اور حمزہ شہباز شریف کے کہنے پر منی لانڈرنگ کی اور کالے دھن کوسفید کرنے میں مرکزی کردارادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کا  فرنٹ مین مشتاق چینی وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے۔

    چیئرمین نیب نے مشتاق چینی کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کر لی ہے۔

    چیئرمین نیب کی منظوری کے مطابق چینی کوبیان ریکارڈکرانےکیلئےجوڈیشل مجسٹریٹ کے روبروپیش کیا گیا ، مشتاق چینی نے منی لانڈرنگ کیس بطور وعدہ معاف گواہ بیان قلمبند کرایا۔

    شہبازشریف اور حمزہ شہباز شریف کے کہنے پر منی لانڈرنگ کی، مشتاق چینی کا بیان


    جوڈیشل مجسٹریٹ احمد وقاص نے مشتاق چینی کا بیان ریکارڈ کیا ، مشتاق چینی نے بیان میں کہا شہبازشریف اور حمزہ شہباز شریف کے کہنے پر منی لانڈرنگ کی ، شہبازشریف فیملی کے کالے دھن کوسفید کرنے میں مرکزی کردارادا کیا۔

    یاد رہے مشتاق چینی نے اقرار جرم کر کے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست چیئرمین نیب کو دی تھی، گزشتہ روز مشتاق چینی کو چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے روبرو پیش کیا گیا تھا۔

    مشتاق چینی کو مکمل بیان ریکارڈ کروانے کے لیے پیر کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت


    دوسری جانب سلمان شہباز , حمزہ شہباز کے فرنٹ مین مشتاق چینی کے بیان کا آج کچھ حصہ ریکارڈ ہو سکا، عدالت نے بند کمرے میں مشتاق چینی کا  بیان ریکارڈ کیا، مشتاق چینی کے وکلا بیان سامنے ریکارڈ کروانے کے لیے اصرار کرتے رہے۔

    عدالت نے بیان کا کچھ حصہ ریکارڈ کرنے پر سماعت.ملتوی کرتے ہوئے بیان مکمل.کرنے کے لیے مشتاق چینی کو دوبارہ پیر کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی  اور کہا آئندہ سماعت.پر بند کمرے میں مشتاق چینی کا بیان ریکارڈ.کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز  نیب نے احتساب عدالت سے مشتاق عرف چینی کا راہداری ریمانڈ مانگا تھا ،  جس پر احتساب عدالت کے جج محمد وسیم اختر نےمشتاق عرف چینی کا راہداری  ریمانڈ منظور کرلیا تھا ۔

    نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا مشتاق چینی کو اسلام آباد نیب آفس میں پیش کرنا ہے، مشتاق چینی کو منی لانڈرنگ کی تفتیش کے  سلسلے میں چئرمین نیب کے روبرو پیش کرنا ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق مشتاق چینی نے اقرار جرم کر کے حقائق بیان کر دیئے ہیں اور دو نجی بنکوں کے ذریعے 37 ٹرانزیکشن سے متعلق ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مشتاق چینی نے بتایا ہے کہ 2 بنکس اکاؤنٹس کے ذریعے 50 کروڑ 44 لاکھ 4 ہزار کی غیر ملکی ترسیلات موصول ہوئیں، سلمان شہباز کے اکاؤنٹ  میں 60 کروڑ 30 لاکھ 54 ہزار بذریعہ چیکس منتقل کیے۔ مشتاق چینی نے نیب کو 6 کروڑ 10 لاکھ 27 ہزار 612 روپے کی غیر ملکی ترسیلات کے بارے میں بھی بتا دیا۔

    نیب ذرائع کا کہنا تھا  دوران تفتیش مشتاق چینی کے مختلف بنکوں میں 23 بنکس اکاؤنٹس سامنے آئے، جن میں سینکڑوں مشکوک ٹرانزیکشن ہو چکی ہیں جو اربوں روپے کی ہیں، مشتاق چینی نے اپنے اور کمپنی کے نام پر یہ اکاؤنٹس کھلوا رکھے تھے۔

    نیب نے بتایا مشتاق چینی ناصرف سہولت کار بلکہ شریف فیملی کا بے نامی دار بھی ہے، مشتاق چینی نے 9 غیر ملکی کرنسی کی مشکوک ٹرانزیکشن کا ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے، 9 ٹرانزیکشن کے ذریعے 6 کروڑ 10 لاکھ 27 ہزار 612 روپے منتقل ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق مشتاق چینی کو 12 جنوری 2009 تک تواتر سے غیر ملکی ترسیلات موصول ہوتی رہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد مشتاق چینی کا دفعہ 164 کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ مشتاق چینی کو  بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا، محمد مشتاق چینی پی آئی اے کی پرواز 203 سے دبئی روانہ ہو رہا تھا تاہم اس کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے پر اسے آف لوڈ کردیا گیا تھا۔

     

  • منی لانڈرنگ کیس : شریف خاندان کے فرنٹ مین  کا وعدہ معاف گواہ بننے کا امکان

    منی لانڈرنگ کیس : شریف خاندان کے فرنٹ مین کا وعدہ معاف گواہ بننے کا امکان

    لاہور : شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے دست راست مشتاق چینی کا وعدہ معاف گواہ بننے کا امکان ہے، نیب نے احتساب عدالت سے مشتاق چینی کا راہداری ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہبازاور سلمان شہباز کے دست راست کا وعدہ معاف گواہ بننے کا امکان ہے۔

    نیب نے احتساب عدالت سے مشتاق عرف چینی کا راہداری ریمانڈ مانگ لیا، جس پر احتساب عدالت کے جج محمد وسیم اختر نےمشتاق عرف چینی کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔

    نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ مشتاق چینی کو اسلام آباد نیب آفس میں پیش کرنا ہے، مشتاق چینی کو منی لانڈرنگ کی تفتیش کے  سلسلے میں چئرمین نیب کے روبرو پیش کرنا ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق مشتاق چینی نے اقرار جرم کر کے حقائق بیان کر دیئے ہیں اور دو نجی بنکوں کے ذریعے 37 ٹرانزیکشن سے متعلق ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مشتاق چینی نے بتایا ہے کہ 2 بنکس اکاؤنٹس کے ذریعے 50 کروڑ 44 لاکھ 4 ہزار کی غیر ملکی ترسیلات موصول ہوئیں، سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں 60 کروڑ 30 لاکھ 54 ہزار بذریعہ چیکس منتقل کیے۔ مشتاق چینی نے نیب کو 6 کروڑ 10 لاکھ 27 ہزار 612 روپے کی غیر ملکی ترسیلات کے بارے میں بھی بتا دیا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے دوران تفتیش مشتاق چینی کے مختلف بنکوں میں 23 بنکس اکاؤنٹس سامنے آئے، جن میں سینکڑوں مشکوک ٹرانزیکشن ہو چکی ہیں جو اربوں روپے کی ہیں، مشتاق چینی نے اپنے اور کمپنی کے نام پر یہ اکاؤنٹس کھلوا رکھے تھے۔

    نیب نے بتایا مشتاق چینی ناصرف سہولت کار بلکہ شریف فیملی کا بے نامی دار بھی ہے، مشتاق چینی نے 9 غیر ملکی کرنسی کی مشکوک ٹرانزیکشن کا ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے، 9 ٹرانزیکشن کے ذریعے 6 کروڑ 10 لاکھ 27 ہزار 612 روپے منتقل ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق مشتاق چینی کو 12 جنوری 2009 تک تواتر سے غیر ملکی ترسیلات موصول ہوتی رہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد مشتاق چینی کا دفعہ 164 کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ مشتاق چینی کو  بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ محمد مشتاق چینی پی آئی اے کی پرواز 203 سے دبئی روانہ ہو رہا تھا تاہم اس کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے پر اسے آف لوڈ کردیا گیا تھا۔

  • پیراگون سوسائٹی اسکینڈل ، وعدہ معاف گواہ  قیصر امین بٹ کو رہائی مل گئی

    پیراگون سوسائٹی اسکینڈل ، وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ کو رہائی مل گئی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے پیراگون کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کی درخواست ضمانت منظور کر لی اور دس لاکھ کے مچلکے کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ملک شہزاد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے پیراگون سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، قیصر امین بٹ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پیراگون سٹی سکینڈل میں نیب تفتیش مکمل کرچکی ہے، ملزم کی صحت ٹھیک نہیں رہتی اس لیے مکمل علاج معالجہ کی ضرورت ہے۔

    وکیل نے مزید کہا کہ موکل قیصر امین پیراگون کیس میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں اور بیان ریکارڈکروادیا، چیئرمین نیب نے بھی معافی دے دی ہے اور نیب قانون کے مطابق چیئرمین نیب کی معافی کے بعد درخواست گزار کو رہاجاسکتاہے۔ انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

    پراسیکیوٹر نیب نے کہا قیصر امین بٹ پیراگون کیس میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں، ان کی ضمانت منظور ہونے پر نیب کو کوئی اعتراض نہیں۔

    عدالت نے کچھ دیر کے لئے قیصر امین بٹ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا ، بعدازاں پیراگون کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    مزید پڑھیں : رفیق برادران ہی پیرا گون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں، قیصرامین بٹ کا عدالت میں بیان

    یاد رہے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کی تفتیش میں گرفتار قیصر امین بٹ وعدہ معاف گواہ بن گئے تھے، قیصر امین بٹ نے سنسنی خیز انکشافات میں بڑے رازوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ پیراگون سوسائٹی ایل ڈی اے سے منظورشدہ نہیں، خواجہ برادران بینی فشل اونرزہیں، لین دین ک اکام ندیم ضیا کرتا تھا اور خواجہ برادران کو نقد ادائیگیاں کی جاتی تھیں۔

    : قیصرامین بٹ نے عدالت کو دیئے گئے بیان میں کہا تھا کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق ہی پیرا گون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

    واضح رہے 14نومبر 2018 کو نیب نے پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کو گرفتار کیا تھا، قیصر امین بٹ سندھ کے علاقہ خیر پور میں رو پوش تھے۔

    خیال رہے پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی کرپشن اسکنیڈل کی تحقیقات نیب نے شروع کر رکھی ہیں اور اس کرپشن اسکینڈل میں خواجہ سعد رفیق ، خواجہ سلمان رفیق اور ندیم ضیاء کے نام بھی قابل ذکر ہیں ، لیکن خواجہ برادران نے عدالت عالیہ سے گرفتاری کے خوف سے حفاظتی ضمانت کرا چکے ہیں۔

    آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

  • قیصرامین بٹ نے نیب کے سامنے بڑے راز کھول دیے،  ن لیگ کے بڑے رہنما بے نقاب

    قیصرامین بٹ نے نیب کے سامنے بڑے راز کھول دیے، ن لیگ کے بڑے رہنما بے نقاب

    لاہور : آشیانہ اسکینڈل اورپیراگون کیس میں ن لیگ کے بڑے رہنماؤں کے گردشکنجہ مزید تنگ ہوگیا، پیراگون اسکینڈل کےاہم کردار قیصرامین بٹ بڑے راز کھول دیے اور کئی پردہ نشینوں کوبے نقاب کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ اسکینڈل اورپیراگون کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ، پیراگون اسکینڈل کے اہم کردار قیصر امین بٹ نے وعدہ معاف گواہ بننے سے متعلق بیان چیئرمین نیب کے سامنے ریکارڈ کرادیا۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ نے سنسنی خیز انکشافات میں بڑے رازوں سے پردہ اٹھا دیا، قیصرامین بٹ نے بیان میں کہا پیراگون سوسائٹی ایل ڈی اے سے منظورشدہ نہیں، خواجہ برادران بینی فشل اونرزہیں، لین دین ک اکام ندیم ضیا کرتا تھا اور خواجہ برادران کو نقد ادائیگیاں کی جاتی تھیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق نیب چیئرمین کے سامنے بیان دیتے ہوئے قیصر امین بٹ کی آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی گئی۔

    ملزم قیصرامین بٹ نے لاہور کی ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کےروبروبھی بیان ریکارڈ کرایا اور کہا کہ انیس سو اٹھانوے میں پراپرٹی کے کام میں آیا، دوہزار میں سعدرفیق نے ندیم ضیا نامی شخص سے ملوایا اور کہا یہ آپ کے ساتھ کام کرے گا۔

    مزید پڑھیں : نیب نے پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کو گرفتار کرلیا

    خیال رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل کے تانے بانے بھی پیراگون کیس سے ملتے ہیں، جس میں میگا کرپشن کے الزام میں شہباز شریف گرفتار ہیں۔

    یاد رہے 14 نومبر کو نیب نے پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کو گرفتار کیا تھا، قیصر امین بٹ سندھ کے علاقہ خیر پور میں رو پوش تھے۔

    واضح رہے پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی کرپشن اسکنیڈل کی تحقیقات نیب نے شروع کر رکھی ہیں اور اس کرپشن اسکینڈل میں خواجہ سعد رفیق ، خواجہ سلمان رفیق اور ندیم ضیاء کے نام بھی قابل ذکر ہیں ، لیکن خواجہ برادران نے عدالت عالیہ سے گرفتاری کے خوف سے حفاظتی ضمانت کرا چکے ہیں۔

    گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

  • صاف پانی کیس: سابق سی ای او‘ شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے

    صاف پانی کیس: سابق سی ای او‘ شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے

    لاہور : پنجاب صاف پانی کیس میں سابق چیف ایگزیکٹیوآفسر وسیم اجمل وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہوگئے اور مہنگے ٹھیکے دینے کا ذمہ دار شہباز شریف کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے، پنجاب صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم اجمل وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وسیم اجمل نے صاف پانی میں مہنگے ٹھیکے دینے کا ملبہ بھی شہباز شریف پر ڈال دیا۔ وسیم اجمل نے ابتدائی بیان بھی ریکارڈ کروا دیا، چیئرمین سے ملاقات میں حتمی منظوری ہوگی۔

    وسیم اجمل نے ابتدائی بیان میں کہا کہ شہباز شریف کے احکامات پر لوکل کمپنیوں کے بجائے انٹرنیشنل کمپنیوں کو بلایا اور شہبازشریف کی میٹنگ سے پہلے حمزہ شہباز کو ٹھیکوں سے متعلق بریفنگ دینے کا کہا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف سمیت 4 افسران اور 2 بورڈ ممبران نے بھی صاف پانی کمپنی کے معاملات میں مداخلت کی ہے۔

    یاد رہے 25 جون کو نیب لاہور نے صاف پانی کمپنی کیس میں قمر الاسلام اور کمپنی کے سابق سی ای او وسیم اجمل کو گرفتار کیا تھا ، جس کے بعد احستاب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    نیب عدالت نے صاف پانی کمپنی کیس میں ملزمان قمر الاسلام اور وسیم اجمل کو چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

    دونوں ملزمان کی گرفتاری کے بعد صاف پانی کمپنی کیس میں نیب نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو طلب کیا تھا اور ہدایات دی تھیں کہ وہ اپنے ساتھ صاف پانی کمپنی کے تمام افسران کی تنخواہوں اور مراعات کا ریکارڈ لے کر آئیں۔

    سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر داماد سے متعلق سوال پر برہم ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ کسی افسر نے میرے رشتے دار کو خود شامل کیا تو میں نہیں جانتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔