Tag: وفاقی ترقیاتی پروگرام

  • وفاقی ترقیاتی پروگرام کے اخراجات کی تفصیلات سامنے آگئیں

    وفاقی ترقیاتی پروگرام کے اخراجات کی تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : وفاقی ترقیاتی پروگرام کے اخراجات کی تفصیلات سامنے آگئیں ، جس میں بتایا کہ جولائی تا دسمبر2023  وفاقی ترقیاتی منصوبوں کیلئے 305 ارب 96کروڑ جاری کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت منصوبہ بندی نے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے اخراجات کی تفصیلات جاری کردیں، جس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال پہلی ششماہی میں 149 ارب 67 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کئے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ جولائی تادسمبر2023 وفاقی ترقیاتی منصوبوں کیلئے 305 ارب 96 کروڑ جاری کیے گئے جبکہ وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے منصوبوں پر 130 ارب 16 کروڑ روپے سےزیادہ خرچ کئے۔

    وزارت منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترقیاتی منصوبوں پر 13 ارب روپے سے زیادہ اور وزارت آبی وسائل کے منصوبوں پر 25 ارب 13 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہوئے۔

    دستاویز کے مطابق ریلوے ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں پر 11 ارب 44 کروڑ روپے سے زیادہ ، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں پر 9 ارب 4 کروڑ روپے سے زیادہ اور وزارت ہاؤسنگ و تعمیرات کے منصوبوں پر 4 ارب 86 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہوئے۔

    وزارت منصوبہ بندی نے مزید بتایا کہ جولائی تا دسمبرپارلیمنٹرینز کی اسکیموں کیلئے 61ارب28کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

  • قرض دینے سے قبل آئی ایم ایف کا  پاکستان سے ایک اور بڑا مطالبہ

    قرض دینے سے قبل آئی ایم ایف کا پاکستان سے ایک اور بڑا مطالبہ

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے وفاقی ترقیاتی پروگرام پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا اور منصوبوں کے انتخاب کیلئے 5 سالہ پالیسی بنانے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کےوفاقی ترقیاتی پروگرام پر تحفظات کا اظہار کردیا اور کہا پاکستان کاترقیاتی پروگرام دسترس سے باہر ہوگیا۔

    آئی ایم ایف نے وفاقی ترقیاتی پروگرام پرنظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے انتخاب کیلئے پانچ سالہ پالیسی بنائی جائے اور منصوبوں کوفنڈزجاری کرنے کا طریقہ کارتیارکرکے شائع کیا جائے۔

    آئی ایم ایف کی پبلک انویسٹمنٹ مینجمنٹ اسیسمنٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے تمام ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے دس اعشاریہ سات ٹریلین روپے درکارہیں، منصوبوں کیلئے درکار فنڈنگ ترقیاتی بجٹ سے چودہ گنا زیادہ ہے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ گزشتہ بجٹ میں حکومت نے دو اعشار یہ تین ٹریلین روپے کے نئے ترقیاتی منصوبےشروع کئے، ترقیاتی منصوبوں کی منظوری سے قبل ٹیکنیکل اسیسمنٹ ضروری ہے۔

  • 11 ماہ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت کتنے فنڈز ریلیز ہوئے؟

    11 ماہ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت کتنے فنڈز ریلیز ہوئے؟

    اسلام آباد: گزشتہ 11 ماہ کے دوران وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت ریلیز ہونے والے فنڈز کی تفصیلات جاری کر دی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اب تک پی ایس ڈی پی کی مد میں 582 ارب سے زائد کے فنڈز کا اجرا کیا جا چکا ہے، وفاقی وزارتوں کے لیے 242 ارب 96 کروڑ سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویز کے مطابق نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے لیے 173 ارب 53 کروڑ سے زائد کی رقم جاری کی گئی، سیکورٹی کے لیے 49 ارب 73 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان کے لیے 43 ارب 56 کروڑ سے زائد رقم جاری کی گئی، کابینہ ڈویژن کے لیے 34 ارب 16 کروڑ سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 28 ارب 27 کروڑ سے زائد کی رقم جاری کی گئی، وزارت آبی وسائل کے منصوبوں کے لیے 77 ارب 25 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے، ریلوے کے لیے 8 ارب 67 کروڑ سے زائد کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    خیبر پختون خوا میں ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے لیے 23 ارب کی رقم جاری کی گئی، این ٹی ڈی سی اور پیپکو منصوبوں کے لیے 20 ارب 65 کروڑ روپے کے فنڈز جاری ہوئے، وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 7 ارب 97 کروڑ کی رقم، جب کہ وزارت قومی صحت کے لیے 7 ارب 51 کروڑ سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

  • 10 ماہ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 533 ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری

    10 ماہ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 533 ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے 10 ماہ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت 533 ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے، ان میں پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے لیے 23 ارب روپے کی رقم بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے 10 ماہ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز فنڈز کی تفصیلات جاری کردی گئیں، 10 ماہ میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کی مد میں 533 ارب 32 کروڑ کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    دستاویز کے مطابق حکومت نے وفاقی وزارتوں کے لیے 230 ارب 29 کروڑ کے فنڈز جاری کیے، این ایچ اے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 154 ارب 94 کروڑ روپے جاری کیے گئے، سیکیورٹی کی بہتر صورتحال کے لیے 38 ارب 49 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 43 ارب 46 کروڑ جاری کیے گئے، کابینہ ڈویژن کے لیے 30 ارب 18 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    10 ماہ کے دوران ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 27 ارب روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 72 ارب 67 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    اسی طرح ریلوے ڈویژن کے لیے 10 ارب 76 کروڑ روپے کے فنڈز کا اجرا کیا گیا، پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے لیے 23 ارب روپے کی رقم جاری کی گئی، این ٹی ڈی سی، پیپکو کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 20 ارب 70 کروڑ جاری کیے گئے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 8 ارب 21 کروڑ روپے جاری کیے گئے جبکہ وزارت قومی صحت کے منصوبوں کے لیے 8 ارب 37 کروڑ سے زائد رقم جاری کی گئی۔