Tag: وفاقی حکومت

  • وفاقی حکومت کو توہین عدالت کا نوٹس، 2 ہفتے میں‌ جواب طلب

    وفاقی حکومت کو توہین عدالت کا نوٹس، 2 ہفتے میں‌ جواب طلب

    اسلام آباد (21 جولائی 2025): اسلام آباد ہائیکورٹ نے عافیہ صدیقی کیس میں وفاقی حکومت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ امریکی جیل میں قید عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کیس میں تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے 3 صفحات پر شتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا۔ عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف، وزرا اور کابینہ ممبران کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو دو ہفتے میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے تحریری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے عدالتی حکم کے باوجود وجوہات جمع نہیں کرائیں۔ عدالت کے پاس توہین عدالت نوٹس جاری کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں بچا تھا۔

    اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی کابینہ کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت عافیہ صدیقی رہائی اور وطن واپسی کیس میں وفاقی حکومت نے امریکی عدالت میں کیس میں معاونت اور فریق بننے سے انکار کر دیا تھا۔

    وفاقی حکومت کے اس فیصلے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے امریکی عدالت میں معاونت سے انکار کی وجوہات پر رپورٹ طلب کر لی تھی اور جسٹس سردار نے کہا تھا کہ اگر رپورٹ پیش نہ کی گئی تو پوری کابینہ کو طلب کروں گا۔ عدالت صرف کابینہ نہیں بلکہ وزیر اعظم کےخلاف بھی کارروائی کرےگی۔ عدالت نے جون میں عدالت نے جواب طلب کیا تھا۔

    وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

    واضح رہے کہ عافیہ صدیقی کو امریکی عدالت نے 86 سال کی سزا کا حکم دیا تھا اور وہ امریکا کی بدنام زمانہ جیل گوانتا ناموبے میں قید کے اذیت ناک دن کاٹ رہی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/mushtaq-ahmed-khan-on-aafia-siddiqui-case/

  • وفاقی حکومت کے قرضے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

    وفاقی حکومت کے قرضے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کے قرضے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، صرف مئی میں ایک ہزار 109 ارب روپے کے اضافے کا ریکارڈ قائم ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ مئی 2025 تک وفاقی حکومت کا قرض 76 ہزار 45 ارب روپے کی غیر معمولی سطح پر پہنچ گیا ہے، جو ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔

    مرکزی بینک نے بتایا کہ صرف جولائی 2024 سے مئی 2025 کے دوران قرضوں میں 7 ہزار 131 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جبکہ صرف مئی میں ایک ہزار 109 ارب روپے کے اضافے کا ریکارڈ قائم ہوا۔

    گزشتہ ایک سال یعنی جون 2024 سے مئی 2025 کے دوران وفاقی قرضے میں مجموعی طور پر8  ہزار 312 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

    موجودہ قرض میں 53 ہزار 460 ارب روپے مقامی، جبکہ 22 ہزار 585 ارب روپے بیرونی قرضے شامل ہیں۔

    قرضوں میں یہ اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان کو زیادہ مہنگائی، کم شرح نمو اور آئی ایم ایف کے اخراجات میں کمی کے دباؤ کا سامنا ہے۔

    معاشی ماہرین فوری مالی اصلاحات، قرضوں کے سخت انتظام اور مزید معاشی عدم استحکام اور عوامی مشکلات سے بچنے کے لیے محصولات میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔

  • وفاقی حکومت نے نئے مالی سال میں اشرفیہ پر نوازشات کی بارش کردی

    وفاقی حکومت نے نئے مالی سال میں اشرفیہ پر نوازشات کی بارش کردی

    اسلام آباد : حکومت نے لگژری اشیاء کی درآمد پر ڈیوٹیز میں کمی کردی، جس میں امپورٹڈ اسپورٹس گاڑیاں، جیپ، گھڑیاں، پرفیوم اور لگژری باتھ روم فٹنگز، لگژری شپس، کروزاور بوٹس شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے اشرافیہ کے لیے امپورٹڈ اسپورٹس گاڑیاں، جیپ، گھڑیاں، پرفیوم اور لگژری باتھ روم فٹنگز پر ڈیوٹی کم کردی گئی۔

    حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس میں بتایا کہ اشرافیہ کے لیے امپورٹڈ جیپوں پر ڈیوٹی 15 سے کم کر کے 10 فیصد اور نئی امپورٹڈ اسپورٹس گاڑیوں پر ڈیوٹی 15 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کردی گئی۔

    امپورٹڈ نئی اسپورٹس جیپوں پر ڈیوٹی90 سے کم کرکے50 فیصد جبکہ لگژری شپس ، کروز، اور بوٹس پر ڈیوٹی 5 فی صد کر دی ہے۔

    امپورٹڈ برانڈڈ سن گلاسزز اور امپورٹڈ برانڈڈ گھڑیوں پر ڈیوٹی 30 سے کم کر کے 24 فیصد کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : 7000 امپورٹڈ آئٹمز پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں کمی ، نوٹیفکیشن جاری

    امپورٹڈ کاسمیٹکس پر ڈیوٹی 50 فیصد سے کم کرکے 40 فیصد ، امپورٹڈ واش بیسن پر ڈیوٹی 30 فیصد سے کم کرکے 24 فیصد، امپورٹڈ باتھ ٹب پر ڈیوٹی 20 فیصد سے کم کرکے 16 فیصد، امپورٹڈ باتھ واشنگ ٹینک پر ڈیوٹی 30 سے کم کرکے 24 فیصد کردی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق امپورٹڈ سینک سرامکس پر ڈیوٹی 40 فیصد سے کم کرکے 32 فیصد ، امپورٹڈ میز پوش اور نیٹ ویئر پر ڈیوٹی 30 فیصد سے کم کرکے 24 فیصد، امپورٹڈ منی وینز پر ڈیوٹی 15سے کم کرکے 10 فیصد کی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا تھا کہ امپورٹڈ 1000سی سی سے 1300سی سی تک کی نئی گاڑیوں ، امپورٹڈ پرانی اور استعمال شدہ منی وینز پر ڈیوٹی 15سے کم کر کے 10 فیصد کر دی گئی۔

    امپورٹڈ آرٹیفیشل جیولری پر ڈیوٹی 40 فیصد سے کم کرکے 36 فیصد اور امپورٹڈ پرفیوم پر ڈیوٹی 50 فیصد سے کم کرکے 40 فیصد کردی گئی ہے۔

  • وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا ہے اور صوبائی الیکٹریسٹی ڈیوٹی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری متعدد بار عوام کو بجلی کی قیمت میں جلد کمی کی خوشخبری سنا چکے ہیں۔ تاہم اب اس حوالے سے وفاقی حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا ہے اور بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے صوبائی الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس سلسلے میں وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری نے تمام صوبائی وزرائے اعلیٰ کو خطوط لکھے ہیں اور صوبائی حکومتوں سے الیکٹریسٹی ڈیوٹی کے خاتمے کے لیے تعاون کی درخواست کی ہے۔

    وفاقی وزیر نے اپنے خط میں کہا ہے کہ بجلی کے زائد نرخ پہلے ہی عوام کے لیے بوجھ بنے ہوئے ہیں۔ اس لیے بجلی کے بلوں کو آسان اور شفاف بنانے کی کوششیں جاری ہیں اور غیر متعلقہ چارجز کو بجلی بلوں سے نکالنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ اسی سلسلے میں وفاقی حکومت نے جولائی 2025 سے بجلی کے بلوں میں سے الیکٹرک ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے اپنے خطوط میں وزرائے اعلیٰ کو متبادل ریونیو کلیکشن کا نظام وضع کرنے کی تجویز دی ہے۔

    اویس لغاری نے کہا کہ وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ صارفین کو صرف بجلی کے اصل نرخ ادا کرنے چاہئیں۔ اسی لیے بجلی کے نرخ کم کرنے کے لیے اصلاحات پر عمل پیرا ہے۔

    سستی بجلی کیسے بنائی جا سکتی ہے؟ جاننے کے لیے کلک کریں

    واضح رہے کہ پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں بجلی کا ٹیرف سب سے مہنگا ہے۔ وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے گزشتہ سال آئی پی پیز سے بات چیت کا سلسلہ شروع کیا، جس کے مثبت نتائج بھی برآمد ہوئے اور کئی آئی پی پیز بجلی کی قیمت کم کرنے پر آمادہ ہوئیں۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی ایک تقریب میں جلد بجلی سستی ہونے اور آئی پی پیز سے معاملات خوش اسلوبی سے طے ہونے کی نوید سنائی تھی۔

    وفاقی حکومت نے بجٹ سے قبل مذاکرات میں بجلی سستی کرنےکا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کیا تھا اور بتایا تھا کہ حکومت کیپٹو پاور لیوی سے بجلی سستی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/federal-govt-shares-plan-to-make-electricity-cheaper-with-imf/

  • ’’وفاقی حکومت آپ کی بڑی تعریف کرتی ہے‘‘، صحافی کے سوال پر علی امین گنڈاپور کا معنی خیز جواب

    ’’وفاقی حکومت آپ کی بڑی تعریف کرتی ہے‘‘، صحافی کے سوال پر علی امین گنڈاپور کا معنی خیز جواب

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت کی جانب سے اپنی تعریف کرنے کے سوال کا معنی خیز جواب دیا۔

    اے اؔر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا ایک ہی لیڈر ہے اور وہ عمران خان ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو کوئی مائنس نہیں کر سکتا۔ جو کر رہا ہے، وہ بے وقوف ہے۔

    اس موقع پر ایک صحافی نے وزیراعلیٰ کے پی سے دلچسپ سوال کیا کہ وفاقی حکومت آپ کی بڑی تعریف کرتی ہے۔

    علی امین گنڈاپور نے صحافی کے اس سوال کا دلچسپ اور معنی خیز جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اگر تعریف کرتی ہے تو آپ سمجھ جائیں کہ یہ کیا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ جو چاہتے ہیں، میں وہ نہیں کر سکتا۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھ پر پارٹی کا کوئی دباؤ نہیں ہے اور عدالتی احکامات کے مطابق ہی ہم نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے فہرست جیل انتظامیہ کو بھیجی۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور دیگر افراد کے ہمراہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے جہاں سینئر پولیس افسر نبیل کھوکھر نے انتظار کرنے کا کہا۔

    سینئر پولیس افسر نبیل کھوکھر سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق بنائی گئی لسٹ کے ذریعہ یہاں پہنچے ہیں۔ ہمیں بتا دیں کہ ہمارے لیے کیا حکم ہے، ہم انتظار کر رہے ہیں۔

    پولیس افسر نے وزیراعلیٰ کے پی اور دیگر سے کہا کہ آپ بیٹھیں، ہم آپ کو کچھ دیر میں بتاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ لگتا ہے کہ پارٹی سے تحریک انصاف سے مائنس بانی پی ٹی آئی ہو گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/aleema-khanum-minus-founder-pti/

  • وفاقی حکومت کا آزاد کشمیر کے لیے بڑا ترقیاتی پیکج دینے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا آزاد کشمیر کے لیے بڑا ترقیاتی پیکج دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر کو بڑا ترقیاتی پیکج دینے اور ایل او سی متاثرین، دانش اسکولز اور بجلی منصوبوں پر بھرپور توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم کے خصوصی پیکیج کے تحت آزاد کشمیر کے لیے 5 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

    وفاقی ترقیاتی پیکج میں دانش اسکولز، لائن آف کنٹرول متاثرین کی بحالی اور بجلی کے منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔ خصوصی پیکج کے تحت آزاد کشمیر میں تعلیم، توانائی اور انفراسٹرکچر کے میگا منصوبے تجویز میں شامل کیے گئے ہیں۔

    وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر کے لیے 53 ارب 37 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے میگا ترقیاتی پیکج کی منظوری کی تجویز دی ہے، وزیر اعظم کے خصوصی پیکج کے تحت آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں اہم ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔

    ترقیاتی پیکج میں آزاد کشمیر بلاک الاؤنس کے لیے 32 ارب روپے مختص کرنے اورجاگراں فیز ٹو ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 2 ارب 97 کروڑ 47 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔


    مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش، تنخواہ داروں کیلیے ریلیف کا اعلان


    میرپور-اسلام گڑھ روڈ پر رٹھوعہ ہریام پل کی تعمیر کے لیے 1 ارب 37 کروڑ 62 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز اور میرپور ایم بی بی ایس میڈیکل کالج منصوبے کے لیے 1 ارب 7 کروڑ 74 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

    میر واعظ محمد فاروق شہید میڈیکل کالج مظفر آباد کے لیے 42 کروڑ 13 لاکھ روپے، جب کہ نوسہری-لیسوا بائی پاس روڈ کی تعمیر کے لیے 41 کروڑ 93 لاکھ روپے اور لائن آف کنٹرول کے متاثرہ عوام کی بحالی کے منصوبے کے لیے 60 کروڑ روپے مختص کر دیے گئے ہیں۔

    میرپور شہر و مضافاتی علاقوں میں واٹر سپلائی و سیوریج اسکیم کے لیے 1 کروڑ روپے اور ضلع نیلم میں 40 میگاواٹ دوارین ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے 2 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں سیلولر سروسز فیز-IV کی توسیع کے لیے 19 کروڑ 98 لاکھ روپے مختص کرنے اور باغ آزاد کشمیر میں خواتین یونیورسٹی کے قیام کے لیے 17 کروڑ 95 لاکھ روپے کی منظوری کی تجویز دی گئی ہے۔

    یونیورسٹی آف کوٹلی آزاد کشمیر میں تعلیمی و تحقیقی سہولیات کے فروغ کے لیے 13 کروڑ 85 لاکھ روپے جبکہ یونیورسٹی آف کوٹلی میں اکیڈمک بلاکس و ریسرچ لیبارٹریز کی ترقی کے لیے 7 کروڑ 70 لاکھ روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے، وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں دانش اسکولز منصوبے کے لیے 30 ارب روپے منظور کر رکھے ہیں، دانش اسکولز منصوبے کے لیے آئندہ مالی سال 2025-26 میں 8 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزہے۔

  • عیدالاضحیٰ کی چھٹیوں کا نوٹیفکیشن جاری

    عیدالاضحیٰ کی چھٹیوں کا نوٹیفکیشن جاری

    وفاقی حکومت نے عیدالاضحیٰ پر چار روزہ تعطیلات کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق جمعہ 6 جون سے پیر 9 جون تک چھٹیاں ہوں گی۔

    پاکستان بھر میں عیدالاضحیٰ کا تہوار ہفتہ 7 جون کو مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منایا جائے گا۔ وفاقی حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر چار روزہ تعطیلات کا اعلان کیا ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ دنوں عیدالاضحیٰ کے لیے چار روزہ تعطیلات کی منظوری دی تھی جس کا آج کیبنٹ ڈویژن نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    وفاقی حکومت کے ساتھ پاکستان کے تین صوبوں سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا نے بھی 6 سے 9 جون تک عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان کیا ہے۔ تاہم صوبہ بلوچستان نے 5 سے 8 جون تک تعطیلات کا اعلان کیا ہے اور اس کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

    دریں اثنا رواں برس مناسک حج کا آغاز بدھ 4 جون سے ہوگا جب کہ حج کا رکن اعظم وقوف عرفات جمعرات 5 جون کو ادا کیا جائے گا۔ سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں جمعہ 6 جون کو عیدالاضحیٰ منائی جائے گی۔

    سعودی عرب اور یو اے ای میں جمعرات 5 جون سے اتوار 8 جون تک چار روزہ عید تعطیلات ہوں گی۔

    قطر میں پانچ 9 ذی الحج سے 13 ذی الحج تک پانچ روزہ تعطیلات ہوں گی۔ بنگلہ دیش میں عیدالاضحیٰ پر 10 روزہ طویل تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں مسلمان عیدالاضحیٰ پر سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے اللہ کی راہ میں جانوروں کی قربانی پیش کرتے ہیں۔ تاہم ایک اسلامی ملک کے سربراہ نے اپنے عوام سے رواں برس عیدالاضحیٰ پر قربانی نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/head-of-an-islamic-country-appeals-to-the-public-not-to-sacrifice-on-eid-al-adha/

  • وفاقی حکومت کا صوبوں کو اسپتالوں کا تحفہ دینے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا صوبوں کو اسپتالوں کا تحفہ دینے کا فیصلہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کا آئندہ بجٹ 2025-26 میں صوبوں کو اسپتالوں تحفے میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاق کو صوبوں میں اسپتالوں کی تعمیر کی ہدایات دی ہیں، حکومت کا کہنا ہے کہ آزادکشمیر، گلگت بلتستان، چاروں صوبوں میں اسپتال تعمیر ہونگے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق کی صوبوں میں اسپتالوں کی تعمیر جذبہ خیر سگالی کا اظہار ہے، صوبوں میں اسپتالوں کیلئے فنڈز وزارت قومی صحت فراہم کرے گی۔

    اسپتالوں کی تعمیر کیلئے آئندہ بجٹ میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام ( پی ایس ڈی پی) میں 40 ارب مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔

    وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہےکہ صوبوں سے اسپتالوں کیلئے اراضی فراہمی کی درخواست کی ہے، آزاد کشمیر میں اسپتال تعمیر کیلئے ضلع میرپور، بھمبر کے نام زیر غور ہیں۔

    خیبرپختونخوا میں چترال، ضم شدہ اضلاع میں اسپتال تعمیر ہونگے، وفاقی حکومت سندھ کے ضلع تھرپارکر میں اسپتال تعمیر کرے گی، بلوچستان کے ضلع پنجگور میں 5 سو بیڈز کا اسپتال تعمیر کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ڈی جی خان میں کینسر اسپتال تعمیر کرے گی، پنجگور 5 سو بیڈز اسپتال تعمیر پر 8 ارب روپے لاگت آنے کا امکان ہے، حکومت آئندہ بجٹ میں صوبوں میں اسپتالوں کی تعمیر کا اعلان کرے گی۔

  • وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا

    وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنےکا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا، کیپٹو پاور لیوی سے بجلی سستی کرنے کا حکومتی منصوبہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات میں ریلیف کی کوششیں جاری ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے کیپٹو پاور لیوی سے بجلی سستی کرنے کا پلان آئی ایم ایف کوشیئر کردیا۔

    آئندہ مالی سال بجلی نو سے پیسے فی یونٹ سستی کرنے کے لیے کیپٹو پاور پلانٹ پر لیوی عائد کرنے پر سیشن ہوا، آئی ایم ایف کی شرط پر عائد کیپٹو پاور لیوی سے بجلی سستی کرنے کا حکومتی منصوبہ ہے۔

    کیپٹو پاور لیوی سے پہلے مرحلے میں بجلی 90 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا تخمینہ ہے، حکومت کوکیپٹو پاورلیوی بڑھنے پر بجلی مزید سستی ہونے کی توقع ہے۔

    مزید پڑھیں : آئندہ مالی سال کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کا امکان

    کیپٹو پاور پلانٹس پر 20 فیصد تک لیوی عائد کرنے کا آرڈیننس جاری کیا گیا، لیوی کی رقم تمام کیٹگری کے بجلی صارفین کے ٹیرف میں کمی پراستعمال ہوگی۔

    کیپٹو پاور پلانٹس پر فوری طور پر پانچ فیصد لیوی کا نفاذ کیا گیا ہے، پاور پلانٹس پر جولائی 2025 میں لیوی کی شرح بڑھ کر10فیصد کرنے کا پلان ہے جبکہ فروری 2026 میں لیوی کی شرح 15 فیصد کرنےکا منصوبہ بنایا گیا ہے، جو اگست 2026 میں مزید بڑھا کر 20 فیصد تک پہنچ جائے گا۔

    لیوی کی عدم ادائیگی پر کیپٹو پاورپلانٹس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور مستقل ڈیفالٹ پرمتعلقہ کیپٹو پاور پلانٹ کی گیس فراہمی منقطع کی جائے گی۔
    وفاقی حکومت یکم فروری 2025 سے کیپٹو پاور پلانٹس کے لیےٹیرف بڑھا چکی ہے، پلانٹس کا گیس ٹیرف 3 ہزار روپے سے بڑھا کر 3500 روپے کیا گیا تھا، پلانٹس کے لیے ٹیرف بڑھانے کے بعد لیوی عائد کی گئی۔

  • وفاقی حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ کر سکی

    وفاقی حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ کر سکی

    وفاقی حکومت رواں مالی سال میں معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ کر سکی اور معاشی ترقی کی شرح مقررہ 3.6 کے مقابلے میں 2.68 فیصد رہی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رواں مالی سال اختتام کے قریب ہے تاہم حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہیں کر سکی ہے۔ رواں سال کے لیے معاشی ترقی ا ہدف 3.6 مقرر کیا گیا لیکن معاشی ترقی کی شرح 2.68 فیصد رہی۔

    ذرائع نے بتایا کہ رواں مالی سال میں معیشت کا حجم 411 ارب ڈالر تک جا پہنچا جبکہ فی کس آمدنی 1824 ڈالرز ہو گئی۔

    سیکریٹری منصوبہ بندی اویس سمرا کی زیر صدارت نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ کمیٹی نے بتایا کہ رواں مالی سال زرعی شعبے کی شرح نمو 0.56 فیصد، صنعت اور معدنیات کے شعبے میں شرح نمو 4.7 فیصد ہوئی۔

    کمیٹی نے بتایا کہ رواں مالی سال ملک کی بڑی فصلوں کی پیداوار 13.4 فیصد کمی ہوئی۔ ان میں گندم کی فصل کی پیداوار 8.9 فیصد کم ہوئی۔ گندم کی پیداوار 29 لاکھ ٹن کم ہوئی اور 31.8 ملین ٹن سے کم ہو کر 28.9 ملین ٹن پر آ گئی۔

    اس کے علاوہ مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد، چاول کی فصل میں 1.38 فیصد کمی ہوئی۔ چاول کی پیداوار 9.86 ملین ٹن سے کم ہو کر 9.72 ملین ٹن رہی۔

    کمیٹی نے اجلاس کو بتایا کہ زراعتم جنگلات اور فشریز میں 0.56 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رواں مالی سال خدمات میں 2.91 فیصد اضافہ ہوا۔ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 1.53 فیصد کمی ہوئی اور چھوٹی صنعتوں کی پیداوار میں 8.81 فیصد اضافہ ہوا۔ تعمیرات کی شعبے میں 6.61 فیصد اور بجلی گیس پانی کی گروتھ 28.88 فیصد رہی۔

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت گزشتہ مالی سال میں بھی معاشی ترقی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی اور جی ڈی پی کا ساڑھے تین فیصد کا ہدف پورا نہ ہو سکتا ہے