Tag: وفاقی حکومت

  • وفاقی حکومت نے تحریک انصاف سے   مذاکرات اور معاہدے کی خبر بے بنیاد قرار دے  دی

    وفاقی حکومت نے تحریک انصاف سے مذاکرات اور معاہدے کی خبر بے بنیاد قرار دے دی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے تحریک انصاف سے مذاکرات اور معاہدے کی تردید کرتے ہوئے خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا، وزیراطلاعات نے کہا پولیس اہلکاروں کو شہید کرنیوالے مسلح جتھے کیساتھ معاہدہ نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان معاہدے کی خبروں کے حوالے سے کہا کہ وفاقی حکومت اورپی ٹی آئی میں کوئی معاہدہ نہیں ہوا ، حکومت اور تحریک انصاف میں مذاکرات اورمعاہدہ کی خبربے بنیاد ہے، پولیس اہلکاروں کوشہید کرنیوالےمسلح جتھےکیساتھ معاہدہ نہیں کیا گیا۔

    خیال رہے تحریک انصاف کاحقیقی آزادی مارچ روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے کوششیں جاری ہیں جبکہ اسلام آباد کی جانب حقیقی آزادی مارچ کا کارواں رواں دواں ہے۔

    پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے بتی چوک میں جمع ہونے والےکارکنوں پر شیلنگ کی اور متعدد گرفتار کرلیا اور ایوان عدل کے باہر وکلاء پر لاٹھی چارج کیا۔

    ٹمبر روڈ پر بھی پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس آمنے سامنے ہیں جبکہ کالاشاہ کاکوکے قریب بھی پی ٹی آئی قافلے پر شیلنگ کی گئی جبکہ متعدد رہنماؤں کو گرفتار کرلیا۔

  • وفاقی حکومت کا نواز شریف کی سزا معطل کرنے پر غور

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے نواز شریف کی سزا معطل کرنے پر غور شروع کردیا ، وزیرداخلہ نے کہا کہ حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ کسی کی بھی سزا کم ، معطل یا ختم کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے نواز شریف کی سزا کے حوالےسے بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت نوازشریف کی سزامعطل کرنے پر غور کررہی ہے۔

    راناثناللہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ کسی کی بھی سزاکم،معطل یاختم کرسکتی ہے، ایک بےگناہ آدمی کو سزا ہوئی  ہے ، یہ ایک طریقہ ہے، جس سے نواز شریف کی سزا معطل کی جاسکتی ہے۔

    یاد رہے نواز شریف کو پارٹی رہنماؤں نے الیکشن مہم سے پہلے وطن واپسی کا مشورہ دیا ہے ، جس پر نوازشریف نے الیکشن مہم سے پہلے پاکستان واپس آنے پر اظہارآمادگی کردیا ہے ، وہ بھرپور طریقے سے الیکشن مہم چلائیں گے۔

    خیال رہے پاکستانی حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا، جاری کردہ پاسپورٹ کی مدت 10 سال ہے، ترجیحی بنیاد پر عام کیٹیگری میں جاری کیا گیا ہے۔

  • وفاقی حکومت  کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے اور ٹیم پر تشدد کی کی تحقیقات کا حکم

    وفاقی حکومت کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے اور ٹیم پر تشدد کی کی تحقیقات کا حکم

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے اور ٹیم کو زدو کوب کرنے کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے اور ٹیم کو زدو کوب کرنے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ .

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے ک وفاقی حکومت نے واقعہ سے متعلق ایس ایس پی ساؤتھ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا اے آروائی ٹیم پر کب اور کیسے حملہ کیا گیا،رپورٹ بھیجی جائے۔

    یاد رہے دو روز پہلے ن لیگی کارکنوں نے کراچی میں اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کیا اور اے آر وائی نیوز کے خلاف نعرے لگائے جبکہ ڈی ایس این جی وین پر لاتیں ماریں اور ڈنڈے برسائے۔

    اس دوران لیگی کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کے سینئر رپورٹر چاندنواب اورٹیم کو تشدد کا نشانہ بنایا ، جس کے نتیجے میں لائیو کوریج وین کا آپریٹر بھی زخمی ہوا تھا۔

    بعد ازاں اس حوالے سے ملک بھر میں صحافیوں کی مختلف تنظیموں کی جانب سے اے آر وائی نیوز پر حملے کی شدید الفاظ میں پرزور مذمت کی گئی اور ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

  • وفاقی حکومت کا سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کو سینیٹ میں قائد ایوان بنانے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کو سینیٹ میں قائد ایوان بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کو سینیٹ میں قائد ایوان بنانے کا فیصلہ کرلیا تاہم نواز شریف نے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کو وزیر قانون بنانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کو سینیٹ میں قائد ایوان بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم نذیر تارڑ کے وزیر قانون بننے سے معذرت کرنے پر فیصلہ کیا گیا ، نواز شریف نے سینیٹراعظم نذیر تارڑ کو وزیر قانون بنانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    اعظم نذیر تارڑ قائد ایوان سینیٹ کے عہدے کے ساتھ وکالت بھی جاری رکھ سکیں گے ، وسیم سجاد، اعتزاز احسن نے بھی قائد ایوان سینیٹ ہوتے ہوئے وکالت جاری رکھی تھی۔

    خیال رہے وفاقی کابینہ کے لیے متوقع ناموں کو شارٹ لسٹ کر لیا گیا ہے، جے یو آئی، ایم کیو ایم، بی اے پی اور بی این پی کو بھی وزارت دینے کا امکان ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری کی بھی وفاقی کابینہ میں انٹری متوقع ہے تاہم بلاول نے وزارت خارجہ نہ لی تو حنار بانی کھر اور شیری رحمان کے نام تجویز ہیں، شیری رحمان کا نام امریکا میں سفیر کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔

  • پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت میں بھرپور نمائندگی دینے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت میں بھرپور نمائندگی دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت میں بھرپور نمائندگی دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، صدر پاکستان ، اسپیکرقومی اسمبلی، سینیٹ چیئرمین کاعہدہ اتفاق رائے سے پیپلز پارٹی کو دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کا حصہ بننے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کل نمازجمعہ کےبعدزرداری ہاؤس میں حتمی مشاورت ہوگی۔

    ذرائع ے بتایا کہ پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت میں بھرپور نمائندگی دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ، صدر پاکستان ، اسپیکرقومی اسمبلی، سینیٹ چیئرمین کاعہدہ اتفاق رائے سے پیپلز پارٹی کو دیاجائے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ 9 سے زائد وفاقی وزرا کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا اور مشاورت کے بعد وفاقی کابینہ میں ناموں کا اعلان کیا جائےگا۔

    ذرائع کے مطابق راجہ پرویزاشرف اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے متوقع امیدوار ہیں جبکہ سینٹ چیئرمین کیلئے متوقع امیدوار یوسف رضا گیلانی ہوسکتے ہیں۔

    یاد رہے کابینہ میں شمولیت کے فیصلے پر پیپلز پارٹی میں تاحال واضح تقسیم ہے، پیپلز پارٹی کے دو مرکزی رہنماؤں نے کابینہ میں شمولیت کی مخالفت کر دی۔

    رہنماؤں نے تجویر پیش کی کہ وزارتوں کے بجائے آئینی عہدوں تک محدود رہا جائے، حکومت ناکام ہونے پر ملبہ پیپلز پارٹی پر گرے گا۔

  • وفاقی حکومت کی جانب سے  2 اہم افسران  تبدیل

    وفاقی حکومت کی جانب سے 2 اہم افسران تبدیل

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے سربراہ اور ایڈیشنل سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی طاہر خورشید کو عہدے سے ہٹادیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے دو اہم افسران کو تبدیل کردیا، جس میں ایڈیشنل ڈی جی سائبر کرائم ایف آئی اے بابر بخت قریشی اور ایڈیشنل سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی طاہر خورشید شامل ہیں۔

    ایڈیشنل ڈی جی سائبر کرائم ایف آئی اے بابر بخت قریشی کا تبادلہ کرکے وفاقی اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    ایڈیشنل سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی طاہر خورشید کو بھی وفاقی اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کا حکم دیا، طاہر خورشید وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے پرنسپل سیکریٹری بھی رہے ہیں۔

    اس سے قبل اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 3 افسران کو وزیراعظم ہاؤس میں تعینات کیا تھا، جن میں گریڈ 19 کے افسر سمیر احمد سید ،محمد علی رندھاوا شامل ہیں۔

    خیال رہے وفاقی بیوروکریسی میں اہم تقرریوں اور تبادلوں کاامکان ہے ، اس سلسلے میں وزیراعظم آفس نے پچیس بیوروکریٹس کےنام شارٹ لسٹ کرلیے ہیں ، یہ افسران ن لیگ کےساتھ پنجاب اوروفاق میں کام کرچکے ہیں۔

  • وفاقی حکومت کا صدارتی ریفرنس آج ہی فائل کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا صدارتی ریفرنس آج ہی فائل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے آرٹیکل 63 کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس آج ہی فائل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں قانونی ماہرین، اسد قیصر، ڈاکٹر بابر اعوان، اسد عمر اور فوادچوہدری نے شرکت کی۔

    اجلاس میں آرٹیکل 63 کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس آج ہی فائل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، قانونی ٹیم نے وزیراعظم کو صدارتی ریفرنس کے خدوخال پر بریفنگ دی۔

    وزارت پارلیمانی امور سمری وزیراعظم کو بھیجے گی ، وزیراعظم کی منظوری کے بعد ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کیا جائے گا۔

    ریفرنس فائنل کرنے کیلئے اٹارنی جنرل اور بابر اعوان کو ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے بتایا کہ صدر آئین کے آرٹیکل63 اے کے تحت ریفرنس بھیج رہےہیں اور میری وزارت ریفرنس فائل کرنےکےحوالے سے سمری بھیج رہی ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ریفرنس میں 2سوالات اٹھائے جائیں گے، اس حوالے سے سپریم کورٹ کافیصلہ موجود ہے، موجودہ چیف جسٹس 5 رکنی بینچ کے سربراہ تھے۔

    مشیر پارلیمانی امور نے کہا کہ اس فیصلے میں اصول طے کیے گئے ہیں، جہاں نااہلی کے عرصے کا تعین نہیں وہاں نااہلی تاحیات تصور ہوگی۔

    انھوں نے مںحرف ارکارن کو پیغام میں کہا کہ ہمارے ارکان کے پاس موقع ہےوہ واپس آجائیں، اگروہ واپس آجائیں توٹھیک ورنہ نااہلی تاحیات ہوگی، غیرمنتخب ارکان کا جس وقت چاہیں نام واپس لیا جا سکتا ہے۔

    ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد ناکام ہوگی اور حکومت 5سال پورے کرے گی تاہم قومی اسمبلی اجلاس کا فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے۔

  • وفاقی حکومت کا کورونا ہیلتھ کیئر ورکرز کو سول ایوارڈ دینے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا کورونا ہیلتھ کیئر ورکرز کو سول ایوارڈ دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے کورونا ہیلتھ کیئر ورکرز کو سول ایوارڈ دینے کا فیصلہ کرلیا ، ہیلتھ ورکرز کو 23 مارچ کو سول ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کورونا ہیلتھ کیئر ورکرز کو سول ایوارڈ دینے کا فیصلہ کرلیا ، اس حوالے سے ذرائع وزارت صحت نے کہا ہے کہ کورونا ہیلتھ ورکرز کو ون ٹائم سول ایوارڈ دیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ہیلتھ ورکرز کو 23 مارچ کو سول ایوارڈز سے نوازا جائے گا، سول ایوارڈ دینے سے کورونا ہیلتھ ورکرزکی حوصلہ افزائی ہو گی۔

    وزارت صحت نے بتایا کہ صوبوں،آزادکشمیر اور جی بی کے ہیلتھ ورکرز سول ایوارڈز کیلئےنامزد ہوں گے ، اس سلسلے میں وفاقی حکومت صوبوں سے سول ایوارڈ کیلئے نامزدگیاں طلب کرے گی۔

    جس کے بعد ہیلتھ ورکرز سول ایوارڈ کیلئے ناموں کو حتمی شکل دے گی اور صدرمملکت کی منظوری پر نامزد ہیلتھ ورکرز کو سول ایوارڈز دیئے جائیں گے۔

  • وفاقی حکومت نے ایف آئی اے کو پیکا آرڈیننس کے تحت گرفتاری سے روک دیا

    وفاقی حکومت نے ایف آئی اے کو پیکا آرڈیننس کے تحت گرفتاری سے روک دیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ایف آئی اے کو پیکا آرڈیننس کے تحت گرفتاریوں سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیکا آرڈیننس کے تحت گرفتاریوں سے وفاقی حکومت نے ایف آئی اے کو روک دیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے یہ ہدایت گزشتہ روز جاری کی گئی تھی۔

    وفاقی حکومت کی ہدایت ڈی جی ایف آئی اے تک پہنچا دی گئی، ذرائع کے مطابق پیکا ترمیمی آرڈیننس پر عمل درآمد کے لیے قواعد و ضوابط بنانے پر کام جاری ہے۔

    ایف آئی اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ قواعد و ضوابط تیار ہونے تک کسی کو گرفتار نہ کیا جائے، پیکا آرڈیننس پر عمل درآمد کیسے کرنا ہے، اس سلسلے میں قواعد میں تفصیلات شامل کی جائیں گی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا قانون کی ‘ دفعہ 20 ‘ کےتحت گرفتاریوں سے روک دیا

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی ایف آئی اے کو پیکا آرڈیننس کے تحت گرفتاریوں سے روکا ہے، پیکا ایکٹ سے متعلق تمام زیر سماعت کیسز بھی یک جا کر دیے گئے ہیں، اور عدالت نے کل اٹارنی جنرل کو طلب کر لیا ہے۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ایس او پیز کے سیکشن 20 کے تحت کسی شکایت پر گرفتاری نہ کی جائے، عمل نہ ہوا تو ڈی جی ایف آئی اے اور سیکریٹری داخلہ ذمہ دار ہوں گے، عوامی نمائندوں کے لیے تو ہتک عزت قانون ہونا ہی نہیں چاہیے۔

  • وفاقی حکومت کا  نواز شریف کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا نواز شریف کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالجین ڈاکٹر لارنس اور ڈاکٹر شال کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالجین کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ڈاکٹر لارنس اور ڈاکٹر شال کو آج خط لکھے گی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں ڈاکٹرزکو خط لکھ کر نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس مانگی جائیں گی۔

    اس سے قبل اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے اس سے قبل شہباز شریف کو خط لکھا تھا ، شہباز شریف کو خط لکھ کر نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس طلب کی گئی تھیں۔

    بعد ازاں شہباز شریف نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو جوابی خط بھی لکھا تھا، جس میں خط کو خلاف قانون، بلاجواز اور کردار کشی قرار دیا تھا۔

    یاد رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس سامنے آئیں تھیں ، جس میں ڈاکٹر نے نواز شریف کو مکمل ٹھیک نہ ہونے تک سفر نہ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا تھا بغیر علاج واپس جا کر قید کاٹنا اور بیوی کے انتقال کا صدمہ دل کا مرض بڑھاسکتی ہے۔

    سینئر ڈاکٹروں کے 9 رکنی بورڈ نے سابق وزیر اعظم کی صحت سے متعلق ڈاکٹر فیاض شاول کی رپورٹ کو نامکمل قرار دیا تھا۔

    بورڈ کا کہنا تھا کہ دی گئی طبی رپورٹ محض ایک ڈاکٹر کی رائے ہے، جس کے ساتھ لیب رپورٹ منسلک نہیں کی گئی، بورڈ کو مریض کی طبی صورت حال سے متعلق مستند لیب یا ادارے کی رپورٹ نہیں ملی۔