Tag: وفاقی حکومت

  • حکومت کا چین، روس اور قازقستان سے 5 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ

    حکومت کا چین، روس اور قازقستان سے 5 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے چین، روس اور قازقستان سے 5 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے موقع پر 3 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے پائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے چین، روس اور قازقستان سے 5 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ چین سے 3 ارب، روس اور قازقستان سے 2 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چین سے 3 ارب ڈالر کا قرض زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنے کے لیے ملے گا، جبکہ قازقستان اور روس سے ملنے والے 2 ارب ڈالر ایم ایل ون پر خرچ ہوں گے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وزارت اقتصادی امور نے قرض لینے کے لیے منصوبہ تیار کر لیا۔

    وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے موقع پر 3 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے پائے گا، چین سے ملنے والے 3 ارب ڈالر کا ابتدائی معاہدہ ایک سال کے لیے ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قازقستان اور روس سے 2 ارب ڈالر کا معاہدہ بھی جلد کیے جانے کا امکان ہے۔

  • ملک میں ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروس مہنگی ہونے کا امکان

    ملک میں ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروس مہنگی ہونے کا امکان

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکس نہ بڑھانے کے فیصلے سے بھی یوٹرن لے لیا، منی بجٹ میں ٹیلی کام سروسز پر ٹیکس میں اضافے کا امکان ہے جس کے بعد ملک میں ٹیلی کام اور انٹرنیٹ سروس مہنگی ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیلی کام سروسز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں 5 فیصد اضافے کا امکان ہے، حکومت نے ود ہولڈنگ ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے پر غور شروع کردیا۔

    ذرائع ٹیلی کام سیکٹر کا کہنا ہے کہ ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھنے سے پاکستان میں ٹیلی کام خدمات اور انٹرنیٹ بھی مہنگا ہوجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان میں 187 ملین ٹیلی کام سروس استعمال کرنے والے افراد میں سے 98 فیصد پری پیڈ صارفین ہیں، کم آمدن والے طبقے سے تعلق رکھنے والے صارفین ود ہولڈنگ ٹیکس ایڈجسٹ نہیں کروا سکیں گے۔

    یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے 21-2020 کے بجٹ میں ود ہولڈنگ ٹیکس 12 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کیا تھا اور اسے مزید کم کر کے 8 فیصد تک لانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

    ذرائع ٹیلی کام سیکٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکسوں کی بلند شرح کے حامل ممالک میں شامل ہے، جنوبی ایشیا میں ٹیکسز کی بلند شرح کے لحاظ سے پاکستان کا نمبر دوسرا ہے۔

  • وفاقی حکومت  کا  20 دسمبرکو تعطیل کا باضابطہ اعلان

    وفاقی حکومت کا 20 دسمبرکو تعطیل کا باضابطہ اعلان

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے او آئی سی کے اجلاس کے پیش نظر 20 دسمبر کو مقامی تعطیل کا باضابطہ اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 20دسمبرکومقامی تعطیل کاباضابطہ اعلان کردیا ، جس کے تحت 20 دسمبر کو تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز، ماتحت ادروں میں چھٹی ہوگی۔

    کابینہ ڈویژن نے20دسمبربروز پیر کی چھٹی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے اسلام آباد کی حدود میں تمام دفاتر بھی پیر کو بند رہیں گے۔

    خیال رہے او آئی سی وزرائےخارجہ کا 17واں غیر معمولی اجلاس 19 دسمبر کو اسلام آباد میں ہونے جارہا ہے ، اجلاس میں او آئی سی رکن ممالک سمیت اقوام متحدہ اور عالمی مالیاتی ادارے شرکت کریں گے۔

    امریکا،برطانیہ ، فرانس ، چین ، روس،جرمنی ،اٹلی اور جاپان کے نمائندے کو بھی مدعو کیا گیا ہے جبکہ اجلاس میں افغانستان کی عبوری حکومت کی بھی نمائندگی ہو گی۔

  • سانحہ اے پی ایس کیس: وفاقی حکومت نے رپورٹ جمع کرانے کے لیے مزید مہلت طلب کرلی

    سانحہ اے پی ایس کیس: وفاقی حکومت نے رپورٹ جمع کرانے کے لیے مزید مہلت طلب کرلی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سانحہ اے پی ایس کیس میں رپورٹ جمع کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے3ہفتےکی مہلت مانگ لی، عدالت نے وزیراعظم کا دستخط شدہ جواب 4ہفتے میں طلب کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ اےپی ایس کیس میں رپورٹ جمع کرانے کے لیے وفاقی حکومت نے مزید مہلت طلب کرلی، حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ سے 3ہفتے کی مہلت مانگی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ وزیراعظم کا دستخط شدہ جواب جمع کرانے کے لیے 3ہفتے کی مہلت دی جائے، سانحہ اے پی ایس پشاور کے شہدا کی 16 دسمبر کو برسی ہے، وزیراعظم نےشہداکے والدین سے ملاقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ مناسب ہوگا والدین اور کمیٹی کی ملاقات کا نتیجہ سامنے آنے دیا جائے۔

    اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا تفصیلی بیان جمع کراناچاہتاہوں، اےپی ایس کے شہد ا کےوالدین کی آج کابینہ کمیٹی سے ملاقات کرانی ہے، والدین کی با ت سن کر اس پر جواب داخل جمع کرایا جائے گا۔

    اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ مہلت دی جائے تاکہ عدالت کو جامع عملدرآمد رپورٹ پیش کی جائے۔

    خیال رہے عدالت کی جانب سے وزیراعظم کا دستخط شدہ جواب 4ہفتے میں طلب کیا گیا تھا اور عدالت کا دیا گیا وقت 10 دسمبر کو پورا ہو رہا ہے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا وفاقی حکومت کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر سپورٹ کرنے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم پاکستان کا وفاقی حکومت کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر سپورٹ کرنے کا فیصلہ

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی حکومت کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر سپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا، ای وی ایم کیساتھ حیدرآباد یونیورسٹی کا قیام اور مردم شماری پر بھی بل لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی حکومت کو ای وی ایم پر سپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس حوالے سے وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ فیصلہ رابطہ کمیٹی کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اس بل کیساتھ 2مزید بل بھی ایوان میں لائےگی، ای وی ایم کیساتھ حیدرآباد یونیورسٹی کا قیام اور مردم شماری پر بھی بل لایا جائے گا۔

    گذشتہ روز شبلی فراز نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر تحفظات تحفظات کے حوالے سے ایم کیوایم وفد کو تفصیلی بریفنگ دی تھی ، خالد مقبول، عامر خان، کنور نوید،وسیم اختر،امین الحق اور اسامہ قادری وفد میں شامل تھے۔

    اس دوران شبلی فراز نے ایم کیوایم کے تحفظات سنے اور ای وی ایم پر تفصیلی بریف کیا۔

    ذرائع ایم کیوایم کا کہنا تھا کہ پاکستان،جمہوریت اورعوام کی بہتری کیلئےبہترفیصلہ کیاجائے گا ، الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر بریفنگ اور تحفظات پر ایم کیوایم اراکین میں مشاورت بھی ہوگی۔

  • وفاقی حکومت کا احساس کے نام پر ڈیجیٹل و سائبر فراڈ کے خلاف سخت اقدام کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا احساس کے نام پر ڈیجیٹل و سائبر فراڈ کے خلاف سخت اقدام کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے احساس کے نام پر ڈیجیٹل و سائبر فراڈ کے خلاف سخت اقدام کا فیصلہ کرلیا، ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا عوام کولوٹنے والے بدعنوان عناصر کے ساتھزسختی سے نمٹا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی سربراہی میں وزیراعظم سیکریٹریٹ میں اہم اجلاس ہوا، جس میں سیکیورٹی ایجنسیوں،پی ٹی اے،ٹیلی کام کمپنیوں ،احساس ٹیکنالوجی ٹیم نے شرکت کی۔

    اجلاس میں احساس کےنام پرڈیجیٹل وسائبرفراڈ کی روک تھام کیلئے ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیا ، گروپ میں سیکیورٹی ایجنسیوں،پی ٹی اےاوراحساس کےافسران شریک ہوں گے۔

    ورکنگ گروپ احساس کے پروگراموں میں ڈیجیٹل و سائبرفراڈ کا تفصیلی جائزہ لے گا اور جائزے کی روشنی میں گروپ مسئلے کے سدباب کیلئے سفارشات مرتب کرے گا، احساس ورکنگ گروپ کاہفتہ واراجلاس ڈاکٹر ثانیہ کی سربراہی میں منعقد ہوگا۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا عوام کولوٹنے والے بدعنوان عناصر کے ساتھزسختی سے نمٹا جائےگا، دھوکے باز عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے متعلقہ اداروں کے ساتھ کام کریں گے۔

  • حکومت کی ایک بار پھر عوام پر بجلی بم گرانے کی تیاری

    حکومت کی ایک بار پھر عوام پر بجلی بم گرانے کی تیاری

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے نیپرا کو بجلی کے ٹیرف میں اضافے کی درخواست دے دی ، بجلی کی قیمت میں اضافےکی درخواست ملک بھر کے صارفین کیلئے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے نیپرا کو بجلی کے بنیادی ٹیرف میں1 روپے 39 پیسے فی یونٹ تک اضافے کی درخواست دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافےکی درخواست ملک بھر کے صارفین کیلئے ہے ، بنیادی ٹیرف میں اضافے سے صارفین پرمستقل بوجھ پڑے گا۔

    بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا ، 200 یونٹ بجلی کے استعمال والے صارفین اضافے سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    نیپرا وفاقی حکومت کی درخواست پر2 نومبر کو سماعت کرے گی ، ٹیرف میں اضافے سے صارفین پر اضافی بوجھ کاجائزہ سماعت میں لیا جائے گا۔

    نیپرا نے درخواست کے پیش نظر متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔

    خیال رہے کہ اکتوبر میں بجلی کی قیمتوں میں 3 بار اضافہ کیا جاچکا ہے، 15 اکتوبر کو بجلی کی قیمتوں میں 1 روپے 68 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب نیپرا نے کےالیکٹرک کے لیے بجلی کی قیمت میں 69 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا تھا ، مذکورہ اضافے کا اطلاق صرف نومبر کے بلوں پر ہوگا۔

  • حلیم عال شیخ: وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    حلیم عال شیخ: وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات پر وفاقی حکومت نے بھی قدم اٹھاتے ہوئے جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل، جنھیں جیل میں کبھی سانپ کا سامنا ہوا تو کبھی دوران قید پٹائی کی کوشش کی گئی، کے خلاف ملیر میں دہشت گردی کے مقدمات پر وفاقی حکومت نے پہلی مرتبہ صوبائی کیس میں جے آئی ٹی قائم کر دی ہے۔

    ڈائریکٹر کارپوریٹ کرائم سرکل ڈاکٹر فاروق جے آئی ٹی کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں، ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر اور دیگر اہم اداروں کے نمائندے بھی جے آئی ٹی میں شامل ہیں۔

    یہ جے آئی ٹی یہ جاننے کی کوشش کرے گی کہ حلیم عادل کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کیسے بنے، تحقیقات میں اصل حقائق معلوم کیے جائیں گے۔

    نوابشاہ:‌ حلیم عادل شیخ کے قافلے پر حملہ، گورنر سندھ کی مذمت

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے پہلی بار صوبے کے کسی کیس میں جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دی ہے، حلیم عادل شیخ پر ملیر میں دوران ضمنی الیکشن مقدمے بنائے گئے تھے۔

    اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ گرفتار بھی ہوئے اور انھیں جیل میں سانپ کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

  • وفاقی حکومت کا پاکستان میں مقیم غیرملکیوں کیلئے  بڑا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا پاکستان میں مقیم غیرملکیوں کیلئے بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ملک میں مقیم غیرملکیوں کو نادرا کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا ، غیر ملکیوں کو 3 کارڈ کا اجراء کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں مقیم غیرملکیوں کے لیے وفاقی حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں رہنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو جلد نادرا کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل الین رجسٹریشن اتھارٹی ( نارا) کے پاس اس وقت ایک لاکھ بیس ہزار لوگوں کا ریکارڈ موجود ہے، غیر ملکیوں کو 3 کارڈ کا اجراء کیا جائے گا ، پہلے مرحلے میں ائی ڈی کارڈ فار ایلین دیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ڈی کارڈ حاصل کرنے والے کو ملک میں کام کرنے کے لئے ورک پرمٹ کارڈ بھی حاصل کرنا ہو گا، دونوں کارڈ حاصل کرنے والے سرکاری نوکری حاصل نہیں کرسکیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ بچوں کے لئے جیونائل کارڈ جاری کئے جائیں گے، جس کے ذریعے اسکول میں داخلہ مل سکے گا، پہلے تارکین وطن کے بچے نویں جماعت کے بعد تعلیم کا حصول نہیں کر پاتے تھے ، اب ممکن ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ایلین کارڈ بننے کے بعد یہ تمام افراد بینک اکاونٹ اور موبائل سم ، یوٹیلیٹی کنکیشن ،ڈرائیونگ لائنسنس بھی حاصل کرسکیں گے، ان تمام افراد کا بائیو میٹرک اور نادرا کی طرح مخصوص نمبر بھی جاری کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک شہر سے دوسرے شہر میں منتقل ہونے کی صورت میں اتھارٹی کو اگاہ کرنا ہوگا، نارا کارڈ نادرا کے دفاتر سے جاری کئے جائیں گے، کارڈ کی پراسسنگ کے حوالے سے میکنزم طے کئے جارہے ہیں ۔

  • لاہورہائی کورٹ  کی  وفاقی حکومت کو پٹرول جیسے بحرانوں سے نمٹنے کیلئے 11 ہدایات جاری

    لاہورہائی کورٹ کی وفاقی حکومت کو پٹرول جیسے بحرانوں سے نمٹنے کیلئے 11 ہدایات جاری

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کوپٹرول جیسے بحرانوں سےنمٹنے کیلئے11ہدایات جاری کرتے ہوئے فیصلے پر عمل درآمدرپورٹ3ماہ میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ نے پٹرول بحران پر تحریری فیصلہ جاری کردیا ،جس میں وفاقی حکومت کوپٹرول جیسےبحرانوں سے نمٹنے کیلئے 11 ہدایات جاری کی گئی ہے۔

    چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس محمدقاسم خان نےتحریری فیصلہ جاری کیا ، جس میں عدالت نے کہا ہے کہ کمیشن رپورٹ کی روشنی میں کمیٹی بناکر اوگرا تحلیل کرنے کاجائزہ لیں اور کمیٹی اوگرا برقرار رکھنےکی سفارش کرے تو رولز کا ازسرنوجائزہ لیا جائے۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت فیصلے پرعمل درآمدرپورٹ3ماہ میں جمع کروائے، چیف سیکرٹریزبحرانوں سے نمٹنےکیلئےضلعی انتظامیہ مضبوط کریں اور غیرقانونی فائدےحاصل کرنےوالی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے ریکوری کیلئے کمیٹی تشکیل دیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ کمیٹی تمام متعلقہ حکام کاموقف سنے، ریکوری فیصلےپرپہنچنے پرمیکنزم بنائیں، وفاقی حکومت تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کاآڈٹ کرنے کیلئے اقدامات کرے اور ضرورت ہوتوموجودہ قواعدوضوابط جانچنے،ترمیم کیلئےکمیٹی بنائی جائے۔

    عدالتی فیصلے میں کہاگیا ہے کہ وفاقی حکومت پٹرول بحران ذمہ داروں کیخلاف ہرصورت کارروائی کرے اور مستقبل میں کسی بھی ایسے بحران سے بچنے کیلئے حکمت عملی بنائے جبکہ مصنوعی پٹرول بحران سے متعلق کمیشن کی رپورٹ فوری جاری کرے۔

    فیصلے کے مطابق پٹرول بحران انکوائری کمیشن رپورٹ صرف فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ ہے، کوئی فریق چاہے تو پٹرول کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کرسکتا ہے، حکومت پٹرول بحران کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کیلئے انتظامات کرے کیونکہ پٹرول بحران کی پیش بینی کے باوجودبرائی کے خاتمے کیلئے اقدامات نہیں کیے گئے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ حکومت او اداروں کے پیش کیے گئے جوابات غیر حقیقت پسندانہ تھے، دوران سماعت ہرادارہ اپنی ذمہ داری دوسرےادارےپرڈالتارہا، پٹرول، گیس سیکٹربلاشبہ کسی بھی ملک کی اکانومی کیلئےکلیدی حیثیت رکھتاہے، پٹرولیم بجلی پیدوارکااولین ذریعہ ،ذرائع آمد ورفت یٹرول سےمنسلک ہیں۔

    چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا کہ پاکستان 2015میں اور2020میں پیٹرول کی کمی کاشکارہوا، 2020کےپٹرول بحران پرحکومتی کارروائی ناقص رہی، کاروبار میں شاذ ونادرہی اصولوں پرعمل کیاجاتاہے۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ پٹرول بحران سےواضح ہوااتھارٹیز،ریگولیٹرزنے ماضی سے سبق حاصل نہیں کیا، گورننس کےڈھانچےکی خرابی کی تصدیق حالیہ پیٹرول بحران نے کی، آئل انڈسٹری نےپٹرول کی قیمتیں گرنےسےدرآمدات،مقامی پروڈکشن کوکم کردیا جبکہ مقامی آئل انڈسٹریزجب بندہوناشروع ہوئیں توموقع کا فائدہ اٹھانے والے موجود تھے۔