Tag: وفاقی حکومت

  • وفاقی حکومت  کا  ’’سویٹ پاکستان‘‘ منصوبہ متعارف کرانے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا ’’سویٹ پاکستان‘‘ منصوبہ متعارف کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ’’سویٹ پاکستان‘‘ منصوبہ متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، وزیراعظم عمران خان بلین ٹری ہنی منصوبے کا جلد افتتاح کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے گرین جابز اور مقامی پیداوار کا ایک اور اہم منصوبہ تیار کرلیا ، کلین اینڈ گرین پاکستان کے بعد سویٹ پاکستان بھی مہم میں شامل کرلیا گیا۔

    وفاقی حکومت نے مقامی شہد ’’بلین ٹری ہنی‘‘متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، وزیراعظم عمران خان بلین ٹری ہنی منصوبے کا جلد افتتاح کریں گے۔

    اس منصوبے کے حوالے سے موسمیاتی تبدیلی،ایرڈیونیورسٹی، نیوٹیک، شہد کی فارمنگ ماہرین سے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے اور
    معاون خصوصی ماحولیات ملک امین اسلم نے ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا ہے۔

    روسی اولیو ٹری اور بیری سمیت تین اقسام کے درختوں کی نشاندہی کردی گئی ہے ، معاون خصوصی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ
    سویٹ پاکستان منصوبے کو بلین ٹری سونامی مہم سے لنک کیا جا رہا ہے، بیری کا شہد کندیاں میانوالی کےجنگل سےلیا جائے گا۔

    ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ جنگلی شہداٹک کےقریب علاقے سے حاصل کیا جائیگا، کوالٹی کنٹرول کے لئے پرائیوٹ سیکٹر میں لیب بنائیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ورکنگ گروپ بناکر پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کردیا، بلین ٹری ہنی برانڈ کی انٹرنیشنل مارکیٹنگ کی جائے گی ، گلگت، اسکردو سے بھی مخصوص کوالٹی کا بہترین شہد حاصل کیا جائے گا۔

  • وفاقی حکومت کا اپوزیشن کی اے پی سی پر بھرپور رد عمل دینے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا اپوزیشن کی اے پی سی پر بھرپور رد عمل دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر بھرپور رد عمل دینے کا فیصلہ کرلیا ، اہم حکومتی رہنماکچھ دیر بعد پریس کانفرنس کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کااجلاس ہوا ، جس میں اپوزیشن کی اے پی سی پر حکومتی حکمت عملی اوربیانیہ پرمشاورت کی گئی۔

    وفاقی حکومت نے اپوزیشن کی اے پی سی پر بھرپور رد عمل دینے کا فیصلہ کیا ، اہم حکومتی رہنماکچھ دیر بعد پریس کانفرنس کریں گے، شبلی فراز، اسد عمر ،فواد چوہدری اپوزیشن کے بیانیےپرحکومتی موقف دیں گے۔

    یاد رہے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس نے وزیر اعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیر جانب دارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔

    کانفرنس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں اے پی سی کی قرارداد پیش کی تھی، قرارداد میں کہا گیا تھا کہ موجودہ حکومت کو الیکشن میں دھاندلی سے عوام پر مسلط کیا گیا، اس لیے اے پی سی وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ کرتی ہے، متحدہ اپوزیشن ملک گیر احتجاج کا بھی اعلان کرتی ہے، اکتوبر، نومبر میں بڑے شہروں میں مشترکہ جلسے کیے جائیں گے، دسمبر میں دوسرے مرحلے میں صوبائی دارالحکومتوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی، جب کہ جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ ہوگا۔

  • دور افتادہ علاقوں کے پولیو ورکرز کو موٹر سائیکلیں فراہم کردی گئیں

    دور افتادہ علاقوں کے پولیو ورکرز کو موٹر سائیکلیں فراہم کردی گئیں

    اسلام آباد: حکومت پاکستان کی جانب سے دور افتادہ علاقوں اور وسیع علاقہ کور کرنے والے انسداد پولیو ورکرز کو موٹر سائیکلیں فراہم کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے انسداد پولیو ورکرز کی حوصلہ افزائی کے لیے احسن اقدام کرتے ہوئے پولیو ورکرز کو موٹر سائیکلیں فراہم کر دیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل دور افتادہ علاقوں اور وسیع علاقہ کور کرنے والے پولیو ورکرز کو دی گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انسداد پولیو ورکرز کو موٹر سائیکل 2 مراحل میں فراہم کی جائیں گی، پہلے مرحلے میں 12 سو 54 موٹر سائیکلیں دی جائیں گی۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے انسداد پولیو ورکرز کو 42 موٹر سائیکلیں اور آزاد کشمیر کے انسداد پولیو ورکرز کو 376 موٹر سائیکلیں دی گئی ہیں۔ اسی طرح گلگت بلتستان میں 164 جبکہ قبائلی اضلاع کے انسداد پولیو ورکرز کو 672 موٹر سائیکلیں فراہم کی گئیں۔

    ذرائع کے مطابق موٹر سائیکلوں کی خریداری کے لیے فنڈ حکومت نے فراہم کیے۔

    خیال رہے کہ حکومت نے کرونا وائرس سے انسداد پولیو مہم کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کا فیصلہ کرتے ہوئے رواں سال کی آخری سہ ماہی میں متواتر انسداد پولیو مہمات چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ رواں سال کی آخری سہ ماہی میں ہر ماہ انسداد پولیو مہم چلائی جائیں گی۔

    اس فیصلے کے تحت رواں ماہ قومی انسداد پولیو مہم، اکتوبر اور نومبر میں ذیلی قومی انسداد پولیو مہم جبکہ دسمبر میں پھر قومی انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی۔

  • وفاقی حکومت کی شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کالعدم قرار دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر

    وفاقی حکومت کی شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کالعدم قرار دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کالعدم قرار دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کردی ، جس میں کہا سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے سےعوام شدید متاثر ہوئے ہیں، فیصلہ کالعدم قراردےکرشوگرکمیشن رپورٹ بحال کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کو کالعدم قرار دینے کے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلےکے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔

    اپیل میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے شوگرکمیشن کی رپورٹ تکنیکی نکات پرکالعدم قراردی، سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے سے شوگرمافیا کو فائدہ پہنچا اور عوام شدید متاثر ہوئے ہیں۔

    حکومت نے جانب سے اپیل میں کہا ہے کہ شوگرمافیا انتہائی مہنگے داموں چینی فروخت کرکےدونوں ہاتھوں سےلوٹ رہی ہے، سندھ ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردے کر شوگرکمیشن رپورٹ بحال کی جائے تاکہ شوگرکمیشن رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات ہوسکیں۔

    اپیل میں شوگر ملز مالکان، ڈی جی ایف بی آر اور وزیراعظم کے مشیرشہزاد اکبر کا فریق بنایا گیا ہے۔

    یاد رہے 17 اگست کو سندھ ہائی کورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن اور رپورٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نئی آزادانہ تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ نیب اور ایف بی آرگزشتہ کمیشن رپورٹ سے ہٹ کر غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے اور کمیشن میں شوگر انڈسٹری سے متعلق معلومات رکھنے والوں کو بھی شامل کیا جائے۔

    عدالت نے حکم نامے میں کہا تھا کہ ایف بی آر ٹیکس قوانین کے مطابق تحقیقات کرے جب کہ ایف آئی اے بھی اس حوالے سے از سر نو تحقیقات کرے۔

    خیال رہے شوگر انکوائری کمیشن کی حتمی رپورٹ میں جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ سمیت دیگر کو چینی بحران کا ذمے دار قراردیا گیا تھا۔

  • کورونا ویکسین کی جلد دستیابی کے لیے وفاقی حکومت کا اہم اقدام

    کورونا ویکسین کی جلد دستیابی کے لیے وفاقی حکومت کا اہم اقدام

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر  کی ٹیکنیکل کمیٹی کورونا ویکسین کی دستیابی وترسیل کےلیےتجاویز تیار کررہی ہے، تجاویز رواں ماہ وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا ویکسین کی جلد دستیابی کے لیے وفاقی حکومت کا اہم اقدام سامنے آیا، وزارت صحت  کا کہنا ہے کہ ویکسین کی جلددستیابی یقینی بنانےکیلئے ہنگامی اقدامات جاری  ہے ۔

    وزارت صحت نے کہا کہ این سی او سی کی ٹیکنیکل کمیٹی نےویکسین پرتجاویزتیارکرلیں، نیشنل کووڈویکسین کمیٹی کی زیرنگرانی ماہرین کام کر رہےہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق کمیٹی ویکسین کی دستیابی وترسیل کےلیےتجاویز تیار کر رہی ہے،  کمیٹی کی تجاویز رواں ماہ وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی سطح پرتیار 10 میں سے6 ویکسین فیز3ٹرائلز کےمراحل میں ہیں، کمیٹی نےویکسین کی خریداری کےلیےگاوی سےاشتراک کی تجویزدی ہے جبکہ ویکسین خریداری کےلیےحکومتی فنڈزکےانتظام  اور ویکسین تیاری و ٹرائلز کیلئےچین سےتعاون بڑھانے کی تجویزدی گئی ہے۔

    وزارت صحت نے مزید کہا ہے کہ دستیابی پرویکسین متاثرہ افراد کوترجیحی بنیادوں پرفراہم کی جائےگی، کولڈ سٹوریج سسٹم دستیابی یقینی بنانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

    خصوصی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ویکسین کی ترسیل کیلئےای پی آئی کےوسائل استعمال کیے جائیں۔

  • دفاتر کے اوقات کار، سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خبر

    دفاتر کے اوقات کار، سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خبر

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کا سرکاری دفاتر کے اوقات کار معمول پر لانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، عیدالاضحیٰ کے بعد سرکاری دفاترکےاوقات کارصبح 9تا شام 5بجےہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا صورتحال میں نمایاں بہتری کے بعد وفاقی حکومت کا سرکاری دفاتر کے اوقات کار معمول پر لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کے بعد سرکاری دفاترکےاوقات کارصبح 9تا شام 5بجےہوں گے ، اس حوالے سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سےسرکاری دفاتر کے اوقات کار کانوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل کرونا وائرس کے پیشِ نظر وفاقی حکومت نے سرکاری دفاتر کے موجودہ اوقات کار میں جمعہ 31 جولائی تک تو سیع کر دی تھی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق دفاتر سوموار تا جمعرات 6 گھنٹے کھلیں گے، اوقات کار سوموار تا جمعرات صبح 10 تا 4 بجے شام ہوں گے جبکہ جمعتہ المبارک کے اوقات کار صبح 10 تا ایک بجے دوپہر ہیں۔

  • پی ٹی آئی حکومت کا اپنی 2 سالہ  کارکردگی عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی حکومت کا اپنی 2 سالہ کارکردگی عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے اپنی دو سالہ  کارکردگی عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، اس سلسلے میں وزرا نے کارکردگی رپورٹس تیار کرنا شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے اپنی دو سال کی کارکردگی قوم کے سامنے لانے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم کی ہدایت پروزرا نے کارکردگی کا تمام ریکارڈ ترتیب دینا شروع کردیا ہے۔

    بعض وزرا کی کارکردگی رپورٹس تیار ہوگئی، جو سیکرٹریز وزیراعظم آفس جمع کرائیں گے۔

    وفاق قومی پالیسیاں اور خارجہ محاذ میں کامیابیاں عوام کے سامنے رکھے گا کہ وزیراعظم عمران خان نے معاشی چیلنجز پر کیسے قابو پایا۔

    احساس پروگرام کے تحت مسحتقین تک امداد پہنچانے کا معاملہ بھی سامنے لایا جائے گا جبکہ معاشی اہداف،قرضوں کی ادائیگی، چینی اور پٹرول بحران سے متعلق پیش رفت سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے 18 اگست 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے 22 ویں وزیر اعظم کا حلف اٹھایا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ جب تک اقتدار میں ہوں کوئی کاروبار نہیں کروں گا، منی لانڈرنگ سے باہر گیا پیسہ واپس لانے کیلیے ٹاسک فورس بنائیں گے، قوم کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمرانی کرنے والوں کے رہن سہن سے آپ سب کو بچانا چاہتا ہوں، پاکستان میں وزیراعظم ہاؤس کے 524 ملازم ہیں، وزیراعظم ہاؤس 1100کینال پر واقع ہے، وزیراعظم کیلئے33بلٹ پروف سمیت 80گاڑیاں ہیں، ہم ان کو نیلام کرکے اس پیسے کو قوم کے استعمال میں لائیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا آپ میری ٹیم بنیں، میں مسائل کا مقابلہ کرکے دکھاؤں گا، وزیراعظم ہاؤس میں نہیں رہائش اختیار کررہا ہوں، سیکیورٹی کے پیش نظر ملٹری سیکریٹری کے 3کمروں والے گھر میں رہوں گا۔

  • وفاقی حکومت نے سمت درست نہ کی تو مزید بحران پیدا ہوں گے: مرتضیٰ وہاب

    وفاقی حکومت نے سمت درست نہ کی تو مزید بحران پیدا ہوں گے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے کچھ نہ کرنے سے نقصان عوام کا ہو رہا ہے، حکومت نے سمت درست نہ کی تو مزید بحران پیدا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں لیکن یہاں حکومت نے تاخیر کی، حکومت کو پیٹرول مافیا کے آگے گھٹنے ٹیکنے پڑے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ چینی کے ریٹ میں کمی کے بجائے اضافہ ہو رہا ہے۔ چینی بحران کو 55 دن ہو گئے لیکن کوئی کارروائی نہ ہوئی۔ یہ حکومت کہتی کچھ اور کرتی کچھ ہے، ان کے اپنے مقاصد ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے کچھ نہ کرنے سے نقصان عوام کا ہو رہا ہے، حکومت نے سمت درست نہ کی تو مزید بحران پیدا ہوں گے۔ حکومت کا طریقہ واردت سادہ ہے، طلب اور رسد کا فرق پیدا کر دیا جاتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دواؤں کی مارکیٹ میں قلت ہوئی تو قیمتوں میں اضافہ ہوا، چینی مارکیٹ میں کم ہوئی تو قیمت زیادہ ہوگئی، لوگوں نے اربوں کمائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹڈی دل کا سامنارہا، وفاقی حکومت کا اس پر کردار سب کے سامنے ہے، سوچیں کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے وفاقی حکومت کو سندھ نے پیسے دیے۔ وفاق کو ٹڈی دل پر جہاز سے اسپرے کرنے کے لیے 10 ملین سندھ نے دیے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ واحد صوبہ تھا جس نے گندم کی پیداوار کا ہدف حاصل کیا، سندھ نے ہدف سے بڑھ کر 3.82 ملین میٹرک ٹن گندم کی پیداوار دی۔ کوویڈ کے زمانے میں گندم کی پیداوار انتہائی اہم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پختونخواہ اور پنجاب میں گندم کے ریٹ زیادہ ہیں، قیمت بڑھانے کے لیے گندم ذخیرہ کی جارہی ہے۔ پنجاب میں گندم جاری کرنا شروع کردی گئی ہے، ابھی سے گندم جاری کرنا شروع کریں تو اس کی قیمت میں فرق آئے گا۔

  • وفاقی حکومت کے ملازمین کی تعداد کم کر کے اخراجات بچانے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کے ملازمین کی تعداد کم کر کے اخراجات بچانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ایک سال سے خالی گریڈ 1 سے 16 تک تمام اسامیوں کو ختم کرنے کی ہدایت کردی، ملازمین کی زیادہ تعداد کی وجہ سے تنخواہوں اور اخراجات میں بے تحاشہ اضافہ ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی اداروں میں ایک سال سے زائد عرصے سے خالی آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزارت خزانہ کے جاری کردہ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ اسکیل 1 سے 16 تک خالی آسامیوں پربھرتی نہیں ہوگی۔

    خزانہ ڈویژن کا کہنا ہے کہ حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی، مذکورہ فیصلہ تنظیم نو سے متعلق کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔ فیصلے کا اطلاق تمام وزارتوں، ڈویژنز اور ایگزیکٹیو دفاتر پر ہوگا۔

    خزانہ ڈویژن کے مطابق گزشتہ ایک دہائی سے وفاقی حکومت کے ملازمین کی تعداد مسلسل بڑھتی رہی اور اس کی وجہ سے سالانہ تنخواہوں کا بل بھی 3 گنا بڑھ گیا۔ پنشن کی ادائیگی کے اخراجات پورے کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔

    ڈویژن کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے 95 فیصد ملازمین گریڈ 1 سے 16 تک کے ہیں، تنخواہوں کا 85 فیصد بل ان ملازمین پر خرچ ہوتا ہے۔

    خزانہ ڈویژن کا مزید کہنا ہے کہ وزیر اعظم غیر ضروری اخراجات میں کمی کے خواہاں ہیں، ورلڈ بینک بھی سرکاری اداروں میں رائٹ سائزنگ پر زور دے چکا ہے۔

    اس ضمن میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ضروری کارروائی کے لیے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

  • قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری، بڑی پابندی عائد

    قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری، بڑی پابندی عائد

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے قومی بچت اسکیموں میں ادارہ جاتی سرمایہ کاری پر پابندی عائد کردی، پابندی اسٹیٹ بینک کی سفارشات کی بنیاد پرعائد کی گئی، جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق کی جانب سے نیشنل سیونگ اسکیموں میں ادارہ جاتی سرمایہ کاری پر پابندی عائد کردی گئی، عائد پابندی کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگیا ہے۔

    وفاقی حکومت نے پابندی کے اطلاق سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس میں کہا گیا تمام محکموں کی جانب سے ہر قسم کی سیونگ اسکیمز میں سرمایہ کاری پر پابندی ہوگی ، ادارہ جاتی سرمایہ کاری پرپابندی اسٹیٹ بینک کی سفارشات کی بنیاد پرعائد کی گئی۔

    اس حوالے سے سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگزکو بھی ضروری اقدامات کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں : قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بری خبر

    یاد رہے گذشتہ ماہ قومی بچت اسکیموں کےشرح منافع میں مزید کمی کر دی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ نئے ریٹ کا اطلاق 2 جون 2020 سے نئی سرمایہ کاری پرہوگا۔

    نوٹیفیکیشن کے مطابق ڈیفنس سرٹیفیکیٹ میں شرح منافع میں 0.49 فیصد کی کمی کردی گئی، جس کے بعد ڈیفنس سرٹیفکیٹ کا نیا شرح منافع 8.05 فیصد ہوگیا تھا۔

    حکومت کی جانب سے بہبود اور پنشن سرٹیفکیٹ پرمنافع کی شرح 0.48فیصدکم کرکے 9.84 فیصد اور سیونگ اکاؤنٹ پر منافع کی شرح 0.50 فیصد کم کرکے 6.50 فیصد کردی گئی تھی۔

    نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا تھا کہ اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹ پر منافع 0.90 فیصد کم کرکے 7.10 فیصد کردیاگیا ہے جبکہ ریگولر انکم سرٹیفکیٹ پرمنافع کی شرح 0.84 فیصدکم کرکے7.44 فیصدکردی گئی۔