Tag: وفاقی حکومت

  • وفاقی حکومت کو ادویہ کی قیمتوں پر 4ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم

    وفاقی حکومت کو ادویہ کی قیمتوں پر 4ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو ادویہ کی قیمتوں پر4ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا ، چیف جسٹس نے کہا ڈریپ چاہتا ہے تمام کمپنیاں اس کے دروازہ پر آکر بیٹھی رہیں، ادویہ کی قیمتوں کا تعین ڈریپ کو ایک دن میں کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دواؤں کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا دنیا میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بڑی مضبوط ہیں، ہمارا ڈریپ کاادارہ ادویہ ساز کمپنیوں کےدباؤ میں ہے، ڈریپ دواؤں کی قیمتوں کو گھماتا رہتا ہے۔

    ڈریپ ڈائریکٹر نے بتایا ادویہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا ڈریپ چاہتا ہے تمام کمپنیاں اس کے دروازہ پر آکر بیٹھی رہیں، ادویہ کی قیمتوں کا تعین ڈریپ کو ایک دن میں کرنا چاہیے۔

    جسٹس اعجاز الااحسن کا کہنا تھا کہ ادویہ کی قیمتوں کے تعین میں اتنا وقت کیوں لگتا ہے، ٹاسک فورس کی سفارشات کےبعدحکومت نےقیمتوں پرفیصلہ کیا؟حکومت غیرمعینہ مدت تومعاملہ لیکر نہیں بیٹھ سکتی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ٹاسک فورس کی سفارشات آ چکی ہیں، حکومت نے سفارشات پرتاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا، ڈی پی سی کو قیمتوں کے تعین کا اختیارنہیں۔

    جس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ٹاسک فورس کا جواز قانون میں کسی جگہ نہیں، حکومت نے ڈی پی سی کےفیصلے پر ٹاسک فورس بنادی، اس طرح تو ٹاسک فورس پر ٹاسک فورس بنتی جائیں گی، ڈریپ میں لوگ ڈیپوٹیشن پر کام کر رہے ہیں، جس پر ڈریپ حکام نے کہا ڈائریکٹرلیول پرکوئی ڈیپوٹیشن پر کام نہیں کر رہا۔

    سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو ادویہ کی قیمتوں پر4ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

  • اسپتالوں میں آکسیجنیٹڈ بیڈز کی فراہمی ، وفاقی حکومت نے وعدہ پورا کردیا

    اسپتالوں میں آکسیجنیٹڈ بیڈز کی فراہمی ، وفاقی حکومت نے وعدہ پورا کردیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے اسپتالوں میں 189 آکسیجنیٹڈ بیڈز فراہم کردیئے، اسپتالوں میں پمز، پولی کلینک اور سی ڈی اے شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نےاسلام آبادکے اسپتالوں میں 189 آکسیجنیٹڈ بیڈز کی فراہمی کاوعدہ پورا کردیا، پمز میں 117بستروں کے اضافے کے بعد کل تعداد192 اور پولی کلینک میں 13بستروں کے اضافے کے بعد کل تعداد 27 ہوگئی ہے۔

    سی ڈی اے اسپتال میں 59 بستروں کے اضافے کے بعد کل تعد 83 ہوگئی جبکہ پمز اسپتال میں 20 اورسی ڈی اےاسپتال میں 21 وینٹی لیٹر ز بھی فراہم کردیئے گئے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کورونا وبا کا پھیلاؤ روکنےکیلئے بھرپور اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپتالوں میں ادویات، آکسیجن اور بیڈزکی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

    وزیراعظم نے کہا تھا کہ تمام پاکستانی بزرگ، دل اور شوگر کےامراض والوں کا خاص خیال رکھیں جب کہ وزیراعظم نے کورونا کے خلاف جانیں قربان کرنے والے ہیلتھ ورکرز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم کوہیلتھ کیئر ورکرز پر فخرہے، قوم کومشکل حالات کاسامناکرنےوالےہیلتھ ورکرز کا احساس ہے۔

    خیال رہے یشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا مریضوں کےلیے1400 وینٹی لیٹردستیاب ہیں اور رواں ماہ کے اختتام تک 1000 اضافی آکسیجن بیڈزدستیاب ہوں گے تاہم کورونا کےلیےمختص 61 فیصدوینٹی لیٹرز تاحال استعمال نہیں ہو سکے۔

  • وفاقی حکومت نے کراچی کے تین بڑے اسپتال کا کنٹرول صوبے سے واپس لے لیا

    وفاقی حکومت نے کراچی کے تین بڑے اسپتال کا کنٹرول صوبے سے واپس لے لیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نےکراچی کےتین بڑےاسپتال کاکنٹرول صوبےسے واپس لےلیاہے اور دستیاب مشینری کاحساب مانگ لیا جبکہ جناح اسپتال،این آئی سی وی ڈی،این آئی سی ایچ میں نئی بھرتیوں پرپابندی بھی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کراچی کے 3بڑے اسپتال تحویل میں لے لئے ، اس حوالے سے وفاقی وزارت نیشنل ہیلتھ ریگولیشنزنےاسپتالوں کے سربراہان کو ہنگامی مراسلہ ارسال کردیاہے۔

    مراسلہ جناح اسپتال ، قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) اور قومی ادارہ برائے صحت اطفال کی انتظامیہ کو لکھا گیا گیا ہے، جس میں مذکورہ اسپتالوں میں نئی بھرتیوں پر اور کسی بھی مشینری اور سامان کےباہر لیجانے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    وفاقی حکومت نے کراچی کے تینوں اسپتالوں سے دستیاب مشینری کا حساب مانگ لیا اور تینوں اسپتالوں کو تمام اشیا کی انوینٹری رپورٹ فوری ارسال کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں سپریم کورٹ نے جناح اسپتال (جے پی ایم سی) اور این آئی سی وی ڈی کی سندھ کو منتقلی غیر آئینی قرار دیتے ہوئے این آئی سی ایچ اور این ایم پی کی صوبے کو منتقلی بھی غیر آئینی قرار دیا تھا۔

    فیصلہ کے مطابق سندھ اسمبلی کا منظور شدہ این آئی سی وی ڈی ایکٹ2014 غیر آئینی ہے، اس کے علاوہ شیخ زید اسپتال لاہور کی صوبائی حکومت کو منتقلی غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا گیاکہ شیخ زید اسپتال صوبے کو دینے کا فیصلہ وزیراعظم نے کیا تھا کابینہ نے نہیں۔

    فیصلہ میں مزید کہا گیا تھا کہ این آئی سی ایچ1990میں جے پی ایم سی سے الگ ہوکر وفاق کو منتقل ہوا، اٹھارہویں ترمیم عمل درآمد کمیشن نے اپنی حدود سے تجاوز کیا تھا، جے پی ایم سی اور این آئی سی وی ڈی کا وفاقی ادارے ہونا پہلے سے تسلیم شدہ ہے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ کی جانب سے جناح اسپتال ،این آئی سی وی ڈی، این آئی سی ایچ اور شیخ زید اسپتال کو وفاق کے تحت چلانے کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے وزارت صحت نے انتظامی کنٹرول کیلئےا سپتالوں کے اثاثوں، ملازمین اور بجٹ کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

  • ملک میں پیٹرول کا مصنوعی بحران، وفاقی حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی

    ملک میں پیٹرول کا مصنوعی بحران، وفاقی حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ملک میں پیٹرول کے مصنوعی بحران کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ، گزشتہ روزکابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے پیٹرول بحران کا سخت نوٹس لیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پیٹرول کامصنوعی بحران کی تحقیقات کیلئے وفاقی حکومت نے کمیٹی بنادی ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے3کمپنیوں کےسی ای اوز کو کل طلب کرلیا، طلب کئے جانے والوں میں ہیسکول،شیل اورگوآئل کمپنی کےسی اوز شامل ہیں۔

    تحقیقاتی کمیٹی پیٹرول کی ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کی تحقیقات اور آئل کمپنیوں کےموجودہ ذخائرکی جانچ پڑتال کرے گی۔

    معاون خصوصی ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ پیٹرول بحران ختم کرنےکےلیےحکومت نےکمیٹیاں تشکیل دے دیں ، پیٹرول بحران پیداکرنے والے رعایت کےمستحق نہیں، ذمےداروں کےخلاف سخت ایکشن ہوگا، حکومت کو اپنی ذمے داری کا احساس ہے، عوام کے مسائل کاحل ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا حالیہ پٹرول کی قلت پرسخت تشویش کا اظہار

    گزشتہ روزکابینہ اجلاس میں وزیراعظم نےپیٹرول بحران کا سخت نوٹس لیا تھا ، کابینہ اجلاس میں عمرایوب اور ندیم بابر سے سخت سوالات بھی کئے گئے تھے۔

    عمران خان نے کہا تھا ایشیا میں سب سے سستا پٹرول میں نے کیا، غائب کس نے کیا؟عام آدمی کوریلیف دینے سے پیچھےنہیں ہٹوں گا اور وزارت پٹرولیم اور اوگرا کو تین دن کے اندر پیٹرول سپلائی معمول پر لانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔

    وزیراعظم نے چیئرمین اوگراکوبھی طلب کرکے وارننگ دی تھی کہ بحران کےذمہ دارنکلےتورعایت نہیں ہوگی۔

    بعد ازاں پیٹرول بحران پر وزارت پٹرولیم نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کیخلاف کارروائی کیلئے خط لکھا تھا، جس میں کمیٹی برائے فیول کرائسس نے دو نجی کمپنیوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔

    دونوں کمپنیوں کیخلاف کارروائی کا حکم فیول ہولڈنگ ثابت ہونے پر دیا گیا، دونوں نجی آئل کمپنیوں کے سی او اوز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

  • ’وفاق جون تک صوبوں کو ایک ہزار آئی سی یو بیڈز فراہم کرے گا‘

    ’وفاق جون تک صوبوں کو ایک ہزار آئی سی یو بیڈز فراہم کرے گا‘

    اسلام آباد: وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت جون تک تمام صوبوں کو ایک ہزار آئی سی یو بیڈز فراہم کرے گی، اس سلسلے میں صوبوں سے مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ کرونا کے بڑھتے کیسز کے باعث اسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے، جولائی میں ٹیسٹنگ استعداد کار میں مزید اضافہ کیا جائے گا، صحت کے نظام میں صوبوں سے تعاون کیا جارہا ہے، پچھلے ایک ہفتے میں 250 وینٹی لیٹرز تقسیم کئے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب کو 72، سندھ اور خیبرپختونخوا میں 52،52 وینٹی لیٹرز دیے گئے، وفاقی حکومت جون تک ایک ہزار آئی سی یو بیڈز فراہم کرے گی، اسلام آباد، جی بی اور آزادکشمیر کو بھی وینٹی لیٹرز فراہم کیے گئے۔

    حفاظتی سامان ان اسپتالوں میں دیا گیا جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں: علی زیدی

    ملک میں بڑھتے کرونا کیسز کے پیش نظر وفاق اور صوبوں کے درمیان تعاون کو مزید بڑھایا جارہا ہے، حالیہ دنوں وفاقی حکومت نے کرونا مریضوں کے لیے تمام صوبوں کے اسپتالوں کو وینٹی لیٹرز فراہم کیے۔

    تاہم اب خصوصی طور پر آئی سی یو بیڈز صوبوں کو دیے جائیں گے، حکومت حکمت عملی تیار کررہی ہے۔

  • کورونا وائرس از خود نوٹس کیس، وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    کورونا وائرس از خود نوٹس کیس، وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    اسلام آباد : کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت  کی جانب سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں وفاقی حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، جس میں قومی رابطہ کمیٹی میں کئےگئےفیصلوں سےمتعلق عدالت کو آگاہ کیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا ہے کہ اجلاس میں تعمیراتی سیکٹر کے فیز ٹو کو کھولنےکافیصلہ کیاگیا، شاپنگ مالز، شادی ہالز سمیت متعدد جگہوں کو 31مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا اور عوام کی سہولت کیلئے چھوٹے تجارتی مراکز کھولنے کی اجازت دی۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت نے بھی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ، جس میں کہا گیا ہے کہ زکوٰۃ فنڈ میں کوئی غبن اورفراڈ نہیں ہوا، آڈیٹرجنرل نےفنڈکی تقسیم میں قواعد کی خلاف ورزی کےاعتراضات لگائے، آڈیٹر جنرل کے اعتراضات میں چوری یاغبن کاکوئی الزام نہیں۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ میں کورونا وائرس از خود نوٹس کیس کی سماعت پیر کو ہوگی، نیا بینچ تشکیل

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایگری کلچرانکم ٹیکس کےبعدفصلوں پرعشرڈبل ٹیکس کے زمرے میں آتا ہے، صحت اور امن سے متعلق قانون سازی کرنا صوبوں کا اختیار ہے ، عوامی صحت کےلیےپنجاب انفیکشن ڈیزیزاینڈکنٹرول پریوینشن آرڈیننس کااجراکیا۔

    پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نےصوبوں کولاک ڈاؤن سےمتعلق فیصلہ سازی کااختیار دیا، پنجاب میں کاروباری سرگرمیاں معطل کرنےمیں وفاقی کی ہدایت شامل تھی، آرٹیکل 143، 149 کےتحت صوبےوفاقی حکومت کی ہدایت کےپابندہیں۔

    رپورٹ کے مطابق لاک ڈاون عوام کی صحت کےلیےضروری تھا، لاک ڈاون سے وفاقی ٹیکس متاثر ہوسکتا ہے،وفاقی حکومت اور صوبوں کا لاک ڈاون پر کوئی اختلاف نہیں۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے حکومت کو کورونا کے خلاف اقدامات پریکساں پالیسی بنانےکا حکم دیتے ہوئے این ڈی ایم اے غیر ملکی امداد کی تفصیل بھی مانگ لی تھی ، چیف جسٹس نے وفاق اور صوبوں کی رپورٹس غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا تھا ملک کے حصوں میں آگ لگی ہے، حالات ابتر ہوتے جارہے ہیں ، صدر اور وزیراعظم کے ارادے نیک ہوں گے ،مگر کچھ ہوتا ہوا نظرنہیں آرہا۔

  • وفاقی حکومت کا لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کااعلان کرتے ہوئے کہا عام آدمی کے مسائل کےپیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی، حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز تیار کرلئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کرلیا ، وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کااعلان کرتے ہوئے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سے گفتگو میں کہا کہ معاشی صورتحال،زمینی حقائق مدنظررکھتے ہیں اہم فیصلےکرنےجارہےہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے مسائل کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی ، حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز تیار کرلئے ہیں، عوامی نمائندگان ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے متحرک کردارادا کریں۔

    عمران خان نے کہا کہ ٹائیگر فورس کو بروے کار لانے کے لئے ٹی او آرز تیار کیے جا چکے ہیں ، ٹائیگر فورس نہ صرف عوام کو ریلیف کی فراہمی میں ضلعی انتظامیہ کی مدد کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں ایک پائلٹ پراجیکٹ کیا جا چکا ہے ، پائلٹ پراجیکٹ کو بنیاد بنا کر ٹائیگر فورس کا بھرپور استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    اس سے قبل وزیراعظم نے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس میں ٹائیگر فورس پرپارٹی ارکان کوگائیڈ لائنز فراہم کر تے ہوئے فورس کوحلقوں میں متحرک کرنےکی ہدایت کی اور کہا کہ اتحاد اور ڈسپلن کیساتھ کورونا وائرس کا کامیابی سے مقابلہ کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوامی نمائندوں کیلئےعوام کی خدمت کا بہترین موقع ہے، موجودہ وقت سارےاختلافات بھلا کر قوم کی خدمت کا تقاضاکرتاہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں کمی کےثمرات عوام تک پہنچانےہیں، ارکان اسمبلی انتظامیہ کیساتھ ملکرقیمتوں پرنظر رکھیں اور کورونا کے اثرات سےنمٹنے کیلئے نوجوانوں کومتحرک کریں۔

  • تاجروں کو بلاسود قرضےدیےجائیں،وزیراعلیٰ سندھ

    تاجروں کو بلاسود قرضےدیےجائیں،وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ تاجروں کو بلاسود قرضے دیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کل ہم نے 2217 ٹیسٹ کیے،ان ٹیسٹ میں 138 نئے مریض سامنے آئے،صوبے میں مریضوں کی کل تعداد 2355 ہوگئی ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کل ایک مریض دنیا سے رخصت ہوا،سندھ میں کرونا سے جاں بحق مریضوں کی تعداد 48 ہوگئی۔انہوں نے بتایا کہ ساؤتھ اور ایسٹ کی گنجان آبادیوں میں کیسز بڑھنا تشویش ناک ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آج کھارادر، لیاری اور بہار کالونی میں زیادہ کیسز آئے ہیں،ہم کچی آبادیوں میں ٹیسٹ بڑھا رہے ہیں،عوام جب تک سماجی دوری نہیں اپنائےگی یہ مرض پھیلتا جائےگا۔

    انہوں نے کہا کہ کل11 صحت یاب مریضوں کوگھر بھیجاگیا،سندھ میں صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 592 ہوگئی۔

    مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ تاجروں کو بلاسود قرضے دیے جائیں،بلاسود،طویل دورانیے کے قرضوں سے چھوٹے تاجروں کے مسائل حل ہوں گے۔

    پاکستان میں کرونا وائرس سے مزید 8 اموات، ، تعداد143تک پہنچ گئی

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا سے مزید 8 افراد جان کی بازی ہار گئے ، جس کے بعد اموات کی تعداد 143 تک جا پہنچی ہے جبکہ کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 7ہزار481 ہوگئی۔

  • وفاقی حکومت ایک ہفتےمزید لاک ڈاؤن رکھے تو حالات قابو میں آسکتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

    وفاقی حکومت ایک ہفتےمزید لاک ڈاؤن رکھے تو حالات قابو میں آسکتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ایک ہفتےمزید لاک ڈاؤن رکھے تو حالات قابو میں آسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سینئرصحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ 14اپریل کے بعد لاک ڈاؤن ایک ہفتے مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت چاہتی ہے تمام صوبوں میں یکساں اقدامات ہوں،لاک ڈاؤن کے حوالے سے حتمی فیصلہ سندھ کابینہ کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ہر چیز کے ایس او پیز بنائے جا رہے ہیں،صنعتوں، فیکٹریوں سے متعلق بھی ایس او پیز بنائے جا رہے ہیں،فیکٹریوں کو کھولا گیا تو کم سے کم ملازمین کے ساتھ کام کیا جائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ صوبے میں اچانک بندشیں ختم نہیں کریں گے، بتدریج کھولیں گے،شاپنگ سینٹر فی الحال نہیں کھول رہے، بزنس کمیونٹی کی جانب سے دباؤ ہے، چھوٹے تاجروں سے سپورٹ ملی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کو کام کرنے کی اجازت دینے سے وبا پھیلنے کے امکانات ہیں،وفاقی حکومت ایک ہفتے مزید لاک ڈاؤن رکھے تو حالات قابومیں آسکتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ راشن تقسیم کے طریقہ کار سے وبا پھیلنے کے بہت امکانات ہیں،امداد ملنے کی جگہ پر ہزاروں افراد پہنچ رہے ہیں۔

  • وفاقی حکومت کا مستحقین کو 12 ہزار روپے دینے کا اقدام اچھا ہے،ناصر حسین شاہ

    وفاقی حکومت کا مستحقین کو 12 ہزار روپے دینے کا اقدام اچھا ہے،ناصر حسین شاہ

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کا مستحقین کو 12 ہزار روپے دینے کا اقدام اچھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چاروں صوبوں میں ایک ساتھ لاک ڈاؤن پر عمل ہوتا تو بہتری آتی، لاک ڈاؤن کے لیے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا سب ساتھ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کی بات ہوتی تو اثر زیادہ ہوتا، وفاق کی طرف سے ٹرینیں روک دی گئی،ایئر سروس بندکر دی گئی،ہم نے اپنے طور پرلاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جو خوشی سے نہیں کیا۔

    وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ ریلیف پروگرام ہم بھی شروع کرنے والے تھے مگر سعید غنی قرنطینہ چلےگئے،جب بھی بی آئی ایس پی کی ڈسٹری بیوشن ہوتی تھی تو بہت رش لگتا تھا،کوشش کر رہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ بوتھ بنائے جائیں۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 12 ہزار دینے کا کام شروع کیا جو بہت اچھی بات ہے،وزیراعظم نے ٹاسک فورس کا اعلان کیا یہ کام پہلے ہوتا تو زیادہ اچھا ہوتا۔

    صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہر معاملے میں ہماری طرف سے مثبت باتیں آئی ہیں، عوام کی بھلائی کے لیے ہم اب بھی ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے مزید کہا لاک ڈاؤن بڑھانے کو تیار ہیں مگر ملکی حالات اجازت نہیں دیتے۔