Tag: وفاقی حکومت

  • کرونا وائرس ، وفاقی حکومت کا  واہگہ بارڈر سیل کرنے کا حکم

    کرونا وائرس ، وفاقی حکومت کا واہگہ بارڈر سیل کرنے کا حکم

    اسلام آباد : کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر وفاقی حکومت نے دوہفتے کے لئے واہگہ بارڈر سیل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے واہگہ بارڈر سیل کرنے کا حکم دے دیا ، جس کے بعد وزارت داخلہ نے اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے، جس میں کہاگیا ہے کہ واہگہ بارڈر دو ہفتے تک سیل کرنے کا حکم جاری کیا ہے، فیصلہ کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر کیا گیا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں مغربی سرحدوں کو 2 ہفتے تک ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کرنے فیصلہ کیا گیا تھا اور کہا تھا کرتارپور راہداری پاکستانیوں کے لیے بند رہے گی جبکہ بھارتی یاتری آسکیں گے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا تھا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہےداخلی پوائنٹس کو مزید موثر بنایا جائے، اگلے15روز کیلئے تمام باردڑز بند کیے جائیں گے جبکہ داخلی راستوں پراقدامات کو مزید سخت کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں :کورونا وائرس، قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے سامنے آگئے

    جس کے بعد پاک افغان بارڈر کی بندش سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ، نیٹو سپلائی اور دوطرفہ تجارت معطل ہے جبکہ پاکستان اورایران کے درمیان لوگوں کی آمدورفت اور تجارت بھی بند ہے۔

    خیال رہے پاکستان میں کرونا وائرس سے دو افراد جاں بحق ہوچکے ہیں ، ایک مریض سعودی عرب سے اور دوسرامریض ترکی سےبراستہ دبئی وطن لوٹاتھا۔

    کراچی میں کروناوائرس کے مزید تین کیسزرپورٹ ہوئے، جس کے بعد مریضوں کی تعداداُنسٹھ ہوگئی جبکہ سندھ بھرمیں مریضوں کی تعداد دوسوگیارہ تک پہنچ گئی ہے۔

  • وفاقی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کردی

    وفاقی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کردی

    اسلام آباد: وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے ملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز جاری کردیئے ، 200 سے زائد منصوبوں کے لیے700 ارب سے زائد پی ایس ڈی پی فنڈ خرچ کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کردی، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نےملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز جاری کئے .

    جس کے مطابق جولائی 2019 سے فروری 2020 تک ترقیاتی بجٹ کاتناسب 6 سال میں سب سے زیادہ ہے ، گزشتہ 7 ماہ میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ فنڈز کا استعمال 39 فیصد ریکارڈ ہوا جبکہ پچھلے 6 سال کے دورانیے میں بجٹ کے استعمال کا سب سے زیادہ تناسب ریکارڈکیاگیا۔

    سال 2014-15 میں ترقیاتی فنڈز کے استعمال کا تناسب صرف 32 فیصد تک تھا جبکہ سی پیک منصوبوں کو ترجیحی طور پر مالی اعانت فراہم کی جا رہی ہے ، کراچی کوسٹل پاور پراجیکٹ اوردیامیر بھاشا ڈیم ٹاپ 10سرفہرست منصوبوں میں شامل ہیں۔

    داسواورنیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹس سمیت تربیلا فورتھ ایکسٹینشن اور 309 ارب کی لاگت سے بننے والے مہمند ڈیم پر بھی کام شروع کردیا گیا ہے ، ہاؤسنگ منصوبے سمیت درختوں کی سونامی مہم پر بھی اربوں خرچ کیےگئے ہیں۔

    کراچی سےپشاوراور لاہور سےملتان موٹروے کا منصوبہ بھی 10سرفہرست منصوبوں میں ہیں ، کراچی سےلاہوراورسکھر سےحیدر آباد موٹروےمنصوبے کے لیے بھی رقم خرچ کی گئی اور قراقرم ہائی وے فیز 2 منصوبے پر 24.2 ارب روپے خرچ ہوئے۔

    ملک بھر میں آبپاشی کا نظام بہتر بنانے سمیت زرعی منصوبوں پر بھی خطیر رقم خرچ کی گئی ہےجبکہ فصلوں کی پیداوار,لائیو اسٹاک کی بہتری سمیت ماہی گیروں کی ترقی کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

    ملک کےنہری نظام کی بہتری کے لیےفیز 2 پر بھی 5.5 ارب خرچ کیےگئے جبکہ گزشتہ 6 ماہ میں پشاورتا کراچی موٹروے پر 17.7 ارب خرچ ہوئے۔

  • 15 ارب روپے کا ریلیف پیکج منظور، آٹے اور چینی کے سرکاری نرخ مقرر

    15 ارب روپے کا ریلیف پیکج منظور، آٹے اور چینی کے سرکاری نرخ مقرر

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عوام کے لیے 15 ارب روپے کاریلیف پیکج منظور کرتے ہوئے آٹے اور چینی کے سرکاری نرخ مقرر کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، وفاقی کابینہ نے 15 ارب روپے کا ریلیف پیکج منظور کر لیا۔

    اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے مشیر تجارت رزاق داؤد سے سوال کیا کہ جی آئی جی سی ختم کرنے کے باوجود کھاد کی قیمتیں کم کیوں نہ ہوئیں؟ وزیراعظم نے وزارت تجارت کو ہدایت کی کہ کھاد کمپنیوں کو مقررہ ریٹ کا پابند بنایا جائے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کا استحصال نہیں ہونے دوں گا، مہنگائی کے معاملے پر روزانہ کی بنیاد پر خود دیکھوں گا،مافیا کی سہولت کاری والے بھی جرم میں برابر شریک ہوں گے۔

    حکومت کی جانب سے یوٹیلٹی اسٹورز پر دالوں کی قیمت پر 15 سے 20 روپے فی کلورعایت دی جائے گی، یوٹیلٹی اسٹورز پر 20 کلو آٹے کا تھیلا 805 روپے میں دستیاب ہوگا، چینی کا سرکاری نرخ 70 روپے فی کلو مقرر کر دیاگیا، کھانے کا تیل175 روپے فی کلو دستیاب ہوگا۔

    کامیاب جوان پروگرام کے ذریعے 50 ہزار منی یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے قرضے ملیں گے، یوتھ اسٹورز پر اشیائے خوردونوش سرکاری ریٹ پر مہیا کی جائیں گی۔ وفاقی کابینہ نے نجی شعبے کو چینی درآمد کرنے کی اجازت دیتے ہوئے ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کر دی، کمپنیاں ریگولیٹری ڈیوٹی ادا کیے بغیر چینی درآمدکر سکیں گی۔

  • نیا آئی جی سندھ کون ہوگا؟ وفاق نے عمران احمر کا نام تجویز کردیا

    نیا آئی جی سندھ کون ہوگا؟ وفاق نے عمران احمر کا نام تجویز کردیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کے لیے عمران احمر کا نام تجویز کردیا، گورنر سندھ وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے نام پر مشاورت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ تعیناتی کا معاملہ حل نہ ہوسکا، وفاق نے آئی جی سندھ کے لیے عمران احمر کا نام تجویز کردیا ہے، ذرائع نے بتایا گورنر سندھ عمران اسماعیل وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سے ملاقات کرکے عمران احمر کے نام پر مشاورت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے مشتاق مہر، غلام قادر تھیبو اور کامران فضل کے ناموں پر اعتراض کیے تھے، گورنر و وزیراعلی سندھ کے مکمل اتفاق کے بعد ہی نیا آئی جی سندھ تعینات ہوگا۔

    مزید پڑھیں : سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جاسکتا، سعید غنی

    دوسری جانب وزیراطلاعات سندھ سعیدغنی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیاجاسکتا،وزیراعظم نے دوناموں پر اتفاق کیا تھا انھی میں سے آئی جی ہوناچاہیے ، ہم نے جو پانچ نام دیئے ہیں انھیں میں سےکسی کو آئی جی ہوناچاہیے، وفاق کوئی اپنا نام دے گا تو یہ سندھ کیساتھ زیادتی ہوگی۔

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئی جی سندھ کی تبدیلی پر اتحادیوں کی مخالفت کے باعث معاملہ موخرکردیا گیا تھا اور اراکین کے اعتراض پر گورنر وزیراعلیٰ سندھ سے مزیدمشاورت کافیصلہ کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے وفاقی کابینہ میں آئی جی سے متعلق مشاورت سےآگاہ کیا، جس پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جونام دئیےان میں سےکسی ایک کوآئی جی بنایاجائے، آئی جی سندھ کےلیےمزیدنام نہیں دیں گے۔

  • سندھ حکومت نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا ذمےدار وفاق کو قرار دے دیا

    سندھ حکومت نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا ذمےدار وفاق کو قرار دے دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا ذمےدار وفاق کو قرار دے دیا ہے، وزیر زراعت کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت 40 ہزار میٹرک ٹن گندم پڑوسی ملک کو نہ بھیجتی تو بحران نہ ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے آٹے بحران کی ذمہ داری کو بھی وفاقی حکومت پر ڈال دیا، وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے 40 ہزار میٹرک ٹن گندم پڑوسی ملک بھیجی جس سے آٹے کا بحران پیدا ہوا۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ گندم اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا سبب وفاقی حکومت کی پالیسیاں ہیں، یہ سب مہنگائی کے سونامی کا نتیجہ ہے۔ انھوں نے صوبے میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو آٹا مہنگا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں گندم کا بحران نہیں ہے، فلور ملز مالکان کو آٹے کی قیمت میں اضافے کی اجازت نہیں دیں گے، کراچی میں آٹے کی سرکاری قیمت 45 روپے فی کلو مقرر ہے۔

    سندھ حکومت نے گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ مسترد کر دیا

    صوبائی وزیر نے کہا کہ فلور ملز مالکان اور دکان داروں نے سرکاری نرخ پر عمل نہ کیا تو ملیں اور دکانیں سیل کر دیں گے، کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر سمیت تمام ڈویژنز میں آٹا مہنگا فروخت کرنے والی ملز اور دکان دا روں کے خلاف ڈی سی کارر وائی کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے ڈیڑھ سال میں مہنگائی پر کوئی کنٹرو ل نہیں کیا، اب چند لوگوں کو خوش کرنے کے لیے عوام کو لوٹا جا رہا ہے، وفاقی حکومت ملک کے عوام سے بھاری ٹیکسز لینے کے باوجود بھی مہنگائی کم نہ کر سکی۔

    یاد رہے کہ سندھ حکومت نے صوبے اور ملک میں گیس بحران کے لیے بھی وفاقی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا تھا۔

  • وفاقی حکومت کا سندھ کا بلدیاتی نظام سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا سندھ کا بلدیاتی نظام سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سندھ کا بلدیاتی نظام چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا، وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ سندھ میں مقامی حکومت کا موجودہ نظام عوام کو بااختیار نہیں بناتا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمرنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا سپریم کورٹ میں سندھ کےمقامی حکومت کےنظام کیخلاف اپیل دائرکریں گے ، فیصلہ کل وزیراعظم کی سربراہی میں پی ٹی آئی کورکمیٹی اجلاس میں کیا گیا۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ سندھ میں مقامی حکومت کا موجودہ نظام عوام کو بااختیارنہیں بناتا، یہ قانون آئین کےمطابق عوام کو سیاسی، انتظامی، مالی با اختیار نہیں کرتا۔

    یاد رہے چند روز قبل شہر قائد سے متعلق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ جو حق دہائیوں سے نہیں ملا وہ دلانا ہے، مشترکہ جدوجہد ہے، کوشش ہے ساتھ مل کر کراچی کے لیے کام کریں، فروری کے پہلے ہفتے میں وزیراعظم کراچی آئیں گے اور منصوبوں کا افتتاح کریں گے، کراچی کے چھوٹے ترقیاتی منصوبے تو جاری ہیں، بڑے ترقیاتی منصوبے جلد شروع ہوں گے۔

    ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی میں انشا اللہ 162 ارب روپے سے زائد کے منصوبے ہوں گے، پانی کا منصوبہ کےفور تاخیر کا شکار ہوا، سندھ حکومت جیسے ہی کےفور پر رپورٹ مرتب کرے گی کابینہ سے منظور کرائیں گے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ منصوبے کی لاگت کم سے کم دو گنا بڑھ چکی ہے، لاگت بڑھنے کے باوجود وفاقی حکومت کے فور منصوبے میں تعاون جاری رکھے گی، کراچی کے سب سے بڑے 2مسائل پانی اور ٹرانسپورٹ ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے جو وعدے کیے تھے ان پر لگن سے کام جاری ہے، وزیراعظم نے یہ کبھی نہیں کہا کہ نوکریاں صرف سرکار دے گی، نوکریاں سرکار میں بھی آتی ہیں اور پرائیوٹ سیکٹر میں بھی آتی ہیں۔

  • وفاقی حکومت کا کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کا اعلان

    وفاقی حکومت کا کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت کراچی ترقیاتی منصوبوں کے لیے اپنےحصے کے فنڈز فراہم کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر سے خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی گئی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پیکج کے ترقیاتی منصوبوں پر کام سے درپیش مشکلات کا بھی ازالہ کیا جائے گا، حکومت کراچی ترقیاتی منصوبوں کے لیے اپنے حصے کے فنڈز فراہم کر رہی ہے۔

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کے مطابق وزیراعظم پانی کی فراہمی کے لیے کے4 منصوبوں کی تکمیل کے خواہاں ہیں، کے فور منصوبے کی پراگریس سے متعلق سندھ حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی سرکلر ریل سے متعلق تصفیہ طلب امور حل کیے جائیں گے، ناردرن بائی پاس اور ریلوے فریٹ کاریڈور منصوبے بھی ترجیح ہیں۔

    وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے وفد نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے وفاقی حکومت کے تعاون پر اظہار تشکر کیا۔

  • وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک مشرف غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم

    وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک مشرف غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے  وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم دے دیا اور غداری کیس کافیصلہ روکنے کی درخواستیں نمٹا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کا 2 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کردیا، جس میں حکم دیا گیا ہے کہ خصوصی عدالت پرویزمشرف کی بریت کی درخواست کاقانون کےمطابق فیصلہ کرے۔

    حکمنامہ میں عدالت عالیہ نے وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم دیا ہے ،خصوصی عدالت کو تمام فریقین کو سن فیصلہ کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کی آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کی درخواستیں نمٹا دیں جبکہ پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر کی درخواست بھی نمٹا دی گئی۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کو آئین شکنی کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا

    عدالت نے کہا ہے سلمان صفدر چاہیں تو ریاست کی طرف سے مشرف کے وکیل کی معاونت کرسکتے ہیں، غداری کیس کا فیصلہ روکنے کے حکم نامے کی وجوہات بعد میں جاری ہوں۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئین شکنی کیس میں وزارت داخلہ کی درخواست منظور کرلی تھی اور خصوصی عدالت کو آئین شکنی کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا تھا ، ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ خصوصی عدالت کچھ دیر کیلئے پرویز مشرف کامؤقف سن لے اور پھر فیصلہ دے۔

    خیال رہے حکومت اور سابق صدر پرویز مشرف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کی درخواست کی تھی ، وزارت داخلہ کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ پرویز مشرف کو صفائی کا موقع ملنے اور نئی پراسکیوشن ٹیم تعینات کرنے تک خصوصی عدالت کو فیصلے سے روکا جائے اور فیصلہ محفوظ کرنے کا حکم نامہ بھی معطل کیا جائے۔

    واضح رہے 19 نومبر کو خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو 28 نومبر کو سنایا جائے گا، فیصلہ یک طرفہ سماعت کے نتیجے میں سنایا جائے گا۔

  • لاہور ہائیکورٹ نے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی

    لاہور ہائیکورٹ نے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے غیر مشروط طور پر نکالنے کی درخواست پر آج کی سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ سنا دیا.

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کو علاج کےغرض سے 4 ہفتوں کے لیے باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے اور اس مدت میں توسیع بھی ممکن ہے.

    اس سے قبل شریف برادران کی جانب سےعدالتی حکم پر تحریری ضمانت کا مسودہ عدالت میں‌جمع کرایا گیا تھا جس پر جسٹس باقرنجفی نے کہا کہ اتفاق رائےکی کوشش کررہےتھے، عدالت میں انڈرٹیکنگ آرہی ہےتوکیاوہ ٹھیک نہیں؟ اگر حکومتی وکیل کوتحفظات ہیں توفیصلہ سنادیتےہیں۔

    عدالت نے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے حکومت کی جانب سے عائد کردہ انڈیمنٹی بانڈز کی شرط کو مسترد کرتے ہوئے غیر مشروط طور پر سابق وزیراعظم کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

    اس سے قبل عدالت نے ریمارکس دیے کہ سماعت سے پہلے کچھ سوالات کا جواب جاننا چاہتے ہیں، کیا ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے شرائط لگائی جاسکتی ہیں؟ اگرضمانت کے بعد ایسی شرائط لاگو ہوں توعدالتی فیصلے کو تقویت ملے گی یا نہیں؟

    حکومتی وکیل نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق نوازشریف کی حالت تشویش ناک ہے، نوازشریف بیرون ملک علاج کرانا چاہتے ہیں تو کراسکتے ہیں مگر نوازشریف عدالت کو مطمئن کریں گے۔

    وفاقی حکومت کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مخصوص مدت کے لیے وہ بیرون ملک علاج کرانا چاہیں تو کرا سکتے ہیں، عدالت مطمئن ہو تو نوازشریف کے بیرون ملک جانے پر اعتراض نہیں ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا کوئی چیز میمورنڈم میں شامل کی جا سکتی ہے یا نکالی جا سکتی ہے، کیا میمورنڈم انسانی بنیادوں پر جاری کیا گیا؟ کیا فریقین اپنے انڈیمنٹی بانڈز میں کمی کرسکتے ہیں؟ فریقین نوازشریف کے واپس آنے یا کوئی رعایت کی بات کرسکتے ہیں؟

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کی رٹ قائم کرنے کے لیے شرائط لاگو کیں، عدالت نے نوازشریف کو علاج کے لیے 8 ہفتے کی ضمانت دی تھی، حکومت کو انڈیمنٹی بانڈز نہیں دینا چاہتے تو عدالت میں جمع کرا دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نےشرائط اس لیے لاگو کیں کہ نوازشریف واپس آکر پیش ہوں۔

    وکیل نوازشریف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے خلاف 3 ریفرنس دائر کیے گئے، ریفرنس سپریم کورٹ کے حکم پر دائر کیے گئے، ریفرنس فائل ہونے کے وقت نوازشریف ملک میں نہیں تھے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو سمن کیا گیا کہ وہ واپس آکرعدالت میں پیش ہوں، نوازشریف کو صرف سمن کیا گیا وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے، دوران ٹرائل نوازشریف اہلیہ کی بیماری کی وجہ سے باہر گئے۔

    وکیل نوازشریف نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف، مریم کو سزا سنائی، نوازشریف اپنی بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر واپس آئے، نوازشریف نے واپس آکر گرفتاری دی جس سے ظاہر ہوتا ہے نوازشریف عدالتوں کا کتنا احترام کرتے ہیں۔

    وکیل امجد پرویز نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطل کی، 8ملین پاؤنڈ جرمانہ بھی سزا تھی جسے معطل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب اپیل عدالت سن رہی ہو تو پھر حکومت مداخلت کر ہی نہیں سکتی، جب معاملہ عدالت میں ہو تو حکومت اسے چھو بھی نہیں سکتی۔

    امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ سے نوازشریف کو 6 ہفتے کی ضمانت ملی، 6 ہفتے کی ضمانت میں باہر جانے پر پابندی لگائی گئی، نوازشریف کی حالت کی وجہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ نے کوئی قدغن نہیں لگائی۔

    وکیل نوازشریف نے کہا کہ عدالت چاہے تو بیان حلفی دے سکتے ہیں، عدالتوں نے ڈاکٹروں کی رپورٹ پر ضمانت دی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ شہبازشریف اس حوالے سے کیا ضمانت دے سکتے ہیں۔

    شہبازشریف نے جواب دیا کہ یقین دلاتا ہوں نوازشریف ٹھیک ہوتے ہی واپس آجائیں گے، اللہ پاک نوازشریف کو خیریت سے واپس لائیں گے، میں ان کے ساتھ علاج کے لیے باہر جاؤں گا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بیان حلفی سے متعلق جو بیان دیا اسے ڈرافٹ کی صورت سامنے لایا جائے، نوازشریف، شہبازشریف واپس آنے سے متعلق لکھ کر دیں۔ لاہور ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ عدالت میں یہ بیان حلفی دیں تو کیا آپ کو کوئی اعتراض نہیں؟ جس پر وکیل وفاقی حکومت نے جواب دیا کہ ہمیں اس پرکوئی اعتراض نہیں۔

    لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر نوازشریف اور شہبازشریف کے بیان حلفی کا مسودہ عدالت میں جمع کرا دیا گیا، وکلا نے 2 صفحات پر مشتمل ہاتھ سے لکھا مسودہ عدالت میں جمع کرایا۔ شریف برادران کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان حلفی میں لکھا ہے کہ نوازشریف ٹھیک ہوتے ہی ملک واپس آجائیں گے، نوازشریف واپس آکر کیسز کا سامنا کریں گے۔

  • حکومت کا 6 ارب روپے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو فوری دینے کا فیصلہ

    حکومت کا 6 ارب روپے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو فوری دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 6 ارب روپے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو فوری دینے کا فیصلہ کرلیا، رقم سے آٹا، گھی، چینی، چاول اور دالوں کی قیمتوں میں واضح کمی آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے، عوام کو ریلیف دینے سے متعلق اجلاس ہوا جس میں 6 ارب روپے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو فوری دینے کا فیصلہ کیا گیا، رقم سے آٹا، گھی، چینی، چاول اور دالوں کی قیمتوں میں واضح کمی آئے گی۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز سے کرپشن کے خاتمے کے لیے آئی ٹی کو بروئے کار لایا جائے، عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش ہے غربت سے متاثرہ خاندانوں کو خصوصی ریلیف دیا جائے، معیشت کی صورت حال کے پیش نظر حکومت نے مشکل فیصلے کیے، ان فیصلوں کی وجہ سے آج معیشت میں استحکام ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی اعدادوشماربہتری ظاہر کر رہے ہیں، آئندہ دنوں اقتصادی اعداد وشمارمیں مزید بہتری آئے گی، مشکل حالات کے باوجود ریلیف دینے کی ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی عوام تک دستیابی کو جلد یقینی بنایا جائے۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ 500 پوسٹ آفسز کو بھی اشیائے ضروریہ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، بہت جلد پاکستان پوسٹ ہوم ڈیلوری سروس بھی شروع کردے گا۔