Tag: وفاقی حکومت

  • نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کا عہدہ ختم کر دیا گیا

    نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کا عہدہ ختم کر دیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے قومی سلامتی سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کا عہدہ مستقل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے نیشنل سیکورٹی سے متعلق بڑا فیصلہ کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیر کا عہدہ ختم کر دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کا اسٹاف دوسرے محکموں میں منتقل کیا جائے گا، بتایا گیا ہے کہ مشیر قومی سلامتی کے ساتھ 27 رکنی افسران کی ٹیم کام کر رہی تھی۔

    ذرایع نے یہ بھی بتایا کہ بھارت سے قومی سلامتی معاملات پر دیگر سفارتی چینلز کا استعمال کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے مشیر قومی سلامتی کا عہدہ خالی تھا، ناصر جنجوعہ کو سابق وزیر اعظم نواز شریف نے قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رمضان میں دہشت گردی، 9 ماہ ہو گئے نیشنل سیکورٹی کا اجلاس نہیں بلایا گیا: شیری رحمان

    وزیر اعظم ہاؤس کے ذرایع کا کہنا ہے کہ اس عہدے پر کوئی نئی تعیناتی نہیں کی جا رہی ہے۔

    یاد رہے کہ 8 مئی کو پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا تھا کہ رمضان میں دہشت گردی سر اٹھا رہی ہے، 9 ماہ ہو گئے نیشنل سیکورٹی کا اجلاس نہیں بلایا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکورٹی کی کمیٹی 9 ماہ بعد بنی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد پر ایوان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

  • وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

    وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے رواں برس 14 اگست سے پلاسٹک بیگ کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مشیر ماحولیات ملک امین اسلم، وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی، وزیرِ منصوبہ بندی، وزیر توانائی عمر ایوب، مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد اور معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے شرکت کی۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال، وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن اور سینئر افسران بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کو الیکٹرک وہیکل پالیسی اور پنجاب میں اسموگ کی روک تھام اور اس سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیر اعظم کو گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ امور پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے 10 ارب درخت لگانے کے منصوبے پر اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ بھی شامل تھی۔

    حکام نے اسلام آباد میں پلاسٹک بیگ کے استعمال کے خاتمے کے لیے بھی قواعد و ضوابط بنا لیے ہیں جبکہ رواں برس 14 اگست سے پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے مختلف شہروں اور ضلعوں میں بھی پلاسٹک کے استعمال اور خرید و فروخت پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔

    گزشتہ ماہ گلگت بلتستان کی وادی ہنزہ میں بھی پلاسٹک کے استعمال پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی جس کے بعد ہنزہ پلاسٹک کو ممنوع قرار دینے والا ایشیا کا پہلا ضلع بن گیا ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ: عدالت نے وفاقی حکومت اوردیگر کونوٹس جاری کردیے

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ: عدالت نے وفاقی حکومت اوردیگر کونوٹس جاری کردیے

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق فریقین کو 16 مئی تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے سماعت کے دوران وزارت پیٹرولیم، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین کو 16 مئی تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا طریقہ کار بھی طلب کرلیا۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ایک ماہ قبل بھی نوٹس جاری کیا تھا جواب جمع نہیں کرایا، عدالت نے ایڈیشنل اٹانی جنرل کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پرہرصورت جواب جمع کرایا جائے۔

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ

    وفاقی حکومت نے دو روز قبل پیٹرول کی قیمتوں میں 9 روپے 42 پیسے، ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 89 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 46 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اوگرا نے پیٹرول 14 روپے 37 پیسے فی لیٹر مہنگا کرکے 113 روپے کرنے کی سفارش کی تھی، تاہم وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ ای سی سی کو بھجوایا تھا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے اضافے کی سفارش کی تھی۔

  • وفاقی حکومت کا سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ

    اسلام آباد:وفاقی حکومت نے سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کرلیا، وزارت قومی صحت کا کہنا ہے ملک میں سالانہ ڈیڑھ لاکھ لوگ تمباکو نوشی سے موت کا شکار ہوتے ہیں اور یومیہ 12 سو بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے انسدادتمباکونوشی قوانین کی خلاف ورزیوں پر سگریٹ سازکمپنیوں کےخلاف اقدامات کافیصلہ کرلیا ہے ، وزارت قومی صحت نے چاروں صوبوں کے نام ہنگامی مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں صوبوں کومقامی سگریٹ سازکمپنیوں کےخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کی گئی ہے۔

    وزارت قومی صحت کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا ملک میں انسدادتمباکونوشی قوانین کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، تمباکونوشی موت کی وجہ بننےکی اہم وجوہات میں سےایک ہے، تمباکونوشی امراض قلب اور کینسرکی اہم وجہ ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ملک میں سالانہ ڈیڑھ لاکھ لوگ تمباکونوشی سےموت کاشکارہوتےہیں، نوجوان نسل سگریٹ سازکمپنیوں کاخصوصی ہدف ہیں، پاکستان میں یومیہ 12 سو بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتے ہیں جبکہ عالمی سروے کے مطابق پاکستان میں 24ملین بچے تمباکو نوشی کرتےہیں۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا سگریٹ پینے والوں کی حوصلہ شکنی کےلیے بڑا اقدام

    مراسلے کے مطابق سگریٹ کی اشتہار بازی کا تمباکو نوشی کے فروغ میں نمایاں کردار ہے، امتناع تمباکو نوشی آرڈیننس2002 کے تحت اشتہار بازی ممنوع ہے، سگریٹ کی اشتہاربازی کیلئے انسان وجانور کی تصویر کا استعمال ممنوع ہے، اشتہار بازی کیلئے مفت، کم قیمت سگریٹ اور نقدانعامات ممنوع ہیں۔

    وزارت قومی صحت کا کہنا ہے مقامی سگریٹ ساز کمپنیاں امتناع تمباکو نوشی قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہیں، انسداد تمباکو نوشی قوانین پرعملدرآمد صوبوں کی ذمہ داری ہے، صوبائی انتظامیہ قانون شکن عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔

  • وفاقی حکومت نے رمضان میں سرکاری دفاترکےاوقات کا نیا شیڈول جاری کر دیا

    وفاقی حکومت نے رمضان میں سرکاری دفاترکےاوقات کا نیا شیڈول جاری کر دیا

    اسلام آباد: رمضان میں سرکاری دفاتر صبح 9 بجے سے سہ پہر ساڑھے3 بجے جبکہ جمعہ کے روز دورانیہ صبح 9بجے سے دوپہر ایک بجے تک ہو گا، اوقات کار میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نےرمضان میں سرکاری دفاترکےاوقات کانیاشیڈول جاری کر دیا، جس کے مطابق ہفتے میں 5 روز کام کرنیوالے دفاتر صبح 9 بجے سے سہ پہر ساڑھے 3 بجے جبکہ ہفتے میں 6 روز کام کرنے والے دفاتر صبح 9 سے دوپہر 2 بجے تک کھلے رہیں گے۔

    شیڈول کے مطابق جمعہ کے روز دورانیہ صبح 9 بجے سےدوپہر ایک بجے تک ہوگا۔

    کابینہ ڈویژن نے اوقات کار میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور نوٹیفکیشن کی کاپی متعلقہ وفاقی اداروں کو بھجوا دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : رمضان المبارک میں دفتری اوقات کا شیڈول تبدیل کرنے کی سمری وزیراعظم آفس کو موصول

    واضح رہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں ملازمین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے نجی اداروں نے بھی روزانہ اوقات کار میں دو گھنٹے کمی کردی ہے۔

    خیال رہےمحکمہ موسمیات نےپیشگوئی کی ہے کہ رمضان کا چاند  تیس شعبان یعنی 6 مئی کو نظر آنے کا امکان ہے  اور پہلا روزہ سات مئی بروز منگل ہوگا جبکہ  رمضان المبارک 1440 ہجری کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلاک کمیٹی نے 5 مئی بروز اتوار اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

  • وفاقی حکومت کا ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر بڑا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، آڈٹ کامقصدادویات قیمتوں کےتعین میں شفافیت کااندازہ لگاناہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نےادویات کی قیمتوں میں اضافے پر بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کااسپیشل آڈٹ کرایاجائےگا۔

    وزارت قومی صحت نے آڈیٹر جنرل پاکستان کے نام مراسلہ لکھ دیا، مراسلے میں کہا گیا ڈریپ کا 2013 سے 2018 تک آڈٹ کیاجائے، ڈریپ کااسپیشل آڈٹ ادویات قیمتوں سےمتعلق کیاجائے۔

    مراسلے کے مطابق آڈٹ کامقصدادویات قیمتوں کے تعین میں شفافیت کا اندازہ لگانا ہے، میڈیامیں ڈریپ سےمتعلق بےضابطگیوں کےالزامات آرہے ہیں۔

    وفاقی وزیرصحت عامرکیانی کا کہنا ہے کہ ڈریپ کی کارکردگی شفاف اورمعیاری بنانےکی ضرورت ہے،ڈریپ کےآڈٹ سےادارے پر عوامی اعتمادمیں اضافہ ہوگا،حکومت عوام کوسستی ومعیاری ادویات کی رسائی ممکن بنائےگی۔

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھانےوالوں کیخلاف کارروائی کاحکم دیتے ہوئے کہا 72گھنٹے میں ادویات کی قیمتوں کو پرانی سطح پر لایا جائے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم کا ادویات کی قیمتیں بڑھانے والوں کیخلاف فوری کارروائی کاحکم

    وزیراعظم کا کہنا تھا عوامی خدمت کےمنصوبوں میں مکمل سہولت دی جائے، نئی ترقیاتی اسکیمزبھی ایک ماہ میں لےلی جائیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال دس جنوری کو تمام ادویات پر پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا تھا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو تین ماہ بعد ادویات کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافے کی یاد آئی۔

    حال ہی میں ہولسیلرز اور ریٹیل میڈیکل اسٹورز نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ قیمتوں کے خلاف ادویات کی قیمتوں میں سو فیصدسے زائد اضافہ کر دیا تھا۔

    بعد ازاں وفاقی حکومت نے بعض دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں از خود بلا جواز اضافے پر ایکشن لیتے ہوئے ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا۔

    کریک ڈاؤن میں غیرقانونی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی 31 دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور زائد قیمت وصولی پر 143 ادویات قبضے میں لے لی گئی تھیں۔

  • وفاقی حکومت نے سول ایوارڈ کے لیے 127 ناموں کی فہرست جاری کردی

    وفاقی حکومت نے سول ایوارڈ کے لیے 127 ناموں کی فہرست جاری کردی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سول ایوارڈ کے لیے 127 ناموں کی فہرست جاری کردی، اے آروائی نیوزکے اینکرارشد شریف بھی فہرست میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے سول ایوارڈ کے لیے 127 ناموں کی فہرست جاری کردی، جس میں 18غیرملکی بھی شامل ہیں۔

    صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی 23 مارچ کو فہرست میں شامل افراد کو ایوارڈ دیں گے۔

    سابق کپتان وسیم اکرم، وقاریونس، کرکٹریاسرشاہ، گلوکارسجاد علی اورعطااللہ خان عیسیٰ خیلوی، فلم اسٹار بابرہ شریف، ریماخان، مہوش حیات، شبیرجان، افتخارٹھاکر فہرست میں شامل ہیں۔

    نیوزکاسٹرعشرت فاطمہ، اے آروائی نیوزکے اینکرارشد شریف اورتاجرعقیل کریم ڈھیڈی بھی فہرست میں شامل ہیں۔

    یوم پاکستان پر 141 نامور شخصیات کے لیے سول ایوارڈز کا اعلان

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 16 مارچ 2018 کو صدر مملکت ممنون حسین نے یوم پاکستان (23 مارچ) کے موقع پر مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والی 141 شخصیات کے لیے سول ایوارڈ کا اعلان کیا تھا۔

    ایوارڈ وصول کرنے والوں میں کئی بین الاقوامی شخصیات بھی شامل تھیں جن میں کیوبا کے آنجہانی صدر فیڈل کاسترو، جاپان کے کیمی ہایڈ، بوسنیا کے حارث سلاجیگ اور کوریا کے ڈاکٹر سونگ جونگ شامل تھے۔

  • اب کسی بھی نجی چینل پر بھارتی مواد کی تشہیر نہیں ہوگی ، حکومتی پالیسی بحال

    اسلام آباد:  سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی غیر ملکی مواد نہ دکھانے کی پالیسی بحال کردی ، جس کے مطابق کسی بھی نجی چینل پر بھارتی مواد کی تشہیر نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی 19 اکتوبر2016 کی غیر ملکی مواد نہ دکھانے کی پالیسی بحال کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا، جس کے تحت کسی بھی نجی چینل پربھارتی موادکی تشہیر نہیں ہوگی۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ نے بھارتی مواد پر پابندی ہٹانے کے خلاف پیمرا کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی ، جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کیا اب بھی آپ لوگ بھارتی مواد دیکھنا چاہتے ہیں؟ کیا اب بھی آپ لوگ بھارتی مواد دیکھنا چاہتے ہیں؟

    جس پر وکیل پیمرا نے بتایا 2006 میں بھارت پر 10 فیصد غیر ملکی مواد نشرکرنے کی پالیسی آئی اور بھارتی موادکی نشریات پاکستانی موادبھارت میں نشر کرنے سےمشروط تھی، بھارت میں پاکستانی موادنشرکرنےکی پابندی ہے، جس کے باعث پاکستان میں بھی پابندی عائد کی گئی۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہائی کورٹ کو پیمرا کے اختیارات میں مداخلت کا اختیار نہیں، بعد ازاں سپریم کورٹ نے سماعت غیر معینہ مدت کےلیے ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد نشرکرنے پر پابندی لگادی

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں سپریم کورٹ نے پاکستانی چینلز پربھارتی مواد نشرکرنے پرمکمل پابندی عائد کی تھی اور سابق چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا بند کریں یہ بھارتی مواد ، کوئی ہمارا ڈیم بند کرارہا ہے تو ہم ان کے چینلز بھی بند نہ کریں۔

    واضح رہے کہ جولائی 2017 میں لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے جاری بھارتی مواد پر پابندی کے اعلامیے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان میں بھارتی مواد دکھانے کی اجازت دی تھی۔

  • وفاقی حکومت کا "کامیاب جوان” پروگرام فوری شروع کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا "کامیاب جوان” پروگرام فوری شروع کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے "کامیاب جوان”پروگرام فوری شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، منصوبے سے 10 لاکھ نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں مدد ملےگی، وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ نوجوان تیار رہیں حکومت زبردست پیکج لا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے جانب سے ملک بھر کے نوجوانوں کے لئے بڑی خبر آگئی ، وفاقی حکومت نے "کامیاب جوان” پروگرام فوری شروع کرنے اور پروگرام کے لئے 200 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    منصوبے سے 10 لاکھ نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں مدد ملےگی جبکہ اسٹیٹ بینک کی معاونت سے مائیکرو اینڈ اسمال فنانسنگ حکمت عملی طے کرلی گئی ہے، وزیراعظم کی منظوری ملتے ہی پروگرام باقاعدہ لانچ کیاجائے گا۔

    نوجوان تیاررہیں حکومت زبردست پیکج لا رہی ہے، وزیر خزانہ

    وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ نوجوان تیاررہیں حکومت زبردست پیکج لا رہی ہے، نوجوانوں کو کامیاب دیکھنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہے ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا روزگار اور کاروبار کی فراہمی کا مرحلہ فوری شروع ہورہا ہے، وزیراعظم سے مشاورت جاری ہے، مزید منصوبے شروع کررہے ہیں۔

    نوجوانوں کے لئے روزگاراورکاروبارکی فراہمی کامرحلہ فوری شروع ہورہا ہے ، عثمان ڈار

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے نوجوانوں کو بہتر سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی، دیگر اداروں سے رابطے میں ہوں، نوجوانوں کے مسائل حل ہوں گے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں وفاقی حکومت کا یوتھ ٹریننگ اسکیم کے لیےوظیفہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، خصوصی گرانٹ کی منظوری وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں شامل ہیں ، عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ کابینہ سےمنظوری کی صورت میں ہرنوجوان کےبقایا جات ادا کریں گے۔

    مزید پڑھیں : ملکی تاریخ میں پہلی بار نوجوانوں سے متعلق قومی سروے کرانے کا فیصلہ

    اس سے قبل 18 جنوری کو حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بارنوجوانوں سےمتعلق قومی سروے کرانے کا فیصلہ کیا تھا اور عثمان ڈار نے”کامیاب نوجوان” کے نام سے منصوبے کی منظوری دی تھی، پروگرام کا باقاعدہ آغاز وزیراعظم عمران خان خود کریں گے۔

  • ایک اور بڑا کرپشن اسکینڈل: نواز شریف، شہباز شریف کے ملوث ہونے کا انکشاف

    ایک اور بڑا کرپشن اسکینڈل: نواز شریف، شہباز شریف کے ملوث ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد : سابق دور حکومت میں کرپشن کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا، نواز شریف شہباز شریف، اور احسن اقبال کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، حکومتی وزیر آج اہم پریس کانفرنس میں کرپشن کے مزید کرداروں کو بے نقاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کا کرپشن میں ملوث مزید عناصر کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، سابق دور حکومت میں کرپشن کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا، جس میں نواز شریف شہباز شریف، اور احسن اقبال کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    کرپشن کے مرکزی کرداروں کی تفصیلات سے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کا فرنٹ مین کون تھا؟ سابق لیگی وزیر احسن اقبال نے غیر ملکی کمپنی سے معاہدے کیسے کئے؟

    حکومت کی جانب سے تہلکہ خیز انکشافات پر مبنی پریس کانفرنس میں سب بتایا جائےگا۔

    غیر ملکی انجینئرنگ کنسٹرکشن کمپنی اور جاوید صادق کی ڈیلز کی اہم دستاویزات سامنے آ گئیں

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی انجینئرنگ کنسٹرکشن کمپنی اور جاوید صادق کی ڈیلز کی اہم دستاویزات سامنے آ گئیں ہیں ، جس میں نواز شریف کی جگہ دستخط کرنے والے لیگی وزیر احسن اقبال بھی ملوث ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایسے منصوبوں کا آغاز کیا گیا جو وفاقی کابینہ اور لاء ڈیپارٹمنٹ سے منظور نہیں ہوئے، منصوبے کا پی سی ون 257 ارب کا تیار ہوا مگر بڈنگ 406 ارب روپے میں کی گئی۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے نجی ہوٹلز میں ہونے والی اہم ملاقاتوں کی تفصیلات بھی حاصل کر لیں، فرنٹ مین کے ذریعے قومی خزانے کو کم از کم 60 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    مزید پڑھیں : کرپٹ افراد کو جیلوں میں ڈالیں گے: وزیراعظم

    خیال رہے شریف خاندان کے خلاف کرپشن کیسز احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں اپنے مخالف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کان کھول کرسن لیں، کسی قسم کاکوئی این آراو نہیں ہوگا، سڑکوں پرآناہے،تو ہم کنٹینردینےکوتیار ہیں،کھانابھی پہنچائیں گے، کرپٹ لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں گے۔