Tag: وفاقی حکومت

  • وفاقی حکومت، قطری شہزادوں کو 8 مقامات پر شکار کی اجازت

    وفاقی حکومت، قطری شہزادوں کو 8 مقامات پر شکار کی اجازت

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کی جانب سے قطری شہزادوں کو چاروں صوبوں کے 8 مختلف مقامات پر شکارگاہوں کی اجازت دے دی گئی ہے، اجازت وزارت خارجہ کی منظوری سے دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے قطری شہزادوں کو چاروں صوبوں میں 8 مختلف مقامات پر شکار گاہوں کی اجازت دے دی گئی، اجازت نامے وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کیئے گئے ہیں۔


    اسی سے متعلق : قطری شہزادوں کو شکار کی اجازت نواز شریف کی مداخلت پر ملی،عمران خان


    ذرائع کے مطابق شکار گاہوں کی اجازت صوبہ پنجاب میں بہاولنگر، بھکر اور جھنگ، بلوچستان میں ضلع لورالائی، موسیٰ خیل، سراب اور بارکھان، سندھ میں دادو اور خیبر پختونخواہ کے علاقے ڈی آئی خان کے علاقوں کے لیئے دی گئی ہیں۔


    یہ بھی پڑھیئے : قطری شہزادے کی شکار گاہ الاٹمنٹ منسوخ کی جائے، سردار یار محمد


    واضح رہے کہ موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی تلور سمیت کئی پاکستان کے دریا کنارے آباد میدانی علاقوں کا رخ کرتے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں جمع ہو جاتے ہیں، جن کا شکار کرنا نہایت آسان ہو جاتا ہے تا ہم ماحولیات اور وائلڈ لائف کی جانب ان نایاب پرندوں کے شکار پر پابندی عائد کرنے کی تجویز دی تھی جس کے بعد سے ان پرندوں کے شکار پر پابندی عائد ہے۔

    qatar

    تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے دوست ممالک کے مہمان حضرات کے لیے خصوصی اجازت بھی دے دی جاتی ہے جس پر کئی حلقوں کی جانب سے اعتراض اٹھایا جاتا رہا ہے۔

    تاہم اس بار یہ اجازت نامے پاناما کیس میں قطری شہزادے کے خط کے بعد سے زیادہ زیر بحث لائے جا رہے ہیں اور وزیراعظم پاکستان اور وفاقی حکومت کو اپوزیشن جماعتوں کی تنقید کا سامنا ہے۔

  • حکومت کی باکسر محمد وسیم کے لیے 3کروڑ کی گرانٹ

    حکومت کی باکسر محمد وسیم کے لیے 3کروڑ کی گرانٹ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ورلڈ سلور فلائی ویٹ چیمپیئن باکسر محمد وسیم کےلیے وزیراعظم کی منظوری کے بعد3کروڑ روپے کی گرانٹ مختص کر دی۔

    تفصیلات کےمطابق ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ اختر گنجیرا کا کہناہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے منظور کی گئی 3کروڑ کی گرانٹ محمد وسیم کی ٹریننگ، کوچ اور دوروں کے لیے ٹکٹ کی مدمیں استعمال ہوگی۔

    اختر نواز کا کہنا تھا کہ ہم وسیم کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں گے اور اجلاس میں رقم کے استعمال کے طریقہ کار کو وضع کیا جائے گا جو وسیم کی خواہش پر ہوگا۔

    مزید پڑھیں:پاکستانی باکسر محمدوسیم نےفلپائنی باکسر کو شکست دے دی

    یاد رہے محمد وسیم نے گزشتہ ہفتے فلپائن کے گیمل میگرامو کو شکست دے کر ورلڈ باکسنگ کونسل سلور فلائی ویٹ کا کامیاب دفاع کیا تھا۔

    باکسر محمد وسیم نے سلور فلائی ویٹ کا دفاع کرنے کےبعد کہناتھاکہ اب آگے بہت بڑا مقابلہ ہوگا جس کے لیے انہیں مالی تعاون کی بہت ضرورت ہے جس کے لیے انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مدد کی درخواست کی تھی۔

    واضح رہے کہ ناقابل شکست رہنے والے محمد وسیم نے پروفیشنل کیرئیر میں اب تک پانچ مقابلوں میں حصہ لیا اور تمام مقابلوں میں چمپیئن رہے۔

  • سانحہ شاہ نورانی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا امدادی رقم کا اعلان

    سانحہ شاہ نورانی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا امدادی رقم کا اعلان

    اسلام آباد : سانحہ درگاہ بلاول شاہ نورانی کے شہداء اور زخمیوں کے لیے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت بلوچستان کی جانب سے امدادی رقوم دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کے ترجمان مصدق ملک نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے شہدائے سانحہ درگاہ شاہ نورانی کے لیے 5 لاکھ فی کس ،شدید زخمیوں کے لیے 2 لاکھ فی کس اور معمولی زخمی افراد کے لیے 1 لاکھ فی کس امدادی رقم دی جائے گی۔

    وفاقی حکومت کی طرف سے امدادی رقوم کے چیک مصدق ملک متاثرین میں تقسیم کریں گے اس کے علاوہ وزیراعظم نے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ مفتاح اسماعیل اور مشیر مصدق ملک کو زخمیوں کی عیادت کرنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔

     اسی سے متعلق : درگاہ شاہ نورانی میں دھماکا،65افراد جاں بحق، 100 سے زائد زخمی

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے بھی سانحہ شاہ نوارانی کے متاثرین کی مالی امداد کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت صوبائی حکومت سانحہ میں شہید ہونے والے افراد کو 10 لاکھ روپے فی کس اور زخمیوں کو 5 لاکھ روپے کی رقم ادا کی جائے گی ۔

    واضح رہے گزشتہ روز خضدار کے علاقے حب میں واقع مشہور درگاہ شاہ نورانی میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں 60 سے زائد افراد شہید اور 100 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • لاہور: قومی سلامتی اجلاس کیس،وفاقی حکومت کونوٹس جاری

    لاہور: قومی سلامتی اجلاس کیس،وفاقی حکومت کونوٹس جاری

    لاہور:قومی سلامتی اجلاس کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سمیت وزارت داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیےاور15 نومبر کو جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ میں قومی سلامتی اجلاس کیس کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزارسابق وزیرقانون بابراعوان نے موقف اختیارکیا کہ ان کیمرہ اجلاس کی خبر لیک کی گئی جس سے دنیا بھر میں پاک فوج کی بدنامی ہوئی۔

    بابراعوان نے التجاکی کہ حکومت نے انکوائری کااعلان کیاتھا،درخواست میں سیکریٹری وزارت داخلہ کو انکوائری کے نتائج منظر عام پر لانے،ذمہ داروں کےخلاف غداری کا مقدمہ درج کرانے اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دینے کی گزارش کی گئی۔

    مزید پڑھیں:نواز شریف احتساب سےبھاگ رہےہیں،اعتزازاحسن

    یاد رہےکہ آج صبح اسلام آباد میں اعتزازاحسن کا کہناتھاکہ نوازشریف احتساب سے فرار ہورہے ہیں۔کسی بھی ادارے نے وزیراعظم نوازشریف کے احتساب کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

    واضح رہےکہ عدالت نے وفاقی حکومت، وزارت داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 نومبر کو جواب طلب کر لیا۔

  • ترقیاتی منصوبوں کے لیے 123ارب روپے جاری

    ترقیاتی منصوبوں کے لیے 123ارب روپے جاری

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نےمختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے 123ارب روپے جاری کردیے جو مختلف محکموں میں خرچ کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کیےگئے123 ارب روپے نیشنل ہائی وے اتھارٹی،پاکستان ریلوے،پاکستان اٹامک انرجی،نیشنل ہیلتھ سروسز،سیکورٹی بہتر بنانے سمیت دیگر محکموں میں خرچ کیے جائیں گے۔

    حکومت نے اب تک رواں مالی سال کے لیے کل آٹھ سو ارب روپے کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے علاوہ مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے123 ارب روپے جاری کیے ہیں۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے 123ارب روپے میں سےبیالیس ارب روپے عارضی بے گھر افراد اور سیکورٹی بہتر بنانے کےخصوصی وفاقی ترقیاتی پروگرام پرخرچ کیے جائیں گے۔

    گیارہ ارب روپے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، ریاستوں اور سرحدی علاقوں اور فاٹا سمیت خصوصی علاقوں کی ترقی کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔

    اسی طرح انیس ارب روپے مختلف سڑکوں اور شاہراہوں کے منصوبوں کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کوجاری کیے گئے ہیں۔گیارہ ارب روپے مختلف بجلی اور پانی کے شعبے کی ترقی کے منصوبوں کیلئے واپڈا کو جاری کیے گئے۔

    واضح رہے کہ بیس ارب روپے پاکستان ریلویز، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن اور نیشنل ہیلتھ سروسز سے متعلق مختلف منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔

  • سائبر کرائم ایکٹ: لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کردیا

    سائبر کرائم ایکٹ: لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کردیا

    لاہور: پنجاب میں لاہور ہائی کورٹ نے سائبر کرائم ایکٹ 2016 کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت،اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے درخواست پر ابتدائی سماعت کے بعد 26 ستمبر کے لیے نوٹس جاری کیے۔

    سائبر کرائم ایکٹ کو 2016 کے خلاف درخواست عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری اشتیاق چودھری نے دائر کی جس میں سائبر کرائم ایکٹ کی مختلف دفعات کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل نے قانونی نکتہ اٹھایا کہ سائبر کرائم ایکٹ کی دفعات آئین کے بنیادی حقوق اور آزادی رائے کے مخالف ہے۔

    پاکستان کی پارلیمان کے دونوں ایوان نے گزشتہ ماہ سائبر کرائم ایکٹ کی منظوری دی تھی اور مختلف حلقوں کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    لاہور ہائیکورٹ کے روبرو درخواست گزار وکیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ سائبر کرائم کا قانون سیاسی مخالفیں کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے اور اسے آزادی اظہار پر پابندی بھی لگائی جاسکتی۔

    مزید پڑھیں: سائبر کرائم بل سینیٹ میں متفقہ طور پر منظور

    سماعت کے دوران وکیل نے نشاندہی کی کہ ایکٹ میں سائبر دہشت گردی کی ایک شق شامل کی گئی ہے جس کے بعد سائبر کرائم ایکٹ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے مساوی ایک قانون بن گئے۔

    درخواست گزار وکیل اشتیاق چودھری نے یہ قانونی اعتراض بھی اٹھایا کہ ملک میں ایک وقت میں دو مساوی قوانین کا کوئی جواز اور گنجائش نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں:سائبر کرائم بل پرصحافی برادری/سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کا اظہارتشویش

    درخواست میں یہ نشاندہی بھی کی گئی کہ سائبر کرائم ایکٹ کی شق 18 کی وجہ سے ہتک عزت کا ایک نیا قانون متعارف کرادیا گیا ہے اس طرح ایک وقت میں دو قوانین ایک دو سے متصادم ہوجائیں گے۔

    وکیل نے تجویز دی کہ سائبر کرائم ایکٹ ہتک عزت کے بارے میں شق شامل کرنے کے بجائے ہتک عزت کے قانون میں ترمیم کی جاسکتی تھی۔

    دلائل میں درخواست گزار وکیل نے تشویش ظاہر کی کہ سائبر کرائم ایکٹ کے ذریعے پاکستان کی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کو لا محدود اختیار دے دیے ہیں جس کے بعد ایف آئی اے بغیر کسی چھان بین کے کسی بھی شہری کے کمپیوٹر اور موبائل فون سے ڈیٹا حاصل کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ وکیل نے استدعا کی کہ سائبر کرائم 2016 کی دفعات آئین منافی ہونے کی بنا پر کالعدم قرار دیا جائے۔

  • وفاقی حکومت نے عید الاضحیٰ پر تین چھٹیوں کی منظوری دیدی

    وفاقی حکومت نے عید الاضحیٰ پر تین چھٹیوں کی منظوری دیدی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عید الاضحی کے لیے تین چھٹیوں کی منظوری دے دی.

    اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت نے عیدالاضحی کے موقع پر12 ستمبر سے 14 ستمبر تک کی چھٹیوں کا اعلان کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ رویت ہلال کمیٹی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عید الاضحیٰ 13 ستمبر کو ہوگی۔

    حکومت نے خوشی کے اس موقع پر تین دن کی چھٹیوں کا اعلان کیا ہے جو کہ بارہ سے چودہ دسمبر تک جاری رہیں گی تاہم عوام کو 11 ستمبر کو اتوار ہونے کے سبب ایک چھٹی اضافی ملے گی، تاہم ہفتے کو چھٹی کے باعث سندھ حکومت کے ملازمین 5 چھٹی کے مزے لیں گے۔

    دوسری جانب محکمہ ریلوے نے عید الاضحی پر کراچی سے دو عید اسپیشل ٹرینیں چلانے کا اعلان کردیا، پہلی عید اسپیشل ٹرین کراچی سے پشاور دس ستمبر کو روانہ ہوگی۔
    دوسری عید اسپیشل ٹرین کراچی سے براستہ ملتان ، فیصل آباد اور لاہور کیلئے گیارہ ستمبر کو صبح گیارہ بجے روانہ ہوگی، محکمہ ریلوے عید کے موقع پر مختلف شہروں سے آٹھ عید اسپیشل ٹرینیں چلائے گا۔

  • وفاقی حکومت کی ایم کیوایم پر پابندی لگانے کے لیے تیاری شروع

    وفاقی حکومت کی ایم کیوایم پر پابندی لگانے کے لیے تیاری شروع

    اسلام آباد: ایم کیوایم قائد کی ملک مخالف تقریر اور میڈیا ہاوسز پر حملے کے الزام میں ایم کیوایم پر پابندی لگانے کی تیاری شروع کردی گئی ہے اٹارنی جنرل کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے کام شروع کردیا۔

    اٹارنی جنرل اشتراوصاف نے کہا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم کی جانب سے قائم کی گئی کمیٹی کے رکن کئ کی حیثیت سے کام شروع کر دیا ہے اور وہ اس حوالےسے شہادتیں جمع کر رہے ہیں کہ کیا ایم کیو ایم ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

    اے آر وائی سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں بے کہا کہ شہادتیں موصول ہونے کہ صورت میں سفارشات وزیر اعظم کو بھجوائیں گے جس کی بنیاد پر وزیراعظم ایم کیو ایم پر پابندی کاریفرنس ارسال کریں گے۔

    اٹارنی جنرل کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے ایم کیوایم کے خلاف اب تک حاصل ہونے والے شواہد کا جائزہ لینا شروع کردیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی تمام شواہد کا قانونی پہلووں سے جائزہ لے رہی ہے جس کے بعد ایم کیوایم کے خلاف ریفرنس تیارکرے گی جو وزیراعظم کو بھیجا جائے گا، وزیر اعظم ریفرنس سپریم کورٹ کو بھیجیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے ایم کیوا یم پر پا بندی کیلئے آرٹیکل سترہ ٹو بی کا استعمال کیا جائے گا، ایم کیوایم قائد کی پاکستان کے خلاف حالیہ سرگرمیوں اور پاکستان مخالف نعروں پر ملک کے مختلف طبقوں کی جانب سے ایم کیوایم پر پابندی کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔

  • ڈورے مون کارٹون پر پابندی کا مطالبہ

    ڈورے مون کارٹون پر پابندی کا مطالبہ

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں مشہور جاپانی کارٹون ڈورے مون پر پابندی عائد کرنے کے لیے قرارداد جمع کروادی۔

    یہ اپنی نوعیت کی منفرد قرارداد ہے جس میں کسی کارٹون پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے رکن ملک تیمور مسعود نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا ڈورے مون جیسے فضول کارٹون بند کروائے یا ان کا وقت مقرر کرے۔

    qarardad

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ اس کارٹون سے بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ بچے اپنا زیادہ تر وقت تعلیم کے بجائے کارٹون پر ضائع کر رہے ہیں۔ لہٰذا پنجاب حکومت اس طرف فوری توجہ دے۔

    قرارداد پر بحث کے لیے باقاعدہ وقت مانگا گیا ہے اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ وفاق کو ان کارٹونز کی بندش کے لیے سفارشات پیش کرے۔

    اس مطالبہ کے ساتھ ہی ٹوئٹر پر لوگوں نے مختلف تاثرات کا اظہار شروع کردیا۔

    واضح رہے کہ ڈورے مون جاپانی کارٹون سیریز ہے جسے ہندی زبان میں ڈب کر کے مختلف پاکستانی چینلز پر پیش کیا جاتا ہے۔ ڈورے مون کارٹون میں دکھائے جانے والے مختلف کردار نوبیتا، جیان، سوزوکا، سنیو وغیرہ بچوں کے پسندیدہ کردار ہیں۔

  • کام کے بدلے وفاق پیسے نہیں مٹھی بھر چنے پکڑا دیتا ہے، قائم علی شاہ

    کام کے بدلے وفاق پیسے نہیں مٹھی بھر چنے پکڑا دیتا ہے، قائم علی شاہ

    گھوٹکی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ شینگ بند کی مرمت کا کام وفاق کی ذمہ داری ہے تاہم سندھ حکومت کی جانب سے اس کی مرمت کا کام کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وفاقی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’ سندھ حکومت وفاق کے کام کررہی ہے مگر اس کے بدلے پیسے نہیں بلکہ مٹھی بھر چنے تھما دئیے جاتے ہیں‘‘۔

    اس موقع پر انہوں نے محکمہ موسمیات کی پیش گوئیوں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’دنیا کے کسی ملک کا محکمہ موسمیات بارش کی پیش گوئی نہیں کرتا مگر ہمارے یہاں تیز بارشوں کی خبر سنادی جاتی ہے اور بارش بھی نہیں ہوتی‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے چھوٹے صوبوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے جو جمہوری رویہ نہیں ہے، حکومت چھوٹے صوبوں کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے اقدامات کرے اور اُن کے جائز مطالبات تسلیم کرے۔

    اس دورے میں سائیں خوش گوار موڈ میں نظر آئے اور سندھی اجرک اور پی کیپ پہن کر وہاں ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں اور افسران کے ساتھ تصاویر بنوانے میں مصروف رہے۔ قبل ازیں قائم علی شاہ نے شینگ بند پر جاری مرمتی کام کا جائزہ لیا اور افسران کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔