Tag: وفاقی حکومت

  • وفاقی حکومت کے ’’اڑان‘‘ میں اس کے اتحادی بھی شامل نہیں تھے، مزمل اسلم

    وفاقی حکومت کے ’’اڑان‘‘ میں اس کے اتحادی بھی شامل نہیں تھے، مزمل اسلم

    کے پی حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے وفاقی حکومت کے اڑان پاکستان پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے اسے صرف سیاسی بیانیہ قرار دیا ہے۔

    خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے سال نو پر اعلان کردہ ’’اڑان پاکستان پروگرام‘‘ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے صرف ن لیگ کی وفاقی حکومت کا سیاسی بیانیہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اڑان پاکستان ایک بیانیہ کا اڑان تھا اور وفاقی حکومت کے اڑان میں اس کے اتحادی بھی شامل نہیں تھے۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ شہباز شریف نے اڑان پاکستان پروگرام اس دن پیش کیا، جس دن خود حکومت نے 0.92 ترقی کا نمبر جاری کیا۔ اب حکومت کہہ رہی ہے کہ 6 اور 9 فیصد ترقی کریں گے جب کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سال بھی 9 فیصد ترقی نہیں ہوئی۔ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت میں سب سے زیادہ ترقی 6.5 فیصد تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت آج 400 ارب ڈالرز سے بھی کم ہے اور یہ بس ایک بیانیہ کی اڑان ہے۔ حکومت کو کچھ مل نہیں رہا تو زبردستی کی ایک امید عوام میں جگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وفاق نے آئی ایم ایف کا کونسا ٹارگٹ پورا کیا ہے؟

    مشیر خزانہ کے پی نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت مہنگائی کم کرنے کا دعویٰ اس بنیاد پر کر رہی ہے کہ قیمتیں اب مزید اوپر نہیں جا سکتیں۔ ملک میں ترقی ہوتی ہے تو روزگار بڑھتا ہے، اور مہنگائی کم ہوتی ہے۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ 2022 میں غربت کی شرح 35 فیصد تھی جو 2023 میں بڑھ کر 45 فیصد ہوئی اور 2024 میں ملک کے مزید ایک کروڑ 30 لاکھ لوگ غریب ہو گئے۔ ن لیگ کی حکومت نے 2 سال میں 75 فیصد مہنگائی کی۔ پہلے سال اس کی شرح 29 اور دوسرے سال 38 فیصد رہی۔

    https://urdu.arynews.tv/uraan-pakistan-5-year-targets-thousands-of-dollars-per-capita-income-set-by-2029/

  • پیٹرول کی قیمت سے متعلق عوام کے لئے بڑی خبر

    پیٹرول کی قیمت سے متعلق عوام کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد: پیٹرول کی قیمت سے متعلق عوام کے لئے بڑی خبر آگئی، وفاقی حکومت کی جانب سے نئے سال کے پہلے دن پیٹرول مہنگا کئے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان میں نئے سال کے آغاز پر ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے جبکہ ڈیزل کی قیمتوں میں 4 روپے فی لیٹر سے زائد اضافے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں اضافہ متوقع ہے تاہم پیٹرول کی قیمتوں کو برقرار رکھا جا سکتا ہے اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک روپے فی لٹر اضافے کا امکان ہے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    پٹرولیم ڈویژن ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا اعلان سال کے آخری دن 31 دسمبر کو ہوگا، وزیر خزانہ وزیر اعظم کی مشاورت سے نئی قیمتوں کا اعلان کرینگے۔

    توقع ہے کہ حکومت پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرے گی لیکن اس حوالے سے صورتحال سرکاری نوٹیفکیشن کے بعد واضح ہوگی۔

    پیٹرول اور ڈیزل کی موجودہ قیمتیں

    وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت نے 16 دسمبر کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ترمیم کا اعلان کیا تھا۔

    16 دسمبر کو پیٹرول کی قیمت 252 روپے 10 پیسے فی لیٹر پر برقرار رکھی گئی تھی، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 3.05 روپے فی لیٹر کمی سے 255.38 روپے ہوگئی تھی۔

    اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 32 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد 161.66 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 2 روپے 78 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد نئی قیمت 148.95 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی۔

  • وفاقی حکومت کا مدارس رجسٹریشن سے متعلق صدارتی آرڈیننس لانے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا مدارس رجسٹریشن سے متعلق صدارتی آرڈیننس لانے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت نے مدارس رجسٹریشن سے متعلق صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق ایک آرڈیننس جاری کریں گے، آرڈیننس جاری کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم کی مولانا فضل الرحمان اور صدر آصف زرداری سے ملاقاتوں میں کیا گیا۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق آرڈیننس پر جمعیت علمائے اسلام سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز نے اتفاق کرلیا، نئے آرڈیننس میں ڈائریکٹوریٹ جنرل مذہبی تعلیم اور سوسائٹی رجسٹریشن ترمیمی ایکٹ کے تحت مدارس کو قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان رواں برس اکتوبر میں 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں اپنی پارٹی اراکین کے ووٹوں کی اہمیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مدارس کی رجسٹریشن کے لیے سوسائٹی ایکٹ میں ترمیم کے بل کی منظوری کی شرط منوانے میں کامیاب ہوئے تھے۔

    مدارس رجسٹریشن سے متعلق بل 20 اکتوبر کو سینیٹ سے منظور ہوا اور اگلے ہی روز 21 اکتوبر کو قومی اسمبلی نے اس کی منظوری دی تھی جس کے بعد اسی روز اسے دستخط کے لیے صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کو بھجوا دیاگیا تھا۔

    تاہم صدر پاکستان نے تاحال اس بل پر دستخط نہیں کیے جس کی وجہ سے مدارس کی رجسٹریشن کا بل قانون کی صورت اختیار نہیں کر پایا ہے۔

  • وفاقی حکومت نے 5 ماہ میں ایک کھرب 14 ارب روپے خرچ کر دیے

    وفاقی حکومت نے 5 ماہ میں ایک کھرب 14 ارب روپے خرچ کر دیے

    کراچی: وفاقی حکومت نے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت 5 ماہ میں ایک کھرب 14 ارب روپے خرچ کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے 5 ماہ کے ترقیاتی اخراجات کی تفصیلات سامنے آ گئیں، وفاقی بجٹ میں رواں مالی سال کے لیے اس مد میں مجموعی طور پر 11 کھرب روپے مختص کیے گئے تھے۔

    واٹر ریسورس ڈویژن نے سب سے زیادہ فنڈز استعمال کیے، دستاویز کے مطابق واٹر ریسورس ڈویژن جولائی سے نومبر 22 ارب 97 کروڑ روپے خرچ کر چکی ہے۔

    کیبنٹ ڈویژن نے مختص 50 ارب 77 کروڑ روپے کے مقابلے میں اب تک 39 لاکھ روپے خرچ کیے، کلائمٹ چینج ڈویژن نے پانچ ماہ میں 9 کروڑ روپے کے فنڈز استعمال کیے، وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈویژن نے ایک ارب 94 کروڑ روپے کے فنڈز استعمال کیے۔

    کے پی میں آئل اینڈ گیس کمپنی کی کامیاب بڈنگ کا اہم سنگ میل عبور

    دستاویز کے مطابق نیشنل ہائے وے اتھارٹی اب تک 19 ارب روپے خرچ کر چکی ہے، پاور ڈویژن نے پی ایس ڈی پی پروگرام کے تحت ایک ارب روپے سے زائد فنڈز استعمال کر لیے ہیں، جب کہ پاکستان ریلوے نے پانچ ماہ میں 12 ارب 23 کروڑ روپے خرچ کیے۔

  • 24 نومبر احتجاج، وفاق ایک بار پھر سندھ حکومت سے مدد طلب کرلی

    24 نومبر احتجاج، وفاق ایک بار پھر سندھ حکومت سے مدد طلب کرلی

    کراچی: 24 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر وفاق نے ایک بار پھر سندھ حکومت سے مدد طلب کرلی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے سندھ پولیس کی نفری فوری اسلام آباد طلب کی ہے جس کے بعد آئی جی سندھ نے جوانوں کو فوری اسلام آباد روانہ ہونے کا حکم دے دیا ہے۔

    سندھ کے ٹریننگ سینٹرز سے 1350 سے زائد جوان کچھ دیر میں اسلام آباد روانہ ہوں گے۔

    ہر ٹیم کے ہمراہ اینٹی رائٹس کٹس، ایک ہزار لانگ، ایک ہزار شارٹ شیل لانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ عبدالحق عمرانی اسلام آباد کنٹرول روم کے کانٹیکٹ افسر ہوں گے۔

    ڈی آئی جی آر آر ایف کو ایک دستہ سٹی اسٹیشن پر سیکیورٹی کے لیے بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے، ڈی آئی جی ایسٹ اور ساؤتھ زون دستوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

    ایس ایس پی حیدرآباد اور خیرپور کو دستوں کی فول پروف سیکیورٹی کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ کراچی کے تمام زونل ڈی آئی جیز کو دستوں کی سیکیورٹی اور انتظامات بہتر رکھنے کا کہا گیا ہے۔

    اے آئی جی آپریشن اسلام آباد کو تمام جوانوں کی لسٹ فراہم کی جائے گی، وہ براہ راست اے آئی جی پی آپریشن اسلام آباد سے رابطہ رکھیں گے، تمام نفری کو اصل دستاویزات اور اضافی یونیفارم ساتھ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • مخصوص نشستیں کس کو ملیں گی؟ وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن سے امید باندھ لی

    مخصوص نشستیں کس کو ملیں گی؟ وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن سے امید باندھ لی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مخصوص نشستوں کے حصول کیلئے الیکشن کمیشن سے امید باندھ لی، الیکشن کمیشن آج اس حوالے سے کوئی فیصلہ کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت آج مخصوص نشستوں کے دوبارہ ملنے کے لیے پُرعزم ہیں اور مخصوص نشستوں کے حصول کیلئے الیکشن کمیشن سے امید باندھ لی۔

    تمام جماعتوں نے مخصوص سیٹوں پرمعطل اراکین کو اسلام آبادبلالیا ، آج تمام 23 معطل ارکان کو پارلیمنٹ ہاؤس میں بھی بلالیا گیا ہے۔

    اسپیکر کے خطوط پر الیکشن کمیشن سے بحالی کی صورت میں ارکان ایوان میں حاضر ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت آئینی ترامیم کیلئے دو تہائی اکثریت سے زائد ووٹ حاصل کرنے کا دعویٰ کر چکی ہے۔

    مخصوص سیٹوں کی الاٹمنٹ سے متعلق اسپیکرز کے خطوط کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس آج پھر طلب کر لیا گیا ہے، اس معاملے پر آج حتمی اجلاس ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن مخصوص سیٹوں پرآج کوئی فیصلہ کرسکتا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز بھی خطوط کا جائزہ لیا، قانونی ٹیم نے کئی پہلوؤں پر الیکشن کمیشن کوبریف کیا۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی حقدار ہے، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

    واضح رہے سپریم کورٹ کے تیرہ رکنی فل کورٹ نے مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو دینے کا حکم دیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلے کا اطلاق قومی اسمبلی اور تمام صوبائی اسمبلیوں پر ہوگا۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پنجاب،کےپی اور سندھ میں بھی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی جائیں ، پی ٹی آئی کے منتخب امیدواروں کو کسی اور جماعت یا آزاد امیدوار تصورنہ کیا جائے۔

  • سال 2024  سے 2029 تک کن اداروں کی نجکاری کی جائے گی؟ پلان سامنے آگیا

    سال 2024 سے 2029 تک کن اداروں کی نجکاری کی جائے گی؟ پلان سامنے آگیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کا پانچ سال کا نجکاری منصوبہ سامنےآگیا، جس میں بتایا گیا کہ 2024 سے 2029 تک کن اداروں کی نجکاری کی جائے گی؟

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کا تیار کردہ 5 سالہ 29-2024 نجکاری پلان سامنے آگیا، جس میں بتایا کہ پلان کے تحت 3 مراحل میں 24 اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ پہلے مرحلے میں ایک سال میں10اداروں کی نجکاری کاپلان ہے ، دوسرے مرحلے کے تحت 3 سال میں 13اداروں اور تیسرے مرحلے کے تحت 3 سے 5 سال میں ایک ادارے کی نجکاری ہوگی۔

    دستاویز میں کہا کہ پہلے مرحلے میں پی آئی اے اور روز ویلٹ ہوٹل نیویارک ، زرعی ترقیاتی بینک ، فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری ہوگی جبکہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن ، پاکستان انجینئرنگ کمپنی، سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ کا نجکاری عمل پہلے مرحلے میں مکمل ہوگا۔

    دستاویز میں مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد، فیصل آباد ،گوجرانوالہ بجلی کمپنیوں کی نجکاری بھی پہلےمرحلےمیں ہو گی۔

    پلان کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورزکارپوریشن کا نجکاری عمل دوسرےمرحلےمیں مکمل ہوگا، دوسرےمرحلےمیں بجلی تقسیم کار کمپنیوں لیسکو، میپکو، حیسکو، سیپکو ، پشاور اور ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کی نجکاری ہوگی۔

    اس کے علاوہ جامشوروپاورکمپنی اورسینٹرل پاور جنریشن کمپنی ، ناردرن پاورجنریشن ،لاکھڑاپاور جنریشن کمپنی ، اسٹیٹ لائف ،پاکستان ری انشورنس کمپنی کی نجکاری دوسرے مرحلے میں ہوگی۔

    پلان کے مطابق تیسرے اورآخری مرحلے میں پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کی نجکاری کی جائے گی، وفاقی کابینہ کی منظوری کےبعد وزارت نجکاری کی جانب سے فہرست تیارکی گئی۔

  • وفاقی حکومت کا  گرین لائن بس سروس سندھ حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا گرین لائن بس سروس سندھ حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    کراچی : وفاقی حکومت نے گرین لائن بس سروس سندھ حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا ، یہ منصوبہ کراچی کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کا ایک اہم جزو ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت دسمبر میں گرین لائن بس سروس سندھ حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    جس کے بعد حکومت سندھ نے گرین لائن منصوبے کے آپریشنز سنبھالنے کی تیاریاں مکمل کرلیں ، اس سلسلے میں صوبائی وزیر شرجیل میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا ، جس میں بس سروس کے آپریشنز کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں گرین لائن منصوبے کو اورنج لائن سے جوڑنے والے منصوبے پر بھی بات چیت ہوئی، جس کے بعد شرجیل میمن نے منصوبے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    اجلاس میں جاری آپریشنز، یوٹیلیٹی سروسز اور بس سروس کیلئے سبسڈیز پر بھی بات چیت کی گئی ، صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ منصوبہ کراچی کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کا ایک اہم جزو ہے، وفاقی حکومت  منصوبہ حکومت سندھ کے حوالے کرے گی۔

  • بے روزگار ہونے کا خدشہ  ، سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر

    بے روزگار ہونے کا خدشہ ، سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : سرکاری اداروں کو بند کرنے حکومتی فیصلے کے بعد سرکاری ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، جس سے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے مزید سرکاری اداروں کو بند کرنے کی تجاویز تیار کرلیں، ذرائع نے بتایا کہ رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت مختلف ادارے بندکرنےکی نشاندہی کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت صنعت وپیداوار کے ادارے کراچی ٹولزڈائز اینڈ مولڈز سینٹر اور نیشنل پروڈکٹوٹی آرگنائزیشن بندکرنے کی تجویز تیار کی گئی ہے۔

    پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنس سینٹر اور ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اینڈاسکل ڈیولپمنٹ کمپنی بھی بندکرنےکی تجویزتیار ہے جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورزکارپوریشن کی نجکاری یا ختم کرنےکی تجویز بھی دی گئی ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن اور نیشنل فرٹیلائزرمارکیٹنگ لمیٹڈ کو بند کرنے کی تجویز دی گئی تھی ، ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےان اداروں کو بند کرنے کیلئے وزارت صنعت وپیداوارکو ٹاسک دے دیا ہے اور دونوں اداروں کو بند کرنے کے لیے تجاویز مانگی ہیں۔

    خیال رہے وفاقی حکومت رائٹ سائزنگ کمیٹی نے مختلف ادارے بند کرنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ وزارت آئی ٹی کے ماتحت ٹیلی کام فاؤنڈیشن کو بند کیا جائے۔

    ٹیلی کام فاؤنڈیشن کے ماتحت اداروں کی نجکاری کرنے کے احکامات بھی جاری کرتے ہوئے ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کی نیشنل آئی ٹی بورڈکی بڑےپیمانے پرتنظیم نوکی ہدایت کی تھی۔

  • بلوچستان میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال، وفاقی حکومت کا اہم فیصلہ

    بلوچستان میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال، وفاقی حکومت کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان میں حالیہ سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں نہایت اہم فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے بلوچستان میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو خصوصی اختیارات دینے کا فیصلہ کیا ہے، فورسز دہشت گردی کے شبہ میں کسی بھی شخص کوحراست میں لےسکیں گی۔

    کابینہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کیلئے منظوری دے دی ہے، ترمیم سے فورسز کو دہشت گردی کیخلاف مؤثر آپریشن کیلئے قانونی تحفظ ملےگا۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ خفیہ اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی جاسکیں گی۔

    قومی سلامتی کے لیے خطرات کے حامل افراد کو حراست میں لیا جاسکے گا، دہشت گردانہ سرگرمیوں کے شبہ میں مشتبہ افراد کو حراست میں لیا جاسکے گا۔