Tag: وفاقی حکومت

  • صارفین موبائل فون سمز کی بندش سے بچنے کیلئے کیا کریں؟ پی ٹی اے نے بتادیا

    صارفین موبائل فون سمز کی بندش سے بچنے کیلئے کیا کریں؟ پی ٹی اے نے بتادیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کی ہدایت پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے غیر قانونی سمز کی بندش کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی ہدایت پر پی ٹی اے کا سمز کا غیر قانونی استعمال روکنے کیلئے آپریشن جاری ہے، پی ٹی اے نے غیر قانونی سمز کی بندش کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔

    ایک بیان میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے حکام کا کہنا ہے کہ جس کے شناختی کارڈ کی مدت 2017 سے پہلے مکمل ہو چکی اور تجدید نہیں کروائی، ان کی سمز کی بندش شروع کر دی ہے۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ شہری سمز کی بندش سے بچنے کے لیے شناختی کارڈز کی تجدید کروائیں، پہلے مرحلے میں جعلی سمز اور کینسل ہونے والے شناختی کارڈز پر سمز بند کی گئیں۔

    پی ٹی اے نے کہا کہ 16 اگست سے اب تک 69 ہزار سے زائد غیر قانونی سمز بند کی گئیں، نادرا سے حاصل ڈیٹا کی بنیاد پر غیرقانونی سمز کو بند کیا جارہا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ تیسرے مرحلے میں فوت شدہ افراد کے نام پر رجسٹرڈ سمز کو بند کیا جائیگا، موبائل سمز کی بندش سے قبل صارفین کو آگاہی پیغامات بھجوائے جارہے ہیں۔

     پی ٹی اے حکام نے مزید کہا کہ جعلی سمز مختلف غیرقانونی سرگرمیوں میں استعمال کی جا رہی ہیں، غیرقانونی سمز دہشت گردی، مالیاتی فراڈ اور دیگر سرگرمیوں میں استعمال کی جاتی ہیں۔

  • حکومت نے عدلیہ سے متعلق اہم قانون سازی کا فیصلہ

    حکومت نے عدلیہ سے متعلق اہم قانون سازی کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ، 1997 کے ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے ججز کی تعداد بڑھائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے عدلیہ سے متعلق اہم قانون سازی کا فیصلہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔

    چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 23 کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ بیرسٹردانیال چوہدری ججز کی تعداد میں اضافے کا بل آئندہ ہفتے پیش کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 1997 کےایکٹ میں ترمیم کے ذریعے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی تعدادبڑھائی جائے گی ، نجی رکن کے ذریعے آئین کے آرٹیکل184 تھری میں ترمیم کی جائے گی۔

    ذرائع نے کہا کہ جےیو آئی کے رکن نور عالم خان کا بل بھی آئندہ ہفتے ایوان میں پیش ہو گا، بل کے تحت نظر ثانی کی اپیل اس سے بڑا بینچ سننے کا مجاز ہوگا۔

    آئین میں ترمیم سے اطلاق ماضی کے فیصلوں پر بھی ہو گا، حکومت نور عالم خان کے نجی بل کی حمایت کرے گی۔

  • عوام کے لئے بڑی خبر ! کیا حکومت یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے جا رہی ہے؟

    عوام کے لئے بڑی خبر ! کیا حکومت یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے جا رہی ہے؟

    اسلام آباد : ملک میں یوٹیلیٹی اسٹورز بند ہونے کے حوالے سے عوام کے لئے بڑی خبر آگئی، جس سے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ملک میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن بند کرنے کا فیصلہ کرلیا، سیکرٹری صنعت وپیداوار نے بتایا کہ وفاقی حکومت یوٹیلیٹی اسٹوروں بند کرنے کا فیصلہ کررہی ہے، رائٹ سائزنگ کمیٹی نے تجاویز تیار کی ہیں جس میں مختلف وزارتیں شامل ہیں۔

    سیکریٹری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کےپاس پیسےنہیں ہیں جس کےباعث یہ فیصلہ کیاجارہا ہے ، کابینہ کی منظوری کے بعد جو ٹائم لائن طےہوگی اس پر اسٹورز بند ہو جائیں گے۔

    سیکریٹریرائٹ سائزنگ کمیٹی کی دیگر اداروں کو بند کرنے تجویزکی منظوری کابینہ دے گی۔

    سینیٹ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرسیف اللہ نیازی نے سوال کیا کیا حکومت یوٹیلیٹی اسٹوروں بند کرنے جا رہی ہے؟ تو سیکرٹری صنعت و پیداوار  نے کہا کہ جی حکومت یوٹیلیٹی اسٹوروں بند کرنے پر غورکر رہی ہے، ملازمین کو دوسرے اداروں میں بھیجنے کیلئے کام جاری ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ حکومت غیرضروری کاروبارسے باہر نکلنا چاہتی ہے، اسٹوروں پر ریلیف دینے سے مقابلے کی فضا ختم ہوجاتی ہے۔

  • وفاقی حکومت کا وزارت قومی صحت تحلیل نہ کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا وزارت قومی صحت تحلیل نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے وزارت قومی صحت  کو تحلیل کرنے کے بجائے رائٹ سائزنگ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے وزارت قومی صحت کو تحلیل کرنے کے بجائے رائٹ سائزنگ کا فیصلہ کیا ہے، وزارت کو عالمی اداروں اور صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن کیلئے برقرار رکھا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کے  ماتحت بعض ادارے ضم کئے جائیں گے، ضم شدہ اداروں کے ملازمین ماتحت دیگر اداروں میں بھجوائے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت صحت اور ماتحت اداروں میں ایک ہی نوعیت کی  مختلف آسامیاں آپس میں ضم کی جائیں گی، ماتحت اداروں میں مزید غیر ضروری بھرتیاں نہیں کی جائیں گی۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کے ماتحت ادارے نیشنل ایمرجنسی ہیلتھ سروسز کو قومی ادارہ صحت میں ضم کیا جائے گا، ڈائریکٹوریٹ آف ملیریا کو کامن مینجمنٹ یونٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ شیخ زید اسپتال لاہور کو پنجاب حکومت کے حوالے کیا جائے گا جبکہ راولپنڈی  میں ایک دہائی سے زیرتعمیر زچہ بچہ اسپتال پنجاب حکومت کو دینے  کی تجویز زیرغور  ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے راولپنڈی کے زچہ بچہ اسپتال  کا کنٹرول لینے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں واقع اسپتالوں اوربنیادی و دیہی مراکز صحت  کے مستقبل سے متعلق تاحال فیصلہ نہیں ہو سکا ہے، اسلام آباد کے اسپتالوں  کے بعض شعبوں کو آؤٹ سورس کیا جائے گا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت کی ہائی پاور رائٹ سائزنگ کمیٹی نے تاحال  اپنی رپورٹ کو حتمی شکل نہیں دی  ہے، کمیٹی  حکومتی اخراجات میں کمی کیلئے 5 وزارتوں سے متعلق سفارشات پر مبنی رپورٹ تیار کر رہی ہے جسے حتمی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

  • وفاق  نے سندھ میں چلنے والے متعدد منصوبوں کی رقم جاری نہیں کی: محکمہ خزانہ

    وفاق نے سندھ میں چلنے والے متعدد منصوبوں کی رقم جاری نہیں کی: محکمہ خزانہ

    کراچی: وفاقی حکومت نے سندھ میں چلنے والے متعدد منصوبوں کیلئے کوئی رقم جاری نہیں کی ہے، محکمہ خزانہ نے منصوبوں کیلئے رقم جاری نہ ہونے کی تفصیلات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ خزانہ کے مطابق مالی سال 2023،24میں وفاق نے پی ایس ڈی پی مد میں اربوں روپے جاری کرنے تھے، وفاق  نے 16 منصوبوں میں کوئی رقم جاری نہیں کی۔

    محکمہ خزانہ کے مطابق سائٹ انڈسٹریل کراچی کی ازسرنو بحالی کے منصوبے کیلئے ڈھائی ارب جاری کیے جانے تھے، روہڑی گڈو بیراج ایم 5 انٹر چینج کیلئے 4 ارب میں سے کوئی رقم جاری نہیں ہوئی، ٹنڈوالہ یار سے ٹنڈو آدم سڑک کیلئے 2 ارب روپے جاری کیے جانے تھے۔

    جاری کردہ تفصیلات کے مطابق مہران ہائی وے نواب شاہ سے رانی پور کیلئے 4 ارب میں سے کوئی رقم جاری نہ ہوسکی، نیشنل ہائی وے این 5 کیلئے 3 ارب روپے جاری نہ ہوسکے۔

    واٹر فلٹریشن پلانٹ اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کیلئے 5،5 کروڑ روپے جاری نہ ہوسکے ،سندھ کوسٹل ہائی وے 36 کلومیٹرکیلئے 2 ارب روپے کی رقم نہ دی جاسکی ۔

    محکمہ خزانہ نے بتایا کہ وفاق نے سیلاب متاثرہ علاقوں اسکولز کے لئے 2 ارب اور مکانات کی تعمیر کے لئے اڑھائی ارب روپے میں سے کوئی بھی رقم جاری نہیں کی ہے۔

  • وفاقی حکومت کے حجم اور اخراجات میں کمی کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل

    وفاقی حکومت کے حجم اور اخراجات میں کمی کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کے حجم اور اخراجات میں کمی کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے کےحجم اور اخراجات میں کمی لانے کے معاملے پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دے دی گئیں۔

    وزیراعظم کی منظوری کے بعد کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ، کمیٹی وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔

    کمیٹی حکومت کے حجم میں کمی کے حوالے سے عوامل کا جائزہ لے گی اور وفاقی حکومت کے امور کے حوالے سے ایک ڈھانچہ تجویز کرے گی۔

    کمیٹی انسانی وسائل کے بہتر استعمال کیلئے ٹھوس لائحہ عمل دے گی اور 75 دن کے اندر اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم شہباز شریف کو حکومتی اخراجات کم کرنے سے متعلق تشکیل کردہ کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی تھی۔

    ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ میں قلیل مدتی اور وسط مدتی سفارشات پیش کیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کی گئی رپورٹ میں کمیٹی نے کچھ سرکاری اداروں کو بند کرنے، کئی اداروں کو ضم کرنے اور کچھ اداروں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

  • خیبرپختونخوا حکومت کا  پہلی مرتبہ وفاقی حکومت سے پہلے بجٹ پیش کرنے کا اعلان

    خیبرپختونخوا حکومت کا پہلی مرتبہ وفاقی حکومت سے پہلے بجٹ پیش کرنے کا اعلان

    پشاور : خیبرپختونخوا حکومت نے پہلی مرتبہ مالی سال 2024-25 کا بجٹ وفاقی حکومت سے پہلے پیش کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت نے نئے مالی سال کا بجٹ وفاقی حکومت کےبجٹ سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    صوبائی وزیرخزانہ آفتاب عالم نے کہا کہ پہلی بار وفاقی حکومت سے پہلے بجٹ پیش کریں گے، چوبیس مئی کو صبح گیارہ بجے کابینہ کا اجلاس اور تین بجےاسمبلی کااجلاس ہوگا۔

    خیال رہے آئندہ مالی سال 25-2024 کے لیے وفاقی بجٹ اگلے ماہ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ بجٹ میں وفاق کے اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 16 ہزار 700 ارب روپے ہو سکتا ہے اور مالیاتی خسارہ 9300 ارب رہنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق بجٹ میں وفاق کے اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 16 ہزار 700 ارب روپے ہو سکتا ہے جس میں سود اور قرضوں پر اخراجات کا تخمینہ 9 ہزار 700 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

    بجٹ میں ٹیکس آمدن کا ابتدائی تخمینہ 11 ہزار ارب روپے سے زائد ہوسکتا ہے جس میں ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 5300 ارب روپے جمع ہونے کا امکان ہے جب کہ 680 ارب روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں جمع ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر حکومت پاکستان مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا امکان ہے۔

    مالی سال 2024-25 کی بجٹ تجاویز میں کہا گیا کہ پاکستان میں مرحلہ وار سیلز اور انکم ٹیکس پر چھوٹ ختم کرنے کا امکان ہے۔

  • وفاقی حکومت کا اہم دستاویز لیک اور پھیلانے میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا اہم دستاویز لیک اور پھیلانے میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے اہم دستاویزلیک اورپھیلانے میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے مراسلہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے اہم دستاویز لیک اورپھیلانے میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ کابینہ ڈویژن کی جانب سےتمام وزارتوں ڈویژنز،ذیلی اداروں کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے ، جس میں وزراتوں کے افسران کو کلاسیفائڈ معلومات ،اہم دستاویزکی سیکریسی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تمام وزارتوں ،ڈویژنز میں اہم معلومات دستاویزات کی سیکریسی یقینی بنائی جائے۔

    تمام وزارتیں ڈویژنز افسران، ملازمین کو دستاویزکی سیکریسی یقینی بنانے کی سخت ہدایات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہم سرکاری دستاویزلیک اور معلومات پھیلانے والےیکساں قصور وارتصورہوں گے۔

    ،ذرائع کے مطابق معلومات لیک اور پھیلانے والوں کیخلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ 2023 کے تحت کارروائی گی ، اہم معلومات لیک کرنے کی سزا 2سال قید ہے۔

  • وفاقی حکومت کا 9 مئی کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا 9 مئی کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کی جانب سے 9 مئی کے شہدا کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کل خصوصی تقریب کا اہتمام کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 9 مئی کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنےکافیصلہ کرلیا ، ،ذرائع نے بتایا ہے کہ جناح کنونشن سینٹراسلام آبادمیں کل خصوصی تقریب کااہتمام کیاجائے گا،وزیراعظم شہباز شریف جناح کنونشن سینٹر میں تقریب میں شرکت کریں گے۔

    تقریب میں آرمی چیف اور عسکری قیادت کی شرکت کابھی امکان ہے، وزیراعظم شہباز شریف تقریب میں شہداکو خراج عقیدت پیش کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریب کا اہتمام وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر کیا جارہا ہے، شہداء کی یاد میں بڑی تقریب میں شہداءکے اہلخانہ بھی شرکت کریں گے۔

    پاک فوج، پولیس، سیکیورٹی اداروں اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے والے شہداء کے اہلخانہ شرکت کریں گے جبکہ وفاقی کابینہ اور ارکان پارلیمنٹ بھی شریک ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق بے حرمتی ہونےنہیں دینااب دوبارہ نہیں کےعنوان سے تقریب کا انعقاد ہوگا، تقریب میں سفارت کاروں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

    نو مئی کو وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی ہوگا، کابینہ نو مئی کے حوالے سے حکومتی پالیسی کی منظوری دے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم وفاقی کابینہ کےفورم سے نو مئی واقعہ پر خصوصی پیغام دیں گے جبکہ وفاقی کابینہ اجلاس میں9مئی واقعہ کی مذمت کی جائے گی۔

    وفاقی کابینہ اجلاس میں نو مئی کو سیاہ دن قرار دیا جائے گا اور نو مئی کوپارلیمنٹ کی بالادستی ،جمہوری رویوں کے فروغ پر زور دیا جائے گا۔

  • بجٹ 2025-2024 : ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز

    بجٹ 2025-2024 : ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دے دی، آئی ایف ایم نے پاکستان سے اگلے بجٹ میں ٹیکس رعایتیں ختم کرنے کی ہدایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال سابق فاٹا کیلئے جاری ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دے دی۔

    فاٹا اور پاٹا پرٹیکس چھوٹ ختم کرنے سے وفاقی حکومت کو 100 ارب سالانہ ریونیو ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آرنے اگلے مالی سال بجٹ کیلئے ابتدائی تجاویز تیار کر لیں،چیئرمین ایف بی آرنےگزشتہ روز وزیر خزانہ کو ٹیکس تجاویز پر بریفنگ بھی دی۔

    حکومت مختلف شعبوں کو 1200 ارب روپے کی ٹیکس رعایتیں دے رہی ہے،آئی ایف ایم نے پاکستان سے اگلے بجٹ میں ٹیکس رعایتیں ختم کرنے کی ہدایت کی۔

    سابق فاٹا کیلئےمشینری کی درآمدپرسیل ٹیکس کی 30 جون 2024 تک چھوٹ دی گئی تھی، فاٹا،پاٹا میں انکم ٹیکس پر بھی استثنیٰ 30 جون 2024 تک برقرار ہے۔