Tag: وفاقی محتسب

  • کے الیکٹرک کے خلاف شہریوں کی شکایات پر وفاقی محتسب نے کیا کہا؟ ویڈیو رپورٹ

    کے الیکٹرک کے خلاف شہریوں کی شکایات پر وفاقی محتسب نے کیا کہا؟ ویڈیو رپورٹ

    وفاقی محتسب سیکریٹریٹ سندھ کے انچارج امیر احمد شیخ نے کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ انھیں کے الیکٹرک کے خلاف شکایات موصول ہوتی ہیں، لیکن کمپنی کی کارکردگی بہتر ہے، میں بہتری اور نتائج پر یقین رکھتا ہوں۔

    انھوں نے کہا صارفین کے پاس وفاقی محتسب کا فورم بھی ہے جو ان کی شکایات کا ازالہ کرتا ہے، میں تمام شہریوں سے کہوں گا کہ اس سے فائدہ اٹھائیں۔ اس موقع پر انھوں نے کے الیکٹرک کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی میں بہتری کے سفر کو جاری رکھے، نیز صارفین کے ساتھ احساسِ شراکت کے رویے کو بھی جاری رہنا چاہیے۔


    ‘جیسا بھارت کے خلاف آپریشن ہوا کے الیکٹرک کے خلاف بھی کیا جائے’


    کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے کہا کہ ہم محتسب کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہیں۔ مونس علوی نے امیر احمد شیخ کو بجلی کے بلوں کی وصولی کے مسائل اور کمپنی کے 30 فی صد فیڈرز نیٹ ورک میں چوری جیسے چیلنجز کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • مجبور ہوکر مستعفی ہونیوالی خاتون کے حق  میں فیصلہ ، بینک اور 9 ملزمان پر 1 کروڑ جرمانہ

    مجبور ہوکر مستعفی ہونیوالی خاتون کے حق میں فیصلہ ، بینک اور 9 ملزمان پر 1 کروڑ جرمانہ

    اسلام آباد : وفاقی محتسب نے بینک سے مجبور ہوکر مستعفی ہونیوالی خاتون ملازمہ کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے بینک اور 9 ملزمان پر 1 کروڑ جرمانہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق غیر امتیازی سلوک پر وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت نے سب سے بڑا جرمانہ کردیا۔

    وفاقی محتسب نے بینک سے مجبور ہوکر مستعفی ہونیوالی خاتون ملازمہ کے حق میں فیصلہ سنادیا اور بینک اور 9 ملزمان پر 1 کروڑ جرمانہ کردیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ فوسپا نے 9 ملزمان پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا، رقم کا 50 فیصد شکایت کنندہ کو اور 50 فیصد قومی خزانے میں جمع کروانے کا حکم دیا۔

    بینک کو بھی 50 لاکھ روپے بطور ہرجانہ خاتون کو ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا شکایت کنندہ بینک کی سب سے سینئر خاتون ملازمہ تھی، خاتون کومبینہ طور پر کئی سالوں تک امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گیا ، شکایت کنندہ کو خاتون ہونے کی وجہ سے ترقی سے محروم کیا گیا۔

  • وفاقی محتسب کا حکم، سبی کی خاتون کو ساڑھے 10 ہزار روپے دلوا دیے گئے

    وفاقی محتسب کا حکم، سبی کی خاتون کو ساڑھے 10 ہزار روپے دلوا دیے گئے

    کوئٹہ: وفاقی محتسب کے حکم پر بلوچستان کے شہر سبی کی رہائشی درخواست گزار خاتون کو 10 ہزار 500 روپے دلوا دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سبی کی پیروزہ نامی خاتون اپنی شکایت لے کر وفاقی محتسب کے ریجنل آفس کوئٹہ پہنچ گئی تھیں کہ بینظیر کفالت پروگرام میں رجسٹریشن کے باجود انھیں ساڑھے دس ہزار کی سہ ماہی قسط نہیں دی جا رہی ہے۔

    وفاقی محتسب سے جاری اعلامیے کے مطابق خاتون کی شکایت پر متعلقہ محکمے کے عملے کو طلب کر کے جواب مانگا گیا، جس پر متعلقہ محکمہ جواز پیش کرنے میں ناکام رہا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کے انھوں نے اس حوالے سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر کے چکر لگائے مگر ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی، آخر کار مجبور ہو کر انھوں نے انصاف کے حصول کی خاطر وفاقی محتسب کے ادارے میں درخواست دائر کر دی۔

    درخواست موصول ہوتے ہی ریجنل آفس کوئٹہ کے عملے نے انکوائری کا اغاز کیا، اور متعلقہ محکمے کے عملے کو طلب کر کے جواب طلب کیا گیا، جس کے بعد وفاقی محتسب نے احکامات جاری کیے کہ فوری طور پر درخواست گزار کو بینظیر کفالت پروگرام کی سہ ماہی قسط ادا کی جائے۔

    وفاقی محتسب کے احکامات موصول ہوتے ہی متعلقہ محکمے نے درخواست گزار کی سہ ماہی قسط جاری کر دی۔

  • صدر آصف زرداری نے وفاقی محتسب کے فیصلے کیخلاف شہری کی درخواست منظورکرلی

    صدر آصف زرداری نے وفاقی محتسب کے فیصلے کیخلاف شہری کی درخواست منظورکرلی

    صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کےخلاف شہری فہیم احمد کی درخواست منظور کرلی، آصف علی زرداری نے ایک ماہ میں تقرری کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرآصف زرداری نے سی اے اے کو متوفی ملازم کے بیٹے کی ایک ماہ میں تقرری کی ہدایت بھی کردی ہے، فہیم احمد نے سی اے اے کیخلاف ’’متوفی ملازمین‘‘ کے کوٹے پر تقرری نہ کرنے کی شکایت کی تھی۔

    صدر مملکت نے کہا کہ 1999 میں والد کی وفات کے وقت شکایت کنندہ کی عمر صرف 6 سال تھی، شہری نے 2005 کی پالیسی کے تحت عمر پوری ہونے کے بعد تقرری کی درخواست دی، پالیسی متعارف ہونے سے قبل فہیم احمد تعینات ہونے کا اہل نہیں تھا۔

    آصف زرداری نے کہا کہ یہ پالیسی کے ماضی میں اطلاق کے بجائے مستقبل میں اطلاق کا معاملہ ہے، متوفی ملازم کے بیٹے کو اشتہار کی رسمی کارروائی کے بغیر محکمے میں تعینات کیا جانا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کا دعویٰ موجودہ کیس میں قانونی طور پر درست نہیں، درخواست گزار نے پالیسی متعارف کرانے کے بعد بلوغت کی عمر حاصل کی، سول ایوی ایشن اتھارٹی ایک ماہ میں قانون کے مطابق فہیم احمد کی درخواست پر کارروائی کرے۔

    تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ فہیم احمد کے والد اتھارٹی کے ملازم تھے، 1999 میں انکا کینسر کے باعث انتقال ہوا، والد کی وفات کے وقت شکایت کنندہ نابالغ تھا، تقرری کی درخواست نہیں دے سکتا تھا۔

    نوکری کی درخواست دینے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے درخواست مسترد کردی، فہیم احمد نے شکایت کے حل کےلیے اتھارٹی سے رجوع کیا مگر کوئی ازالہ نہ ہوا، فہیم احمد نے وفاقی محتسب سے رجوع کیا، محتسب نے بدانتظامی ثابت نہ ہونے پر درخواست مسترد کردی۔

    شکایت کنندہ نے فیصلے کےخلاف صدر مملکت کو اپیل کی، اس کی درخواست منظورکرلی گئی، صدر مملکت نے اتھارٹی کو ایک ماہ میں قانون کے مطابق تقرری کی درخواست پر کارروائی کا حکم دیا ہے۔

  • ٹیکس دہندگان کو ٹیکس حکام کی ہراسانی سے بچانے کے لیے اہم اعلان

    ٹیکس دہندگان کو ٹیکس حکام کی ہراسانی سے بچانے کے لیے اہم اعلان

    اسلام آباد: وفاقی ٹیکس محتسب کے رجسٹرار ماجد قریشی نے کہا ہے کہ اگر کوئی ٹیکس دہندہ ری فنڈز کے لیے ٹیکس محتسب سے درخواست کرے تو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کیس ختم ہونے تک اس کا آڈٹ نہیں کر سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں رجسٹرار وفاقی ٹیکس محتسب ماجد قریشی اور میڈیا ہیڈ ناظم سلیم نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس محتسب کو درخواست کرنے والوں کو ٹیکس حکام کی ہراسانی سے بچایا جائے گا۔

    ماجد قریشی نے کہا کہ ٹیکس محتسب کو ٹیکس افسران کی بد انتظامی کی وجہ سے نا انصافیوں کا ازالہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، سال 2023 کے دوران وفاقی ٹیکس محتسب کی کارکردگی کو اجاگر کیا جائے گا۔

    ماجد قریشی نے کہا کہ ایف ٹی او آفس میں تقریباً 60,000 کالز موصول ہوئیں، واٹس ایپ نمبر 0334-0544460 پر بھی 80,000 کالیں موصول ہوئیں، رجسٹرار ٹیکس محتسب کے مطابق ایف بی آر ایف ٹی او کی سفارشات پر مثبت جواب دے رہا ہے۔

    ایف بی آر نے ایک ماہ میں ٹیکس وصولی کا نیا ریکارڈ قائم کردیا

    ماجد قریشی نے بتایا کہ فوت شدہ ٹیکس دہندگان کے NTN/STRN کی ڈی رجسٹریشن کے کا طریقہ کار آسان بنایا گیا ہے، مشتبہ / اسمگل شدہ نان کسٹم ڈیوٹی پیڈ (NCP) گاڑیوں کو روکنے کے بعد کیسز نمٹانے کے ایس او پی جاری کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایف بی آر نے تنخواہ دار افراد اور پنشنرز کے لیے ریٹرن فائل کرنے اور ٹیکس کی ادائیگی کا آسان طریقہ کار جاری کر دیا ہے۔

  • وفاقی ٹیکس محتسب کا جعلی ریفنڈ کے معاملے پر بڑا فیصلہ

    وفاقی ٹیکس محتسب کا جعلی ریفنڈ کے معاملے پر بڑا فیصلہ

    کراچی: وفاقی ٹیکس محتسب کا جعلی ریفنڈ کے معاملے پر بڑا فیصلہ سامنے آگیا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کو 45 دن میں جعلی ریفنڈ کے معاملے پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو کہا ہے کہ جعلی ریفنڈ میں ملوث ٹیکس افسران کے خلاف کارروائی شروع کی جائے، جتنی جلد ریفنڈ میں رقم ادا کی گئی ہے واپس لی جائے۔

    وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو 45دن میں جعلی ریفنڈ کے معاملے پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کردی۔

    تمام ائیرپورٹس پر ایک ماہ کے اندر ویزہ پروٹیکٹر ڈیسک قائم کی جائیں، وفاقی محتسب

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس محتسب نے 2011سے2014 کے جعلی ریفنڈ کیسز کا ازخود کارروائی میں فیصلہ دیا، ان لینڈ ریونیو افسران نے ریڈ الرٹ کے باوجود ریفنڈ جاری کیے، ریفنڈ کیسز میں جعلی ریفنڈ کے نام پر حکومت کو 40 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق یہ جعلی ریفنڈ 2010 سے 2014 کے دوران جاری ہوئے تھے، ان جعلی ریفنڈ کا مرکز ریجنل ٹیکس آفس تھا، کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آف کراچی چیف کمشنر کو کارروائی کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

  • پشاور : وفاقی محتسب کی انسپکشن ٹیم کا باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا اچانک دورہ

    پشاور : وفاقی محتسب کی انسپکشن ٹیم کا باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا اچانک دورہ

    کراچی : وفاقی محتسب کی جانب سے قائم کردہ انسپکشن ٹیم نے پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا اچانک دورہ کیا، انہوں نے ایئرپورٹ پر مسافروں کی دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا اور ایئرپورٹ پر قائم ون ونڈو آپریشن کا بھی دورہ کیا۔

    انسپکشن ٹیم نے ایئرپورٹ پر قائم کردہ ون ونڈو آپریشن پر مختلف اداروں کے عملے کی عدم موجودگی پر اظہار برہمی کیا، ٹیم کا کہنا تھا کہ دیگر اداروں کا عملہ ون ونڈو آپریشن پر موجود کیوں نہیں ہوتا؟

    اس کے علاوہ انسپکشن ٹیم نے مسافروں کی جانب سے موصول شکایات پر بھی ایف آئی اے امیگریشن پربرہمی کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ مسافروں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہوتی ہیں جس سے ان کی امیگریشن میں تاخیر ہوتی ہے۔

    انسپکشن ٹیم نے ہدایت کی کہ ایف آئی اے کے پاس اگر افرادی قوت کی کمی ہے تو اسے دور کیا جائے، ایئرپورٹ پر مسافروں کو سہولتیں فراہم کرنے کے حوالے سے مزید اقدامات کیے جائیں۔

    انسپکشن ٹیم نے جوائنٹ سرچ بیگیجز کاؤنٹر کا بھی دورہ کیا، سی اے اے کی جانب سے قائم کر دہ جوائنٹ سرچ بیگجز کاؤنٹر پر انسپکشن ٹیم نے اطمینان کا اظہار کیا۔

  • صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی  کے کیسز ہوئے،  رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

    صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی کے کیسز ہوئے، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

    اسلام آباد : وفاقی محتسب نے رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ صرف قصور میں دس برس میں دو سو باہترکیسز ہوئے، لیکن چند ملزمان کو سزا  ہوئی،  زیادتی کرنے والوں میں  بااثر سیاستدان،دولت مند اورپڑھے لکھے افراد شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قصوراسکینڈل معاشرے کاالمیہ نکلا، وفاقی محتسب کی سرچ رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف کیا گیا کہ پنجاب میں زیادتی کے واقعات بڑھ گئے، صرف قصور میں دس برس میں دو سو باہتر کیسز ہوئے لیکن چند ملزمان کو سزا ہوئی، واقعات کی تحقیقات اثرو رسوخ کے استعمال اور پولیس کو پیسے دے کر دبا دی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا زیادتی کا نشانہ بننے والے بیشتر  بچے غریب، ان پڑھ اور پسماندہ خاندانوں کے ہیں، جو پیسے اور دھونس دھمکی پر دباؤ میں آگئے جبکہ بچوں سے زیادتی کے شرمناک واقعات میں زیادہ تر بااثر سیاستدان، دولت مند اور پڑھے لکھے افراد ملوث نکلے۔

    [bs-quote quote=”بچوں سے زیادتی کرنے والوں میں بااثر سیاستدان،دولت مند اورپڑھے لکھے افراد شامل ہیں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”رپورٹ "][/bs-quote]

    رپورٹ میں زیادتی کے واقعات کی بڑی وجہ منشیات کا استعمال، جسم فروشی، فحش فلموں کی دستیابی قرار دیا اور کہا گیا قصور میں بڑھتے واقعات کا جائزہ لینے کے لیے سینٹر قائم کیا گیا ، قصور واقعے پر ریسرچ رپورٹ صدر پاکستان کو بھجوا دی ہے۔

    وفاقی محتسب کا کہنا ہے کہ عام طور  پر  بچوں سے زیادتی کے واقعات رپورٹ نہیں ہوتے،  2018  میں بچوں سے زیادتی کے 250 سے زائدکیس درج ہوئے جبکہ 2017 میں زیادتی کے 4 ہزار  139 واقعات رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ پنجاب میں 1  ہزار  89کیس رپورٹ ہوئے۔

    یاد رہے جنوری 2018 میںقصور کی ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا، ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی تھی۔

    بعد ازاں اکتوبر 2018 میں  قصور کی زینب اور دیگر معصوم بچیوں کے قاتل عمران علی کو لکھپت جیل کے پھانسی  دے دی گئی تھی۔

    خیال رہے زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، جو چالان جمع ہونے کے سات روز میں مکمل کیا گیا تھا۔

  • وفاقی محتسب 15 دن میں انصاف فراہم کررہا ہے، سلمان فاروقی

    وفاقی محتسب 15 دن میں انصاف فراہم کررہا ہے، سلمان فاروقی

    لاہور : وفاقی محتسب کے سربراہ سلمان فاروقی نے کاہ ہے کہ پاکستان میں محتسب کا ادارہ 15 یوم کے اندر انصاف فراہم کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سلمان فاروقی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں محتسب کے ہاں انصاف کی فراہمی کےلیے 90 دن کا نظام موجود ہے تاہم پاکستان میں محتسب 15 روز کے اندر انصاف فراہم کردیتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’میرے دور میں اب تک مختلف محکموں کے خلاف 2 لاکھ 49 ہزار مقدمات کا فیصلہ ہوچکا ہے بقیہ دیگر کیسز پر تیزی سے کام جاری ہے اور ادارے کے افسران نیک نیتی اور ایمانداری کے ساتھ اپنے امور سرانجام دے رہے ہیں‘‘۔

    سلمان فاروقی نے مزید کہا کہ ’’ملک کے تمام ائیرپورٹس پر وفاقی محتسب کے دفاتر قائم کردیے گئے ہیں، جس سے سول ایوایشن اور ائیرلائنز کے خلاف موصول ہونے والی شکایات میں 70 فیصد کمی آئی ہے، اس کے برعکس ماضی میں دس سال تک وفاقی محکموں کے خلاف شکایات پر فیصلے زیر التواء تھے‘‘۔

    سلمان فاروقی نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب بجلی ، گیس ، ایف آئی اے، بادرا، سول ایوی ایشن، ائیرلائنز ایمیگریشن کے خلاف شکایات وفاقی محتسب کو دی جاسکتی ہیں تاکہ سسٹم میں موجود خامیوں کو دور کیا جاسکے،انہوں نے وفاقی محتسب کی جانب سے عوام کو یقین دہانی کروائی کہ موصول ہونے والی شکایات کا ازالہ مقررہ وقت پر کیا جائے گا‘‘۔