Tag: وفاقی وزراء

  • وفاقی وزراء کی سال بھر کی کارکردگی کیا رہی؟ رپورٹ سامنے آگئی

    وفاقی وزراء کی سال بھر کی کارکردگی کیا رہی؟ رپورٹ سامنے آگئی

    اسلام آباد : وفاقی وزراء کی سال بھر کی کارکردگی کیا رہی؟ رپورٹ سامنے آگئی، جس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سرفہرست ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزراء کی سال بھر کی کارکردگی کی رپورٹ سامنے آگئی ، پلڈاٹ کی رپورٹ میں پارلیمانی حاضری اور کارکردگی کا تجزیہ لیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا کہ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سرفہرست رہے ، اعظم نذیر کی سب سے زیادہ حاضری رہی اور 17 گھنٹے سے زائد پارلیمنٹ میں خطاب کیا۔

    خواجہ آصف دوسرے نمبر پر ہے ، انھوں نے 69 اجلاسوں میں شرکت کی اور ساڑھے 5 گھنٹے سے زائد خطاب کیا۔

    قیصراحمدشیخ کی پارلیمنٹ میں حاضری زیادہ مگر خطاب کم رہا، قیصراحمدشیخ نے 67 اجلاسوں میں شرکت کی اور صرف31منٹ کاخطاب کیا۔

    عطا تارڑ خطاب کرنے میں تیسرے نمبر پر رہے، ساڑھے 4 گھنٹے پارلیمنٹ میں اظہار خیال کیا ، وزیرخزانہ کی کم حاضری رہی مگر اہم کردار رہا 35 اجلاسوں میں شرکت کی اور صرف 4 گھنٹے خطاب کیا۔

    پلڈاٹ اسحاق ڈار نے پارلیمانی وقت کم دیا ، 32 اجلاسوں میں شرکت کی اور 2 گھنٹے 45 منٹ خطاب کیا جبکہ وزیر داخلہ محسن نقوی کی 10 اجلاسوں میں شرکت کی اور 12 منٹ تک خطاب کیا۔

    احمد چیمہ سب سے کم متحرک وزیر رہے اور 9 اجلاسوں میں شرکت کی ، صرف1 منٹ کا خطاب کیا۔

    38 حکومتی بلز کی منظوری دی گئی اور پارلیمنٹ نے ایک سال میں ریکارڈقانون سازی کی.

  • وزیراعظم نے 5 وفاقی وزراء کو اضافی وزارتوں کے چارج دیدیے

    وزیراعظم نے 5 وفاقی وزراء کو اضافی وزارتوں کے چارج دیدیے

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے 5 وفاقی وزراء کو اضافی وزارتوں کے چارج دیدیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 5 وفاقی وزراء کو اضافی قلم دان تفویض کر دیے گئے، کابینہ ڈویژن نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

    کابینہ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کے مطابق وزیرِ نجکاری عبدالعلیم خان کو مواصلات کا اضافی چارج، وفاقی وزیرچوہدری سالک  کو مذہبی امور بین المذاہب ہم آہنگی کا چارج دیاگیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق رانا تنویر  کو نیشنل فوڈ سیکیورٹی ریسرچ، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو بین الصوبائی رابطہ کا چارج اور وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کو آبی وسائل کی وزارت کا اضافی چارج دیاگیا ہے۔

  • پشاور میں جلسے کے بعد کورونا پھیلا تو… شبلی فراز کی اپوزیشن رہنماؤں کو وارننگ

    پشاور میں جلسے کے بعد کورونا پھیلا تو… شبلی فراز کی اپوزیشن رہنماؤں کو وارننگ

    اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات شبلی فرازنے اپوزشن کو وارننگ دی ہے کہ اگر پشاور میں جلسے کے بعد کورونا پھیلا تو مقدمہ اپوزیشن رہنماؤں اور منتظمین پردرج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، دوسری طرف پی ڈی ایم کے جلسے جاری ہیں، گورنرسندھ سمیت وفاقی وزراء نے اپوزیشن کو پشاور میں جلسے کے اعلان پر آڑے ہاتھوں لیا۔

    وفاقی وزیرشبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا اپوزیشن غیرذمہ داری کاثبوت دینےپرتلی ہوئی ہے، انکا جلسے منعقد کرنے پر بضد ہونا انکی غیر جمہوری سوچ کاعکاس ہے، عدالتی،حکومتی احکامات کےبعدجلسےکاکوئی قانونی اوراخلاقی جوازنہیں بنتا۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ذاتی مفاد کیلئےعوام کی زندگیوں سےکھیلنا سب سےبڑی خود غرضی ہے، خیبر پختونخوامیں کیسزبڑھنے کی صورت اپوزیشن رہنماؤں اور جلسوں کےمنتظمین پرمقدمہ ہوگا۔

    وفاقی وزیرریلوےشیخ رشید نے کہا کہ ووٹ کوعزت دو!لیکن ووٹر کوروناسےمرنےدویہ ہےدہرا معیار ہے، انھیں غریب کابچہ قربانی کیلئے درکار ہے جبکہ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون کی صورتحال میں عوامی اجتماع خوفناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    وفاقی علی زیدی نے پی ڈی ایم کے پشاور جلسے کو غیرذمہ داری کی انتہا قرار دیا جبکہ وفاقی وزیرفواد چوہدری نے سوال کیا اپوزیشن کا لوگوں کی زندگی کے ساتھ کھیلنامذاق نہیں ؟

    وفاقی وزیرِحماد اظہرنےکہا کہ اپوزیشن "این آراودو تحریک”کی خاطرعوام کی جان خطرے میں ڈالنے کو تیارہیں جبکہ وفاقی مشیرداخلہ شہزاداکبرنے ٹوئٹ میں کہا کہ دوغلے پن اوراقتدارسے ہوس کی اس سےبڑی نظیرکیا ہوگی،عوام کوکھلےعام کورونا بانٹ رہے ہیں۔

    معاون خصوصی ڈاکٹرشہبازگل کا کہنا تھا کہ بختاورکی منگنی پروگرام کیلئےکوروناٹیسٹ کی رپورٹ بھیجنالازم مگرخلق خدا کو جب جلسوں میں بلاتے ہو تو کیوں ان کی جانوں کاخیال نہیں رکھتے، اپنی جانیں توبہت عزیزہیں تمہیں؟یہ ہے وہ فرعونیت۔

  • وفاقی وزراء کے وفد نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ میں سہولیات کا جائزہ لیا

    وفاقی وزراء کے وفد نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ میں سہولیات کا جائزہ لیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی وزراء کے وفد نے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا دورہ کرکے مسافروں اور تارکین وطن کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزراء کے وفد نے وزیر اعظم کی خاص ہدایت پر اسلام آباد ایئر پورٹ میں مسافروں اور تارکین وطن کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔ وزراء میں فواد چوہدری، شہریارآفریدی، محمدمیاں سومرو، عامرمحمود کیانی شامل تھے۔

    وزرا کے وفد نے مسافروں اور تارکین وطن کو ایئرپورٹس پر دی جانے والی سہولیات کاجائزہ لیا، اس موقع پرسول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے وفاقی وزراء کو بریفنگ دی گئی۔

    وزراء نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر افرادی قوت کی کمی کی تفصیلات بھی مانگ لیں، اس کے علاوہ ایئرپورٹ منصوبے کی لاگت میں اضافے اورتعمیر میں غیرمعیاری کام کے ذمہ داروں کی تفصیلات بھی15روز میں طلب کرلیں۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کئی گھنٹوں کی طویل مسافت طے کرکے واپس آتے ہیں، انہیں غیر رجسٹرڈ موبائل کی رجسٹریشن کیلئے لائن میں لگنا پڑتا ہے، ایئرپورٹ پر بیت الخلاء کی صفائی یقینی بنائی جائے۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ شہریارآفریدی نے کہا کہ کسٹم، اےاین ایف اور ایف آئی اے کی کارکردگی قابل تحسین ہے، تینوں حکام ایک ساتھ مسافروں کے سامان کی چیکنگ کرتے ہیں، اسلام آباد ایئرپورٹ پرجدید اسکینر نصب کیے جائیں، جوں ہی کسی غیر ملکی کا پاسپورٹ اسکین ہو اس کی زبان میں ویلکم کہا جائے۔

  • وزراء کی 100 دن کی کارکردگی رپورٹس  وزیراعظم کو موصول، مراد سعید اور شیخ رشید میں سخت مقابلہ

    وزراء کی 100 دن کی کارکردگی رپورٹس وزیراعظم کو موصول، مراد سعید اور شیخ رشید میں سخت مقابلہ

    اسلام آباد : نئے پاکستان میں حکومت کو سو دن پورے ہونے میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے، وفاقی وزرا نے کارکردگی رپورٹس وزیراعظم کو ارسال کردیں، کارکردگی میں وفاقی وزیر مراد سعید اور شیخ رشید میں سخت مقابلہ ہے جبکہ باقی وزرا بھی ٹاپ ٹین کی دوڑ میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کو سو دن پورے ہونے کے قریب ہیں، 100 دنوں میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کیا اقدامات اٹھائے؟ کفایت شعاری مہم سے قومی خزانے کو کتنا فائدہ پہنچایا؟حکومتی منشور پر عمل درآمد کے اہداف حاصل کئے یا نہیں؟

    وفاقی وزراء کی رپورٹس وزیراعظم ہاؤس کو موصول ہونا شروع ہوگئیں ہیں ، کارکردگی رپورٹس نے ذاتی نمبر پر وصول کیں۔

    کارکردگی میں وفاقی وزیر مراد سعید اور شیخ رشید میں سخت مقابلہ ہیں ، دونوں وفاقی وزراء نے سو روزہ اہداف بر وقت مکمل کرلئے ہیں ، شیخ رشید نے وزارت میں 2 ارب ،مراد سعید نے 3 ارب سے زائد کی آمدن کا ریکارڈ بنایا۔

    کامیاب سفارتکاری اور غیر ملکی رابطوں میں تیزی کے شاندار ریکارڈز میں وفاقی وزیر خارجی شاہ محمود قریشی بھی کارکردگی میں آگے ہیں جبکہ تجاوزات کے خلاف آپریشن میں وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی سب سے آگے۔

    وفاقی وزیر آبی منصوبہ بندی فیصل واوڈا نے بھی مطلوبہ اہداف حاصل کر لئے، 40 روزہ وزارت میں داسو ڈیم اور پانی چوری کی روک تھام کے لئے ہنگامی اقدامات کئے اور ملک میں پہلی بار صوبوں کو ٹیلی میٹرز کی تنصیب پر راضی کر لیا۔

    اوورسیز پاکستانیوں کے لئے اہم منصوبوں کی شروعات،ذوالفقار بخاری بھی ٹاپ 10 میں شامل ہیں جبکہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے بھی مطلوبہ اہداف حاصل کئے۔

    وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ علی زیدی کی کارکردگی بھی بہترین رہی ، 9 بلین ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے معاہدے کئے۔

    دوسری جانب متعدد وزراء تا حال اہم کامیابیاں حاصل کرنے میں ناکام، وفاقی وزیر برائے آئی ٹی خالد مقبول صدیقی کوئی بڑا منصوبہ شروع نہ کر سکے، وفاقی وزیر برائے آئی پی سی فہمیدہ مرزا بھی کارکردگی دکھانے میں پیچھے رہ گئیں، سو روز میں کھیلوں سے متعلق کوئی بڑے فیصلے نہ ہو سکے۔

    وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی بھی متاثر کن کارکردگی نہ دکھاسکے اور وفاقی وزیرنجکاری میاں محمد سومرو بھی خاطر خواہ اہداف حاصل نہ کر سکے۔

    مزید پڑھیں : حکومت کے 100 دن مکمل ہونے پر جناح کنونشن سینٹر میں تقریب کرنے کا فیصلہ

    خیال رہے حکومت نے 100 دن پورے ہونے پر کارکردگی رپورٹ شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 100 دن مکمل ہونے پر خصوصی تقریب جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہوگی، جس میں وزیراعظم عمران خان حکومتی کارکردگی پرقوم کو اعتماد میں لیں گے۔

    یاد رہے چند روز قبل 100روزہ پلان کے تحت وزیر اعظم عمران خان وزارتوں کی کارکردگی قوم کے سامنے لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارتوں کو پہلے مرحلے کی کارکردگی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

    وزراء کو رپورٹ میں بتانا ہوگا کہ قومی خزانے کو کتنا فائدہ پہنچایا، کفایت شعاری،سادگی پرعمل ہوا؟ عوام کو ریلیف کے لیے کیا اقدامات کیے اور حکومتی منشورپرعملدرآمد ، نئی اسکیموں، کرپشن کے سد باب کے لیے کیا اقدامات کیے۔

    وزیر اعظم وزارتوں کی کارکردگی قوم کے سامنےلائیں گے اور اعلیٰ کارکردگی کے حامل وزراکوحکومتی و عوامی سطح پر کریڈٹ دیں گے۔

    واضح رہے عام انتخابات 2018 سے قبل 20 مئی کو پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سو دن کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ 100 دن کا منشور دے دیا ہے، یہ منشور ہماری سمت کا تعین کررہا ہے۔

    سربراہ تحریک انصاف نے مزید کہا تھا کہ سو دن کے پلان کا مقصد حکومت کی تمام پالیسیاں بنانا ہے، سو دن کے پلان میں سوا3کروڑ سرکاری اسکولوں کے بچوں کی تعلیم پر توجہ دینی ہے، مدارس کے25لاکھ بچوں کو اعلیٰ تعلیم دینی ہے، مدارس کے بچوں کو بھی ڈاکٹر بنانا ہے، ہم نے نچلے طبقے کو اوپر لانا ہے، بیورو کریسی کو غیرسیاسی کیا جائے گا، سرکاری اسپتالوں کو ٹھیک کرنے گئے تو مافیا کا سامنا کرنا پڑا۔

  • وفاقی وزراء نے استعفٰی نہیں دیا، مریم اورنگزیب کی تردید

    وفاقی وزراء نے استعفٰی نہیں دیا، مریم اورنگزیب کی تردید

    اسلام آباد : وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وفاقی وزراء زاہد حامد اور انوشہ رحمان نے استعفٰی نہیں دیا، دھرنے والوں کے مسلح ہونے پر آپریشن روکنا پڑا، کل عدالت کو اپنے مؤقف سے آگاہ کریں گے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے دھرنا ختم کرانے کیلئے عدالتی احکامت پر عمل کیا، عدالت کا حکم تھا کہ غیر مسلح آپریشن کیا جائے، دھرنے والے مسلح تھے اس لئے آپریشن روکنا پڑا۔

    انہوں نے کہ اس حوالے سے حکومت کل عدالت کے سامنے اپنا مؤقف بیان کرے گی، ان کا مزید کہنا تھا کہ دھرنے کی وجہ سے اسلام آباد اور دیگر مقامات کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    یہ معاملہ انتہائی حساس نوعیت کا ہے اس کے ساتھ دیگر ناموں کو منسلک کرنا غیر ذمہ درانہ ہے، جس سے سب کو اجتناب کرنا چاہیے۔

    اس لئے چاہتے ہیں کہ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے افہام و تفہیم سے حل کیا جائے تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کو ختم کیا جاسکے۔

    یاد رہے کہ استعفوں کے حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکام کی ملاقاتوں کے بعد وفاقی حکومت نے اپنی کابینہ سے آئندہ 48 گھنٹے کے دوران دو وزراء سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔


    مزید پڑھیں: زاہد حامد، انوشے رحمان اور رانا ثناء اللہ کے مستعفی ہونے کا امکان


    یہ دونوں وزراء راجہ ظفرالحق کی انکوائری کمیٹی میں بھی شامل تھے اور جن کی سبکدوشی کا مطالبہ دھرنا مظاہرین کی جانب سے بھی سامنے آ چکا ہے۔

  • انتالیس وفاقی وزراء کے قلمدانوں کا حکم نامہ جاری

    انتالیس وفاقی وزراء کے قلمدانوں کا حکم نامہ جاری

    اسلام آباد : وفاقی وزراء کی حلف برداری کے بعد ان کی تعیناتی کا گزٹ نوٹی فیکشن جاری ہوگیا۔ مختصر مدت کے نئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی بھاری بھرکم کابینہ کے اراکین حلف اٹھا کر وزیر بن گئے،عوامی نمائندے تینتالیس ہیں مگر قلمدانوں کا گزٹ نوٹی فکیشن انتالیس کا جاری ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی تینتالیس رکنی کابینہ میں پرانے چہرے نمایاں ہیں، کابینہ میں 26 وفاقی وزراء اور 13 وزیر مملکت شامل ہیں، وفاقی وزراء کے قلمدانوں کے گزٹ نوٹی فیکشن کے مطابق نئے وزیر اعظم کی کابینہ میں چھبیس وفاقی وزراء اور تیرہ وزیر مملکت شامل ہیں۔

    خواجہ آصف کو وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔ چوہدری نثار کے انکار کے بعد وزیر داخلہ کی ذمہ داری احسن اقبال کی ہے جبکہ خواجہ سعد رفیق بدستور ریلوے کی وزارت سنبھالیں گے، زاہد حامد وزیر قانون، اسحاق ڈار پھر وزیر خزانہ ہونگے، خرم دستگیر کو وزیر دفاع بنادیا گیا۔

    مشاہد اللہ خان کی کابینہ میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وزارت کے ساتھ واپسی ہوئی ہے، پرویز ملک تجارت بلیغ الرحمان تعلیم، جاوید علی آبی ذخائر اور اویس لغاری سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر ہونگے، عابد شیرعلی بجلی کے وزیر مملکت ہی رہیں گے۔


    مزید پڑھیں: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ نے حلف اٹھالیا


    مریم اورنگزیب کو وزیر مملکت برائے اطلاعات اورسردار محمد یوسف بدستور وفاقی وزیر مذہبی امور ہی رہیں گے، پاناما کیس میں نواز شریف کی حمایت میں بڑھکیں مارنے والوں کے بھی وارے نیارے ہوگئے۔

    دانیال عزیز ،طلال چوہدری ۔انوشہ رحمان وزیر مملکت بن گئے، تینتالیس وزراء نے حلف اٹھایا جبکہ انتالیس کو قلمدان ملے، ان میں سے چار ایسے بھی ہیں جو کسی وزارت کے بغیر ہی وزیر ہونے کے مزے لوٹیں گے۔

  • کشمیر الیکشن میں پی پی بھاری اکثریت سے فتح حاصل کریگی، راجہ پرویز اشرف

    کشمیر الیکشن میں پی پی بھاری اکثریت سے فتح حاصل کریگی، راجہ پرویز اشرف

    میرپور: سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ’’آزاد کشمیر کے عوام بھاری تعداد میں پیپلزپارٹی کو ووٹ دے کر فتح سے ہمکنار کروائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نے میرپور آزاد کشمیر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’حکومت عوام سے کئے گئے وعدوں پر پورا نہیں اتر سکی، پہلے لوڈشیڈنگ چھ ماہ میں ختم کرنے کا وعدہ کیا گیا پھر بڑھا کر ایک سال ہوا اور اب وفاقی وزراء کہتے ہیں کہ 2018 میں لوڈشیڈنگ پر قابو پالیا جائے گا‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف تو حکومتی اراکین شہروں میں 6 گھنٹے اور دیہاتوں میں 8 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا دعویٰ کرتے ہیں مگر حقیقت اس کے برعکس ہے، گاؤں دیہاتوں میں بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    راجہ پرویز اشرف نے الزام عائد کیا کہ ’’وفاقی وزراء آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کے امیدواران کی الیکشن مہم چلارہے ہیں اور ہمارے قائدین کے خلاف غلط زبان استعمال کررہے ہیں۔

    حکومتی اراکین کو تنبیہ کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’’زبانیں ہمارے پاس بھی موجود ہیں اور اگر ہم نے زبانیں کھولیں تو بات بہت دور تک نکل جائے گی‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت چاہیے کچھ بھی کر لے کشمیری عوام پیپلزپارٹی کو ہی ووٹ دے گی اور کشمیر الیکشن میں پی پی بھارتی اکثریت سے کامیابی حاصل کر کے حکومت بنائے گی۔

    اس موقع پر انہوں نے  وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کی صحت یابی کے لیے دعا کی اور اعلان کیا کہ کل میرپور آزاد کشمیر میں ہونے والے جلسے سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری میرپور کی عوام سے خطاب کریں گے۔

     

  • وفاقی کابینہ میں توسیع ، چار نئے وزراء نے حلف اٹھا لیا

    وفاقی کابینہ میں توسیع ، چار نئے وزراء نے حلف اٹھا لیا

    وفاقی کابینہ میں توسیع کر دی گئی ہے تین نئے وفاقی وزراء اور ایک وزیر مملکت نے وزارتوں کا حلف اٹھا لیا ہے۔

    وفاقی کابینہ میں شامل ہونے والے وزراء کی حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی صدر ممنون حسین نے وزراء سے حلف لیا۔

    جمعیت علمائےاسلام ف اور فاٹا کے اراکین کو وفاقی کابینہ میں نمائندگی دی گئی ہے حلف اٹھانے والے وفاقی وزراء میں اکرم خان درانی ۔عباس افریدی ،اور انجینیئر خرم دستگیر شامل ہیں جے یو ائی ف کے مولانا عبد الغفور حیدری نے وزیر مملکت کا حلف لیا۔،