Tag: وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ

  • وزیراعظم کا وژن تھا جس کے مطابق ایس سی او کا انعقاد کیا گیا، عطا تارڑ

    وزیراعظم کا وژن تھا جس کے مطابق ایس سی او کا انعقاد کیا گیا، عطا تارڑ

    وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا وژن تھا، جس کے مطابق ایس سی او کا انعقاد کیا گیا، انعقاد سے معیشت کو فوائد حاصل ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ ایس سی او کانفرنس کے کامیاب انعقاد میں عوام کا بھرپور تعاون رہا، کانفرنس کے انعقاد سے معیشت کو فوائد حاصل ہوں گے، آنے والے دنوں میں خوش خبریاں ملیں گی۔

    انھوں نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے نہیں دیا جائے گا، پی ٹی آئی والے آپس میں لڑرہے ہیں، لوگوں کو دھمکانے والے عناصر کےخلاف ریاست کی رٹ قائم کی جائےگی۔

    عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی والے پیغام دے رہے ہیں کہ جو غداری کرے گا اس کو عبرت کا نشان بنائیں گے، جان ومال کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو ریاست نشان عبرت بنائے گی۔

    عطا تارڑ نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خط آپ لکھتے ہیں، 9 مئی کے واقعات آپ کرتے ہیں، جنھوں نے ملک سے غداری کی ہے ان کی مثال آپ کے سامنے ہے۔

    وزیراطلاعات نے کہا کہ کوئی سیاسی جماعت، لیڈر پاکستان سے بڑا نہیں ہے، معیشت ترقی کررہی ہے، ہم فارن پالیسی میں بہت آگے بڑھ چکے ہیں، جلاؤ گھیراؤ کرنے والے عناصر سے ریاست نمٹے گی۔

  • وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا فضل الرحمان کی پریس کانفرنس پر ردعمل

    وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا فضل الرحمان کی پریس کانفرنس پر ردعمل

    وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ کی جانب سے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیا ہے۔

    فضل الرحمان کے انتخابات سے متعلق بیان پر عطا تارڑ نے کہا کہ آئندہ انتخابات ان شااللہ 2029 میں مقررہ وقت پر ہوں گے، مولانا فضل الرحمان بزرگ اور قابل احترام سیاست دان ہیں، سیاست میں تمام مسائل کا حل صرف مذاکرات میں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں بیان بازی کے بجائے پارلیمان میں سیاست ہونی چاہیے، بہتر معاشی حکمت عملی سے اسٹاک مارکیٹ تاریخی بلندی پر ہے۔

    وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ تجارتی خسارہ کم ہونے کے ساتھ ساتھ روپے کی قدر مستحکم ہونا خوشن آئند بات ہے۔

    عطا تارڑ نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، مولانافضل الرحمان کو حکومت کے معاشی بہتری کے اقدامات کو سراہنا چاہیے۔

    اس سے قبل سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات کسی صورت قبول نہیں ہیں۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوریٰ نے 8 فروری 2024 کے الیکشن کو مسترد کر دیا، حکومت میں اتنا خم نہیں کہ ہماری شکایات کا ازالہ کر سکے۔

    انھوں نے بتایا کہ جماعت کی مجلس شوریٰ نے پی ٹی آئی کے رابطوں کا جائزہ لیا، پی ٹی آئی مذاکرات چاہتی ہے تو خوش آمدید کہیں گے ہم مثبت رویوں پر قائم ہیں۔