Tag: وفاقی وزیر امین الحق

  • آئی ٹی کورسز کرنے کے  خواہمشند نوجوانوں کے لئے اچھی خبر

    آئی ٹی کورسز کرنے کے خواہمشند نوجوانوں کے لئے اچھی خبر

    کراچی: ڈیجیٹل آئی ٹی لیب کا افتتاح کردیا گیا، جس میں 15 کورسز کرائے جائیں گے اور ہر 3 ماہ میں 300 بچے ٹریننگ حاصل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر امین الحق نے ایم کیو ایم سربراہ خالد مقبول کے ہمراہ ڈیجیٹل آئی ٹی لیب کا افتتاح کردیا۔

    اس موقع پر امین الحق نے کہا کہ آئی ٹی لیب میں 15 مختلف موضع پرٹریننگ دی جائےگی، فری لانسنگ، ڈیٹا اینا لیٹک اور ایڈوانس ٹیکنالوجی سکھائی جائے گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دنیاتبدیل ہورہی ہےہمیں نئی ٹیکنالوجی کیساتھ جاناہے، آپ کے پاس اسمارٹ فون اور لیپ ٹاپ موجود ہو تو گھر بیٹھے کماسکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ان 15 کورسز پر 300طلبا،طالبات کوٹریننگ دی جائےگی، 3ماہ بعددوبارہ300بچوں کوٹریننگ دی جائےگی، آپ یہ تمام کورسز کرلیں توروپیہ نہیں ڈالرز کمائیں گے۔

    امین الحق نے بتایا کہ خالد مقبول نے ہدایات کی ہیں کہ ان لیبس میں ایئرکنڈیشن ہونا چاہئے، اس لئے تمام لیبس میں ایئرکنڈیشن اور ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ کی سہولت دے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کروڑوں روپے کی لاگت سے دیگر اسکولوں میں لیب کھولیں گے، ہمارامقصد 15کورسز پر کام کرنا ہے، جس سے ہر 3ماہ میں 300 بچے ٹریننگ حاصل کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کسی بھی حکومت کو خیال نہیں آیا کہ میڈان پاکستان پر کام کریں، ہم نے موبائل فون مینیوفیکچرنگ پالیسی بنائی اور آج الحمدللہ پاکستان میں موبائل فون بن رہے ہیں، سامسنگ، نوکیا پاکستان میں موبائل فون بنانا شروع کرچکے ہیں۔

  • آئی ٹی منصوبوں کے لیے اربوں روپے کا فنڈ منظور

    آئی ٹی منصوبوں کے لیے اربوں روپے کا فنڈ منظور

    اسلام آباد: ملک بھر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 30 مختلف منصوبوں کے لیے 18 ارب سے زائد کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق کی زیر صدارت اجلاس میں وزارت آئی ٹی کی پالیسی کمیٹی نے مختلف منصوبوں کی مد میں اٹھارہ ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں سیکریٹری ڈاکٹر سہیل راجپوت، ممبر ٹیلی کام محمد عمر ملک، کیبنٹ اور فنانس ڈویژن کے نمائندگان شریک ہوئے، اجلاس میں وفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا کہ یو ایس ایف کے قیام سے اب تک 100 فی صد اضافے کے ساتھ حکومت کے 3 برسوں میں 43 منصوبے شروع ہوئے۔

    امین الحق کا کہنا تھا یونیورسل سروس فنڈ کی تیز ترین اور شان دار کارکردگی پر ادارے کے افسران و ٹیکنکل اسٹاف مبارک باد کے مستحق ہیں، شان دار کارکردگی کو شفافیت، معیار اور منصوبوں کی بروقت تکمیل، اور مانیٹرنگ نظام کے ساتھ برقرار رکھا جائے۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت کے تحت اہم سیاحتی مقامات پر براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کے منصوبوں کا فوری آغاز کیا جائے، اور آئندہ سیزن تک سیاحوں کے لیے شمالی علاقہ جات میں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں یونین کونسلز کی سطح تک آپٹیکل فائبر کیبل پہنچانے کے مجوزہ منصوبے قابل اطمینان ہیں، ملک کی شاہراہوں پر بلاتعطل موبائل سروسز کی فراہمی اور فائیو جی سروسز کے لیے فائبر آپٹک نیٹ ورک ضروری ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا چاروں صوبوں کے دور دراز علاقوں میں براڈ بینڈ اور آپٹیکل فائبر کے منصوبے ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی تکمیل کے لیے کلید ہیں۔

  • سندھ میں انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت غیر سنجیدہ

    سندھ میں انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت غیر سنجیدہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت غیر سنجیدہ نظر آ رہی ہے، اس سلسلے میں وفاقی وزیر آئی ٹی کے وزیر اعلیٰ سندھ کو لکھے گئے خطوط منظر عام پر آ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نوشہروفیروز، شہید بے نظیر آباد اور خیرپور ڈسٹرکٹ کے لیے آپٹک فائبر کیبل پروجیکٹ کے وفاقی حکومت کے پروگرام سے سندھ حکومت نے خود کو لا تعلق کر لیا ہے۔

    وفاقی وزیر امین الحق کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی تیمور تالپور کو پروگرام میں شرکت اور سندھ حکومت کے تعاون کے لیے خط بھی لکھا گیا تھا، تاہم وفاقی وزیر کی دعوت کے باوجود وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر برائے ٹیکنالوجی نے شرکت نہیں کی۔

    اس سے قبل بھی وفاقی وزیر امین الحق متعدد منصوبوں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کو خط لکھ چکے ہیں، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

    اس سے قبل 4 جنوری کو وزیر اعلیٰ سندھ کو کشمور، گھوٹکی، سکھر اور خیرپور میں آپٹک فائبر نیٹ ورک پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں بھی مدعو کیا گیا تھا۔

    وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو صوبے کے ہر منصوبے میں شرکت کی دعوت دی لیکن وہ کبھی نہیں آئے، وزیر اعلیٰ سندھ کو صوبے اور اس کے عوام کی ترقی سے کوئی غرض نہیں، سندھ حکومت کے پاس صرف بہانے ہیں۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ لسانیت اور تعصب کے نام پر کراچی اور حیدرآباد کے عوام کو ترقی کے عمل سے دور رکھا گیا، گرین لائن اور کے فور کا منصوبہ اب وفاقی حکومت نے ہماری درخواست پر شروع کیا ہے۔

  • تیز ترین انٹرنیٹ، سندھ کے لیے وفاق کی جانب سے بڑی خوش خبری

    تیز ترین انٹرنیٹ، سندھ کے لیے وفاق کی جانب سے بڑی خوش خبری

    کراچی: سندھ کے مختلف اضلاع میں فائبر آپٹیکل کیبل بچھانے کے 2 الگ الگ معاہدوں پر دستخط کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن کے تحت سندھ کے لیے 3 ارب روپے کے دو منصوبوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    دونوں منصوبوں پر مجموعی لاگت 3 ارب روپے سے زائد آئے گی، جن کی تکمیل پر سکھر، خیرپور، گھوٹکی اور کشمور اضلاع کے مختلف علاقوں کی 140 یونین کونسلوں کے 47 لاکھ سے زائد افراد کو تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولیات میسر آ سکیں گی۔

    معاہدوں پر دستخط وزارت آئی ٹی کے ادارے یونی ورسل سروس فنڈ کے سی ای او حارث محمود چوہدری اور پی ٹی سی ایل کے قائم مقام سی ای او ندیم خان نے کیے۔

    منصوبوں کی تکمیل سے مذکورہ اضلاع میں 5 مربع کلومیٹر کی حدود میں آنے والے 372 تعلیمی ادارے، 170 صحت کے مراکز، 217 سرکاری دفاتر اور 131 بینکوں کو تیز ترین انٹرنیٹ سے منسلک کیا جا سکے گا۔

    وفاقی وزیر سید امین الحق کا کہنا تھا کہ سندھ کے دیہی علاقوں تک آئی ٹی خدمات پہنچانے کا عمل جاری ہے، سندھ میں 6 ارب روپے سے زائد رقم سے فائبر آپٹک کو پچھایا جارہا ہے۔

    انھوں نے کہا حکومت ای پارلیمنٹ پر بھی کام کر رہی ہے، جون 30 کے بعد پارلیمنٹ میں ہر سیٹ پر ٹیلنٹ آویزاں ہوگا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کرونا وبا میں پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے، سال 2018۔19 میں آئی ٹی ایکسپورٹ 99 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھی، جب کہ سال 2019۔20 میں ایکسپورٹ 1 ارب 23 کروڑ ڈالر ہو گئی، آئی ٹی کی ایکسپورٹ میں 24 فی صد اضافہ ہوا۔

  • پاکستان میں پہلی بلڈ لیس ڈائیلسز مشین تیار

    پاکستان میں پہلی بلڈ لیس ڈائیلسز مشین تیار

    اسلام آباد: وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے تعاون سے پاکستان کی پہلی بلڈ لیس ڈائیلسز مشین تیار کرلی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت آئی ٹی کے تعاون سے پاکستان میں پہلی بار بلڈ لیس ڈائیلسز مشین تیار کرلی گئی، مشین سے مریض گھر میں ہی بغیر تکلیف کے ڈائلسز کرسکیں گے۔

    [bs-quote quote=”جلد ہی بلڈ لیس ڈائیلسز مشین کے حوالے سے میڈیا بریفنگ دی جائے گی” style=”style-9″ align=”center” author_name=”وفاقی وزیر آئی ٹی” author_job=”امین الحق”][/bs-quote]

    وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ منظوری کے بعد مشین کی تجارتی بنیادوں پر تیاری ہوگی، انقلابی مشین کی تیاری پر ٹیم بائی اونکس مبارک باد کی مستحق ہے۔

    امین الحق نے کہا کہ انقلابی اقدامات ہی ملک و قوم کو آگے لے جانے کا باعث بنیں گے، مشین سے مہنگے طرز علاج سے نجات اور عام آدمی کو فائدہ ہوگا۔

    وفاقی وزیر آئی ٹی نے بتایا کہ جلد ہی بلڈ لیس ڈائیلسز مشین کے حوالے سے میڈیا بریفنگ دی جائے گی۔

  • کے الیکٹرک ریاست کے اندر ریاست بنانا چاہتی ہے، امین الحق

    کے الیکٹرک ریاست کے اندر ریاست بنانا چاہتی ہے، امین الحق

    کراچی: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن امین الحق کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک ریاست کے اندر ریاست بنانا چاہتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ ایم کیو ایم نے پارلیمنٹ کے باہر کے الیکٹرک کے خلاف دھرنے کا فیصلہ کیا ہے، دھرنا وفاقی حکومت کے خلاف نہیں کے الیکٹرک کے خلاف دے رہے ہیں۔

    امین الحق نے کہا کہ ہم نے کے الیکٹرک کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر بھی دھرنا دیا، کے الیکٹرک ایک طرف 150 میگاواٹ بجلی زیادہ لے رہی ہے دوسری جانب کراچی میں بے انتہا لوڈشیڈنگ کررہی ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کے الیکٹرک کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے معاملات کو بہتر کرے، کے الیکٹرک نے اس مرتبہ بہانہ کیا کہ گرڈ اسٹیشن میں فنی خرابی ہے، گزشتہ سال سوئی گیس کی کمی کا بہانہ کیا گیا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں امین الحق نے کہا کہ کابینہ میں ابھی کے الیکٹرک کی بجلی کی قیمت بڑھانے کا ایجنڈا نہیں آیا، کابینہ میں کے الیکٹرک کا معاملہ عوام کی امنگوں کے مطابق اٹھاؤں گا۔

    امین الحق نے کہا کہ چاہتے ہیں کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدہ سامنے آئے تاکہ خامیاں دور کریں، جنریشن نہ بڑھانے اور ڈسٹری بیوشن بہتر نہ بنانے کا معاملہ دیکھنا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ بارش کا پہلا قطرہ گرتا ہے پورے شہر کی بجلی غائب ہوجاتی ہے، ہر تین ماہ بعد کراچی میں مکمل بلیک آؤٹ ہوتا ہے کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوتی ہے۔