Tag: وفاقی وزیر انسانی حقوق

  • راؤانوارسےواقعہ ساہیوال تک مقابلوں میں اموات کاسلسلہ ختم کرناہوگا،شیریں مزاری

    راؤانوارسےواقعہ ساہیوال تک مقابلوں میں اموات کاسلسلہ ختم کرناہوگا،شیریں مزاری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ راؤانوارسےواقعہ ساہیوال تک پولیس مقابلوں میں اموات کاسلسلہ ختم کرنا ہوگا، حکومت ہونے کےناطے ہماری ذمےداری ہے کہ یہ سلسلہ ختم ہو۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سانحہ ساہیوال سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ راؤانوارسےواقعہ ساہیوال تک مقابلوں میں اموات کاسلسلہ ختم کرناہوگا، ہمیں قانونی کی حکمر انی قائم کرنا چاہیے۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ حکومت ہونے کےناطے ہماری ذمےداری ہےپولیس مقابولوں میں اموات کا یہ سلسلہ ختم ہو، جواب دہی سب کے لیےہونی چاہیے۔

    یاد رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی، گاڑی سے اسلحہ نہیں بلکہ کپڑوں کے بیگ ملے۔

    بعد ازاں ساہیوال واقعے پروزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی۔

    مزید پڑھیں : ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے مبینہ مقابلے کی ایف آئی آر درج

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے میں ملوث افراد کو مثال بنائیں گے، بچوں کی کفالت ریاست کے ذمہ ہوگی، انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائے گی۔

    دوسری جانب سانحہ ساہیوال کی ایف آر درج کرلی گئی ہے، ایف آئی آر میں سی ٹی ڈی کے نامعلوم سولہ اہلکاروں کونامزد کیا گیا، مقدمہ درج ہونے کے بعد لواحقین نے جی ٹی روڈ پر احتجاج ختم کردیا تھا۔

  • امریکامذہبی آزادی میں سنجیدہ ہے تو بھارت اوراپنی اتحادیوں پرنظرڈالے،شیریں مزاری

    امریکامذہبی آزادی میں سنجیدہ ہے تو بھارت اوراپنی اتحادیوں پرنظرڈالے،شیریں مزاری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ امریکامذہبی آزادی میں سنجیدہ ہے تو بھارت اوراپنی اتحادیوں پرنظرڈالے اور افغانستان میں ناکامیوں کی ذمےداری قبول کرے، وزیراعظم اعلان کر  چکے ہیں  پاکستان کسی کاکرائے کا فوجی نہیں بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے امریکی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا امریکی اقدام سیاسی بلیک میلنگ کے علاوہ کیا ہے؟ امریکہ پاکستان پر دباؤ کی مضحکہ خیز کوشش کر رہا ہے۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ امریکہ کو یورپی یونین میں مذہبی آزادی پر پابندیاں دکھائی نہیں دیتیں، یورپی یونین میں عبادت گاہیں پابندیوں کی زد میں ہیں، بھارت مسلمانوں کو مذہبی مقامات کی اجازت نہیں دیتا جبکہ پاکستان ہندوزائرین کا خیر مقدم کرتا ہے۔

    [bs-quote quote=”وزیراعظم اعلان کر چکےپاکستان کسی کاکرائے کا فوجی نہیں بنے گا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”شیریں مزاری”][/bs-quote]

    وفاقی وزیر انسانی حقوق نے کہا پاکستان کےخلاف امریکی اقدام سیاسی وجوہات پرہے، ٹرمپ کو وزیراعظم کا عوام سے وعدہ یاد دلانے کی ضرورت ہے، امریکاپاکستان میں گھروں کی موجودگی سے لاعلم ہے تو بتانے کوتیار ہیں۔

    شیریں مزاری نے واضح کیا وزیراعظم اعلان کر چکےپاکستان کسی کاکرائے کا فوجی نہیں  بنے گا، امریکامذہبی آزادی میں سنجیدہ ہے تو بھارت اوراپنی اتحادیوں پر نظر ڈالے اور افغانستان میں ناکامیوں کی ذمےداری قبول کرے۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے پاکستان کومذہبی پابندیوں کی خصوصی تشویشی فہرست سے استثنیٰ دے دیا

    یاد رہے امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کا نام مذہبی آزادیوں کی غیر تسلی بخش صورت حال رکھنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔

    جس کے بعد پاکستان نےمذہبی آزادی سےمتعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی تھی اور کرارا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ تعصب پرمبنی رپورٹ امریکاکی غیرجانبداری پرسوالیہ نشان ہے ، پاکستان کواپنی اقلیتوں سے متعلق بیرونی مشورےکی ضرورت نہیں۔

    بعد ازاں امریکا نے پاکستان کومذہبی پابندیوں کی خصوصی تشویشی فہرست سے استثنیٰ دے دیا ہے ، استثنیٰ امریکی وزیرخارجہ کی جانب امریکا کے اہم قومی مفاد کے تحت دیا گیا ہے۔

  • بھارتی فوج خواتین سےزیادتی کوبطورہتھیاراستعمال کررہی ہے،شیریں مزاری

    بھارتی فوج خواتین سےزیادتی کوبطورہتھیاراستعمال کررہی ہے،شیریں مزاری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم نے ریکارڈ توڑ دیے، بھارتی فوج خواتین سے زیادتی کو بطور ہتھیار استعمال کررہی ہے، میری تجویزہےکشمیری عوام کوحق خودارادیت دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم نے ریکارڈ توڑ دیے،  پیلیٹ گن سے بچے، بوڑھوں اور خواتین کو نشانہ بنایا گیا، اقوام متحدہ انسانی حقوق کی کمیٹی کو کشمیر آنے کی دعوت دیتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”میری تجویزہےکشمیری عوام کوحق خودارادیت دیا جائے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت میں کمیٹی کےکشمیر آنے کےبہتر انتظامات نہیں کیےگئے، بھارت نے کشمیر میں ہمیشہ انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں خواتین اور بچے بڑے پیمانے پر متاثر ہورہے ہیں۔

    وزیر انسانی حقوق نے کہا بھارتی فوج خواتین سے زیادتی کو بطور ہتھیاراستعمال کررہی ہے، خواتین سے زیادتی کے متعدد کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میری تجویز ہے کشمیری عوام کوحق خودارادیت دیا جائے، حق خود ارادیت کے معاہدے پر 7یا 10سال بعد ریفرنڈم کیا جا سکتا ہے، ریفرنڈم کی بنیاد پرکشمیری عوام جوطےکریں اس کےمطابق فیصلہ ہو۔

    شیریں مزاری نے کہا بھارت کشمیر میں آبادی کاتناسب تبدیل کرنے پرتیزی سے کام کررہاہے۔

    خیال رہے پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد سارے انسانوں میں اپنے حقوق کی آگاہی کو بیدار کرنا اور بتانا ہے کے تمام انسان مذہبی ،سیاسی ،سماجی ،اور اخلاقی حساب سے آزاد اور خود مختیار ہیں اور ان کو آزادی فکر، آزادی ضمیر، اور آزادی مذہب،اور اپنے مذہبی عقیدے کے مطابق عبادات ،اوررسمیں پوری کرنے کا حق حاصل ہے۔

  • صلح پسندی پُر امن احتجاج کا نظریہ متاثر کر سکتی ہے، شیریں مزاری

    صلح پسندی پُر امن احتجاج کا نظریہ متاثر کر سکتی ہے، شیریں مزاری

    سلام آباد: وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ خون خرابے سے بچنے کے لیے صلح پسندی پُر امن احتجاج کے نظریے کو متاثر کر سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ صلح پسندی سے پُر امن احتجاج کا نظریہ متاثر ہو سکتا ہے۔

    [bs-quote quote=”صلح پسندی کی پالیسی سے غیر ریاستی عناصر کے لیے خطرناک پیغام پہنچا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شیریں مزاری”][/bs-quote]

    انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری کہتی ہیں کہ خون خرابے سے بچنے اور صلح پسندی کی پالیسی سے غیر ریاستی عناصر کے لیے خطرناک پیغام پہنچا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ریاست کو قانون کی عمل داری قائم کرنی چاہیے، یقین ہے وزیرِ اعظم قانون کی حکمرانی کا عزم پورا کریں گے اور ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    وفاقی وزیر شیریں مزاری نے یورپ کی تاریخ سے مثال دیتے ہوئے کہا کہ نازیوں کے ساتھ صلح کی بات سے کوئی فائدہ نہیں ہوا تھا، جنگ سے خوف زدہ یورپ نے خون خرابے سے بچنے کے لیے صلح پسندی اختیار کی لیکن اس کا نتیجہ دوسری جنگِ عظیم کی تباہی کی صورت میں نکلا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ریاستی طاقت استعمال کرتے تو نقصان کا اندیشہ تھا، فواد چوہدری


    خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے بھی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اداروں کو گالیاں دینے والوں کے سامنے حکومت نے ہتھیار ڈال دیے۔

    دوسری طرف وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ دھرنے میں حالات سب کے سامنے تھے، حکومت کے پاس 2 آپشن تھے، ریاستی طاقت استعمال کرتے تو نقصان کا اندیشہ تھا۔

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ ہم نے جو قدام کیا وہ آگ بجھانے کے مترادف ہے، طاقت استعمال کرنے سے نقصان ہوتا تو بھی تنقید ہوتی، لیکن کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ ریاست اُسے معاف کر دے گی۔