اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نیب نے پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائی ہمارے کہنے پر نہیں کی، چیئرمین نیب سمیت چپڑاسی کی نوکری بھی انہی لوگوں کے دور میں ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی والے بازاری گفتگو کریں گے تو افسوس ہے، نیب بلاتی ہے تو پیپلز پارٹی ماحول کشیدہ کرنے لگتی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف چوہدری نثار نے مسلم لیگ ن دور میں کیس شروع کیا تھا، نیب نے پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائی ہمارے کہنے پر نہیں کی، نیب کا انتظامی کنٹرول حکومت کے پاس نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب سمیت چپڑاسی کی نوکری بھی ان کے دور میں ہوئی، احتساب کے قانون میں تبدیلی پر بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔ نیب کے قانون پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن آپس میں جھگڑ رہی ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں ایک دوسرے کو برداشت کر کے چلنا ہوتا ہے، دونوں پارٹیوں نے 40 سال حکومت کی، اب 5 سال کسی اور کو برداشت کرلیں۔ پارلیمنٹ میں پیپلز پارٹی کے رویے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، ہم تو انتظار کر رہے تھے کہ اپوزیشن جامع تجویز لے کر آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ 24 ٹریلین پر قرضے پہنچ گئے، اپوزیشن نے اس پر بھی بات نہیں کی، بدقسمتی سے معیشت پر اپوزیشن نے سنجیدہ بحث نہیں کی۔ اسمبلی میں اپوزیشن کو مایوس کن رویے پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا بہت ضروری ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر اشتہارات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔