Tag: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود

  • آئندہ سال امتحانات کب ہوں گے ؟ شفقت محمود کا طلبا کیلئے  بڑا اعلان

    آئندہ سال امتحانات کب ہوں گے ؟ شفقت محمود کا طلبا کیلئے بڑا اعلان

    کراچی : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ سال امتحانات مئی اور جون میں ہوں گے اور اس سال مکمل سلیبس پڑھایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امتحانات مئی،جون میں مکمل نصاب پر ہوں گے ، او اور اے لیول کےامتحانات بھی مقررہ وقت پر ہوں گے اور اس سال تعلیمی سال میں سلیبس مکمل کیاجائے گا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے تعلیم متاثر ہوئی ہے، گزشتہ تعلیمی سال کورونا کی وجہ سے سلیبس کم کیا تھا ، تعلیم میں ہم نے سب نے مل جل کرکام کرنا ہے ، اس سال مکمل سلیبس پڑھایا جائے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ تعلیمی اداروں سےمتعلق مستند ڈیٹاموجودنہیں ہے، تعلیم کاڈیٹاجمع کرنےکےلیےایک ادارےکی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کوانسدادکوروناپرسہولتیں دی جارہی ہیں، ہماری کوشش ہےکہ تعلیم سےمتعلق صوبوں سےرابطہ بہتر کیا جائے اور سیکریٹری پہلےتمام تفصیلات طےکرلیں۔

    شفقت محمود نے کہا کہ فیڈرل بورڈکےوضع نئےطریقہ امتحانات پربات چیت ہوئی، کوشش ہےکہ ملک میں مشترکہ اکیڈمک کلینڈربنائیں، چاہتے ہیں صوبوں میں امتحانات اور داخلے طے شدہ کلینڈر کے مطابق ہوں۔

    وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں نےہمارےتعلیمی نظام کاجائزہ لیاتھا، عالمی اداروں کے مطابق ہمارے بچوں کا لرننگ لیول اچھا نہیں، کوویڈکی وجہ سے اسکول بند رہےاورلرننگ کانقصان ہوا، ہماری کوشش ہےکہ لرننگ لیول بڑھانے کے لیے کورس دہرایا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سارےملک کےوزرائےتعلیم مل کربیٹھے،تعلیم اورطلباسےمتعلق بات کی،ہم نےملک مشترکہ فیصلےکیے،کانفرنس حکومت سندھ نےمنعقدکی، کانفرنس منعقدکرنےپرحکومت سندھ کےشکرگزارہیں۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کوویڈکی وجہ سےبچوں کوفیل نہ کرنےکافیصلہ کیاگیاتھا، ہمارےلیےبڑاچیلنج ہےکہ طلباکی تعدادبڑھ رہی ہے ، طلبا کی تعداد کی تناسب سے تعلیمی اداروں کی تعدادنہیں بڑھ رہی۔

  • 50ہزار اسکالرز شپ، یونیورسٹیز طلباء کیلئے بڑا اعلان

    50ہزار اسکالرز شپ، یونیورسٹیز طلباء کیلئے بڑا اعلان

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے احساس پروگرام کے تحت ہائیرایجوکیشن کمیشن کو 50ہزار اسکالرز شپ دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کمیٹی برائےتعلیم و تربیت کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیرتعلیم شفقت محمود نے شرکت کی ، کمیٹی نے اسلام آباد میں عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی کے قیام کےبل کی منظوری دے دی، قومی اسمبلی عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کےقیام کا بل پہلےہی منظور کر چکی ہے۔

    اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ احساس پروگرام کےتحت ہائیرایجوکیشن کمیشن کو 50 ہزار اسکالرزشپ دیں گے، جبکہ سینیٹر مصطفیٰ  نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کی تعداد میں اضافے سےمعیارمیں بہتری ناگزیر ہے۔

    سینیٹر فوزیہ ارشد نے اجلاس میں کہا کہ یونیورسٹی آرٹیفیشل انٹیلی جنس،بائیوٹیک کےعلاوہ تحقیقی شعبوں پرتوجہ دے دی اور 15 فیصد طلبا کو اسکالر شپ  فراہم کرے گی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے رحمت اللعالمین اسکالرشپ پروگرام کے تحت 5 سال میں ساڑھے 3 لاکھ اسکالر شپس دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت ہر سال5.5 ارب روپے اس اسکالر شپ پر خرچ کرے گی۔

  • امتحانات اور تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں سے متعلق اہم  فیصلہ آج متوقع

    امتحانات اور تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں سے متعلق اہم فیصلہ آج متوقع

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائےتعلیم کانفرنس آج ہوگی ، جس میں امتحانات اور تعلیمی اداروں میں موسم گرماکی چھٹیوں سے متعلق فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق تعلیمی اداروں کی بندش اورامتحانات کے معاملے پر بین الصوبائی وزرائےتعلیم کانفرنس آج ہوگی ، وفاقی وزیرتعلیم شفقت محموداجلاس کی صدارت کریں گے، کانفرنس میں چاروں صوبوں،گلگت،آزادکشمیرکےوزرائےتعلیم شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں اساتذہ اوراسٹاف کی ویکسی نیشن کےمعاملےپرگفتگو ہوگی، امتحانات سے متعلق حتمی فیصلہ متوقع ہے اور تعلیمی اداروں میں موسم گرماکی چھٹیوں کافیصلہ بھی ہوگا۔

    یاد رہے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک کے شدید متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے نہ کھولنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کورونا کےکم متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے 24 مئی سے کھلیں گے۔

    مراسلے میں کہا گیا تھا کہ کورونا سے زیارہ متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے 6 جون تک بند رہیں گے،7 جون سے تعلیمی ادارے کھولنے کیلئے جائزہ اجلاس 3 جون کو ہو گا۔

  • شفقت محمود کا امتحانات کے حوالے سے بڑا اعلان

    شفقت محمود کا امتحانات کے حوالے سے بڑا اعلان

    اسلام آباد : این سی اوسی نے پیشہ ورانہ امتحانات اور ٹیسٹ کی مشروط اجازت دے دی، شفقت محمود نے کہا مہربانی فرما کر وفاقی وزارت تعلیم کے سیکریٹری کے پاس تمام تفصیل جمع کروائی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے امتحانات کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر اپنے پیغام میں کہا کہ این سی او سی نے پیشہ وارانہ امتحانات اور ٹیسٹ لینے کی اجازت دی ہے ، برائے کرم امتحانات کی اجازت لینےکےلیےوزارت تعلیم سے رجوع کیا جائے ، درخواست میں امتحانی مراکز،طلباکی تعداداورایس اوپیزکی تفصیل دی جائے، اگر تمام انتظامات اطمینان بخش پائے گئے تو فوری طور پر اجازت دیدی جائے گی ۔

    یاد رہے گذشتہ روز این سی او سی نے 5 فیصد سے کم کورونا کیسز والے اضلاع میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ میٹرک اور انٹر سمیت تمام امتحانات 20 جون کے بعد ہوں گے۔

    علاوہ ازیں ریسٹورنٹ میں آؤٹ ڈور کی مشروط اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا، ٹیک اوے کی اجازت 24 گھنٹے ہوگی جبکہ این سی او نے سیاحت پر عائد پابندی اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیشنل کنٹرول اینڈ آپریشن سینٹر نے یکم جون سے آؤٹ ڈور شادی کی تقریبات کی اجازت دے دی، آؤٹ ڈور تقریبات میں زیادہ سے زیادہ 150 افراد کی اجازت ہوگی، تقریبات کی اجازت دینے کے فیصلے پر 27 مئی کو نظرثانی ہوگی۔

  • رحمت اللعالمینﷺ اسکالرشپ : شفقت محمود نے طلباء کو بڑی خوشخبری سنادی

    رحمت اللعالمینﷺ اسکالرشپ : شفقت محمود نے طلباء کو بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ رحمت اللعالمین ﷺ اسکالرشپ ملک بھر کے طلبا کیلئے ہوگی اور 36 ہزار اسکالرشپس اس تعلیمی سال میں دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے رحمت اللعالمین ﷺ اسکالرشپ پروگرام کی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ رحمت اللعالمین ﷺاسکالرشپ ملک بھرکےطلباکیلئےہوگی، حضورﷺکےذریعےسمجھاگیااصل طاقت علم ہے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ رسولﷺنےحصول علم کو فرض قراردیا اور خواتین کو تعلیم کے عمل میں شامل کیا، ریاست مدینہ میں بھی تعلیم کو ترجیح دی گئی تھی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ آزادکشمیر،جی بی کے طلبا بھی اس اسکالرشپ سےمستفید ہوں گے ، اس اسکالرشپ پر5سال میں28ارب روپےخرچ کریں گے اور 36ہزاراسکالرشپس اس تعلیمی سال میں دی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کوملک کی129پبلک سیکٹریونیورسٹیزمیں نافذکیاجائےگا، پنجاب کی طرف سے 14ہزار انٹرمیڈیٹ اسکالر شپ اور 891انڈرگریجوئیٹ اسکالرشپ دی جائیں گی۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ پنجاب اس پروگرام کیلئےایک ارب روپےخرچ کرےگا جبکہ خیبر پختونخواہ میں 4ہزار انڈرگریجوئیٹ اور  655انٹر میڈیٹ  اسکالرزشپ دی جائیں گی۔

  • میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے امتحانات کب ہوں گے؟ حکومت کا بڑا اعلان

    میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے امتحانات کب ہوں گے؟ حکومت کا بڑا اعلان

    اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے امتحانات مئی کے آخری ہفتے میں لینے اور کورونا سے متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے 28 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا تعلیمی اداروں سے متعلق اہم اجلاس ہوا ، اجلاس میں وزرائے تعلیم ، صحت اور این سی او سی حکام شریک ہوئے جبکہ صوبائی وزرائے تعلیم و صحت نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

    اجلاس میں امتحانات کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور تعلیمی اداروں سے متعلق مشاورت کی گئی۔

    اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا این سی اوسی نے اولیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق کرانے جبکہ میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے امتحانات مئی کے تیسرے ہفتے میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    شفقت محمود نے کورونا سے متاثرہ اضلاع میں یکم سے 8ویں جماعت تک کلاسز بند رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا جہاں کورونا کیسز زیادہ ہیں ان اضلاع میں 28 اپریل تک کلاسز نہیں ہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ اضلاع میں یونیورسٹیز بھی بند رہے گی تاہم آن لائن کلاسز جاری رہیں گی، یونیورسٹیز سے درخواست کی جائےگی کہ انٹری امتحانات آگے کریں۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سندھ نے بھی یکم سے 8ویں جماعت تک کلاسز بند رکھنے کااعلان کیاہے تاہم 28اپریل کو تعلیمی اداروں کی صورتحال پر دوبارہ مشاورت ہوگی ، جس میں تعلیمی ادارے عید تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ9 ، 11،10 اور12ویں کی کلاسز سخت ایس اوپیز کیساتھ 19اپریل سے جاری رہیں گی تاہم میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے امتحانات مئی کےتیسرے ہفتے سے پہلے شروع نہیں ہوں گے ، پچھلےسال 9ویں سے 12ویں تک بچوں کو پچھلے سال کی بنیاد پر پاس کیا تھا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب نے 4مئی کو امتحانات کا اعلان کررکھا ہے جسے آگےبڑھایا جائے گا، امتحانات کچھ جگہ جون یا پھر جولائی میں بھی ہوں گے۔

    کیمرج اسکول سسٹم کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ اے اوراو لیول میں بچوں کی تعدادکم ہے ، 26اپریل کو تقریباً 4ہزار بچے اے اور او لیول کے امتحانات دیں گے، امتحانات ایس او پی کے ساتھ ہوں گے۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ دنیا کے80فیصد ممالک میں امتحانات ہورہےہیں، بچے اپنےامتحانات کی بھرپور تیاری جاری رکھیں، ہماری نظر میں صرف بچوں کی صحت اور مستقبل اہم ہے۔

  • آن لائن پڑھائی سے طالبعلم خوش نہیں ہے، شفقت محمود

    آن لائن پڑھائی سے طالبعلم خوش نہیں ہے، شفقت محمود

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ آن لائن پڑھائی سے طالبعلم خوش نہیں ہے کیونکہ آن لائن میں وہ بات نہیں جیسے کلاسزمیں ہوتی ہے ، وزارت تعلیم کی خواہش ہےکہ تعلیمی ادارے کھلےرہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کوروناکی صورتحال میں ہم نے کئی اقدامات کئے،تعلیمی اداروں میں تدریس اور آن لائن تدریس میں فرق ہے، 24مارچ کو بنداسکولز کھولنے کا فیصلہ کیاجائے تاہم وزارت تعلیم کی خواہش ہے کہ تعلیمی ادارے کھلے رہیں۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ آن لائن میں وہ بات نہیں جیسےکلاسزمیں ہوتی ہے، آن لائن پڑھائی سے طالبعلم خوش نہیں ہے، اسکول بندکرنا بڑامشکل فیصلہ ہے۔

    یکساں نظام تعلیم کے حوالے سے وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ آپ نےیکساں نظام تعلیم کی بات کی توہم نےاپنےملک کو تقسیم کیا ہواہے، پرائیویٹ اورسرکاری اسکولوں میں اپنا اپنانصاب ہوتاہے، ہمارےمدارس میں درس نظامی پڑھایا جاتا ہے، ان کی سرٹیفکیشن بھی مختلف ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ قوم تقسیم تھی ذہن تقسیم تھےسوچنےکا طریقہ مختلف تھا، جب سوچنےکاطریقہ مختلف ہو تو سوسائٹی میں انتشار پیداہوتاہے، نصاب میں ایساکوئی موادنہ ہوجوکسی مذہب کوٹھیس پہنچائے۔

    شفقت محمود نے کہا کہ وفاق نصاب کے حوالے سے کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کرسکتا، تو یہ معاملہ صوبائی حکومتوں کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، صوبائی حکومت نے اپنی ٹیکس بک بورڈ کو اختیار دے دیا ہے۔

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ تعلیمی میدان میں پبلشرزکی انڈسٹری کوختم نہیں کرناچاہتے، این اوسی وفاق دیتی ہے تو پھر کیا ضرورت ہےکسی سےاین اوسی لینےکی، مسئلہ یہ ہےکہ اٹھارویں ترمیم کےبعدصوبوں کےپاس اختیارات ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اسکل ڈویلپمنٹ کا بہت بڑا پروگرام شروع کیا ہے، پروگرام میں بہت سارے لوگوں کو ٹریننگ دے رہے ہیں۔

    تعلیمی ادارے بند کرنے سے متعلق شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ہماری انتہائی کوشش ہے کہ تعلیمی ادارے بند نہ کریں ،محکمہ صحت والے دباؤڈالتے ہیں لیکن تعلیمی ادارے بند نہیں کرتے،این سی او سی کا خیال ہے اسکولوں میں کورونا کا بہت خطرہ ہے۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ 5کروڑ بچےتعلیم سےجڑے ہیں ،کوئی انفیکشن ہواتوپھیلےگا ہم نےکوشش کی جہاں مسئلہ نہیں وہاں اسکول کھولیں رکھیں، وزیر تعلیم اور وزیر صحت سفارشات دیں گے تو اس پر عمل کریں گے۔

  • حکومت کا الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    حکومت کا الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    اسلام آباد : حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا چیف الیکشن کمشنر اور ممبران استعفیٰ دیں، وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ عوام کا الیکشن کمیشن سے اعتماد اٹھ چکاہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی ، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ سیاست میں تشدد کی شدید مذمت کرتےہیں، ن لیگ کواپنےگریبان میں جھانکناچاہیے، سیاست کو سیاست سمجھ کر کی جائے تشددکاعنصرن لیگ میں موروثی طور پرموجود ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی سیاست کو ان چیزوں سے پاک کرنا ہے، نوازشریف نے 2015میں اوپن بیلٹ کاقانون لانے کی کوشش کی عمران خان نے خوش آمدیدکہا، 2018میں الیکشن میں پی ٹی آئی واحد ہے جس نے ایم پی ایزکیخلاف ایکشن لیا۔

    شفقت محمود نے کہا کہ جب بھی سینیٹ الیکشن ہوتے ہیں توخریدوفروخت کی باتیں ہوتی ہیں، اوپن بیلٹ ریفرنس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ حالات کے مطابق تھا، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ شفاف الیکشن کرائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ تھا پاکستان میں سیاست میں کرپٹ پریکٹسز ختم اور اوپن بیلٹ الیکشن ہوں اور الیکشن کمیشن سے استدعا کی ایسی نشانی ہو جس سے تحقیق ہوسکے، افسوس ہے الیکشن کمیشن ہماری استدعامسترد کی اورکمیٹی بنادی، اس کانتیجہ یہ نکلا کہ اسلام آباد سے یوسف گیلانی کو زیادہ ووٹ ملے۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی خاتون امیدوار کو 174ووٹ ملے ، یوسف گیلانی کو زیادہ ووٹ پڑنےسے صاف ظاہر ہوتا ہے لین دین ہوئی، یہ ناکامی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہے وہ اپنی ذمہ داری نہیں نبھاسکا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن مکمل ناکام ہوچکا ہے کسی کو اعتماد نہیں رہا، سب سے بڑی جماعت پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن پر کوئی اعتماد نہیں، موجودہ حالت میں الیکشن کمیشن نہیں چل سکتا انھیں استعفیٰ دیناچاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا عوام کا الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ہوگا تو اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ موجودہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار ہو، ایسا الیکشن کمیشن ہوناچاہیےکہ آئندہ الیکشن شفاف اورکوئی اعتراض نہ کرے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی رولنگ میں باقاعدہ الیکشن کمیشن کو موقع فراہم کیاگیا، الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اقدامات کرسکتی تھی تاہم الیکشن کمیشن کےاقدام سے نظام اورجمہوریت کو ٹھیس پہنچی۔

    شفقت محمود نے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنراور ان کے ممبران استعفیٰ دیں ، الیکشن کمیشن ایمپائر کا کردار ادا نہیں کررہا ہے، ہمارا مطالبہ سیاسی ہے کوئی ریفرنس کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم وہ بات کرتے ہیں جوملک،جمہوریت اور مستقبل کیلئے بہتر ہے، وزیراعظم اورہماری جماعت سمجھتی ہےوقت آگیا الیکشن پر سوالیہ نشان سے آگے بڑھیں۔

  • پرموشن اور روٹیشن پالیسی میں تبدیلیاں : سرکاری ملازمین کیلئے اہم خبر

    پرموشن اور روٹیشن پالیسی میں تبدیلیاں : سرکاری ملازمین کیلئے اہم خبر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کی پرموشن اور روٹیشن پالیسی میں تبدیلیاں کی گئی، جو یکم جنوری 2021 سے لاگوکر دی گئی ہے، کسی ملازم پرکوئی ریفرنس نیب یاایف آئی اےمیں ہےتووہ پرموٹ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نےادارہ جاتی اصلاحات کیلئے ایک کمیٹی بنائی ہے ، اس کمیٹی کی سربراہی میں کررہاہوں ، کل وفاقی کابینہ اجلاس میں تفصیلات سےگفتگوہوئی، وزیراعظم کا نظام حکومت کو بہترکرنا اولین ترجیح ہے اور کمیٹی کامقصدحکومتی نظام بہتراورعوام کیلئےآسانیاں پیداکرناہے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ سول سروس ریفارمزاس کابہت اہم جزہے، پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز کی اسٹرینتھ کو کم کیاگیا ، کمیشن افسران کے بین الصوبائی تبادلوں کی پالیسی میں تبدیلی کی گئی ہے، کسی ملازم پرکوئی ریفرنس نیب یاایف آئی اےمیں ہےتووہ پرموٹ نہیں ہوگا اور اگر کسی افسرکیخلاف3سال سے جاری انکوائری پر پروموشن کی اجازت ہوگی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ افسران کی مسلسل 3خراب اےسی آر پر ترقی روک لی جائے گی اور ایسے افسران ریٹائرڈ بھی کئے جا سکتےہیں، رشوت پرپلی بارگین یارضاکارانہ پیسہ واپس کرنے پر افسران ریٹائرڈ ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کیلئے ای این ڈی رولزمیں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں، افسر کیخلاف متعدد شکایتوں پراب الگ الگ انکوائری نہیں ہوگی جبکہ پلی بارگین کرنیوالے اور کرپٹ ملازمین کی اداروں سے چھانٹی کی جائے گی اور ایم پی اسکیل کا وقت 2 سال سے بڑھا کر تین سال کردیا گیا ہے۔

    شفقت محمود نے کہا کہ ای اینڈ ڈی رولز میں ترمیم کی گئی ہیں، انکوائری کمیٹی کو 60 دن میں فیصلہ کرنا ہو گا، سزا دینے کا اختیاروالاافسر 30دن میں فیصلہ کرے گا، صوبوں میں کام کرنیوالےافسران کی انکوائری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کر سکتی ہے۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ سول سروس ملازمین کیلئے روٹیشن پالیسی بنائی ہے، اب جوافسرکسی صوبےمیں جائےگااس کاٹائم فریم مقررہوگا، صوبےمیں ایک مدت سےزیادہ نوکری نہیں کی جاسکےگی، اب وفاق میں بھی آکرنوکری کرنا پڑے گا، یہ پالیسی یکم جنوری 2021سےلاگوکردی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کاسارانظام انکے کارندوں کےمطابق چلتاہے، کارندوں کےبارےمیں پالیسی درست نہ ہو توکام صحیح نہیں ہوتا، وزیراعظم عمران خان کی نظام حکومت کوبہترکرنےمیں ذاتی دلچسپی ہے ، یہ تبدیلیاں عمومی طورپرکی گئی ہیں، کسی کیخلاف ڈسپلنری ایکشن105دن میں مکمل ہوگا۔

  • 11جنوری سےتعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان،حکومت نے پرائیویٹ اسکولز کے وفد کو ملاقات کیلئے بلالیا

    11جنوری سےتعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان،حکومت نے پرائیویٹ اسکولز کے وفد کو ملاقات کیلئے بلالیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود آج پرائیویٹ اسکولوں کے وفد سے ملاقات کریں گے ، پرائیویٹ اسکولزسپریم کونسل نے 11جنوری سےتعلیمی ادارے کھولنے کے اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پرائیویٹ اسکولز کے وفد کو آج ملاقات کیلئے بلالیا، زعفران الٰہی کی قیادت میں وفد کل شفقت محمود سے ملاقات کرے گا۔

    سیکریٹری جنرل پرائیویٹ اسکولزایسوسی ایشن عبدالوحیدخان کا کہنا ہے کہ ہم بھی چاہتےہیں کہ مل بیٹھ کرمسائل حل ہوں، اسکولز بند کرنے سے بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ چکا ہے۔

    یاد رہے پرائیویٹ اسکولز سپریم کونسل کے عہدیداران نے پریس کانفرنس کی تھی ، جس میں پرائیویٹ اسکولزسپریم کونسل نے 11جنوری سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

    پرائیوٹ اسکولز سپریم کونسل نے کہا تھا کہ حکومت 11جنوری کوکھولنے کا خود اعلان کرے، تعلیمی ادارے ایس او پیز کے مطابق کھولیں گے۔

    واضح رہے حکومت نے 26 نومبر سے 10 جنوری تک ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا اور کہا حالات بہتر ہونے پر 11 جنوری سے تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے۔