Tag: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود

  • کورونا کیسز میں اضافہ : اسکولوں  کی بندش کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    کورونا کیسز میں اضافہ : اسکولوں کی بندش کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : صوبائی وزرائے تعلیم کورونا کے باعث اسکولز کی بندش پرمتفق ہوگئے ، وفاقی حکومت نےایک ماہ اسکولوں کی بندش کی تجویزدی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائےتعلیم کااجلاس ہوا ، جس میں 25 نومبر سے 24 دسمبر تک تعلیمی ادارے بند رکھنے اور تعلیمی اداروں میں امتحانات بھی ملتوی کیے جانے کی تجویز دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزرائے تعلیم کانفرنس نے ایک ماہ کیلئے تعلیمی ادارےبندکرنے اور آئندہ ایک ماہ کے دوران ہونے والے امتحانات موخرکرنے کی سفارش کردی۔

    ذرائع کے مطابق صوبائی وزرائے تعلیم کورونا کے باعث اسکولز کی بندش پرمتفق ہوگئے تاہم اسکولوں کی بندش کے دورانیے پر گفتگو جاری ہے جبکہ وفاقی حکومت نےایک ماہ اسکولوں کی بندش کی تجویزدی۔

    وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ اساتذہ اور بچوں کی صحت سب سے پہلے ہے، صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔

    یاد رہے کورونا وبا کی دوسری لہر کے پیشِ نظر وزارت تعلیم نے ملک بھر کے تعلیمی اداروں کیلئے تجاویز صوبوں کو بھجوائی ہیں۔

    تجاویز میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں کو 24نومبر سے31جنوری تک بندکردیاجائے، پہلے مرحلے میں 24 نومبر سے پرائمری اسکولز، 2 دسمبر سے مڈل اسکولز اور 15دسمبرسےسکینڈری اسکولز بند کردیئے جائیں گے۔

    وزارت تعلیم کے حکام اساتذہ کو تعلیمی اداروں میں بلانےپر بضد ہیں، تجویز میں کہا گیا تھا کہ اساتذہ کوبلایا جائے اور آن لائن ایجوکیشن کے لیے تیاری کی جائے، ٹیلی اسکول،ٹیلی ریڈیوسمیت آن لائن ایجوکیشن سسٹم کو لاگو کیاجائے۔

  • کورونا کیسز میں تشویشناک اضافہ، 16 نومبر کو اسکولوں کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع

    کورونا کیسز میں تشویشناک اضافہ، 16 نومبر کو اسکولوں کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع

    اسلام آباد : ملک  میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے پیش نظر  وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بین الصوبائی وزراتعلیم کانفرنس 16 نومبر کو طلب کرلی ، جس میں اسکولوں کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الصوبائی وزرا تعلیم کانفرنس کا اجلاس 16 نومبر کو طلب کرلیا گیا ، وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے اجلاس طلب کیا، اجلاس 16 نومبر بروز پیر صبح 11 بجے این سی او سی میں ہوگا۔

    اس حوالے سے تمام بین الصوبائی وزرا تعلیم کانفرنس کے ممبرز کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے ، اجلاس میں تعلیمی اداروں میں کورونا صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    یاد رہے آج وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کےاجلاس میں ملک میں کورونا کیسز، ایس اوپیز پر عملدرآمد  اور تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    این سی اوسی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیرتعلیم کی زیرصدارت 16نومبر کو اعلیٰ سطح اجلاس ہوگا، 16نومبر کے اجلاس میں تعلیمی اداروں کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    این سی او سی نے موسم سرما کی قبل از وقت تعطیلات کی سفارش بھی کی، قبل از وقت تعطیلات کی سفارش طلباکی حفاظت، وباکا پھیلاؤ روکنےکے لیے ہے۔

  • ہائر، مڈل اور پرائمری سطح پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور

    ہائر، مڈل اور پرائمری سطح پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ہائر، مڈل اور پرائمری سطح پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور ہے جبکہ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ 5 کروڑ بچے جب دوبارہ تعلیمی اداروں میں جائیں گے تورسک رہےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے  کہا کہ تعلیمی ادارےکھولنےسےمتعلق حتمی فیصلہ7 ستمبرکوہوگا، کوروناوبا میں کمی آئی ہے، گزشتہ 6ماہ میں بچوں کی تعلیم بہت متاثر ہوئی ہے، تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنےسےمتعلق تجاویز بھی موجود  ہیں۔

    ،شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اگلے سال تک وباکےاثرات کم رہےتوپراناشیڈول ملک میں بحال ہوجائے گا، ہائر، مڈل اور پرائمری سطح  پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کوروناوباختم نہیں ہوئی، بداحتیاطی سےدوبارہ بڑھ سکتی ہے، وباسے نمٹنے کیلئے تعلیمی اداروں کی بندش کافیصلہ اہم تھا، 5 کروڑ بچے جب دوبارہ تعلیمی اداروں میں جائیں گے تورسک رہےگا، اداروں کو مرحلہ  وار کھولنے سے متعلق بھی تجویز زیر غور ہے۔

    اس سے قبل وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ فیک اکاؤنٹ سےمیرے نام سے غلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں ، غلط خبریں  پھیلائی جارہی ہیں کہ اسکول اکتوبر تک بند رہیں گے ، 15 ستمبر کو اسکول کھولنے کا7 ستمبر کو وزارت تعلیم حتمی فیصلہ کرے گی۔

  • طلبا کیلئے اہم خبر ، اسکول، کالجز اور یونیورسٹیاں کھولنے کا طریقہ کار کیا ہوگا؟

    طلبا کیلئے اہم خبر ، اسکول، کالجز اور یونیورسٹیاں کھولنے کا طریقہ کار کیا ہوگا؟

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ تعلیمی ادارے کھولنے سےمتعلق حتمی فیصلہ 7ستمبر کو ہو گا، اسکول،کالجز ، یونیورسٹیز کو روٹیشن کی بنیاد پر کھولا جائے گا، تعلیمی ادارے حتمی فیصلے سے قبل ایس او پیز پر عمل کی تیاری یقینی بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں نیشنل کوآرڈینیٹر محمودالزمان کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں ایک نکاتی ایجنڈے پرغور کیا گیا۔

    اجلاس میں ملک بھرسےسرکاری ونجی تعلیمی اداروں،مدارس کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ آزادکشمیر،گلگت بلتستان،صوبائی حکام ویڈیولنک پر این سی او سی میں شریک ہوئے۔

    اجلاس کامقصدفریقین سےتعلیمی ادارےکھولنےکے امورپرمشاورت اور اتفاق رائے تھا، این سی او سی کی اجلاس کے شرکا کو کورونا کی صورتحال اور تعلیمی ادارےکھولنےکےبعدممکنہ چیلنجزپربریفنگ دی گئی جبکہ ممکنہ چیلنجز پرعالمی ماہرین اورتھنک ٹینکس سے مشاورت کی گئی ہے۔

    وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے این سی او سی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تعلیمی ادارے کھولنےسےمتعلق دو طرح کی چیلنج درپیش ہیں، تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد ہیلتھ گائیڈ لائنز پر کیسے عمل کیا جائے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ حکومت تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق غور کر رہی ہے، تعلیمی ادارے کھولنے سےمتعلق حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو ہو گا، اسکول،کالجز ،یونیورسٹیز کو روٹیشن کی بنیاد پر کھولا جائے گا اور تعلیمی اداروں میں غیر نصابی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہو گی۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیمی ادارے حتمی فیصلے سے قبل ایس او پیز پر عمل کی تیاری یقینی بنائیں، کورونا روکنے کے لیے کورونا ٹیسٹنگ، ٹریسنگ اور ٹریکنگ ناگزیر ہے، علامات کے حامل اساتذہ، طلبا، عملے کی فوری ٹیسٹنگ سود مند ہوگی۔

    تعلیمی اداروں کےنمائندوں کی مشاورتی عمل میں شمولیت پراین سی اوسی کی تعریف کی گئی ، شرکا نے کہا اساتذہ کو کورونا سے متعلق تربیت فراہمی پر این سی او سی کے شکر گزارہیں۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے این سی او سی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تعلیمی اداروں کواتفاق رائے سےکھولا جائے گا، وزارت صحت، این سی او سی روزوباکی مانیٹرنگ کرےگی، ہدایات پر عمل کے لیے جدید مانیٹرنگ سسٹم تشکیل دیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا تعلیمی اداروں کےنمائندوں نے ادارے کھولنے پرتجاویز پیش کیں اور تعلیمی اداروں کے نمائندوں کی کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرادی ہے۔

  • کیمبرج کے نتائج سے پریشان  پاکستانی طلبا کیلئے بڑی خوشخبری

    کیمبرج کے نتائج سے پریشان پاکستانی طلبا کیلئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ کیمبرج نے اندازوں پرجاری نتائج واپس لینے کا اعلان کردیا ہے ، کیمبرج کی جانب سے نئے نتائج کا اعلان طلبا اور والدین کیلئے خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کیمبرج نےاندازوں پرجاری نتائج واپس لینےکااعلان کردیا، جون 2020کےنتائج کیلئے کوششیں رنگ لےآئیں، کیمبرج جون 2020کے نئے نتائج کا جلد اعلان کرے گا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کیمبرج سسٹم کے اسکول طلبا کو نئے نتائج سے آگاہ کریں گے، کیمبرج کی جانب سے نئے نتائج کا اعلان طلبا اور والدین کیلئے خوش آئند ہے۔

    گذشتہ روز کیمبرج یونی ورسٹی کے اے لیول، جی سی ایس ای کے نتائج پر طلبہ اور والدین نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، کرونا وائرس کی وجہ سے طلبہ کو اندازے پر مبنی امتحانی نتائج دیے گئے تھے اور 40 فی صد نتائج میں طلبہ کو پہلے سے کم گریڈ ملے۔

    لندن کے پاکستانی نژاد میئر صادق خان نے نتائج تبدیلی کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں بھی ہزاروں طلبہ کیمبرج نتائج سے مطمئن نہیں ہیں، پاکستان میں بھی طلبہ نے او لیول، اے لیول کے برطانوی نتائج کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سارا سال محنت کرنے والے دنیا بھر کے طلبہ کو کیمبرج یونی ورسٹی کی جانب سے 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ کے ذریعے A سے C اور D گریڈ دے دیا گیا ہے، طلبہ کو انفرادی طور پر اپیل کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے، اور صرف اسکولز کو مجموعی طور پر اپیل کرنے کی اجازت دی گئی۔

    آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے آج اس پر احتجاج کرتے ہوئے O اور A لیول کے نتائج مایوس کن اور ناقابل قبول قرار دیا، تنظیم کا کہنا تھا کہ اس طرح ڈاؤن گریڈنگ سے لاکھوں طلبہ کا مستقبل متاثر ہوگا، حکومت کیمبرج یونی ورسٹی کو نتائج پر نظرثانی کے لیے مجبور کرے۔

  • وفاقی وزیر تعلیم نے ملک میں تعلیمی ادارے کھولنے کی تاریخ کا اعلان کردیا

    وفاقی وزیر تعلیم نے ملک میں تعلیمی ادارے کھولنے کی تاریخ کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ملک بھر میں 15ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے ایس او پیز تیار کرنے کی ہدایت کردی اور کہا صحت کے معاملات ٹھیک نہ ہوئے تو تعلیمی ادارے نہیں کھولیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک میں 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیا اور کہا تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے پر اگست میں نظرثانی بھی کریں گے۔

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ 15ستمبر سے پہلے مزید مشاورت کریں گے، صحت کے معاملات ٹھیک نہ ہوئے تو تعلیمی ادارے نہیں کھولیں گے، تعلیمی ادارے کھولنے کے لئے ایس او پیز تیار کی جائیں گی، ایس او پیز سے متعلق مختلف تجاویز آرہی ہیں۔

    شفقت محمود نے کہا کہ صوبوں سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق ایس اوپیز مانگی ہیں، صوبوں سے کہا ہے اپنی تجاویز لکھ کربھیج دیں، انتظامی ادارے اساتذہ کو بلاکرایس اوپیز پر پریکٹس کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ایچ ڈی کے طلبا لیبارٹریز میں کام کرنا چاہتےہیں توایس او پیزکے مطابق اجازت دی جاسکتی ہے، جہاں انٹرنیٹ سہولت نہیں تھی وہاں آن لائن تعلیم میں طلبا کو دشواری ہوئی، یونیورسٹیز اگست میں جہاں انٹرنیٹ سہولت نہیں ان علاقوں کے طلبا کو بلاسکتی ہیں اور ہاسٹلز میں30فیصد تک طلبا کو رکھ سکتے ہیں۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ کورونا کی صورتحال میں تعلیم کابڑا نقصان ہوا، مدارس کو بھی ایس اوپیز کے تحت امتحانات لینے کی اجازت ہوگی، امتحانات لینے کے دوران 6 فٹ کافاصلہ ہوگا،ماسک پہننا لازمی ہوگا، جہاں ممکن ہوٹینٹ لگا کر امتحانات لئے جاسکتے ہیں۔

    شفقت محمود نے واضح کیا جو ادارہ ایس اوپیزپرعمل نہیں کرے گا تو اسے امتحان لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • میٹرک انٹر امتحانات، پاس اور فیل ہونے والے طلبا کو کس طرح پروموٹ کیا جائے گا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    میٹرک انٹر امتحانات، پاس اور فیل ہونے والے طلبا کو کس طرح پروموٹ کیا جائے گا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ نوویں اور گیارویں کے امتحانات نہیں ہوں گے اور  10ویں اور12ویں کے طلبا کو 9ویں اور11ویں کےنتائج پرپروموٹ کیا جائے گا جبکہ 40 فیصد مضامین میں فیل ہونے والے طلبا کوپاسنگ مارکس دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس میں اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جن بچوں نے 9،11کا امتحان دیا ہوا ہے اور تمام مضامین پاس کئے ہیں انہیں پروموٹ کردیا گیا ہے۔

    شفقت محمود نے کہا کہ نوویں اور گیارویں کے امتحانات نہیں ہوں گے،جن بچوں کے پاس نویں اور گیارویں کے رزلٹ موجود ہیں ان کو دسویں اور بارویں میں ترقی دے دی گئی ہے , یہ طلبا اگلے سال دسویں اور بارویں کے امتحانات دیں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 10 ویں اور12ویں کے طلبہ کو 9ویں اور11ویں کے نتائج پر پروموٹ کیاجائے گا ،نویں جماعت کے مقابلے میں دسویں جماعت کا رزلٹ بہتر ہوتا ہے ،اس لئے ہم نے فیصلہ کیا کہ طلبا کے نمبروں میں تین فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ چالیس فیصد مضامین میں فیل ہونیوالے طالبعلموں کوپاسنگ مارکس دیئے جائیں گے اور جو 40فیصد سے زیادہ مضامین میں فیل ہوئے ان کا اسپیشل امتحان ہوگا، اسپیشل امتحان لیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیارہویں جماعت کے طالبعلم نتائج سے مطمئن نہ ہونےپردوبارہ امتحان دے سکتے ہیں جبکہ بارہویں جماعت کے طالب علم کو ٹوٹل نمبر دیئے جائیں گے، مضامین کے مطابق نہیں ہوں گے۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ایک کیٹگری ہے جو لوگ اپنے 11ویں کے نتائج سے مطمئن نہیں ہے ، دوسری کیٹگری جو کمپوزٹ امتحان دینا چاہتے تھے ، تیسری کیٹگری وہ ہے جو چند سبجیکٹ کا امتحان دے رہے تھے جبکہ چوتھی کیٹگری ایسی ہے جن کا 40فیصد سے بھی کم رزلٹ ہے، ان کے لئے ایک الگ سے امتحان لیا جائے جو حالات کو دیکھتے ہوئے لیا جائے گا، اسپیشل امتحان میں شریک ہونیوالے یکم جولائی کو اپنے بورڈ کو اطلاع کر دیں۔

    اس سے قبل وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کااجلاس ہوا تھا ، جس میں اجلاس میں چاروں صوبائی وزرا تعلیم ودیگرمتعلقہ حکام نے شرکت کی تھی۔

    اجلاس میں طلبہ کو اگلی کلاسز میں پروموشن کےمعاملےپرغورکیا گیا اور 9وین ، 10 ویں11،12ویں کےنتائج سےمتعلق پالیسی پرمشاورت مکمل کی گئی ، ملک بھر میں 40لاکھ سےزائدطلبانےداخلےبھجوائے،30-35فیصدپرائیویٹ امیدوار ہیں۔

  • ‘ آخرکار امریکا نے بھی بھارت میں مسلمانوں پر ریاستی مظالم کو تسلیم کر ہی لیا’

    ‘ آخرکار امریکا نے بھی بھارت میں مسلمانوں پر ریاستی مظالم کو تسلیم کر ہی لیا’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ امریکانےبھی بھارت میں مسلمانوں پرریاستی مظالم کوتسلیم کرہی لیا، ریاستی سرپرستی میں مسلمانوں کیساتھ سفاکانہ سلوک قابل تشویش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں اقلیتوں کے خلاف ریاستی سطح پر تعصب اور تشدد کی پالیسی پر امریکاکی جاری کردہ رپورٹ پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ امریکانےبھی بھارت میں مسلمانوں پرریاستی مظالم کوتسلیم کرہی لیا ، بھارت کے 200 ملین مسلمان ظلم وستم کاسامنا کررہے ہیں۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ریاستی سرپرستی میں مسلمانوں کیساتھ سفاکانہ سلوک قابل تشویش ہے، تعجب کی بات نہیں ،مودی پہلےگجرات میں بھی ایسا کرچکے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی نے سالانہ رپورٹ جاری کی تھی ، جس میں بھارت کو اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دے دیا گیا تھا۔

    امریکی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق بھارت 2019 میں مذہبی آزادی کے نقشے میں تیزی سے نیچے آیا، سالانہ رپورٹ میں متنازع بھارتی شہریت بل پر شدید تنقید کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق 2019 میں بھارت میں اقلیتوں پر حملوں میں اضافہ ہوا، بابری مسجد سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی تنقید کی گئی جبکہ امریکی کمیشن نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے پر بھی تنقید کی۔

    امریکی کمیشن کی رپورٹ میں پاکستان میں متعدد مثبت پیشرفتوں کا اعتراف کیا گیا اور کرتارپور راہداری کھولنے پر پاکستانی اقدامات کی تعریف کی گئی جبکہ سکھ یونیورسٹی، تعلیمی مواد پر نظرثانی کے حکومتی اقدامات کو سراہا گیا۔

  • حکومت کا ٹیچرز کو تنخواہ نہ دینے پر نجی اسکولوں کیخلاف کارروائی کا اعلان

    حکومت کا ٹیچرز کو تنخواہ نہ دینے پر نجی اسکولوں کیخلاف کارروائی کا اعلان

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ٹیچرز کوتنخواہ نہ دینے پر نجی تعلیمی اداروں کیخلاف کارروائی کا اعلان کردیا اور کہا صوبوں کو بھی تنخواہ نہ دینے پر اسکولوں کیخلاف کارروائی کی تجویز دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب ساٗٹ ٹوئٹر پر وفاقی حکومت کی جانب سے نجی تعلیمی اداروں کے ٹیچرز کوتنخواہ نہ دینے پر کارروائی کا اعلان کردیا۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ جواسکول اساتذہ کوتنخواہ نہیں دیں گے ، ان کےخلاف کارروائی ہوگی، تمام نجی اسکولز اساتذہ کو مستقل تنخواہیں دیں، ، تنخواہ نہ دینے والوں کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ صوبوں کو بھی تنخواہ نہ دینےپر اسکولزکیخلاف کارروائی کی تجویز دیں گے ، تجویز گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو بھی دی جائے گی۔

  • وفاقی حکومت کا  یکم جون تک امتحانات اور داخلے ملتوی کرنے کا اعلان

    وفاقی حکومت کا یکم جون تک امتحانات اور داخلے ملتوی کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث یکم جون2020 تک تمام امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ یونیورسٹیوں میں داخلے بھی ملتوی کر دئیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام امتحانات یکم جون تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کرونا وائرس سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیتے رہیں گے۔

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ تمام فیصلے مشورے سے کرنا بہت ضروری ہے ، 27 مارچ تک ایجوکیشن منسٹر کانفرنس بلا کر حالات کا جائزہ لیں گے کہ 5 اپریل کو دیگر تعلیمی ادارے کھلنے چاہئیں یا نہیں۔

    شفقت محمود نے کہا کہ کل پاکستان کے تمام تعلیمی منسٹرزاور متعلقہ حکام کیساتھ میٹنگ کی، وزیراعظم عمران خان کو تمام فیصلے اور صورتحال سے آگاہ کیا، پاکستان کےتمام 29 بورڈز کے امتحانات اور  کیمبرج سسٹم کے تحت امتحانات یکم جون تک نہیں ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امتحانات کا معاملہ اسکول کھلنے یا نہ کھلنے سے منسلک نہیں کیا، یکم جون تک امتحانات ملتوی کرنےکافیصلے سے طلبہ کو تیاری کا موقع ملےگا، حالات بہتر ہونے پر یکم جون کے بعد امتحانات کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ کیمبرج سے درخواست کی ہے امتحانات کا شیڈول آگے بڑھایاجائے، یونیورسٹیز میں داخلےمیں بھی ایک ماہ کی توسیع کی جائے گی ، اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ بچوں کو معلوم چاہیےآگے کیا ہونا ہے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیزکوہاسٹلز خالی کرانے کا کہا مگر اس کا اطلاق غیرملکی طلبہ پر نہیں، غیرملکی طلبہ کو ہاسٹلز اور یونیورسٹیز تک محدود رکھاجائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کلچرل اداروں میں بھی تمام تقریبات منسوخ کردی ہیں، کسی چیز پر ابہام نہیں چاہتے ہر چیز مشترکہ طور پر کررہےہیں، تعلیمی اداروں میں اساتذہ کا عمومی طورپر آنا ضروری نہیں ہے ، کسی تعلیمی ادارےکواساتذہ بلاناپڑےتو وہ صورتحال کے مطابق بلائیں گے۔

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیز طلبا کو آن لائن تعلیم دینے کے معاملات کر رہی ہے، 27 مارچ کو بین الصوبائی وزرا کانفرنس طلب کی ہے، امتحانات کا معاملہ سکول بندش سے الگ رکھا ہے، اسکولوں کی بندش کا فیصلہ حالات کاجائزہ لے کر کیا جاتا رہے گا۔

    شفقت محمود نے کہا کہ وزیراعظم کے احکامات پرتمام صوبائی حکومتیں اچھے سے کام کر رہی ہیں، بچوں کو ٹی وی کے ذریعے تعلیم دینے کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، اساتذہ کو بلانے کا مقصد بچوں کو تعلیم دینے کے مختلف طریقے ڈھونڈنا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی تعلیمی ادارے میں اساتذہ کو آنے کی ضرورت نہیں ، باوقت ضرورت اسکول انتظامیہ اساتذہ کوبلا سکتی ہے، ٹی وی پر تعلیمی مواد دینے کے حوالے سے کمیٹی بنادی گئی ہے۔