Tag: وفاقی وزیر توانائی

  • آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کو یکطرفہ ختم یا تبدیل نہیں کریں گے، اویس لغاری

    آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کو یکطرفہ ختم یا تبدیل نہیں کریں گے، اویس لغاری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ  آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کو یکطرفہ ختم یا تبدیل نہیں کریں گے تاہم و ماہ میں آئی پی پیز پر قوم اچھی خبر سنے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے وائس آف امریکا کو انٹرویو‌ میں کہا کہ "آئی پی پیز کی پالیسی مہنگی بجلی کی وجہ نہیں ہے، بجلی کی زیادہ قیمت کسی حکومت یا ماضی کی پالیسیوں کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ ملک کی خراب معاشی حالت کا نتیجہ ہے۔

    وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں پر سب سے زیادہ اثر روپے کی قدر میں کمی سے ہوا ہے جس کی وجہ سے صرف 8 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا ہے۔

    آئی پی پیز کا دفاع کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کو یکطرفہ ختم یا تبدیل نہیں کریں گے، حکومت آئی پی پیز کو نئی شرائط پر آمادہ کررہی ہے.

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ باہمی رضامندی سے آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کی جارہی ہے ، دو ماہ میں آئی پی پیز پر قوم اچھی خبر سنے گی.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی پی پیز معاملے پر بینڈ باجا زیادہ نہیں بجا سکتے، جس سے جومعاہدہ کیا ہے اس سے ہٹانہیں جاسکتا.

    وزیر توانائی نے کہا کہ ملک میں بجلی کی پیداواری قیمت زیادہ نہیں ہے، بجلی گھروں کا کرایہ فی یونٹ بجلی کو مہنگا بنا رہا ہے، چین کے بجلی کارخانے مقامی کوئلہ پر منتقل ہوں گے.

    بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین میں فوجی عدالت کا کردار دیا گیا ہے، دائرہ کار میں آئے توبانی پی ٹی آئی پر مقدمہ فوجی عدالت میں چلے گا۔

    ار

  • سحر و افطار میں بجلی و گیس کی فراہمی ، وفاقی وزیر توانائی کا چارج سنبھالتے ہی بڑا اعلان

    سحر و افطار میں بجلی و گیس کی فراہمی ، وفاقی وزیر توانائی کا چارج سنبھالتے ہی بڑا اعلان

    اسلام آباد : وفاقی وزیر توانائی مصدق ملک نے کہا کہ عوام کی سہولت حکومت کی اولین ترجیح ہے ، سحر و افطار میں بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مصدق ملک نےوزارت توانائی کاچارج سنبھال لیا ، سیکرٹری پٹرولیم اوردیگرحکام نے دفتر آمد پر وزیر توانائی کااستقبال کیا۔

    وفاقی وزیرتوانائی مصدق ملک نے کہا کہ عوام کی سہولت حکومت کی اولین ترجیح ہے ، سحر و افطار میں بجلی ، گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

    مصدق ملک کا کہنا تھا کہ گردشی قرضے کے پائیدار حل کیلئےتجاویز پر کام شروع کر دیا ،گیس و معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کیلئےسہولت کاری کی جائے گی۔

    وفاقی وزیرتوانائی نے مزید کہا کہ مشکل حالات کے باوجود حکومتی پالیسیوں کامحور صرف عوام ہیں۔

  • چاروں صوبوں میں نگراں حکومت کی موجود گی میں اکتوبر میں الیکشن ہونا ہیں، خرم دستگیر

    چاروں صوبوں میں نگراں حکومت کی موجود گی میں اکتوبر میں الیکشن ہونا ہیں، خرم دستگیر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ چاروں صوبوں میں نگراں حکومت کی موجود گی میں اکتوبر میں الیکشن ہونا ہیں۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر نے کہا 2018 کے انتخابات میں بد ترین مداخلت کے ذریعے ن لیگ کو ٹارگٹ کیاگیا، 2018 سینیٹ انتخابات میں ہمارے امیدواروں سے انتخابی نشان بھی چھین لیاگیا الیکشن والے دن بدترین دھاندلی ہوئی آرٹی ایس بٹھایاگیا جس کے بعد عمران دور میں مخالفین کو بدترین انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔

    خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ  چاروں صوبوں میں ایک وقت میں انتخابات کی قرارداد منظور ہوچکی ہے دو صوبوں میں انتخابات کی کوشش مزید انارکی اور انتشارکو جنم دے گی، 2023 کا انتخاب ایسا ہوگا جو ملک کو آگے لیکر جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے چاروں صوبوں کو ساتھ لیکر چلنا ہے، آئین کہتا ہے نئی مردم شماری پھر اسکی بنیاد پر حلقہ بندیاں پھر انتخابات ہوں، موضوع بحث ہےکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ 4،3کا ہے، 4 فاضل جج صاحبان کے باقائدہ فیصلے ہمارے پاس موجود ہیں ان 4 فاضل جج صاحبان نے ازخود کے اختیار کو غلط قرار دیا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جج صاحبان نے صرف یہ نہیں کہا کہ فیصلہ 4،3کا تھا، ججز نے قانونی مہارت کیساتھ بہت اہم ریمارکس استعمال کیے، ایک جج صاحب نے یہ بھی کہا ون مین شو فرسودہ ہو چکا بلکہ برائی بھی ہے۔

    وفاقی وزیر خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ چاروں صوبوں میں نگراں حکومت کی موجود گی میں اکتوبر میں الیکشن ہونا ہیں، پی ڈی ایم کی مخلوط حکومت مرکز میں موجود ہے، 2018 کے انتخابات میں ان جماعتوں کو دوتہائی سے زیادہ ووٹ ملے تھے، آج جو فیصلےکر رہے ہیں وہ عوام کے ووٹوں کی دوتہائی سے زائد طاقت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سارے معاملات کی بنیاد 2017 میں رکھی گئی جو آج  تک بھگت رہے ہیں، عدالت اپنے معاملات بھی اسی شفافیت سے چلائے جس طرح دیگر معاملات دیکھتے ہیں، صوابدیدی اختیار مکمل صوابدید نہیں اسے کسی ضابطے میں استعمال ہونا ہے، عدالت سے استدعا ہے چیف جسٹس کے صوابدیدی اختیار اسٹرکچر کے ذریعے استعمال ہوں۔

     خرم دستگیر کا مزید کہنا تھا کہ ججز فل کورٹ میں بیٹھیں پھر اجتماعی دانش سے آئینی بحران پر فیصلہ دیں قبول ہوگا، آئین کی مختلف شق مختلف احکامات اور سب مقدس ہیں، آئین کہتا ہے قومی اسمبلی کی خالی نشستوں پر60  دن میں الیکشن ہوں، جب عدالتیں اسٹے دے کر 6 دن کے حکم کو رد کردیں تو تاخیر کا اطلاق کہیں اور کیوں نہیں۔

    خرم دستگیر کا مزید کہنا تھا کہ اکتوبر میں ہم عام انتخابات کی طرف جا رہے ہیں، 2023 کا انتخاب پاکستان کے مستقبل کیلئے بہتر، جمہوری انتخاب ثابت ہوگا، ہم ملک میں ڈسکہ جیسا الیکشن نہیں چاہتے۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ جب ن لیگ کی حکومت گئی تو پاکستان کا قرضہ 30 ہزار ارب  تھا، عمران خان نے پونے 4 سال میں 71 سالوں کا 90 فیصد قرضہ مزید بڑھا دیا جو 57 ارب تک پہنچ گیا ہے، قرضوں کی واپسی کے بوجھ نے ہمارے ہاتھوں کو باندھا ہوا ہے۔

  • وفاقی وزیر توانائی کا رمضان میں سحر اور افطار کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

    وفاقی وزیر توانائی کا رمضان میں سحر اور افطار کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے رمضان میں سحر اور افطار کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رمضان میں سحر اور افطار کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی، باقی اوقات میں بھی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم رکھا جائے گا۔

    انتخابات کے حوالے سے خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ آئین پرعمل کےپابندہیں،آئین کہتا ہے 90روزمیں الیکشن ہونے ہیں، آئین یہ بھی کہتا ہےمردم شماری اور نئی حلقہ بندیوں کےبعدانتخابات ہوں۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ 2صوبوں میں الیکشن ہو جاتاہےتوعام انتخابات میں کیا ان اسمبلیوں کومعطل کیا جائے گا؟ 4ججز نےواضح کہاجو کیس ہائیکورٹس میں چل رہا ہو اس پرسوموٹو لینا درست نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نےنیب میں 200 پیشیاں بھگتیں لیکن کسی جج کوانتظار نہیں کروایا، اسمبلیاں تحلیل کرناعمران خان کی طاقت کی ہوس پر مبنی فیصلہ تھا۔

    خرم دستگیر نے بتایا کہ الیکشن اکتوبر 2023 میں ہوں گے، پی ڈی ایم کا انتخابی اتحاد میں تبدیل ہونا ممکنات میں سے ہے۔

  • گیس کی قلت پوری کرنے کے لیے گیس درآمد کرنا پڑے گی، عمر ایوب

    گیس کی قلت پوری کرنے کے لیے گیس درآمد کرنا پڑے گی، عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سندھ میں گیس کی قلت پوری کرنے کے لیے گیس درآمد کرنا پڑے گی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں گیس کی قلت کا سامنا ہے، سندھ میں 17 کلو میٹر کے حصے پر گیس پائپ لائن بچھانی ہے، سندھ حکومت گیس پائپ لائن بچھانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی نے تیل و گیس کے ذخائر کے لیے اقدامات نہیں کیے، سردیوں میں گیس کی قلت کے حوالے سے پیشگی اقدامات کررہے ہیں۔

    عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر 7.5 فیصد سے کم ہوتے رہے، سندھ بالخصوص کراچی میں گیس کی قلت کا سامنا ہے، سوئی ناردرن کی پیداوار میں کمی نہیں ہے، گیس کی قلت پوری کرنے کے لیے گیس درآمد کرنا پڑے گی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت سندھ نے ڈیڑھ سال میں ہمیں راہداری نہیں دی، سندھ حکومت کی جانب سے اجازت نہ دینے پر نقصان عوام کا ہورہا ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں گذشتہ کئی روز سے گیس کی قلت کے باعث گھریلو صارفین کے ساتھ ساتھ صنعتوں کو بھی شدید مشکلات کاسامنا ہے اورصنعتی علاقوں میں پیداواری عمل بری طرح متاثر ہے۔

    گیس کی کمی سے کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک کی بجلی کی پیداوار میں بھی کمی ہوئی ہے جس کے باعث لوڈشیڈنگ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

  • بجلی سستی کرنے پر توجہ مرکوز ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کر لیے: عمر ایوب

    بجلی سستی کرنے پر توجہ مرکوز ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کر لیے: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت نے بجلی سستی کرنے پر توجہ مرکوز کر لی ہے، پاور سیکٹر میں اصلاحات کے لیے حکومت کو 3 ہفتے درکار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ حکومتوں نے توانائی کے شعبے کے مسائل پر توجہ نہیں دی، اب شعبے میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں، آئندہ 3 ہفتوں میں پاور سیکٹر کی مزید تفصیلات پیش کریں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ حکومت کے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے طے پائے ہیں، اور وسیع تر ملکی مفاد میں ہم آہنگی کے ساتھ معاملات طے کیے گئے ہیں، ان نئے معاہدوں سے گردشی قرضوں میں کمی آئے گی اور صنعتوں کو فروغ ملے گا۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت نے 2002 اور 2006 کے معاہدوں پر نظرثانی کی ہے، پاور سیکٹر میں مسائل ہمیں ورثے میں ملے، سابقہ حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے پاور گیس سیکٹر ٹھیک کرنا ہے، ماضی کی حکومتیں غیر سنجیدہ تھیں، ہم بلوچستان کی ترقی اور خوش حالی کے لیے بھی اقدامات کرنے والے ہیں۔

    وزیر توانائی نے کہا بجلی کی پیداوار کی لاگت اور ترسیل میں اصلاحات کی جا رہی ہیں، اس کے نتیجے میں صارفین کو سستی بجلی فراہم ہوگی، حکومت کے بجلی پیداواری اداروں سے معاملات طے ہو رہے ہیں، زرعی شعبے اور چھوٹی صنعتوں کی بہتری کے لیے بجلی سستی کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے، بجلی سستی ہوگی تو پیداواری لاگت کم ہو سکے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سابقہ حکومتوں نے فیول مکس متاثر کیا، کل فیول مکس کا 70 فی صد مہنگی فیول کی طرف تھا، اس لیے مہنگے فیول سے بجلی بھی مہنگی بن رہی تھی۔

  • بجلی کے بل کی اقساط 300 یونٹ استعمال کرنے والوں پر ہوگی، عمر ایوب

    بجلی کے بل کی اقساط 300 یونٹ استعمال کرنے والوں پر ہوگی، عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ بجلی کے بل 3 اقساط میں دینے ہوں گے، بل کی اقساط 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب نے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2 ہزار روپے تک گیس استعمال کرنے والے صارفین تین اقساط میں بل ادا کریں گے، مارچ، اپریل، مئی کے گیس بلز کی ادائیگی 9 ماہ میں کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ مارچ کے گیس بل کی ادائیگی تین ماہ میں کرنا ہوگی، اسی طرح اپریل، مئی کے بلز تین، تین ماہ میں ادا کرنا ہوں گے، جون کے بعد نئے آنے والے بل کی صورتحال دیکھی جائے گی۔

    عمر ایوب نے کہا کہ وزیراعظم ریلیف پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے انشا اللہ مسائل نہیں ہوں گے، ریلیف پیکیج دینے پر ہماری معاشی ٹیم کو کریڈٹ جاتا ہے، توقعات سے ہٹ کر صورتحال پیدا ہوئی ہے، ہم نے معیشت بھی چلانی ہے، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک سے بھی کہا ہمارے لیے عوام پہلے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لیے جو کرسکتے ہیں کریں گے، ملکی مفاد سب سے پہلے ہے، کوشش کریں گے قیمتوں میں استحکام آئے۔

    وزیر توانائی نے کہا کہ سابقہ حکومت نے ایل این جی کنٹریکٹ مہنگے داموں کیے تھے، پاکستان کو آج بھی ان معاہدوں کی وجہ سے ایک ارب کی بٹ پڑ رہی ہے، سابقہ حکومت نے مہنگی گیس خرید کر سستے داموں فروخت کیا، ن لیگ گیس سیکٹر میں 250 ارب گردشی قرض چھوڑ کر گئی، گیس چوری والے علاقوں میں میٹر لگارہے ہیں، سپلائی دے رہے ہیں۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ گیس سیکٹر میں ماہانہ 39 ارب ماہانہ خسارہ ہورہا تھا جسے 16 ارب پر لائے ہیں، گیس سیکٹر میں کسی نے اتنے گردشی قرض کا سوچا بھی نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں 20 فیصد فیڈرز رہ گئے جہاں بجلی کی چوری ہوتی ہے، بجلی چوری کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں، 20 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ ہے اسے بھی جلد ختم کردیا جائے گا۔

  • عمر ایوب نے ن لیگ اور پی پی کے بجلی منصوبوں کی حقیقت کھول دی

    عمر ایوب نے ن لیگ اور پی پی کے بجلی منصوبوں کی حقیقت کھول دی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بجلی کے منصوبوں کی حقیقت کھولتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کے مہنگے منصوبے لگائے گئے جس کا خمیازہ ہماری حکومت بھگت رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رینٹل پاور اسکینڈل کا خمیازہ ہم نے بھگتا، اس کو ہم اب ٹھیک کر کے آ رہے ہیں، ن لیگ کی حکومت نے مصنوعی سہارے پر سب کچھ چلایا، معیشت کو مصنوعی سہارا کب تک دیا جا سکتا ہے۔

    عمر ایوب نے کہا کہ ن لیگ کے وزیر خزانہ نے ڈالر کو مصنوعی سہارے پر رکھا، ن لیگ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہی نہیں کیا جس کا خمیازہ ہم نے بھگتا، کیا ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ادوار میں سرکلر ڈیٹ بڑا مسئلہ نہیں تھا، مہنگی بجلی کے منصوبے لگائے گئے جس کا خمیازہ ہماری حکومت بھگت رہی ہے۔

    سی این جی سیکٹر کو گیس سپلائی کب بحال ہوگی ؟عمر ایوب کا اہم بیان سامنے آگیا

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ذاتی فائدے کے لیے ن لیگ نے سستی کی بہ جائے مہنگی بجلی کے منصوبے بنائے، نوٹ چھاپ چھاپ کر ملک چلاتے رہے، معیشت کا بیڑا غرق کیا، مہنگی ایل این جی مسلم لیگ ن کے دور میں لائی گئی۔

    وزیر توانائی نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کشمیر کاز کی پیٹھ میں بھی چھرا گھونپا، دنیا حیران تھی پاکستان میں کشمیر کاز پر اپوزیشن کیا کر رہی ہے، وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں جس طرح تقریر کی اس کی مثال نہیں ملتی، وزیر اعظم نے مودی کے ہٹلر کے نقشِ قدم پر چلنے کی طرف توجہ دلوائی، آر ایس ایس کے نظریے پر آج دنیا گفتگو کر رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں تھا، ن لیگ اور فضل الرحمان نے ڈھونگ رچایا، کرپشن کے کیسز کے علاوہ ن لیگ کے پاس کچھ اور تھا ہی نہیں، پاناما کے علاوہ ن لیگ کے پاس گفتگو کے لیے کچھ ہے ہی نہیں۔

  • ن لیگ دورمیں بجلی چوری روکنے کے لیے موثرپالیسی مرتب نہیں کی گئی‘ عمرایوب

    ن لیگ دورمیں بجلی چوری روکنے کے لیے موثرپالیسی مرتب نہیں کی گئی‘ عمرایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ن لیگ دورمیں پاورسیکٹرکے لیے غلط فیصلے لیے گئے جس سے نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ یکم جون2013 کو گردشی قرضوں کا حجم 884 ارب روپے تھا، پاورہولڈنگ کمپنی کے 382 ارب روپے بھی شامل تھے۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ملکی معیشت کو خطرے میں ڈالا، ن لیگ دورمیں پاورسیکٹرکے لیےغلط فیصلے لیے گئے جس سے نقصان پہنچا۔

    عمر ایوب نے کہا کہ ن لیگ دورمیں پاورسیکٹرکے لیے غلط فیصلے لیے گئے جس سے نقصان پہنچا، مسلم لیگ ن نے ووٹ کے حصول کے لیے غیرذمہ دارانہ فیصلے کیے۔

    وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ مئی 2018 تک گردشی قرضوں کا حجم 1190ارب روپے ہوگیا، پاور ہولڈنگ کمپنی کے 582 ارب اور608 ار ب کی واجبات تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے 280 ارب کپیسٹی چارجزکی مد میں سیاسی بنیادوں پرروکے رکھے، بجلی ٹیرف کا نوٹیفکیشن ڈیڑھ سال تک روک کر رکھا گیا۔

    عمر ایوب نے کہا کہ کپیسٹی چارجز کی وجہ وہ مہنگی بجلی تھی جوسسٹم میں شامل کی گئی، ان وجوہات کے باعث گردشی قرضوں کا حجم 1470ارب روپے ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ غلط حکومتی پالیسیوں سے 2017-18 میں 450 ارب روپے کا اضافہ ہوا، ن لیگ نے سیاسی بنیادوں پر عدم ادائیگی کاشکار فیڈرز پرلوڈ مینجمنٹ کم کی۔

    وفاقی وزیر نے ن لیگ دورمیں بجلی چوری روکنے کے لیے موثرپالیسی مرتب نہیں کی گئی۔

    عمرایوب نے کہا کہ گردشی قرضوں میں اضافے کی رفتار اب کم ہوگئی ہے، پی ٹی آئی کی حکومت نے اگست میں اقتدار سنبھالا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے فیزمیں پی مسلم لیگ ن کی غلط پالیسوں کوختم کرنا تھا، اب نئی پالیسیاں نافذ العمل کررہے ہیں۔