Tag: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

  • وزیرِ خارجہ ایک روزہ دورۂ افغانستان کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    وزیرِ خارجہ ایک روزہ دورۂ افغانستان کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی ایک روزہ دورۂ افغانستان کے بعد واپس پہنچ گئے، انھوں نے سہ فریقی مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود پڑوسی ملک افغانستان کے ایک روزہ دورے کی تکمیل پر وطن واپس پہنچ گئے ہیں، وزیرِ خارجہ نے پاک چین افغانستان سہ فریقی مذاکرات میں ملک کی بھرپور نمائندگی کی۔

    [bs-quote quote=”دورۂ افغانستان دو طرفہ تعلقات کے لیے اہم اور سود مند ثابت ہوگا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شاہ محمود نے افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقاتیں کیں، افغان وزیرِ خارجہ صلاح الدین ربّانی اور چینی ہم منصب وانگ ژی سے بھی ملاقات کی۔

    وزارتِ خارجہ کے مطابق وزیرِ خارجہ کا دورۂ افغانستان دو طرفہ تعلقات کے لیے اہم اور سود مند ثابت ہوگا۔ دورے سے خطے میں امن و استحکام، تعمیر و ترقی اور انسدادِ دہشت گردی میں مدد ملے گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات


    خیال رہے کہ وزیرِ خارجہ وفد کے ہم راہ سہ فریقی مذاکرات میں شرکت کے لیے آج کابل پہنچے تھے، جہاں پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی مذاکرات ہوئے، پاکستانی وفد میں وزیرِ خارجہ، سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سمیت سیاسی، سول اور عسکری حکام شامل تھے۔

    وزیرِ خارجہ شاہ محمود اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے، اہم علاقائی اور باہمی دل چسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔

  • وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات

    وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات

    کابل: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے پر بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود اور افغان صدر کے درمیان ملاقات میں اہم علاقائی اور باہمی دل چسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔

    [bs-quote quote=”افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کی شرکت پر اشرف غنی نے شکریہ ادا کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    افغان صدر اشرف غنی نے مفاہمتی عمل میں پاکستان کی شرکت اور تعاون کی یقین دہانی پر شکریہ ادا کیا۔

    وزیرِ خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ مذاکراتی فورم سے روابط کے فروغ اور خطے میں امن و استحکام میں مدد ملے گی، افغانستان میں امن و استحکام دونوں ممالک کے لیے بہتری کا مؤجب ہوگا۔

    واضح رہے کہ افغانستان کے شہر کابل میں پاکستان، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ، افغانستان کی سیاسی صورتِ حال اور خطے میں امن و امان اور تجارت سے متعلق متعدد امور پر تبادلۂ خیال کے لیے جمع ہوئے ہیں، یہ مذاکرات تین ادوار پر مشتمل ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  چین کا پشاورتا کابل ریلوے لائن بچھانے میں مدد کا اعلان


    پہلے دور میں افغانستان کی سیاسی صورتِ حال پر بات چیت ہوگی، افغان طالبان سے مفاہمتی عمل پر بھی بات چیت کی جائے گی، مذاکرات کے دوسرے دورمیں فریقین کے درمیان خطے میں تعاون پر بات چیت ہوگی جب کہ تیسرے دور میں سیکورٹی تعاون پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ کانفرنس کے پہلے دور کے اختتام پر تینوں ممالک نے دہشت گردی کی روک تھام اورسیکورٹی تعاون بڑھانے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

  • افغانستان بار بار درخواست پر بھی قیدیوں کی تفصیلات نہیں دے رہا: وزیرِ خارجہ

    افغانستان بار بار درخواست پر بھی قیدیوں کی تفصیلات نہیں دے رہا: وزیرِ خارجہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے افغانستان بار بار درخواست پر بھی پاکستانی قیدیوں کی تفصیلات نہیں دے رہا ہے، جو افسوس ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کا پاکستان کو قیدیوں کی تفصیل نہ دینے کا انکشاف ہوا ہے، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کو آگاہ کر دیا۔

    [bs-quote quote=”ہمارے سفارت خانے کو قیدیوں تک کونسلر رسائی بھی نہیں دی جاتی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=”وفاقی وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی نے اسمبلی کو بتایا کہ افسوس ہے کہ بار بار درخواست کے با وجود افغانستان کی طرف سے قیدیوں سے متعلق تفصیلات نہیں دی جا رہی ہیں۔

    وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قید پاکستانیوں پر الزامات سے بھی آگاہ نہیں کیا جاتا، ہمارے سفارت خانے کو قیدیوں تک کونسلر رسائی بھی نہیں دی جاتی۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ افغانستان میں قید پاکستانیوں پر زیادہ تر دہشت گردی کے الزامات ہیں، حکومتِ پاکستان افغان سفارت خانے کو مکمل تعاون فراہم کرتی ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اعلیٰ سطح پر بھی افغان حکومت کے ساتھ اس مسئلے کو بار بار اٹھایا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی کابینہ اجلاس: وزارتوں کی کارکردگی کے لیے ہر 3 ماہ بعد اجلاس بلانے کا فیصلہ


    قبل ازیں وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے متعلق شاہ محمود نے کہا کہ وفاقی وزرا کی کارکردگی کے جائزے کا پہلا سیشن مکمل ہو گیا ہے، اتحادیوں سمیت وزرا کی کارکردگی تسلی بخش رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارتوں سے متعلق بہت سی چیزیں پہلے ہی علم میں لائی جا چکی ہیں، جو رپورٹس وزیرِ اعظم کو بھجوائی گئی تھیں آج ان پر بریفنگ دی گئی ہے۔

  • قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کی تیاری جاری ہے: شاہ محمود قریشی

    قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کی تیاری جاری ہے: شاہ محمود قریشی

    ملتان: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کی تیاری جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کر کے قبائلی علاقوں کو صاف کیا، حکومت نے فاٹا کی خیبر پختونخوا میں انضمام کا فیصلہ کیا۔

    [bs-quote quote=”فاٹا میں انگریز کے کالے قانون کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں سپریم کورٹ کی رِٹ کونافذ کیا گیا ہے، فاٹا میں انگریز کے کالے قانون کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا، اب سیاسی ڈھانچے کو دوبارہ استوار کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ قبائلی علاقوں میں ترقی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا رہا ہے، پس ماندگی ختم کرنے کے لیے زیادہ حصہ دیا جائے گا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کے کردار کو تسلیم کیا، امریکی صدر نے افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان سے تعاون مانگا۔ پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں مدد کرنے کو تیار ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاک امریکا تعلقات میں‌ جلد بہتری کا امکان ہے، قریشی


    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر قوم اور سیاسی قوتیں متفق ہیں، کشمیر پر کسی قسم کا اختلاف رائے نہیں ہے، افغانستان کی ترقی اور تعمیرِ نو کے لیے امن ضروری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کشمیرکامسئلہ نیا نہیں، پاکستان کا مؤقف بھی نیا نہیں ہے، ہر فورم پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے آواز اٹھائی ہے، اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کمشنر نے جون میں اپنی رپورٹ شائع کی، یہ رپورٹ پاکستان کے مؤقف کی تائید کر رہی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ میں بھی پاکستانی مؤقف کی نشان دہی کی گئی، بھارت میں ان کی خارجہ پالیسی کے خلاف آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔

  • پاکستان کا افغان امن عمل میں کردار جاری رکھنے کا عندیہ، وزیرِ خارجہ کا دورۂ کابل کا اعلان

    پاکستان کا افغان امن عمل میں کردار جاری رکھنے کا عندیہ، وزیرِ خارجہ کا دورۂ کابل کا اعلان

    ملتان: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے افغانستان میں امن کے لیے پاکستان سے مدد کی گزارش کی ہے، ڈو مور کہنے والوں نے آج مدد مانگی ہے۔

    تفصیلا ت کے مطابق ملتان میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ وہ 15 دسمبر کو کابل کا دورہ کریں گے، دیرپا امن کے لیے افغان قیادت سے بات چیت ہوگی۔

    [bs-quote quote=”سیاسی اختلافات کے با وجود مسئلہ کشمیر پر سب ایک ہیں، کسی کو مایوس نہیں کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=”وفاقی وزیرِ خارجہ”][/bs-quote]

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ٹرمپ نے پاکستان سے گزارش کی افغانستان میں امن کے لیے ہماری مدد کریں، کچھ دنوں بعد کابل جا کر افغان حکام سے ملاقات کروں گا، ہم افغانستان میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ جب میں افغانستان گیا تو وہاں دیکھا گندم کا قحط ہے، ہمارے پاس گندم بہت زیادہ ہے اس لیے افغانستان کو تحفے میں دے دی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پوری قوم متحد ہے، سیاسی اختلافات کے با وجود مسئلہ کشمیر پر سب ایک ہیں، کسی کو مایوس نہیں کریں گے، مسئلہ کشمیر پر تمام سیاسی جماعتوں سے بات کریں گے۔

    وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر پر مل بیٹھ کر مذاکرات کریں۔


    یہ بھی پڑھیں:  ڈومور کا مطالبہ کرنے والے آج افغانستان میں‌ ہماری مدد مانگ رہے ہیں: وزیر اعظم


    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم وزارتِ خارجہ کی کارکردگی سے مطمئن ہیں، پاکستان کے ایک فیصلے نے کروڑوں سکھوں کے دل بدل دیے، بھارتی ریاست امرتسر میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگے، پاکستان کے خیر سگالی کے پیغام کو پوری دنیا نے سراہا۔

    شاہ محمود نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کے سلسلے میں کہا کہ ابھی تو حکومت کو جمعہ جمعہ 8 دن ہوئے ہیں، اس کی نہ ضرورت ہے نہ نوبت آئی ہے۔ فواد چوہدری کے بارے میں کہا کہ وہ فعال طریقے سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جا سکتا، یہ پی ٹی آئی کے منشور میں ہے، جب کہ ملتان جنوبی پنجاب کا اہم ترین شہر ہے۔

    شاہ محمود نے کہا ’ماضی کی حکومتوں نے کسانوں کی مشکلات میں اضافہ کیا، بجلی کی قیمت بڑھی ہے لیکن ہم نے کسانوں کے لیے قیمت آدھی کر دی، پچھلے 50 سال سے کوئی ڈیم نہیں بنایا گیا، تجارتی خسارہ بھی ورثے میں ملا، ڈاکٹر کوئی نسخہ دے گا تو مریض کو ٹھیک ہونے میں وقت لگتا ہے، پاکستانی معیشت کو بھی ٹھیک ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔‘

  • سکھوں سے متعلق میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی: وزیرِ خارجہ

    سکھوں سے متعلق میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی: وزیرِ خارجہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ سکھوں سے متعلق میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارتی وزیرِ خارجہ کے شر انگیز بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔

    وزیرِ خارجہ نے ٹویٹ کیا کہ میں نے جو کہا تھا وہ صرف بھارت سے دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے تھا۔ سکھوں کے جذبات ابھارنے کی دانستہ کوشش گم راہ کن اور حقائق کے برعکس ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سکھوں کے جذبات کی بے حد عزت کرتے ہیں، اور کوئی سازش، کسی قسم کے تنازع یا حقائق مسخ کرنے سے اس کو متاثر نہیں کیا جا سکتا۔

    وفاقی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے سکھوں کی خواہش کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کرتارپور بارڈر کھولنے کا فیصلہ کیا، ہم نے تاریخی قدم اٹھایا ہے اور اس کو نیک نیتی سے آگے بڑھائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار


    واضح رہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سشما سوراج نے اندرونی سیاسی مجبوری کی وجہ سے نیویارک میں پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات سے انکار کیا جب کہ عمران خان نے کرتارپور کی گگلی پھینکی تو بھارت کو اپنے وزیر بھیجنے پڑے۔

    اس بیان کو بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج نے روایتی شر انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سکھ برادری کے جذبات کی طرف موڑ دیا تھا۔

  • لوگ سرکاری فنڈز کے غلط استعمال سے کترانے لگے ہیں: شاہ محمود قریشی

    لوگ سرکاری فنڈز کے غلط استعمال سے کترانے لگے ہیں: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پورے ملک میں کرپشن کے خلاف آواز اٹھی ہے، لوگ سرکاری فنڈز کے غلط استعمال سے کترانے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ پی ٹی آئی نے قوم کو بہت ایشوز پر متحرک کیا، لوگوں کو شعور دیا، عوام چاہتے ہیں ملک کو نقصان پہنچانے والوں کا احتساب ہو۔

    [bs-quote quote=”ڈالر بالکل چڑھا ہے، لیکن لوگوں کو بتائیں کہ ڈالر کیوں چڑھا، یہ 30 سال کا بگاڑ ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=”وفاقی وزیرِ خارجہ”][/bs-quote]

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ معاشرے کی بہتری کے لیے با شعور شہریوں نے اپنا کردار کرنا ہے، پی ٹی آئی کا کارکن بہت با شعور اور سرگرم ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ڈالر بالکل چڑھا ہے، لیکن لوگوں کو بتائیں کہ ڈالر کیوں چڑھا، یہ 30 سال کا بگاڑ ہے جو ہمارے کندھوں پر ڈالا گیا، پی پی اور ن لیگ نے 10 برسوں میں جتنا قرض لیا اس پر آج اربوں روپے یومیہ سود ادا کر رہے ہیں، عوام کو مہنگائی کی وجوہ بتانی ہو گی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 100 دنوں میں محکموں سے بریفنگ لی گئی، خود کو عوام اور پارٹی کے سامنے پیش کیا، ہم عوامی مینڈیٹ کے مطابق پالیسی مرتب کریں گے، اپنے منشور کا پورا کتابچہ شائع کیا حالاں کہ الیکشن مہم کے بعد منشور کا تذکرہ نہیں ہوتا، ہم نے ایک نئی روایت قائم کی۔

    انھوں نے کہا ’مجھ سے خارجہ امور و خارجہ پالیسی کے بارے میں پوچھا گیا، میں نے 2 صفحات پر لکھ کر کابینہ کو بتایا کہ یہ کرنا چاہتے ہیں، اور میرے محکمے کی کارکردگی و ڈائریکشن لوگوں تک گئی ہے، اور اپنی کارکردگی کا خلاصہ لوگوں کے سامنے بھی رکھا۔‘

    وزیرِ خارجہ نے کہا ’ہم نے از خود خود کو امتحان میں ڈالا ہے، چیلنجز قبول کیے ہیں، اور قوم کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔‘

  • ہمیں مغربی اور مشرقی سرحد پر امن چاہیے: شاہ محمود قریشی

    ہمیں مغربی اور مشرقی سرحد پر امن چاہیے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت خطے کے دو اہم ملک ہیں، مذاکرات سے دونوں ملک اپنے مسائل حل کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہ داری کھولے جانے کی تقریب میں شرکت کے لیے آئے ہوئے بھارتی صحافیوں کے اعزاز میں دفترِ خارجہ میں عشائیے کی تقریب منعقد ہوئی۔

    [bs-quote quote=”ہمیں مغربی اور مشرقی سرحد پر امن چاہیے، بھارت کے ساتھ دوست ہمسائے جیسے تعلقات چاہتے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=”وفاقی وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ ہمیں ماضی کو بھول کر مسائل کے حل کے لیے آگے بڑھنا ہوگا، مذاکرات کے بغیر مسائل حل نہیں ہوں گے۔

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ہمیں مغربی اور مشرقی سرحد پر امن چاہیے، بھارت کے ساتھ دوست ہمسائے جیسے تعلقات چاہتے ہیں، دونوں ممالک کو پائیدار امن کا کوئی موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے کی ترقی پائیدار امن سے جڑی ہوئی ہے، پاکستان خطے کے تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔

    انھوں نے کہا ’سارک ممالک کا خطے میں کردار اہم ہے، پاکستان 70 سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 75 ہزار لوگوں کی قربانی دی۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورکوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا


    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، 70 سال سے تقسیم کے زخم بھی نہیں بھرے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 123 ارب ڈٖالر کا نقصان ہوا، اس جنگ میں ہمارے 75 ہزار شہری شہید ہوئے۔

    خیال رہے کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان نے کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ کر تاریخ رقم کر دی، کرتارپور راہ داری کے ذریعے بھارتی سکھ بغیر ویزے کرتارپور صاحب کے درشن کے لیے آ سکیں گے۔

  • وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی افغان صوبے غزنی میں حملے کی مذمت

    وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی افغان صوبے غزنی میں حملے کی مذمت

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان صوبے غزنی میں حملے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے افغانستان کے صوبے غزنی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کی، وزیرِ خارجہ نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں پاکستان امریکی حکومت اور عوام کے ساتھ ہے۔

    [bs-quote quote=”طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ غزنی حملے میں متعدد امریکی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

    واضح رہے کہ آج افغانستان میں غزنی شہر کے قریب دھماکا خیز مواد پھٹنے سے تین امریکی اہل کار ہلاک جب کہ ایک امریکی کنٹریکٹر سمیت تین اہل کار زخمی ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں ایک امریکی ٹینک مکمل طور پر تباہ ہوا۔


    یہ بھی پڑھیں:  افغانستان : خوست کی جامع مسجد میں خود کش دھماکہ ،28افراد جاں بحق، 38زخمی


    اس حملے کو دسمبر 2015 میں امریکی اہل کاروں پر ہونے والے حملے کے بعد سب سے تباہ کن حملہ قرار دیا جا رہا ہے، جس میں ایک موٹر سائیکل بم حملے میں چھ امریکی اہل کار ہلاک ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ غزنی میں چند ہفتوں سے طالبان کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے جس کے باعث علاقے کو کنٹرول میں رکھنے، امریکا نے افغان فورسز کی مدد کے لیے اضافی فوجی بھیجے ہیں۔

  • آئی ایم ایف سے چھٹکارے کے لیے معاشی سفارت کاری کا سہارا لینا ہوگا، وزیرِ خارجہ

    آئی ایم ایف سے چھٹکارے کے لیے معاشی سفارت کاری کا سہارا لینا ہوگا، وزیرِ خارجہ

    کوالالمپور: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملائیشیا میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے چھٹکارے کے لیے معاشی سفارت کاری کا سہارا لینا ہوگا۔

    شاہ محمود نے کہا کہ حلال کمائی بھیجنے والوں اور لوٹی دولت باہر بھیجنے والوں میں تفریق کا وقت آ گیا ہے، ملائیشیا میں مقیم پاکستانی ہر سال 1 ارب ڈالر سے زائد رقم بھیجتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”کابل میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی پر گہرا دکھ اور افسوس ہوا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=”وفاقی وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ دفترِ خارجہ اوورسیز کو پاکستان میں سرمایہ کاری و روزگار کے لیے تعاون کرے گا، ان کی قدر کرنی چاہیے جو خون پسینے کی حلال کمائی پاکستان بھیجتے ہیں۔

    دریں اثنا ملائیشیا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے روابط بہتری کی جانب گام زن ہیں، وزیرِ اعظم عمران خان کےدورے کی بہت پذیرائی ہوئی، ملائیشیا سے وفود کی سطح پر مذاکرات بہت سود مند رہے، پاکستان اور ملائیشیا کے مفادات یکساں ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  جو سب سے زیادہ شور مچا رہا ہے اسے معلوم ہے کچھ دن میں جیل جائے گا، وزیر اعظم


    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ہم نے دونوں ممالک میں تعاون میں اضافے کے نئے مواقع کی نشان دہی کی، معاشی شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے پر اتفاق ہوا۔

    دریں اثنا وزیرِ خارجہ شاہ محمود نے کابل میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کابل میں دہشت گردی پر گہرا دکھ اور افسوس ہوا، میلاد کی تقریب میں شریک 55 افغان بھائی شہید ہوئے، غیر انسانی حرکت اور دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔