Tag: وفاقی وزیر خزانہ

  • رواں سال آئی ٹی برآمدات میں 3.5 ارب ڈالر تک اضافے کے امکانات

    رواں سال آئی ٹی برآمدات میں 3.5 ارب ڈالر تک اضافے کے امکانات

    اسلام آباد : ایس آئی ایف سی کے تعاون سے آئی ٹی کے شعبے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، جو رواں سال میں 3.5ارب ڈالر تک بڑھنے کے امکانات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کے زیر اہتمام آئی ٹی کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں ملی ہیں ، گزشتہ مالی سال میں آئی ٹی برآمدات 2.6ارب ڈالر تک رہیں ، جو رواں سال میں 3.5ارب ڈالر تک بڑھنے کے امکانات ہیں۔

    حکومت نے اگلے پانچ برس میں آئی ٹی پر مبنی برآمدات کو15ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔

    آئی ٹی کے شعبے میں برآمداتی صلاحیات کے پیشِ نظر حکومت نے رواں مالی سال میں 79ارب روپے سے زائد کی خطیر رقم مختص کی ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق 79ارب روپے کی اس مختص کردہ رقم میں سے19ارب روپے کراچی اور اسلام آباد میں آئی ٹی پارک کے قیام میں صرف ہو نگے جبکہ 22ارب روپے پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔

    چئیرمین پاکستان آئی ٹی انڈسٹری ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل اکانومی کی صلاحیت کا بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے ہمیں آئی ٹی انفراسٹرکچر میں بہتری لانے اور ہنر مند افرادی قوت میں اضافے کی ضرورت ہے۔

    جدید صنعتی معیار کے مطابق آئی ٹی کے شعبے کی تعمیر کے لئے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور انٹرنیٹ کی کنکٹیوٹی کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔

    ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری کے باعث آئی ٹی کے شعبے میں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے اور بہت سےا سٹارٹ اپس وجود میں آئے ہیں جو خود کو عالمی سطح پر متعارف کرا رہے ہیں۔

  • اسلام آباد کے بعد کراچی و لاہور ایئرپورٹ بھی آؤٹ سورس کیے جائیں گے

    اسلام آباد کے بعد کراچی و لاہور ایئرپورٹ بھی آؤٹ سورس کیے جائیں گے

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسلام آباد ایئر پورٹ کی آؤٹ سورسنگ پر کام جاری ہے اس کے فوری بعد کراچی اور لاہور ایئرپورٹ بھی آؤٹ سورس کیے جائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے مالی سال 25-2024 کی اقتصادی سروے رپورٹ پیش کرتے ہوئے صحافی کی جانب سے حکومت کے سو دن کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔

    پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے 6 پارٹیاں پری کوالیفائی کرچکی ہیں، اس کا حتمی نتیجہ آپ جولائی اگست تک دیکھ سکیں گے۔

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت سرکاری اداروں میں ایک ہزار ارب روپے کا خسارہ برداشت نہیں کرسکتی۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح کم ہونے کی وجہ سے شرح سود میں کمی ہوئی، مئی میں مہنگائی 11.8فیصد پر آئی، توانائی اور قرضوں کی بلند قیمتیں ریکارڈ کی گئیں، ہم آئندہ سال بھی قرض رول اوور کرائیں گے، قرضوں کی ادائیگی کیلئے رواں سال کا طریقہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ جی ڈی پی کا مجموعی حجم ایک لاکھ 6ہزار 45ارب ریکارڈ کیا گیا، ہمارے پاس 9ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں، رواں مالی سال میں جی ڈی پی گروتھ 2.38فیصد ریکارڈ کی گئی۔ آئندہ مالی سال کا آغاز بہتر انداز میں کریں گے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ چین کا دورہ سی پیک میں نئی روح لایا ہے، چین کا دورہ سی پیک کے حوالے سے بہت اہم تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ خصوصی اقتصادی زونز سے چینی بزنس پاکستان شفٹ ہوگا، ہماری حکومت کا فوکس بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری ہے۔

    اقتصادی سروے رپورٹ  : 

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 24-2023 کا اقتصادی سروے پیش کر دیا ہے۔

    سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، انڈسٹری، ٹرانسپورٹ اور پاور سیکٹر کی جانب سے تیل کی کھپت میں نمایاں کمی سامنے آئی۔

    ماہ جولائی تا مارچ2023 کی نسبت 2024 میں انڈسٹری کی تیل کی کھپت8.365فیصد کم ہوئی ٹرانسپورٹ سیکٹر کی کھپت4.78فیصد اور پاورسیکٹر کی کھپت63.26فیصد کم ہوئی۔

  • نگران سیٹ اپ میں اسحاق ڈار کو وزارت خزانہ امور کی نگرانی بھی سونپنے کا امکان

    نگران سیٹ اپ میں اسحاق ڈار کو وزارت خزانہ امور کی نگرانی بھی سونپنے کا امکان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نگران وزیر اعظم کے ساتھ نگران وزیر خزانہ بھی بنانے کی تیاری جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران سیٹ اپ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو وزارت خزانہ امور کی نگرانی بھی سونپنے کا امکان ہے جس کے لیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نگران سیٹ اپ میں وزارت خزانہ امور کی نگرانی کیلئے پلان بنا لیا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا بتانا ہے کہ پلان کے مطابق چین، سعودی عرب، یو اے ای، آئی ایم ایف سے اسحاق ڈار مسلسل رابطے میں رہیں گے، آئی ایم ایف شرائط پر عملدرآمد کیلئے اسحاق ڈار نے نگران سیٹ اپ میں عملدرآمد کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

    نگران سیٹ اپ اور عام انتخابات، وزیراعظم نے کمیٹی بنا دی

    ذرائع وزارت خزانہ کا بتانا ہے کہ نگران سیٹ اپ کے دوران بیرونی ادائیگیوں کو بھی بروقت ادا کیا جائے گا، ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ، یو اے ای سے سرمایہ کاری لانے کیلئے اسحاق ڈار کام کریں گے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ نگران سیٹ اپ میں وزارت خزانہ امور موجودہ پالیسی پر چلانے کیلئے دوست ممالک کو یقین دہانی کراچکے ہیں، اسحاق ڈار کو  ٹیم معاشی صورتحال اور آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد سے آگاہ رکھے گی۔

  • ملک ڈیفالٹ نہیں ہوگا: اسحٰق ڈار کی ایک بار پھر یقین دہانی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے ایک بار پھر ملک کے ڈیفالٹ نہ ہونے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ہم آئی ایم ایف پروگرام پورا کریں گے لیکن عوام کو یرغمال نہیں بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کیا، خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت میں بہتری کے لیے کوشاں ہیں، تحریک انصاف دور کی حکومت میں ایس ای سی پی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمیں کارپوریٹ سیکٹر کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے، ہمارےگزشتہ دور میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج جنوبی ایشیا کی بڑی اسٹاک مارکیٹ تھی، پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایک بلین ڈالر کے لیے بھاگ رہے ہیں، سنگین مسائل ہیں ہم نے پاکستان کو بھنور سے نکالنا ہے۔ ہماری اپنی کمزوریوں اور پالیسیوں کی وجہ سے ملک نیچے جاتا ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کو مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے، آنے والے چند ماہ میں ہماری پوزیشن کافی بہتر ہوگی، ڈیفالٹ کی باتوں سے مایوسی پھیلائی گئی، کوئی ڈالر کوئی سونا خریدنے لگا، پاکستان کی سرحدوں سے ڈالر پڑوسی ملک اسمگل کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم پروڈکٹ 25 سے 30 بلین ڈالر پر سالانہ چلی گئیں، کوشش ہوگی اس بار آئی ایم ایف کا پروگرام پورا کریں۔ ماضی کی حکومت ہر 15 دن میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھا دیتی تھی، اگلے 6 سے 7 سالوں میں پاکستان کو 35 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی۔

    اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ جس حد تک ممکن ہو عوام کو ریلیف فراہم کریں گے، ہم آئی ایم ایف پروگرام پورا کریں گے لیکن عوام کو یرغمال نہیں بنائیں گے۔

  • ٹیکس چور کے خلاف کارروائی پر وفاق اور سندھ کے درمیان ایک نیا ممکنہ تنازع سر اٹھانے لگا

    ٹیکس چور کے خلاف کارروائی پر وفاق اور سندھ کے درمیان ایک نیا ممکنہ تنازع سر اٹھانے لگا

    کراچی: شہر قائد میں ایک ٹیکس چور کے خلاف کارروائی پر وفاق اور صوبہ سندھ کے درمیان ایک نیا ممکنہ تنازع سر اٹھانے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زبیر اسٹیلز کراچی کے ڈائریکٹر زبیر گھی والا کے خلاف ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے مقدمے کے بعد زبیر گھی والا نے گریڈ 22 کے ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس کے خلاف فیروزآباد تھانے میں مقدمہ درج کروا دیا ہے۔

    ڈی جی کسٹمز کے خلاف مقدمہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ کے حکم پر درج کیا گیا ہے، جس میں اقدام قتل، زخمی کرنے سازش و دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، یہ مقدمہ ایس پی جمشید ٹاؤن فاروق بجارانی کی مبینہ بے بنیاد رپورٹ پر درج کرایا گیا۔

    اس سلسلے میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اک خط لکھ کر اعلیٰ سطح پر ایکشن لینے کی استدعا کی ہے، خط میں وزیر خزانہ نے لکھا کہ اس واقعے کے خلاف اعلیٰ سطح پر سخت ایکشن درکار ہے، اس کیس کو سندھ پولیس کے خود احتسابی یونٹ کو بھی بھیجا جا سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس کے سینئر حکام سے رابطہ کرنے پر نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اس خبر کی تصدیق کی گئی ہے، تاہم سندھ حکومت کی جانب سے خط پر تاحال کوئی ایکشن سامنے نہیں آیا۔

    خط کے متن کے مطابق زبیر اسٹیلز کراچی کے خلاف اپریل میں ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج ہوا تھا، یہ مقدمہ ڈھائی کروڑ روپے کے ٹیکس کی چوری، اور 4 لاکھ 39 ہزار ڈالر سے زائد منی لانڈرنگ پر درج ہوا، جس کے بعد کمپنی ڈائریکٹر زبیرگھی والا کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی گئی، کارروائی کے دوران مبینہ طور پر اہل کاروں نے فائرنگ کی، جس سے زبیر گھی والا کا ڈرائیور پاؤں میں گولی لگنے سے زخمی بھی ہوا۔

    خط کے مطابق زبیر گھی والا کو فیروزآباد سے گرفتار کیا گیا تھا، تاہم کسٹمز کورٹ سے 9 اپریل کو ان کی ضمانت ہوئی، ضمانت کے بعد زبیر گھی والا نے کسٹمز اہل کاروں کے خلاف مقدمے کے لیے عدالت سے رجوع کیا، اور درخواست میں لکھا کہ مجھے جان سے مارنے کے لیے فائرنگ کی گئی، کسٹمز اہل کاروں نے رشوت طلب کی، نہ دینے پر مقدمہ کر دیا گیا۔

    زبیر گھی والا نے ایڈیشنل سیشن کورٹ ایسٹ سے مقدمے کے لیے رابطہ کیا تھا تاہم عدالت نے مقدمے کے لیے ایس ایچ او سے رپورٹ مانگی جو کسٹمز کے حق میں دی گئی، رپورٹ مخالفت میں آنے پر زبیر گھی والا نے مقدمے کی درخواست واپس لے لی، اور دوبارہ مقدمے کی درخواست ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ کو جمع کرائی، جس کے لیے ایس پی جمشید ٹاؤن فاروق بجارانی نے بے بنیاد رپورٹ بنا کر دی۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایس پی نے زبیر گھی والا کے حق میں اپنے ایس ایچ او کے خلاف رپورٹ جمع کرائی، جس کی بنیاد پر کسٹمز انٹیلیجنس کو سنے بغیر پہلی ہی پیشی پر عدالت کی جانب سے مقدمہ اندراج کا حکم دیا گیا، اور یوں بے بنیاد، جانب دار، حقیقت سے عاری، گمراہ کن پولیس رپورٹ پر مقدمہ درج ہو گیا، یہ مقدمہ ٹیکس چور، فراڈ شخص کی ایس پی جمشید ٹاؤن سے گٹھ جوڑ کے باعث درج ہوا۔

    خط کے مطابق ایس پی جمشید ٹاؤن نے جلد بازی اور بغیر سوچے 22 گریڈ کے افسر کو نامزد کر دیا تھا، یہ تمام کام کسی ویریفکیشن کے بغیر کیا گیا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کیسے ریاست کے اندر ایک ادارہ دوسرے کے خلاف استعمال ہوتا ہے، اس سے فراڈ عناصر کے غیر قانونی حاصل رقم اور اختیارات کے استعمال کا اندازہ ہوتا ہے۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں 19 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا، اجلاس میں 19 رکنی ایجنڈے سمیت وفاقی کابینہ کے فیصلوں پرعمل کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سماجی تحفظ اورغربت کے خاتمے کے ڈویژن کے قیام، پی آئی اے کے نئے چیف ایگزٹیو افسرکی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس کے ایجنڈے میں وژن ایئرکے ڈومیسٹک اورانٹرنیشنل لائسنس کی مدت میں اضافے اور پاکستان ملائیشیا کے آڈیٹرجنرل کے آفسزکے درمیان یادداشت کی توثیق شامل ہے۔

    اجلاس میں انڈین پریمیئرلیگ کے میچزدکھانے پرمکمل پابندی لگائے جانے کا امکان ہے ، رواں سال موبائل کمپنیوں کے لائسنس کی تجدید کے لیے پالیسی بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اسد عمر کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن کے 3 ارکان کی تعیناتی کی توثیق اور یواے ای کے ساتھ رینوبل توانائی کے فروغ پرتعاون کی یادداشت کا جائزہ بھی شامل ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیرمیں بے ضابطگیوں کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا، فاٹا کے بجٹ اوردیگرفنڈزکی خیبرپختونخوا کومنتقلی کا فیصلہ کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

  • آئی ایم ایف سے معاہدے پربات چیت آخری مرحلے میں ہے‘ اسد عمر

    آئی ایم ایف سے معاہدے پربات چیت آخری مرحلے میں ہے‘ اسد عمر

    راولپنڈی : وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترنول پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج پربات چیت آخری مرحلے میں ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گیا ہے اور آئی ایم ایف کے درمیان ممکنہ بیل آؤٹ پیکج پراختلافات میں کمی آئی ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ حتمی معاہدہ ان سے مذاکرات کے بعد ہوگا، اب تک بیل آؤٹ پیکج پر کوئی بھی رقم طے نہیں پائی۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد سے قبل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایشیا پیسیفک گروپ بھی پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    اسد عمر نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مشن کو حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے اٹھائے گئے سخت اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

    ایف اے ٹی ایف کے لیے اگلے 3 ماہ بہت اہم ہیں: اسد عمر

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دورکی نسبت مشکل فیصلے کیے گئے، مہنگائی کی اصل وجہ گزشتہ حکومت کا خسارہ ہے۔

  • وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس جاری

    وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس جاری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں 7 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔

    اجلاس میں پاکستانی ورکرز کے لیے بیرون ملک ملازمتیں بڑھانے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس میں پاکستان اسٹیل سے متعلق نیب مقدمات میں پیش رفت اور حج کے لیے ایک ارب سے زیادہ کے ضمنی اخراجات کے اجرا پرغور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں یوریا اور ڈی اے پی کھاد کی طلب و رسد کا سمیت پیٹرولیم مصنوعات کے مارکیٹنگ لائسنس کے نئے طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس میں بندرگاہ پرپھنس جانے والے کنٹینرز اور گاڑیوں پررپورٹ پیش کی جائے گی۔

    آئی ایم ایف سے اختلاف دور ہوگئے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیرخزانہ اسدعمرکا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اختلافات میں کمی آئی ہے، امید ہے کہ جلد معاہدہ طے پاجائےگا، کوشش ہوگی آئی ایم ایف سے معاہدہ آخری ہو۔

  • اسد عمرکا قلمدان کی تبدیلی سے متعلق خبروں پراظہارِلاعلمی

    اسد عمرکا قلمدان کی تبدیلی سے متعلق خبروں پراظہارِلاعلمی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے قلمدان تبدیل ہونے سے متعلق خبروں سے لاعلمی کا اظہار کردیا ، ان کا کہنا ہے کہ ابھی بھی اجلاس کی صدارت کررہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے اپنے قلمدان کی تبدیلی سے متعلق خبروں پرلاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمشاد اختر سے کل ہی ملاقات ہوئی ہے، وزیرِ خزانہ کی تبدیلی سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    اسد عمر نے ان خبروں سے لاعلمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی بھی بطور وزیرِ خزانہ ایک اجلاس کی صدارت کررہا ہوں۔

    یاد رہے کہ کچھ دیر قبل ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ وزارتِ خزانہ کی ناقص کارکردگی کے سبب وفاقی حکومت اسد عمر کا قلمدان تبدیل کرنے پر غور کررہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹی وی انٹرویو میں بھی ناقص کارکردگی والےوزراء کی تبدیلی کا عندیہ دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے وزیرخزانہ کے لئے نئے ناموں پر غور شروع کردیا ہے ،جن میں شمشاد اختر کا نام سرفہرست ہے جبکہ مزید 2 ناموں پربھی غور کیا جارہا ہے۔شمشاد اختر نگراں وزیرخزانہ اور گورنر اسٹیٹ بنک کے عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ہفتے تک کوئی ردوبدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پیڑولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک ہفتے کیلئے برقرار رکھنےکافیصلہ کیا گیا ہے اور 7 جون تک اب قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے یا کمی کا فیصلہ کرے گی۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل اوگرا نے وفاقی وزیر خزانہ کو پیٹرولیم مصنوعات مین سترہ فیصد اضافے کی سمری ارسال کی تھی جس میں پیٹرول کی قیمت 8 روپے 37 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

    خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ مسلم لیگ ن جاتے جاتے عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاریوں میں مصروف ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ کردے گی مگر ان افواہوں کی تردید مفتاح اسماعیل نے کچھ دیر قبل خود کردی۔

    مزید پڑھیں: اوگرا کی پیٹرول 8 روپے37پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز

    اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں ڈیزل 12 روپے 50 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 11 روپے 65 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی جبکہ مٹی کا تیل آٹھ روپے تیئس پیسے تک مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

    اگر وفاقی وزارتِ خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز پر منظوری دے دی جاتی تو  پیٹرول کی نئی قیمت قیمت 96 روپے7 پیسے، ڈیزل 111 روپے 26 پیسے فی لیٹر ، مٹی کے تیل کی قیمت 88 روپے10 پیسے فی لیٹر تک پہنچ جاتی۔

    اوگرا کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت بڑھ جانے کےباعث ہوا جبکہ عوام کا کہنا ہے کہ عید پر حکومت نے خوب تحفہ دیا ہے، مہنگائی بے حد بڑھ جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔