Tag: وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق

  • کوئی کمپنی پاکستان کو لیز پر جہاز دینے پر تیار نہیں ،  سعد رفیق کا اعتراف

    کوئی کمپنی پاکستان کو لیز پر جہاز دینے پر تیار نہیں ، سعد رفیق کا اعتراف

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ کوئی کمپنی پاکستان کو لیز پر جہاز دینے پر تیار نہیں ہے، سارا بیلنس خراب ہو چکا ہے، اس سال پی آئی اے کا خسارہ110ارب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےایوی ایشن کااجلاس ہوا ، جس میں سینیٹر محسن عزیزنے کہا کہ ایئرپورٹ بغیر کسی ٹینڈرنگ کے آؤٹ سورس ہو رہےہیں۔

    وفاقی وزیر سعد رفیق نے بتایا کہ ہم نے تمام قوانین کو فالو کیا ہے، ،7 یا 8 اگست کو اخبار میں اشتہار آ رہا ہے،جو کمپنی کوالیفائی کرے گی وہ اس میں حصہ لے سکے گی، کوئی چیز بک نہیں رہی، کوئی چیز گروی نہیں رکھی جارہی، ابھی اسلام آباد ایئر پورٹ کامعاملہ زیر بحث ہے، لاہور، کراچی ایئرپورٹ کی باری بعد میں آئے گی۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ صرف ٹرمینل اور ایپرن کو15سال کیلئےآؤٹ سورس کریں گے، کوئی اسٹریٹجک اثاثہ کسی کے حوالے نہیں کیا جا رہا۔

    انھوں نے کہا کہ کوئی شخص آؤٹ سورسنگ کے نتیجے میں بے روزگار نہیں ہو گا، یوکےبالکل تیارہےجونہی قانون سازی کلیئر کریں گے سب سے پہلے یوکے کی فلائٹ بحال ہوں گی، ستمبرتک یوکے کی فلائٹس کھل سکتی ہیں۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ پی آئی اے موجودہ حالات میں رہے گی تو خود تو ڈوبے گی ساتھ بہت کچھ لے ڈوبے گی، قرضہ دینے کے لئے بھی قرضہ لینا پڑتا ہے، پی آئی اے نے اسی راستے پر جانا ہے، جس پر باقی دنیا گئی ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے اجلاس میں کہا کہ ایئر لائن کو چلانا ریاست کا کام نہیں، پرائیویٹ سیکٹرکی انویسٹمنٹ آئے گی تو پی آئی اے ترقی کرے گی، ایک وزیر کے بیان سے ایک روٹ پر سالانہ70 ارب ریونیو کا نقصان ہوا۔

    انھوں نے ایئر انڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایئر انڈیاڈوب رہا تھا،بھارت نے اس کو ٹاٹا کمپنی کے حوالے کر دیا، آج ائیر انڈیا نے سب سے بڑی ائیر کرافٹ ڈیل کی ہے۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ ایک بزنس پلان ایاٹا نے دیا تھا اس پر عملدرآمد کرنے کی کوشش کی طرف جا رہی ہیں، کوئی کمپنی پاکستان کو لیز پر جہاز دینے پر تیار نہیں ہے، سارا بیلنس خراب ہو چکا ہے، اس سال پی آئی اے کا خسارہ 110ارب ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کبھی پی آئی اے کے پاس 100سے زائدطیارے تھے آج 285طیارےہیں، پی آئی اے کو مزید نئے جہاز درکار ہیں، اگر پی آئی اے کو چلانا ہے تو ہمیں دنیا کا ماڈل اپنانا پڑے گا۔

  • وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کی حمایت کردی

    وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کی حمایت کردی

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخواجہ سعدرفیق نے پی ٹی آئی سےمذاکرات کی حمایت کردی اور کہا کہ پاکستان کیلئے ایک دوسرے سے بات کرنے ہی میں عافیت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق پی ٹی آئی سےمذاکرات کے حامی نکلے، اپنے ٹوئٹر پیغام میں سعد رفیق نے کہا کہ
    میں پی ٹی آئی سے بات چیت کےحق میں ہوں اورجماعت کےاندراپنی رائےبھی دےچکاہوں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ سازشوں اور بہتان تراشی سے ماحول کوعمران خان نےپراگندہ کیا، عدم اعتماد کے ماحول میں بات چیت کیسےہو ؟ ہوجائے تو نتیجہ خیز کیسےھو؟

    سعد رفیق نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا ‘پاکستان کیلئےایک دوسرےسےبات کرنےہی میں عافیت ہے، اگربات ہوئی تواس میں سب شریک ہونگے،کچھ براہ راست کچھ بلواسطہ ، ایجنڈا آئینی دائرہ کارمیں رہتےہوگاون پوائنٹ نہیں۔’

    خیال رہے پی ٹی آئی سے مذاکرات پراتحادی رہنماتقسیم ہوگئے، وزیراعظم ہاؤس میں حکومت اور اتحادیوں کے اجلاس میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے اپوزیشن سے مذاکرات کی تجویز دی ، خالد مگسی، چوہدری سالک،محسن داوڑ اورایم کیوایم نے بلاول کی ہاں میں ہاں ملائی۔

    مولانا فضل الرحمان نے مذاکرات کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا عمران خان سیاسی قوت نہیں، پی ٹی آئی سے ڈائیلاگ کی ضرورت نہیں۔

    شاہ زین بگٹی نےمذاکرات پر تو آمادگی ظاہرکی لیکن عمران خان پر بھروسہ کرنے کو تیار نہیں تاہم اجلاس میں اتحادیوں کی اکثریت مشروط مذاکرات پر رضامند ہوگئی ہے۔

  • جاں بحق بچہ جمہوریت کا پہلا شہید ہے، سعد رفیق، صفدر

    جاں بحق بچہ جمہوریت کا پہلا شہید ہے، سعد رفیق، صفدر

    گجرات: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلی میں گاڑی سے جاں بحق ہونے والا بچہ جمہوریت کا پہلا شہید ہے، ہمارے ساتھی ان کے گھر گئے ہیں، ہمیں اس خاندان سے ہمدردی ہے، وہ بچہ اس جدوجہد کے راستے کا پہلا شہید ہے۔

    یہ بات انہوں نے گجرات میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے پہنچنے سے قبل کارکنوں اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ آج باجوڑ میں جو دہشت گردی کا واقعہ ہوا ہے پوری قوم اس کی مذمت کرتی ہے اور ہم اعلان کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے خاتمے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔


    یہ پڑھیں: نوازشریف کے قافلے میں شامل گاڑی نے بچے کو کچل ڈالا


    انہوں نے کہا کہ ابھی راستے میں ایک معصوم بچہ سڑک پر آگرا اور گاڑی کی زد میں آکر شہید ہوگیا، وہ شہید ہے، ہمارے ساتھی ان کے گھر گئے ہیں، ہمیں اس خاندان سے ہمدردی ہے، وہ بچہ اس جدوجہد کے راستے کا پہلا شہید ہے۔

    سعد رفیق کی وڈیو:


    انہوں نے کہا کہ جدوجہد یہ ہے کہ قانون سب کے لیے ایک کیوں نہیں؟ ایک عام انسان تیس تیس سال تک انصاف کے لیے پھرتا ہے، منتخب وزیراعظم کو نکال دیا گیا، انہیں کرپشن پرنہیں نکالا، کوئی چیز لوٹنے پر نہیں نکالا، اس لیے نکال دیا کہ انہوں نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی۔

    پاکستان بنانے کے لیے لاکھوں لوگوں نے قربانی دی، بچہ پاکستان کے لیے نکلا تھا، کیپٹن (ر) صفدر

    کیپٹن (ر) صفدرکی وڈیو:

    اسی حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کیپٹن (ر) صفدر نے بچے کی ہلاکت کو تحریک پاکستان کی قربانیوں سے تشبیہ دے ڈالی اور کہا کہ یہ ہمارا بھی بچہ تھا، پاکستان بنانے کے لیے بھی لاکھوں لوگوں نے قربانی دی، وہ پاکستان کے لیے نکلا اللہ اس کے درجات بلند کرے۔

    خطاب کے وقت کیپٹن (ر) صفدر کے ہمراہ ن لیگی رہنما آصف کرمانی بھی موجود تھے۔

    Image may contain: 1 person

    قبل ازیں ن لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے بچے کی ہلاکت کو بھی جھٹلا دیا اور کہا کہ قافلے میں شریک کسی گاڑی کی ٹکر سے بچے کی ہلاکت نہیں ہوئی، قافلہ سست روی سے اپنا سفر طے کررہا تھا، ٹکر ممکن نہیں۔

  • پانامہ لیکس پر تشکیل دی گئی پارلیمانی کمیٹی کا پانچواں اجلاس ختم

    پانامہ لیکس پر تشکیل دی گئی پارلیمانی کمیٹی کا پانچواں اجلاس ختم

    اسلام آباد:پانامہ پیپرز پر وزیر اعظم کے اہل خانہ کے نام آنے پرتحقیقات کے لیے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کا پانچواں اجلاس ختم ہو گیا ہے،جس میں حکومتی ٹیم نے چار نکاتی ’’ٹی او آرز‘‘ پیش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ پیپرز پر وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کے اہل خانہ سمیت سینکڑوں پاکستانیوں کے نام آنے پر تحقیقات کے لیے بنائی پارلیمانی کمیٹی کا پانچواں اجلاس آج آسلام آباد میں منعقد ہوا،جس کے اختتام پر حکومتی ٹیم اور اپوزیشن کی ٹیم نے اپنے اپنے موقف سے میڈیا کو آگاہ کیا۔

    پارلیمانی کمیٹی کے اپوزیشن ٹیم کے رکن شاہ محمود قریشی کا موقف

    shah-mehmood

    پارلیمانی کمیٹی کے پانچویں اجلاس کے اختتام پر تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن ٹیم کے رکن شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی جانب سے چار نکاتی ’’ٹی او آرز‘‘ وصول ہوئے ہیں، جس پر آئینی اور قانونی مشاورت کے بعد اپنا موقف اگلی نشست میں حکومتی ٹیم کو دیں گے،اگلی نشست منگل کو شام 4 بجے ہوگی۔

    انہوں نے میڈیا کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی میں صورت حال جوں کی توں موجود ہے،ڈیڈ لاک ختم ہونے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

    اپوزیشن رہنما شاہ محمود قریشی نے وضاحت کی کہ اپوزیشن نے پہلے اجلاس میں ہی اپنے ’’ٹی او آرز‘‘ حکومتی ٹیم کو دے دیے تھے،جس پر مشاورت کے لیے وقت حکومت نے مانگا تھا جس کے بعد آج حکومت نے ردعمل کے طور پر چار نکاتی ’’ٹی او آرز‘‘ دیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومتی "ٹی او آرز” پر قانونی مشاورت کے بعد ردعمل دیں گے،ہماری کوشش ہے کہ مزاکرات کے ذریعے سے متفقہ ’’ٹی او آرز‘‘ پر پہنچ جائیں۔

    ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ ’’ٹی او آرز‘‘ پر اتفاق کے بعد تحقیقات کے لیے قانون بنانے پر کام کریں گے،جس کے بعد قانون کی روشنی میں پانالیکس پر کمیشن بنایا جائے گا۔

     

    پارلیمانی کمیٹی کے پانچویں اجلاس پر حکومت کا موقف

    Saad-rafique

    پارلیمانی کمیٹی کے پانچویں اجلاس کے بعد پارلیمانی کمیٹی میں حکومتی ٹیم کے رکن خواجہ سعد رفیق نے میڈیا کے سامنے حکومتی اعلامیہ پیش کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ حکومتی ٹیم نے اپوزیشن کے ’’ٹی اوآرز‘‘ کا جائزہ لیا،جس میں قانونی سقم پائے گئے،جس کی نشاندہی کی،اور چار نکاتی حکومتی ٹی او آرز پیش کیے۔

    اس موقع پر انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ ہمارا پہلے بھی موقف تھا کہ اتفاق رائے سے آگے بڑھیں گے،اور اب متفقہ ٹی او آرز کے لیے ہر کاوش بروئے کار لائیں گے۔

    حکومتی رکن پارلیمانی کمیٹی نے مزید بتایا کہ ضابطہ کار کیلیے اپوزیشن کی طرف سے ایک دستاویز پیش کی گئی تھی،جس کے رد عمل میں حکومت نے اپوزیشن کے ٹی او آر کے پس منظر میں نئے ٹی او آر دیے ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے میڈیا کو بتایا کہ نئے ’’ٹی او آرز‘‘میں متعلقہ قوانین پر مبنی دستاویزات بھی منسلک کر کے اپوزیشن کو فراہم کر دی گئی ہیں،ان قوانین میں انکم ٹیکس ،ویلتھ ٹیکس ،فارن ایکسچینج اور الیکشن سے متعلق قوانین شامل ہیں۔

    حکومتی ٹیم کے رکن خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے چار رکنی ’’ٹی او آرز‘‘ پر آپس میں اور اپنی قیادت سے مشاورت کیلیے وقت مانگا ہے،جس کے بعد آیندہ اجلاس میں تبادلہ خیال ہوگا۔

    خواجہ سعد رفیق نے آخر میں نے اس تاثر کی نفی کہ پارلیمانی کمیٹی میں کوئی ڈیڈ لاک ہے،حکومتی اعلامیہ کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کا چھٹا اجلاس منگل کی شام چار بجے قومی اسمبلی کی کمیٹی روم نمبر 4 میں ہو گا۔

  • وزیر اعظم کی تقریر نے اپوزیشن کو لاجواب کردیا ، خواجہ آصف

    وزیر اعظم کی تقریر نے اپوزیشن کو لاجواب کردیا ، خواجہ آصف

    اسلام آباد: خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنے 70سال سے پہلے کے بھی اثاثے ظاہر کر دیئے، کہانی اب بہت دور تک جائے گی۔

    قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میاں صاحب نے جواب دے کر آج اپنا فرض ادا کردیا، کمیشن میں ایک ایک چیز کا ثبوت دینگے۔

    عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک مہینے سے اپنی آف شور کمپنی پرخاموش کیوں تھے؟
    آف شورکمپنیوں کاسب سے زیادہ تجربہ عمران خان کوہے،عمران خان نے 1983میں آف شورکمپنی بنائی، عمران خان خیرات کے پیسوں سے بیرون ملک سرمایہ کاری کرتے رہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان لوگوں کو کہتے ہیں کہ پیسہ ملک میں لائیں وہ خود لوگوں کے خیرات کے پیسے بیرون ملک بھیجتےرہے 7 ملین ڈالرز کی خیرات کا پیسہ عمران خان نے آف شورکمپنی میں لگایاہواہے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر اعظم کی تقریر نے اپوزیشن کو لاجواب کردیا، میاں صاحب نے23سالہ ٹیکس کی تفصیلات آج فراہم کر دیں،وزیراعظم نےاسپیکرکوجوفائل دی اس میں23سال کاریکارڈموجود ہے، انہوں نے سات سوالات سے کہیں آگے جاکر جواب دیے، عمران خان بھی اپنے اثاثوں کی تفصیلات پیش کریں۔

    وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس راہ فرارکے سواکوئی آپشن نہیں تھا، عمران خان نےاپنی آف شورکمپنی چھپاکررکھی تھی، ناک آؤٹ ہونے پراپوزیشن نے واک آؤٹ کیا،اپوزیشن کےپاس جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ہے عمران خان آف شورکمپنی کاجواب نہیں دے سکتے۔

    پرویز رشید نے کہا کہ وزیر اعظم کی تقریر اور سچ نے جھوٹ کوناک آؤٹ کر دیا، وزیراعظم نے پہلے بھی اپوزیشن کے مطالبے کوتسلیم کیا،وزیراعظم کاپارلیمنٹ میں آنے کا مطالبہ اپوزیشن کا تھا،وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں سچ بیان کیا۔

    13101437_10153710084996523_412451244_n

    وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ افسوسناک بات ہےکہ اپوزیشن کی بعض جماعتوں نے غیرذمہ داری کامظاہرہ کیا، حکومت اس بات پرآمادہ ہو گئی تھی کہ اپوزیشن کو زیادہ وقت دیا جائے گا، پہلے اپوزیشن چیف جسٹس کی بات کرتی رہی۔

    انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اپوزیشن چار آدمیوں کے ہتھےچڑھی ہوئی ہے،خان صاحب اور شاہ صاحب کو آج بات کرنی چاہئے تھی، اپوزیشن آگ کے ساتھ کھیلنے کی کوشش نہ کرے، اپوزیشن ریڈ لائنز کو عبور نہ کرے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ پیپلز پارٹی والےتین چار لوگوں کے ہاتھوں یرغمال ہیں، حکومت نے اپوزیشن کے تمام مطالبات مانے ہیں،چاہتے ہیں کہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو، نوئے کی دہائی میں پیپلزپارٹی اورن لیگ نے باری باری ریڈلائنز عبورکی تھیں، انہوں نے کہا کہ 90 کی دہائی میں کسی طورپربھی واپس نہیں جانا چاہتے۔