کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کی موجودگی میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی، کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وفاقی وزیرداخلہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
یہ بات پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس کے جواب میں کہی. انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کی کارکردگی سے پہلے ہی مطمئن نہیں تھے اب تو سپریم کورٹ کی رپورٹ نے بھی ہمارے خدشات کو تقویت دے دی.
انہوں نے کہا کہ ثابت ہو چکا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہو پارہا ہے جس کے بعد وزیر داخلہ چوہدری نثار کو استعفیٰ دے دینا چاہیے اور ان کی جگہ کوئی نیا وزیرداخلہ آنا چاہیے جو دلیری کے ساتھ دہشت گردوں کے ساتھ نمٹ سکے کیوں کہ موجودہ وفاقی وزیر داخلہ کی موجودگی میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنا ممکن نہیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کہ چوہدری نثار کالعدم تنظیموں کو تحفظ دینے کے لیے وزارت نہیں چھوڑیں گے، ریکارڈ گواہ ہے چوہدری نثار دہشت گردوں کے انجام پر روتے رہے اس لیے وفاقی وزیر داخلہ میں اتنی اخلاقی جرأت نہیں ہے کہ مستعفیٰ ہوں حالانکہ انہوں نے اپنے منصب سے انحراف کیا ہے، جھوٹ پر جھوٹ بولنا مسلم لیگ ن کی شناخت بن چکی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر سانحہ سول اسپتال کوئٹہ کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیئے گئے کمیشن نے دو روز اپنی رپورٹ جاری کی تھی جس میں وزارتِ داخلہ اور وزیر داخلہ کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد آج وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے رپورٹ پر وضاحت اور سیاسی ناقدین کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے اپنا موقف پیش کیا تھا۔
اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ کی رپورٹ کو پر فورم پر چیلنج کروں گا،میری ملاقات اہلسنت و الجماعت سے نہیں بلکہ دفاع پاکستان کونسل کے عہدے داروں سے ہوئی جو کالعدم جماعت نہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ سول اسپتال میں کمیشن نے ایک خط لکھا تھا جس میں مجھ سے 5 سوالات پوچھے گئے تھے اور میں نے معزز کمیشن کو پانچوں کے جوابات تحریری طور پر دیئے۔
انہوں نے بتایا کہ مجھ سے اہلسنت و الجماعت کے سربراہ احمد لدھیانوی سے ملاقات کے متعلق پوچھا گیا تھا جب کہ میری ملاقات دفاع پاکستان کونسل سے ہوئی تھی اسی طرح جماعت اہلسنت و الجماعت یا کسی بھی جماعت کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی اجازت مقامی انتظامیہ دیتی ہے یہ وزیر داخلہ کی صوابدید نہیں۔چوہدری نثار نے مزید دو سوالوں کے جوابات کے بارے میں بتایا کہ نیکٹا کا اجلاس بلوانا وزیراعظم ہاؤس کی صوابدید ہے اسی طرح جن وزارتوں میں کام زیادہ ہوتا ہے ان میں اسپیشل سیکریٹری تعینات کیے جاتے ہیں اور یہ وزارتِ داخلہ کے ساتھ دیگر وزارتوں میں بھی کیے گئے ہیں،عہدے کے لیے سیاست نہیں کرتا بلکہ ضمیر کو مطمئن کرنے کے لیے کرتا ہوں۔
سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے آنے والی رپورٹ پر چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ہر چیز کے شواہد موجود ہیں تاہم اس کا جواب صرف عدالت میں دیا جائے گا، ججز ہمارے لیے معتبر اور قابل عزت ہیں تاہم انہیں بھی سوچنا چاہیے کہ جو لوگ عدالتوں میں جواب دیں گے اُن کی بھی عزت ہے۔
چوہدری نثار علی خان نے اعلان کیا کہ سانحہ کوئٹہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل دیے گئے کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے ہر فورم پر آواز اٹھاؤں گا اور قوم کے سامنے جلد وہ باتیں بھی لائی جائیں گی جو کسی بھی رپورٹ میں شامل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر میں غلط ہوں تو اس کا فیصلہ قوم کرے گی، پچھلے 35 برس سے سیاست میں ہوں اور میرا مقصد وزارت یا عہدہ نہیں البتہ سیاست ہمیشہ خدمت کے لیے کی اور آئندہ بھی کرتا رہوں گا۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ کوئی کتنا ہی بڑا مجرم کیوں نہ ہو اس کی شہریت ختم نہیں کی جاسکتی، مشرف کو بنیاد بنا کر تنقید کی جاتی ہے کہ اُسے باہر جانے دیا مگر وہ ٹرائل کورٹ کی اجازت کے بعد ہی ملک سے باہر گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی یا ڈاکٹر عاصم سے میری کوئی دشمنی نہیں ہے اُن کی گرفتاری کے وقت میں لندن میں موجود تھا تاہم ڈی جی ریینجرز کو تاکید کی کہ کرپشن کے خلاف کارروائی کرنا آپ کا مینڈیٹ نہیں ہے۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ رواں سال ملک بھر میں دہشت گردی کے 774 واقعات پیش آئے ، وزارتِ داخلہ کی جانب سے سندھ حکومت کو ائیرپورٹ حملے کا الرٹ قبل ازوقت جاری کیا گیا تھا اور دہشت گرد بھی اُسی دروازے سے داخل ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے وفد سے ملاقات طے تھی تاہم وہ اپنے ہمراہ اہلسنت والجماعت کے سربراہ احمد لدھیانوی کو لائے جس کی بازپرس انہی سے ہونا چاہیے، فورتھ شیڈول کا قانون میں نے ہی متعارف کروایا ورنہ اس سے قبل اس قسم کا کوئی قانون نہیں تھا۔ جماعت اسلامی کا وفد مذہبی رہنماؤں کے شناختی کارڈز کو بحال کرانے کی استدعا لے کر آیا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دفاع پاکستان کونسل کے تحت مختلف مذہبی جماعتوں نے اتحاد کر کے 2009 میں اس کے قیام کا اعلان کیا، اس جماعت نے 2014 تک کئی جلسے کئی تب تک کسی کو کوئی تکلیف یا مروڑ نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی کا حساب نہیں رکھتا اور جواب دیئے بغیر سکون سے بیٹھنا میری عادت نہیں ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ احمد لدھیانوی مولانا سمیع الحق کی جماعت متحدہ دینی محاذ کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لے چکے ہیں، طالبان پر پابندی عائد ہے، دفاع پاکستان کونسل اور دینی محاذ پر کوئی پابندی نہیں ، ساری باتوں کے جواب موجود ہیں تاہم کسی شخص کی بھی تضحیک برداشت نہیں کی جائے گی۔
پریس کانفرنس کے آغاز میں انہوں نے وضاحت پیش کی کہ سانحہ کوئٹہ پر سپریم کورٹ کی رپورٹ کے حوالے سے پریس کانفرنس کی اجازت نہیں مل رہی تھی جس کے بعد وزیراعظم کو استعفیٰ دے کرصفائی دینےکی پیشکش کی تھی، جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ میرے لیے ناقابل قبول ہے اس کے باوجود آج کی پریس کانفرنس نہ کرنے کا کہا گیا تھا۔
لندن: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کا قتل برطانیہ میں ہوا ہے اس لیے برطانوی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔
یہ بات برطانیہ میں دورے کی غرض سے مقیم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے رکنِ برطانوی پارلیمنٹ لارڈ نذیر سے ملاقات میں کہی جس میں پاکستانی کمیونٹی کے مسائل اور بانی ایم کیو ایم کے خلاف مقدمات سے متعلق امور زیرِ بحث آئے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز ذوالقرنین حیدر کے مطابق چوہدری نثار نے دورانِ ملاقات لارڈ نذیر کو پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں ان کے مسائل ترجیحی حل کیے جائیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں برطانوی اداروں کی تحقیقات پر تحفظات ہیں جن سے برطانوی حکومت کوآگاہ کردیا،ڈاکٹر عمران فاروق پاکستانی شہری تھے ان کا قتل برطانیہ میں ہوا ہے اس لیے برطانوی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔
پاکستانی نژاد برطانوی رکنِ پارلیمنٹ لارڈ نذیر نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو یقین دہانی کرائی کہ وہ قائد ایم کیو ایم کی سرگرمیوں اور ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں گے اور اس معاملے میں اپنا بھرپور کردار اور اثر و رسوخ استعمال کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے وزیر داخلہ چوہدری نثار برطانیہ کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب کے علاوہ کئی اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں اور منی لانڈرنگ کیس سمیت بانی ایم کیو ایم سے متعلق برطانیہ کی پالیسی پر تحفظات کا بھی اظہار کیا تھا۔
لندن : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے برطانوی وزیر اعظم اور دیگرحکام سے ہونے والی ملاقاتوں کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چاہتاہوں بانی ایم کیو ایم کا معاملہ روڈ بلاک نہ بنے کیوں کہ بانی ایم کیو ایم کا معاملہ پاک برطانیہ کے درمیان رکاوٹ ہے۔
لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بتایا کہ برطانوی وزیراعظم اوردیگر حکام سے ملاقاتیں بامقصد رہی ہیں،ملاقات میں پاک برطانیہ تعلقات کو مزید مستحکم، خوشگوار اور مفید بنانے کے عزم کا اظہار اور خطےمیں امن کےقیام کے لیے شانہ بشانہ کام کرنے پر اتفاق کیاگیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارکا کہنا تھا برطانوی حکام سے ملاقات میں پاکستان کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کا معاملہ بھی اٹھایا گیا اور برطانیہ کی سرزمین سے پاکستان میں انتشار اور فساد پھیلانے پر اپنی تشویش سے بھی برطانیہ کو آگاہ کیا ہےجس پہ برطانوی حکام سے سنجیدگی سے غور کرنے کا یقین کرایا ہے ۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کے طریقہ کار پر تشویش ہے جس سے برطانیہ کےجوڈیشل سسٹم پر سوالات اٹھ رہے ہیں جس پر برطانوی حکومت کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس کا معاملہ پاکستان میں منطقی انجام تک پہنچایا جا ئےگا برطانوی ہوم سیکریٹری سے عمران فاروق کیس پر ہر شواہد کا تبادلہ کیا ہے تا ہم پاکستان میں ،موجود عمران فاروق قتل کیس کے تینوں ملزمان کو برطانیہ لینا نہیں چاہتا۔
کراچی : مشیرِ اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی پانامہ کیس سے جان نہیں چھوٹ سکتی اس حکومت کے دن گِنے جا چکے ہیں چوہدری نثار بلاول کے بجائے قومی سلامتی سے متعلق امور پر میڈیا سے بات کریں تو اچھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشیرِ اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ملکی وحدت کے لیے خطرہ بن چکی ہے سندھ کی موجودہ سیاسی صورتِ حال میں سعید الزامں صدیقی صاحب کی بہ طور گورنر نامزدگی بزرگ کے تقدس کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے مشورہ تک کرنے کی زحمت گوارہ نہیں کی گئی مسلم لیگ ن کی حکومت ایسے اقدامات سے باز رہے جن سے صوبوں کے درمیان قائم باہمی وحدت اور اتحاد و اتفاق کو نقصان پہنچے سی پی پر چھوٹے صوبوں کا موقف بھی سننا چاہیے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب بلاول بھٹو کے خلاف دیے گئے ریمارکس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ چوہدری نثار کے لیے خوف کا دوسرا نام بلاول بھٹو ہے،وزیر داخلہ خود اپنی حکومت کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔
انہون نے مزید کہا کہ بلاول بھٹوپنجاب آرہے ہیں،ان کے آنے کا سن کرآپ کے پسینے چھوٹ رہے ہیں ابھی توپارٹی شروع ہوئی ہے،ابھی توبلاول نے آغازکیا ہے اس ملک کے مستقبل کا نام بلاول بھٹوزرداری ہے لیگ وزرا کا حساب کرے،ان کا اصل مشن کیا ہے۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار نے بلاول کو اپنے بچے کے برابر قرار دیا تو جب ہیمیں اس پر اعتراض نہیں تو بلاول کی جانب سے چاچا پُکارنے پر انہیں بھی کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس پر موجودہ حکومت کا جانا ٹہر چکا ہے مسلم لیگ (ن) اپنے وزراء کا حساب کتاب رکھے وہ کبھی جھیل کے اس طرف تو کبھی جھیل کے اُس طرف ہوتے ہیں۔
اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ آن لائن پاسپورٹ کی سروس کا افتتاح کردیا گیا ہے تاہم آئندہ جون تک عوام کے لیے ای پاسپورٹ کا مکمل آغاز اور جلد آن لائن پاسپورٹ کا سسٹم رائج ہوجائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نادرا ہیڈ کوارٹر پر ای پاسپورٹ کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
نیا پاسپورٹ 10 سالہ مدت کے لیے ہوگا
چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ 2 سال کے اندر پاکستان کے طول و عرض اور عالمی سطح پر آن لائن پاسپورٹ کے سلسلے کو پھیلایا جائے گا جو 10 سال کی مدت کے لیے ہوگا، سروس ابتدائی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے شروع کی گئی ہے تاہم پہلے مرحلے میں ڈپلومیٹک اور آفیشل پاسپورٹ تیار یے جائیں گے۔
مزید 72 پاسپورٹ آفس قائم کرنے کا اعلان
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملکی مسائل حل کرنے کے لیے تیزی سے کام کرنا ہوگا, ای پاسپورٹ کی سہولت سے سب کو فائدہ ہوگا، انہوں نے کہا کہ ایک سال میں پاسپورٹ کے 72 نئے دفاتر بنائے جائیں گے اور ہر ضلع میں دفتر قائم کیا جائے گا، ای پاسپورٹ کے بعد پاکستانیوں کو دنیا بھر میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔
بے بنیاد خبر پر ادارے اور صحافی کے خلاف کارروائی کریں گے
چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے قبل تحقیقات کی جاتی ہیں، اندرونی مٹینگ کی بے بنیاد باتیں خبر بنا کر شائع کرنے والے ادارے اور صحافیوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
صحافی ذرا سوچ سمجھ کر خبر شائع کریں
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہیے اور ملکی سلامتی کے معاملے پر ذرا سوچ سمجھ کر خبر شائع کرنی چاہیے۔
اسلام آباد : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی اشتعال انگیز تقریراورمیڈیا ہاؤسز پر حملے کے بعد وفاقی وزارت داخلہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ایم کیو ایم کے خلاف تمام ثبوت طلب کرلئے۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے کراچی میں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کیا گیا ہے جس کے تحت متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ہنگام آرائی اورتوڑ پھوڑسمیت تمام ثبوت طلب کئے گئے ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کو وزارت داخلہ کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ ہنگامہ اور میڈیا ہاؤسز کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیجزاورالیکٹرانک میڈیا کے کیمروں سے بنانی گئی فوٹیجزسمیت دیگر تمام ثبوت فوری طور پر فراہم کیے جائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ثبوت حاصل کرنے کے بعد وفاقی وزارت داخلہ کی تشکیل کردہ خصوصی ٹیم ثبوتوں کے ہمراہ برطانیہ روانہ ہوگی جہاں ثبوت برطانوی حکومت اوراسکاٹ لینڈ یارڈ کو فراہم کیے جائیں گے اور حاصل کردہ ثبوتوں کی روشنی میں ملک میں بھی آئین کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
کراچی : وزیر داخلہ چوہدری نثارنے کہا ہے کہ کراچی آپریشن مفت میں نہیں ہوا، 31 جوان و افسران نے جانوں کا نذرانہ دیا اور 89 زخمی ہوئے ہیں، اس لیے رینجرز کو فٹ بال نہیں بننے دیں گے۔
پیر کو اسلام آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس کر تے ہوئے چوہددری نثار نے کہا کہ کراچی آپریشن سندھ حکومت کی مشاورت اور درخواست پر شروع کیا گیا تھا جسے پورے پاکستان کی حمایت حاصل ہے اس لیے رینجرز کے معاملے کو سیاسی نہیں بننا چاہیے، وفاقی حکومت نے تہیہ کر رکھا ہے کہ رینجرز کو سیاسی فٹ بال نہیں بننے دیں گے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آج وزیر اعظم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کئی اہم امورزیر بحث لائے گئے اور کئی اہم معاملات پر فیصلے کیے گئے ہیں جب کہ آئندہ ہفتے والے اہم اجلاس میں آرمی چیف بھی شرکت کریں گے قومی سلامتی سے متعلق اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
انہوں نے شناختی کارڈ کے تصدیقی عمل کے لیے جاری نادرا کی ملک گیر مہم کی کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ شناختی کارڈز کی تصدیق کے لیے ہیلپ لائن میں 37 ہزار کالز وصول ہوئی،4 غیر ملکی نادرا سے رابطہ کرکے اپنی پاکستانی شہریت سے دستبردار ہوئے جب کہ 2 ہزار سے زائد پاسپورٹ منسوخ کیے گئے اور 8 کروڑ سے زیادہ سمیں ختم کردی گئیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ رکھنے والوں کو متنبہ کیا کہ جعلی شہریت رکھنا پرقومی سلامتی کے لئے خطرہ ہے جس پر 31 اگست کے بعد باقاعدہ مقدمات کا آغاز ہوجائے گا اور جرم ثابت ہونے کے بعد جعلی شہریت رکھنے پر31 سال سزا ہوگی۔
اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ رینجرز کو بلائیں اور اور اختیارات نہیں دیے جائیں۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سندھ میں رینجرز کو اختیارات کی توسیع کے معاملے کے طول پکڑنے پر نارضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب ممکن نہیں کہ رینجرز کو اختیارات نہ دیے جائیں،ایسا نہیں ہو سکتا کہ رینجرز کو بلائیں اور اس کو اختیارات نہ دیں۔
اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ کراچی آپریشن صوبائی حکومت کی مشاورت سے شروع ہوا،رینجرزکوکراچی کی صورتحال بہترکرنےکیلیےبلایا گیا تھا،کسی کوشک نہیں ہوناچاہیےرینجرز، سول آرمڈ فورسزکووزارت داخلہ کی مکمل سپورٹ حاصل ہےاور رہےگی۔
سندھ میں نئے وزیراعلیٰ کی تعیناتی پر چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سندھ کے نئے کیپٹن جب بیٹنگ کرینگے تو تجزیہ کرسکیں گے کہ کارکردگی کیسی ہے تا ہم امید ہےرکاوٹیں دور ہونگی ، کراچی آپریشن بہتر انداز سے آگے بڑھے گا اور سندھ میں ایک دو روز میں رینجرز کی توسیع کا معاملہ حل ہوجائے گا۔
اس موقع ہر انہوں نے شکوہ کیا کہ جب بھی رینجرز اختیارات میں توسیع کا معاملہ آتا ہے متنازع بنادیا جاتا ہے امید ہے نئے وزیراعلی ٰکے آنے سے یہ معاملات حل ہوں گے۔
اسلام آباد: وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہناہے کہ اویس شاہ کے اغوا کے معاملے کا چوبیس گھنٹے جائزہ لے رہے ہیں،امجد صابری کے قتل کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں چوہدری نثار نے کراچی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ، کہتے ہیں امجد صابری کی ٹارگٹ کلنگ اور اویس شاہ کے اغوا کا مقصد افراتفری اور خوف و ہراس پھیلانا ہے۔
وزیرداخلہ کا کہناتھا کہ سیکیورٹی ادارے دہشت گردی کےخاتمے کےلیےپرعزم ہیں،چیف جسٹس کےبیٹےکےاغواکےمعاملے کاچوبیس گھنٹےجائزہ لےرہےہیں۔
چوہدری نثار کا کہناتھا کہ دہشت گردوں سے ڈر کر اپنےمحلے،بازاراورمارکیٹیں بندنہیں کرسکتے،ان کا مقابلہ کرینگے،ایسےواقعات کواپنےعزم کی کمزوری نہیں بننےدیں گے۔
وزیرداخلہ اس موقع پر بھی پی ٹی آئی پر چوٹ کرنا نہ بھولے اور کہا کہ ڈیوڈکیمرون کامستعفی ہونے کا فیصلہ جمہوریت کیلئےخوش آئند ہے،پی ٹی آئی کے اپنے دوالیکشن کمشنرزنے بھی استعفےدیئے ہیں۔
دوسری جانب اویس شاہ کے اغوا پر چیف جسٹس آف پاکستان کی زیرصدارت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اہم اجلاس ہوا جس میں سیکیورٹی اداروں کواویس شاہ کوبازیاب کرانےکاحکم دیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہااغوا سے ججوں اورخاندانوں میں عدم تحفظ کااحساس پیداہوا،انوار ظہیر جمالی نےکہااغوا سےعوام کو بھی غلط پیغام گیا۔چیف سیکریٹری کوسندھ میں امن کیلئےتمام وسائل بروکارلانے کی ہدایت کردی ۔