Tag: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان

  • شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کا عمل یکم جولائی سے شروع ہوگا،چوہدری نثار

    شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کا عمل یکم جولائی سے شروع ہوگا،چوہدری نثار

    اسلام آباد: کمپیوٹرئزڈ قومی شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کے لئے آئندہ ماہ کی یکم تاریخ سے مُلک بھر میں مہم شروع کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزہر داخلہ کی جانب سے ملک بھر شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کرانے کا فیصلہ کیا تھا،جس کی تکمیل کے لیے ایک منظم اور مربوط نظام ترتیب دے دیا گیا ہے جب کہ تصدیقی عمل کی سربراہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے چیئرمین نادرا بلوچستان میجر جنرل ریٹائرڈ اجمل خان درانی کو مقرر کیا گیا ہے


    مزید جانیے:شناختی کارڈ کی تصدیق کرانا لازمی ہوگا،چوہدری نثار


    اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارکی زیرِ صدارت ہونے اجلاس میں شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا،اس دوران نادرا حکام نے بتایا کہ روزانہ دس ہزار ٹیلیفون کالز وصول کرنیوالی ہیلپ لائن اور ڈیڑھ لاکھ پیغامات وصول کرنے والا ایس ایم ایس نظام قائم کردیا گیا ہے تاکہ غیر ملکیوں کو جاری کئے گئے مشکوک شناختی کارڈز کے بارے میں اطلاع دینے والوں کو آسانی ہو۔


    اسی سے متعلق: شناختی کارڈز کی تصدیق کےنظام کی منظوری دیدی


    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارنے نادرا کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عوام کی آگاہی کے لئے ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نادرا کی حکمت عملی کی بھی منظوری دے دی انہوں نے شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کے عمل کا آغاز یکم جولائی سے کرنے کی ہدایت دے دی اور کہا کہ مقررہ وقت میں غیر ملکیوں کو نادرا کے ڈیٹا بیس سے نکالنے کا مقصد حاصل کرنے کے لئے اپنے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔

  • فرانس کا رویہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے،چوہدری نثار

    فرانس کا رویہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے،چوہدری نثار

    اسلام آباد: مبینہ پاکستانی نژاد فرانسی شہری کے کاغزات کی عدم فراہمی پر فرانس کی جانب سے پاکستان سے سفارتی تعلقات متاثر ہونے کے انتباہ کو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ فرانس کا رویہ سفارتی آداب کے منافی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ایک شخص محمد منشاء کو فرانسسی حکومت کی جانب سے پاکستان ڈی پورٹ کیے جانے کی اطلاعات ہیں، تاہم اس کے پاس سفری دستاویزات نامکمل ہیں،جس پر فرانس کی وزارتِ داخلہ نے فرانس میں تعینات پاکستانی سفیر سے محمد منشاء کی ملک بدری کے حوالے سے رابطہ کر کے 2 گھنٹے کے اندر محمد منشاء کے سفری دستاویزات کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

    فرانس میں پاکستان کے سفیر نے واضح کیا کہ متعلقہ شخص کے پاس مکمل سفری دستاویزات نہیں ہیں، اور اس کے پاکستانی ثبات ہونے تک پاسپورٹ جاری نہیں کر سکتے،جس پرفرانس کے وزارتِ داخلہ نے فرانس اور پاکستان کے سفارتی تعلقات ممتاثر ہونے کی دھمکی دے ڈالی۔

    فرانس کی جانب سے سخت موقف اختیا کرنے پر فرانس میں پاکستانی سفیر نے وزیر داخلہ چوہدری نثار سے رابطہ کیا اورانھیں تمام صورتحال آگاہ سے کیا،جس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے موقف اختیار کیا کہ قومیت کی تصدیق کے بغیر کسی کو بھی پاکستانی پاسپورٹ جاری نہیں کیا جاسکتا۔

    واضح رہے کہ محمد منشاء کئی سالوں سے فرانس میں رہائش پذیر ہے اور اس پر غیر اخلاقی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ محمد منشاء کے پاکستانی ہونے یا نہ ہونے کے معاملے کو باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں،مکمل تحقیقات سے قبل کسی کو بھی شہریت فراہم نہیں کی جا سکتی،حکومت کسی بھی دھمکی کوخاطر میں لائے بغیر قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی۔

    وزارتِ داخلہ کے ترجمان کے مطابق وفاقی وزیر چوہدری نثار نے کہا ہے کہ فرانس کی وزارت داخلہ منشاء کو ڈی پورٹ کرنا چاہتی ہے تو اس کی دستاویزات اور تمام تفصیلات پاکستان کو بھیجی جانی چاہئیں تاکہ پاکستانی قوانین کی روشنی میں اقدامات کیے جاسکیں۔

    ساتھ ہی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے خبردار کیا کہ اگر پاکستانی قوانین کی خلاف ورزی کی کوشش کی گئی تو محمد منشاء کو اُسی فلائٹ سے واپس فرانس بھیج دیا جائے گا۔

  • اسلام آباد کو جرائم سے پاک شہر بنائیں گے،چوہدری نثار

    اسلام آباد کو جرائم سے پاک شہر بنائیں گے،چوہدری نثار

    اسلام آباد: پولیس لائنز میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کے انعقاد کے موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری نثار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کو جرائم سے پاک شہر بنانے کے لیے ہر صلاحیت بروئے کار لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں 480 نئے ریکروٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، وزیر داخلہ نے تقریب سے خطاب کے دوران نئے ریکروٹس کی کامیاب پاسنگ آؤٹ پریڈ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھرتیوں میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔

    اس موقع پر آئی جی اسلام آباد طارق مسعود نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو اعزازی شیلڈز بھی پیش کی جب کہ وفاقی وزیر نے چین کی جانب سے دی گئی گاڑیوں کی چابیاں اسلام آباد پولیس،ایف سی اور ایف آئی اے حکام میں تقسیم کیں۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ ہر ریکروٹس ایک نئی تبدیلی لا سکتا ہے، لیکن یہ وہ تبدیلی نہیں ہوگی جو ایک سیاسی جماعت لانے کا دعوی کر رہی ہے بلکہ یہ تبدیلی تبدیلی حقیقی اور موثر ہو گی۔

    اس موقع پر اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس میں شامل ہونے والا یہ نیا خون جرائم کی سرکوبی کے لیے متحرک رہے گا،نئے ریکروٹس جرائم کے خلاف سینہ سپر رہیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ریپڈ ریسپانس فورس کا آئیڈیا بھی میں نے دیا تھا،اس فورس میں بھرتیاں سیاسی بنیاد پر نہیں بلکہ میرٹ اور اہلیت پر ایک شفاف نظام کے تحت عمل میں لائی گئی ہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے امید ظاہر کی کہ دونوں فورسز مل کر جرائم کی بیخ کنی کریں گے اور اسلا آباد کو جرائم سے پاک شہربنائیں گے۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ ہم نے 2013 میں اقتدار سنبھالا تو ہر روز 4 یا 5 دھماکے ہو رہے تھے، ہم نے دہشت گردی کے خلاف موثر پالیسی بنائی اور افواج پاکستان،پولیس اور ایف سی سمیت دیگر آمڈ فورسز نے دہشت گردی کی جنگ میں اہم کامیابیاں حاصل کیں، جس پر میں تمام اداروں کو مبار باد پیش کرتا ہوں۔

  • ملامنصور کی نعش افغانستان بھیج دی گئی، وفاقی وزیرداخلہ

    ملامنصور کی نعش افغانستان بھیج دی گئی، وفاقی وزیرداخلہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ تحریک طالبان افغان کے امیر ملا اختر منصور کی نعش اُن کے ورثاء کے حوالے کر کے افغانستان روانہ کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا بورڈ کے اہم اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا ’’ کہ امریکی ڈرون پاک فضائیہ کے ریڈارمیں نہیں آیا، پاک فضائیہ کا ریڈار سسٹم بہت مضبوط ہے اس لیے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ڈرون نے سرحد پار سے گاڑی کو نشانہ بنایا ہے۔

    اس موقع پر چوہدری نثار علی خان نے نادرا حکام  کو ہدایت کی کہ ’’نادرا ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہیں، فوری طور پر شناختی کارڈز کی تصدیق کے لیے اب ڈھائی کرورڑ نہیں بلکہ ساڑھے دس کروڑ شناختی کارڈز کے عمل کو شروع کیا جارہا ہے، اس  دوران عوام کو تنگ کرنے سے باز رکھا جائے اور نادرا اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی مرحلے میں جہاں قومی جعلی شناختی کارڑز حاصل کرنے والے افغان باشندے رہائش پذیر ہیں اُن علاقوں کی نشاندہی کی جائے، ازخود شناختی کارڈ نادرا کے حوالے کرنے والے افغانیوں کی حکومت کی جانب سے سہولت فراہم کی جائے گی۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے نادرا حکام کو کہا کہ جعلی شناختی کارڈ بنانے اور ان کی معاونت کرنے والے افراد کے لیے چودہ سال کی سزا دی جائے گی جبکہ اس بات کی نشاندہی کرنے والے کو حکومت کی جانب سے دس ہزار روپے انعام دیا جائے گا اور اُس کی معلومات کو مکمل صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

     چوہدری نثار نے کہا کہ اب نادرا میں کرپشن کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، نادرا میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف بلاتفریق سخت کارروائی کی جائے گی، انہوں نے بتایا کہ ملاء منصور کے شناختی کارڈ کی تصدیق اور اجراء کرنے والے تمام افراد کوگرفتار کرلیا گیا ہے اور اُن سے تفتیش جاری ہے۔

    مزید پڑھیں :         نوشکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والا شخص ملا منصور تھا، وزارتِ داخلہ

    واضح رہے وفاقی وزیر داخلہ کی جانب باضابطہ اعلان جاری کرتے ہوئے نوشکی ڈرون حملے میں جاں بحق ہونے والے دوسرے شخص کی شناخت کا اعلان کیا گیا تھا۔

  • شناختی کارڈ کی تصدیق کرانا لازمی ہوگا،چوہدری نثار

    شناختی کارڈ کی تصدیق کرانا لازمی ہوگا،چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ملک کی شناخت کسی غیر ملکی کو چند روپوں کے عوض بیچ دینا ناقابل برداشت عمل ہے،چھ مہینوں میں شناختی کارڈ کی تصدیق کا عمل مکمل کر لیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں  نادرا اور پاسپورٹ حکام سے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ملا منصور کے جعلی دستاویزات پر پاکستان میں موجودگی اور بیرون ملک سفر کرنے سے بین الاقوامی طور پر سبکی اُٹھانی پڑی ہے، یہ مسئلہ محض جعلی کاغذات کی فراہمی کا نہیں بلکہ ملک کی سیکیورٹی، عزت اور شہرت کا ہے،جو ہر قیمت سے مقدم ہونا چاہئیے۔

    اس موقع پر وزیر داخلہ نے ’’نادرا‘‘ اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2006 سے 2012 تک صرف 435 پاسپورٹ منسوخ ہوئے تھے جب کہ ہماری حکومت نے چھان پھٹک کے بعد محض دو سال میں 29000پاسپورٹ منسوخ کیے اور اس عمل کو مزید شفاف اور تیز کیاجارہا ہے۔

    نادرا کے حوالے سے اپنی حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی تفصیل بتاتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ صرف پچھلے پانچ ماہ میں ہماری حکومت نے ایک لاکھ بارہ ہزارجعلی شناختی کارڈز منسوخ کیے، اس سے حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جعلی شناختی کارڈز بنانے والے نادرا کے اہلکاروں کو برطرف نہیں کیا گیا، 2001 سے 2012 تک محض 18 ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی، جب کہ ہمارے دور حکومت میں دو سال میں 826 ’’نادرا‘‘ اہلکاروں کو جعلی شناختی کارڈ بنوانے پربرطرف کیا گیا۔

    ملا منصور کو جاری جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حوالے سے ان کا مؤقف تھا کہ ملا منصور کو شناختی کارڈ کا اجراء 2002 میں ہوا، جب کہ پاسپورٹ 2005 میں جاری ہوا، جس کی 2012 میں دوبارہ تجدید کی گئی، اب اس کا پاسپورٹ 2016 میں ’’رینیو‘‘ ہونا تھا، اگر وہ آتا تو گرفتار ہو جاتا۔

    انہوں نے نادرا اور پاسپورٹ حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسی کی بھی ہو، جعلی شناختی کارڈز اور جعلی پاسپورٹ تو ادارے نے جاری کیا، جس کے ذمہ دار ادارے کے ڈی جی ہیں، یہ مؤقف برداشت نہیں کیا جائے گا کہ پاسپورٹ و شناختی کارڈ کے اجراء کے وقت سیاسی حکومت کوئی اور تھی۔

    اس موقع پر انہوں نے ’’نادرا‘‘ کے 36 ڈی جییز میں 16 کو برطرف کرنے کا اعلان کیا، اس طرح نادرا میں اب صرف 20 ڈائریکٹر جنرلز کام کریں گے۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے مطابق جعلی شناختی کارڈ اور جعلی پاسپورٹ کی سرکوبی کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جائیں گے

    1- چھ ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی تصدیق کیا جائے گی، جس کے لیے خاندان کے سربراہ کو اس کے فیملی ممبرز کے نام بھیجیں جائیں گے، اگر کسی غیر متعلقہ افراد کا اندراج ان کے خاندان میں ہوگیا ہے تو فوری طور پر تصیح کروا لیں، اس طرح تمام لوگوں کے ’’ڈیٹا‘‘ کی تصدیق ہو جائے گی۔

    2- اگر کسی شخص نے جعلی شناختی کارڈ بنا رکھا ہے، تو دوماہ کے اندر اسے منسوخ کروا کے شناختی کارڈ جمع کرادے،تو کوئی پوچھ گچھ نہیں ہو گی،تاہم دو ماہ کی دی گئی مہلت کے بعد اگر کسی کے پاس سے جعلی شناختی کارڈ برآمد ہوا تو 7 سال قید کی سزا بھگتنی پڑے گی۔

    3- نادرا اہلکار بھی اگر کسی جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث رہا ہے تو دو ماہ کے اندر ازخود تفصیلات مہیا کر کے وہ شناختی کارڈز منسوخ کراوئے،مہلت پوری ہونے کے بعد کسی کے ملوّث ہونے کے ثبوت ملے تو اہلکار کی محض معطلی یا بر طرفی نہیں ہوگی بلکہ قانون کے مطابق 14 سال کی قید ملے گی۔

    4- غیرملکی افراد کی موجودگی یا جعلی شناختی کارڈز رکھنے کی اطلاع دینے والوں کو حکومت پاکستان انعامات سے بھی نوازے گی۔

    5- یہ ہی تمام نکات ڈائریکٹر امیگریشن کو بھی ارسال کیے جائیں گے،اورامیگریشن بھی ان ہی خطوط پر کام کرے گی۔

    6- نادرا میں 36 ڈائریکٹر جنرلز کے بجائے محض 20 ڈائریکٹر جنرل کام کریں گے، 16 ڈی جیز کو ہٹا دیا گیا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نےکہا کہ ان نکات پر سختی سے عمل در آمد  کیا جائے گا،اس سلسلے میں کسی قسم کی سفارش قابل قبول نہیں ہو گی، انہوں نے کہا کہ کوئی کسی خوش فہمی میں نہ رہے، ملک کی شہریت، ساکھ اور عزت کو بیچنے والوں کو جیل میں ہونا چاہیے۔

     

  • متحدہ قومی موومنٹ‌ نے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کی مخالفت کردی

    متحدہ قومی موومنٹ‌ نے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کی مخالفت کردی

    کراچی: ایم کیوایم ارکان قومی اسمبلی نے ملک بھرکے شہریوں کےشناختی کارڈزکی دوبارہ تصدیق کے فیصلے کی مذمت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدی نثار نادرا میں موجود کالی بھیٹروں کو بچانے کے لیے ملک کی عوام کو مشکل میں ڈال رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ کے قومی شناختی کارڈ کی تصدیق کے فیصلے اور اس اعلان سے ملک بھر کے عوام کو سخت ذہنی اذیت پہنچی ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین اسمبلی نے وزیر اعظم پاکستان، آرمی چیف آف پاکستان جنرل راحیل شریف اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی سے مطالبہ کیا ہے کہ  قومی شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کرنے کے حوالے سے کیے جانے والے فیصلے کا نوٹس لیتے ہوئے عملدرآمد سے روکا جائے اور نادرا میں موجود کرپٹ کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرکے عبرتناک سزا دی جائے۔

    قبل ازیں  وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے اسلام آباد میں ناردا حکام کے ساتھ منعقدہ اعلی سطحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ناردا ملک بھر میں جاری ہونے والے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کرنے کے حوالے سے اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں وزارتِ داخلہ کو لائحہ عمل بنا کرکے دے تا کہ قومی شناختی کارڈ کی تصدیق کے عمل کو جلد از جلد شروع کیا جاسکے۔

     

  • تمام شہریوں کے شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کرانے کا فیصلہ

    تمام شہریوں کے شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نادرا کو ملک بھر کے شہریوں کے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کا حکم دیا ہے ۔

    نادراحکام کے اجلاس سے خطاب میں وزیرداخلہ داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کرپشن اور نادرا اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے، نادرامیں بدعنوانی سے ملک کی بدنامی ہوگی۔

    چوہدری نثار نے تمام شہریوں کے شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کا فیصلہ کرتے ہوئے اڑتالیس گھنٹے میں لائحہ بنانے کا حکم دے دیا۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی لائحہ عمل اختیارکیا جائے گا، ہمیں سالوں کا کام دنوں میں کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ہنگامی صورتحال ہے، میں دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستان کا جعلی شناختی کارڈز نہیں بنتے، پاکستان میں شناختی کارڈز کا حصول آسان بات نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نادرا اور کرپشن ایک ساتھ نہیں چل سکتے، واضح رہے کہ طالبان رہنما ملا اختر منصور نے بھی ولی محمد کے نام سے پاکستانی شناختی کارڈ بنا رکھا تھا۔