Tag: وفاقی وزیر سائنس

  • فواد چوہدری نے اعتراف کر لیا

    فواد چوہدری نے اعتراف کر لیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اعتراف کیا ہے کہ حکومت میں انتظامی بہتری کی گنجائش موجود ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک ایسے وقت میں جب کہ اپوزیشن اتحاد نے ملک کے مختلف شہروں میں حکومت کے خلاف بڑے جلسے شروع کر دیے ہیں، فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں اعتراف کرتے ہوئے لکھا کہ اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ حکومت میں انتظامی بہتری کی گنجائش ہے۔

    وفاقی وزیر نے لکھا ’اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ لوگوں کی امیدوں کے لیے بڑے فیصلے کرنے ضروری ہے لیکن ہزار خامیاں صحیح مگر کیا ملک شریف، زرداری یا ان کے بچوں کے حوالے کر سکتے ہیں؟‘

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں بھی خامیاں موجود ہیں اور لوگوں کی امیدوں کے مطابق فیصلے نہیں کیے جا سکے ہیں لیکن شریف خاندان یا زرداری اور ان کی اولاد کو بھی تو یہ ملک نہیں چھوڑا جا سکتا، جو سر سے پیر تک کرپشن اور لوٹ مار میں لتھڑے ہوئے ہیں۔

    فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ کیا اپوزیشن کے پاس عمران خان کے قد کا ایک بھی آدمی ہے؟ تاہم وفاقی وزیر کی اس بات سے کیا مطلب تھا، یہ انھوں نے واضح نہیں کیا، کیا ان کا اشارہ عمران خان کے سیاسی قد کی طرف تھا یا اخلاقی قد کی طرف، یا ماضی میں کھیل کے حوالے سے ان کی مقبولیت کی طرف؟

    وفاقی وزیر سائنس نے اس پس منظر میں یہ نتیجہ نکالا کہ اس لیے ’پی ڈی ایم کی ناکامی عمران خان سے زیادہ ملک کی ضرورت ہے۔‘

  • فواد چوہدری نے وزیر اعظم کو اہم خط لکھ دیا

    فواد چوہدری نے وزیر اعظم کو اہم خط لکھ دیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے وزیر اعظم عمران خان کے نام ایک اہم خط لکھ کر اہم حکومتی معاملات پر نوٹس لینے کی اپیل کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ کر پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں کے سلسلے میں وسائل کی بہتر تقسیم کے لیے تجاویز پیش کیں، انھوں نے خط میں لکھا کہ صوبے میں ترقیاتی عمل تیز کرنے کے لیے بجٹ ریلیز کیا جائے۔

    خط میں انھوں نے لکھا کہ پنجاب فنانس ایوارڈ اضلاع تک پہنچایا جائے، اور اختیارات نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، اس سے صوبے کے مسائل حل ہوں گے، فواد چوہدری نے اہم معاملات پر وزیر اعظم سے نوٹس لینے کی بھی اپیل کی، وفاقی وزیر نے خط میں آئین کے آرٹیکل 140 اے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہر صوبہ انتظامی، مالی ذمہ داریاں مقامی حکومتوں کو منتقل کرنے کا پابند ہے۔

    خط میں ان کا کہنا تھا کہ صوبے مسلسل آئین کے آرٹیکل 140 کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، اضلاع کی سطح پر فنڈز کی منتقلی نہیں کی جا رہی، پنجاب میں شہباز شریف نے اپنے دور حکومت میں صوبائی فنانس کمیشن ایوارڈ نہیں دیا، شہباز شریف کے دور میں آرٹیکل 140 کی بھرپور خلاف ورزی کی گئی، بد قسمتی سے پی ٹی آئی حکومت نے بھی پی ایف سی ایوارڈ کا ابھی تک اعلان نہیں کیا۔

    خط کے متن میں فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آرٹیکل 140 پر عمل درامد نہ ہونے کے باعث اضلاع کو ان کا صحیح شیئر نہیں مل رہا، جس کی وجہ سے ضلعی سطح پر مسائل بڑھ رہے ہیں، عمران خان صاحب آپ ہمیشہ سے مضبوط لوکل گورنمنٹ سسٹم پر زور دیتے رہے ہیں، مگر یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک صوبائی فنانس کمیشن ایوارڈ کا اجرا نہیں ہوگا، آپ سے گزارش ہے کہ آرٹیکل 140 کی خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔

    وفاقی وزیر نے خط میں اپیل کی کہ وزیر اعظم صاحب آپ صوبوں، بالخصوص پنجاب کو صوبائی فنانس کمیشن ایوارڈ کے اجرا کا حکم جاری کریں۔

  • نوکریوں سے متعلق سرخیوں پر فواد چوہدری کا اظہار حیرت

    نوکریوں سے متعلق سرخیوں پر فواد چوہدری کا اظہار حیرت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے نوکریوں کی فراہمی سے متعلق نیوز سرخیوں پر حیرت کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ حیران ہوں ہر بیان کیسے سیاق و سباق کے بغیر سرخی بنا دیا جاتا ہے، حکومت نوکریوں کے لیے صرف ماحول بناتی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا ’میں نے کہا تھا کہ نوکریاں حکومت نہیں پرائیویٹ سیکٹر دیتا ہے، حکومت نے ماحول پیدا کرنا ہے جہاں نوکریاں ہوں۔‘

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہر شخص کا سرکاری نوکری ڈھونڈنا ممکن نہیں ہے، ملک میں معیشت بہتر ہو تو نجی شعبہ نوکریاں فراہم کرتا ہے اور ملک میں بے روزگاری میں کمی آتی ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ وفاق کے تحت 4 سو ادارے ختم کرنے جا رہے ہیں، عوام نوکریوں کے لیے حکومت کی طرف نہ دیکھیں، نوکریاں دیں گے تو ملکی معیشت بیٹھ جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت کا چھوٹی صنعتوں کو ٹیکس مراعات دینے پر غور

    ان کا کہنا تھا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ پیش کیا گیا، انھوں نے اس بات پر بھی حیرانی کا اظہار کیا کہ ہر بیان کے ساتھ یہی کیا جاتا ہے، نیوز سرخیاں سیاق و سباق سے ہٹ کر بنا دی جاتی ہیں۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت پرائیویٹ سیکٹر کی بہتری کے لیے اقدامات کر رہی ہے، تاکہ ملازمتوں اور کاروبار کے مواقع بڑھیں۔

    اس سلسلے میں حکومت نے چھوٹی صنعتوں اور تعمیراتی شعبے کے فروغ اور بحالی پر غور شروع کر دیا ہے، وزیر اعظم عمران خان رواں ہفتے ایس ایم ایز کے فروغ کے لیے مکمل ایکشن پلان پیش کرنے کی ہدایت بھی جاری کر چکے ہیں۔

  • اپوزیشن ناکام ہو گئی، مولانا نے مریم نواز اور بلاول کو استعمال کیا: فواد چوہدری

    اپوزیشن ناکام ہو گئی، مولانا نے مریم نواز اور بلاول کو استعمال کیا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن ناکام ہو گئی، مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز اور بلاول بھٹو کو استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے پریس کانفرنس کے بعد وفاقی وزیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مریم اور بلاول کو پتا چل گیا ہوگا کہ سیاست ایسے نہیں ہوتی، سیاست کرنا کوئی بچوں کا کام نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو چاہیے مولانا سے پوچھیں ان کے 5 ووٹ کہاں گئے، نواز شریف، آصف زرداری مولانا سے بلیک میل ہونے کی بہ جائے پلی بارگین کر لیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اکثر سینیٹرز کی رائے تھی کہ یہ تحریکِ عدم اعتماد ٹھیک نہیں، لیکن کچے ذہنوں کے فیصلہ تھا کہ ابو کے لیے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانا ہے، ان کے ابو جیلوں میں ہیں اور پیسے بھی نہیں دینا چاہتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کا ہارس ٹریڈنگ کا الزام، اگلے ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان

    فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کی سیاست دفن ہو گئی، تحریک عدم اعتماد سے ان کو کیا فائدہ ہوا، اپوزیشن لوگوں کو بھیڑ بکریاں سمجھنا چھوڑ دے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے پاس کوئی نظریہ نہیں ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو خطرہ ہے تو مولانا فضل الرحمان کی جیبیں بھی چیک کرے، مولانا مریم نواز اور بلاول بھٹو کو استعمال کیا، اپوزیشن کے ساتھ ہمارا کوئی بڑا جھگڑا نہیں ہے، وہ چاہتی ہے کیسز اور احتساب پر حکومت بات نہ کرے جب کہ قانون میں پلی بارگین کا آپشن ہے پیسا دے دیں اور باہر چلے جائیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی کام یابی سی حکومت اور ایوان مضبوط ہوا، کیا پتا حاصل بزنجو نے صادق سنجرانی کے حق میں ووٹ دیا ہو۔

  • تمام کیس پرانے ہیں، ہم نے صرف احتساب کا ماحول فراہم کیا: فواد چوہدری

    تمام کیس پرانے ہیں، ہم نے صرف احتساب کا ماحول فراہم کیا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کرپشن کیسز پرانے ہیں، پہلے ایکشن نہیں ہو رہا تھا ہم نے احتساب کا ماحول قایم کیا، سیاسی اعتماد کی فضا کی وجہ سے احتساب تیز ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ طلال چوہدری کی بات میں وزن نہیں ہے، ایل این جی کیس ہم نے شروع نہیں کیا، جب ان کی حکومت تھی اور کیس بن رہا تھا تو کیا یہ سو رہے تھے۔

    فواد چوہدری نے مزید کا کہ نواز شریف اور زرداری کے خلاف کیسز ٹھوس بینکنگ شواہد پر ہیں، دباؤ یا زبانی احکامات پر نہیں ثبوت کی بنیاد پر کیسز بنے ہیں، 2016 میں چوہدری نثار نے ایان علی کیس میں کیا کیا نہیں کہا، لیکن پہلے ایکشن نہیں ہو رہا تھا ہم نے احتساب کا ماحول قایم کیا۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیاسی اعتماد کی فضا کی وجہ سے احتساب تیز ہو رہا ہے، زرداری کے خلاف پہلے ن لیگ پھر ہماری حکومت نے تفتیش کی، ثبوت موجود ہیں، نیب کی کارروائیاں شفاف ہیں، دوسری طرف عمران خان حکومت کو سال ہو گیا کرپشن کا کوئی ٹھوس کیس نہیں آیا۔

    [bs-quote quote=”فیصل واوڈا نے 4 دن پہلے کہا کہ شاہد خاقان گرفتار ہوں گے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”طلال چوہدری”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف، مریم نواز کو ریفرنس مکمل ہونے تک گرفتار نہیں کیا گیا تھا، نیب نے شہباز شریف سے ریکارڈ مانگا تو پتا چلا آگ لگ گئی، نیب نے علی عمران سے پوچھنے کی کوشش کی تو وہ لندن چلے گئے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے دو وزرا کے خلاف کیس بنا دونوں عدالت میں پیش ہوئے، مالم جبہ کا کیس انکوائری سے آگے گیا ہی نہیں کہ گرفتاریاں ہوتیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نا کافی شواہد پر گرفتاریاں ہوئیں تو آپ اعتراض کیوں نہیں اٹھاتے، پبلک آفس ہولڈرز کی جائیدادیں بڑھی ہیں تو اس پر جواب کیوں نہیں دیتے۔

    خیال رہے کہ پروگرام میں طلال چوہدری نے کہا تھا کہ شاہد خاقان عباسی تین دہائیوں سے سیاست میں ہیں، اب یہ کلیئر ہو گیا ہے کہ آواز اٹھانے والوں کو مٹا دینا ہے، فیصل واوڈا نے 4 دن پہلے کہا کہ شاہد خاقان گرفتار ہوں گے، پہلے پکڑ پکڑ کر حکومت بنائی اب پکڑ پکڑ کر حکومت چلا رہے ہیں۔