Tag: وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری

  • ‘ سعودی اقامہ ہولڈرز اور عمرہ زائرین کیلئے خوشخبری’

    ‘ سعودی اقامہ ہولڈرز اور عمرہ زائرین کیلئے خوشخبری’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ سعودی اقامہ ہولڈرز اور عمرہ زائرین کیلئےخوشخبری ہے ، اب مسافروں کو سعودی عرب میں 14 دن کے بجائے 5 دن قرنطینہ کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے سعودی عرب کی جانب سے پاکستان پر سے پابندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ سعودی اقامہ ہولڈرز اور عمرہ زائرین کیلئےخوشخبری ہے، براہ راست سعودی عرب پروازوں پرپابندی ختم ہوگئی۔

    وزیرمذہبی امور کا کہنا تھا کہ مسافروں پر 14 دن قرنطینہ کی پابندی بھی ختم کردی گئی، اب مسافروں کو سعودی عرب میں 5دن قرنطینہ کرنا ہوگا۔

    نورالحق قادری نے مزید کہا کہ پاکستانی زائرین کیلئےعمرہ بحالی کی راہ ہموارہوگئی ہے، پابندی پر خاتمے کا اطلاق یکم دسمبر 2021 سے ہوگا۔

    ویکسین کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سائنوفام،سائنوویک کے حامل افراد کو بوسٹر لگوانا ہوگی، سعودی حکام کی وضع دیگرایس اوپیزپرپابندی لازم ہوگی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پابندی کے خاتمے پر خادم حرمین شریفین کے شکر گزارہیں، زائرین کیلئے 5 دن قرنطینہ ختم کرانے کی کوشش کریں گے۔

  • سرکاری سطح پر سیرت طیبہ ﷺکے گوشوں کو اجاگر کرنے کا اہتمام کیا جائے گا’

    سرکاری سطح پر سیرت طیبہ ﷺکے گوشوں کو اجاگر کرنے کا اہتمام کیا جائے گا’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ سرکاری سطح پرسیرت طیبہ ﷺکے گوشوں کو اجاگر کرنے کا اہتمام کیا جائے گا ، وزیراعظم سربراہان مملکت اور حکومتوں سے فون پر بات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سرکاری سطح پرسیرت طیبہ ﷺکے گوشوں کو اجاگر کرنے کا اہتمام کیا جائے گا، وزیراعظم کی جانب سے اورسفارتی سطح پر اقدامات کیےجارہےہیں ، کچھ سربراہان مملکت اور حکومتوں سے وزیراعظم فون پر بات کریں گے اور مسلمانوں کے جذبات سے آگاہ کریں گے۔

    نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ جامعہ الازہرکے شیخ نےچارلی ایبڈو کے خلاف قانونی اقدام کی طرف اشارہ کیا، اس حوالے سے شیخ الازہر سے رابطہ کریں گے، واضح ہونا چاہیے کہ آزادی اظہاررائےکی حد کیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کیا کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری آزادی اظہاررائے ہے، آزادی اظہاررائےسےمتعلق عالمی رہنماؤں کی کانفرنس پربات کی جائے گی اور مختلف مسلمان ممالک میں مذہبی مراکزسے رابطہ کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاپ کوبھی عالمی امن کونقصان پہنچنےسےمتعلق آگاہ کیاجائےگا اور یورپ اورامریکامیں انصاف پسندمذہبی طبقات کی حمایت کی کوشش کی جائےگی جبکہ وزیراعظم مختلف ممالک کےسربراہان کو خط لکھیں گے۔