Tag: وفاقی وزیر

  • کرپشن پر کسی سے سوال ہوتا ہے تو جواب دینا چاہیئے: مراد سعید

    کرپشن پر کسی سے سوال ہوتا ہے تو جواب دینا چاہیئے: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ قانون موجود ہے، نیب آزاد ادارہ ہے، کرپشن پر کسی سے سوال ہوتا ہے تو جواب دینا چاہیئے۔ خدارا اپوزیشن کالی پٹیاں کشمیری بھائیوں کے لیے بھی پہن کر آئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں جب داخل ہوا تو اپوزیشن نے کالی پٹیاں باندھ رکھی تھی، مجھے لگا اپوزیشن والے دیر سے ہی سہی کشمیر پر آواز اٹھا رہے ہیں۔ بعد میں اندازہ ہوا اپوزیشن والے تو اپنا رونا رو رہے ہیں۔

    مراد سعید نے کہا کہ قانون موجود ہے، نیب آزاد ادارہ ہے، کرپشن پر کسی سے سوال ہوتا ہے تو جواب دینا چاہیئے۔ کبھی سندھو دیش، کبھی سرائیکی تو کبھی پختونوں کی بات ہوتی ہے۔ اس وقت پورا کشمیر ہماری طرف دیکھ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں بھارت بے نقاب ہوا، ہندو توا دنیا کے سامنے آیا۔ آج پاکستان کے مؤقف کو دنیا تسلیم کر رہی ہے۔ وزیر اعظم آج سعودی عرب اور پھر جنرل اسمبلی جا رہے ہیں۔ آج ہمیں پیغام دینا چاہیئے تھا کہ کشمیر کے لیے ہم ایک ہیں۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ افغان سرحد پر 5 جوان شہید ہوتے ہیں، کیا کسی سے ان کا نام سنا۔ دنیا میں پہلی بار پاکستان کا مثبت بیانیہ دنیا میں پھیل رہا ہے۔ سلامتی کونسل میں 53 سال بعد کشمیر پر بات ہو رہی ہے۔ 44 دن ہوگئے کشمیریوں کے پاس کھانا ہے نہ مواصلات کا نظام۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام پاکستان اور ایوان کی طرف دیکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میٹر ریڈر بھی انسان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا تھا زرداری اور ایان علی کو ایک اکاؤنٹ سے پیسے جاتے تھے۔ جمہوریت کے نام پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں ایک ہوئے ہیں، خدارا اپوزیشن کالی پٹیاں کشمیری بھائیوں کے لیے بھی پہن کر آئے۔

  • علی زیدی کا شپنگ پالیسی لانے کا اعلان

    علی زیدی کا شپنگ پالیسی لانے کا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ آئندہ کابینہ اجلاس میں شپنگ پالیسی سامنے لائیں گے۔ ایک زمانہ تھا جب ہر کوئی پاکستان میں شپنگ انڈسٹری سے جڑا تھا، فشریز کے سابق وزیر نے اس ادارے کا بیڑہ غرق کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہر شریف آدمی کہتا ہے سیاست میں نہیں آؤں گا، سیاست بری اس لیے تھی کہ اچھے لوگ باہر ہیں۔ اگر اچھے لوگ سیاست میں آجائیں تو سیاست بھی اچھی ہو۔

    علی زیدی نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے عمران خان کی وجہ سے سیاست میں اچھے لوگ آئے۔ اسد عمر اور ڈاکٹر عارف علوی جیسے اچھے لوگ سیاست میں آئے۔ میرے خاندان میں بھی کوئی سیاست میں نہیں تھا۔ لوگوں کو آج تک سمجھ نہیں آیا شپنگ کتنی بڑی صنعت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے بہت کچھ سیکھا ہے اور آج بھی سیکھ رہا ہوں، پاکستان میں زیادہ تر لوگوں کو اندازہ نہیں بلیو اکانومی کیا ہوتی ہے۔ بلیو اکانومی کو دنیا میں بہت اہمیت دی جاتی ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ اب ہم لوگ شپنگ پالیسی لے کر آرہے ہیں۔ اچھی تجاویز پر عمل کے لیے حکومت میں آنا ضروری ہے۔ آئندہ کابینہ اجلاس میں شپنگ پالیسی سامنے لائیں گے۔ پٹرول پمپ اور شادی ہالز بنانے والا آج ہیوسٹن میں بیٹھا کھا رہا ہے، فشریز کے سابق وزیر نے اس ادارے کا بیڑہ غرق کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ ایک زمانہ تھا جب ہر کوئی پاکستان میں شپنگ انڈسٹری سے جڑا تھا، فشریز کے سابق وزیر نے اس ادارے کا بیڑہ غرق کردیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پالیسی کے تحت پرائیوٹ سیکٹرز کو جہاز خریدنے کا مواقع دے رہے ہیں، آپ جہاز خرید کر پاکستانی پرچم کے ساتھ بغیر کسٹم ڈیوٹی چلائیں۔ اگر پاکستانی جہاز ہوگا تو اسے پورٹ پر پہلے موقع ملے گا۔ نئے پالیسی سے ڈیمریج کا مسئلہ نہیں ہوگا۔ میں پرائیوٹ سیکٹر کو کہوں گا اپنا ذاتی جہاز خریدیں۔

    انہوں نے کہا کہ پورٹ پر ہونے والی ٹریڈ پاکستانی کرنسی میں کی جائے گی۔ یاد رکھیں شہر نہیں ملک کو پورٹ چلاتے ہیں۔ پرویز مشرف کے دور میں کے پی ٹی پر پل بنایا گیا۔ کے پی ٹی انڈر پاس بنا دیا گیا تو اب اس کا خیال بھی رکھنا چاہیئے۔ سندھ حکومت نے مان لیا کہ سندھ میں کچرا ہے، شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سندھ حکومت کے پاس مشینری، پیسہ اور لوگ بھی موجود ہیں۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ پورٹ کا خیال نہیں کریں گے تو سب تباہ ہوجائے گا، کچرا اٹھانا میری منسٹری کا کام نہیں ہے۔ باتیں شروع کردی گئیں کہ میں نے کچرا پھینک دیا، میں نے تو لوگوں کو تیار کیا کہ کچرا اٹھاتے ہیں۔ ایف ڈبلیو او سے تعاون کی اپیل کی ان کا شکریہ کرتا ہوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 70 ملی میٹر کی بارش میں کراچی شہر ڈوب گیا، اگلی بارش 170 ملی میٹر ہوئی مگر شہر نہیں ڈوبا۔ شہر میں کوئی علاقہ ایسا نہیں جس کے ایک کلو میٹر فاصلے پر کچی آبادی نہ ہو، چیلنج یہ ہے کہ جتنا اللہ نے نوازا ہے اتنی ذمہ داری بھی بنتی ہے۔

  • نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا افتتاح

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا افتتاح

    کراچی: وفاقی وزیربرائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ تعلیم کا شعبہ ہر قسم کی سیاست سے پاک ہونا چاہیے،تعلیم کے فروغ کے لیے تمام صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر اور ڈرگ ریسرچ کے تحت بین الاقوامی مرکز  برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم، جامعہ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا بھی افتتاح کیا.

    شفقت محمود نے کہا کہ ملک میں یکساں تعلیمی نصاب کا جلد نفاذ ہوگا، حکومت فروغِ تعلیم کے لیے متعدد پروجیکٹس پر کام کررہی ہے، یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ سے طبقاتی امتیازات میں کمی واقع ہوگی، حکومت نے59ارب روپے اعلیٰ تعلیم کی مد میں مختص کیے ہیں،  پاکستان کو کئی وائرل امراض کا سامنا ہے، انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا قیام بہتری کی نوید ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین  پروفیسرڈاکٹرعطا الرحمان نے کہا کہ اربوں روپوں کی مدد سے متعدد صنعت، زراعت، آرٹیفیشل انٹیلی جنس، نیون ٹیکنالوجی، انڈسٹریل بائیوٹیکنالوجی، خلائی سائنس وغیرہ سے متعلق  پروجیکٹس پر کام ہورہا ہے۔

    بین الاقوامی مرکز کی ترقی سے متعلق انھوں نے کہا کہ اس ادارے کے چار اہم خصوصیات ہیں جس میں اس اعلیٰ فیکلٹی، تربیت یافاتہ ٹیکنیشن، لائق طالب علم اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ شامل ہیں۔

    شیخ الجامعہ، پروفیسر خالد عراقی نے کہا پاکستان میں انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے قیام سے وائرولوجی کے شعبے میں استعداد پیدا ہوگی، یہ ادارہ جدید آلات اور مشنیوں سے مزیّن ہے جہاں اعلیٰ درجے کا تحقیقی کام سر انجام پائے گا۔

    اس موقع پر  آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری اور حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن کی محترمہ ثمن عزیز جمال نے بھی خطاب کیا.

    تقریب میں ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کی چیئرپرسن محترمہ نادرہ پنجوانی کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔ حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن کے سربراہ عزیز جمال بھی اس موقع پر موجود تھے۔

     

  • پاکستان کو مستقبل میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا: فواد چوہدری

    پاکستان کو مستقبل میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا: فواد چوہدری

    کراچی: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ماضی میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے پر توجہ نہیں دی گئی، پاکستان کو مستقبل میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دی فیوچر سمٹ کا آغاز ہوگیا، سمٹ میں گورنر سندھ عمران اسمعٰیل اور وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری شریک ہوئے۔

    سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا فواد چوہدری نے کہا کہ سنہ 2022 میں پاکستان اپنا پہلا خلائی مشن بھیجے گا، ماضی میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے پر توجہ نہیں دی گئی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مستقبل میں آلو، ٹماٹر اور پیاز بیچ کر اپنا خسارہ پورا نہیں کر سکتے، پاکستان کو مستقبل میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا۔ پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک تھا جس نے فائبر آپٹک بچھایا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 1951 میں سائنس میں قدم رکھ دیا، پاکستان نے پانی سے متعلق 1963 میں ریسرچ شروع کی تھی، ستر کے بعد ہم کھو گئے یونیورسٹیوں کے بجائے مدرسے بناتے رہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلا جنوبی ایشیائی ملک ہے جس نے موبائل کا استعمال شروع کیا۔ وزیر اعظم کو بتاتا رہتا ہوں کہ ہمارے ساتھ آزاد ہونے والے سائنس کی وجہ سے آگے نکل گئے، ’وزیر اعظم کو بتایا ایسے ممالک میں وزیر سائنس ڈپٹی وزیر اعظم کے برابر ہوتا ہے‘۔

    اس سے قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ایئر فورس کے پائلٹس کی ٹریننگ اچھی ہوتی ہے، پاکستان میں بھی ایئر فورس ہی خلا باز کا انتخاب کرے گی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں وزیر اعظم کی خصوصی توجہ ہے، جس کے پاس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق آئیڈیاز ہیں ہم سے شیئر کرے۔ کوشش ہے نوجوانوں کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں چارج دے سکیں، ادائیگیاں موبائل فون پر لے آئیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ چیئرمین ایچ ای سی قابل ہیں ان کا پلان تکمیل کو پہنچا تو ملک کی کامیابی ہوگی، مسئلہ یہ ہے کہ ہمارا بیوروکریٹ پروفیسر کو کچھ سمجھتا ہی نہیں۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے منچھر جھیل کی صفائی کرنا چاہتے ہیں۔

  • کراچی کے مسائل کے حل کی بات کریں تو کہتے ہیں وفاق نہیں بچے گا: مراد سعید

    کراچی کے مسائل کے حل کی بات کریں تو کہتے ہیں وفاق نہیں بچے گا: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ کراچی کچرا کنڈی بن چکا ہے اس کا ازالہ کرنا ہوگا، کراچی کے مسائل کے حل کی بات کریں تو کہتے ہیں وفاق نہیں بچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں کچرا موجود تھا لوگوں کو اس سے تکلیف تھی، کیا ایم این ایز نہیں چاہتے کہ کراچی کا مسئلہ حل ہو۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ کراچی میں حالیہ بارش سے کئی لوگ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے، بلاول بھٹو کا بیان آیا زیادہ بارش ہوتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے۔ بلاول بھٹو کا بیان سمجھ سے بالاتر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کچرا کنڈی بن چکا ہے اس کا ازالہ کرنا ہوگا، نیب نے مراد علی شاہ کو بلایا تو وہ اسمبلی میں بلاول کا بیان دہراتے ہیں۔ وفاق نے ایک بات کی ہے سب مل کر کراچی کو مسائل سے نکالیں گے۔ کراچی کے مسائل کے حل کی بات کریں تو کہتے ہیں وفاق نہیں بچے گا۔

    مراد سعید نے کہا کہ وفاق بچے گا مگر ان کی سیاست نہیں بچے گی، سندھ کے علاقے سب سے زیادہ غربت کا شکار ہیں۔ سندھ کی ترقی کا پیسہ اور تھر کا پیسہ ان لوگوں نے جعلی اکاؤنٹس میں ڈال دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایوان کا پیغام ہے کہ پاکستان قیامت تک قائم رہنے کے لیے بنا ہے، یہ لوگ بیٹھ کر سندھ کی تقسیم کی باتیں کرتے ہیں، آپ تقسیم ہوجائیں گے اور آپ کی سیاست ختم ہوجائے گی۔

  • کراچی میں فیکٹریوں کو پانی ملتا ہے لیکن عوام کو نہیں: فیصل واوڈا

    کراچی میں فیکٹریوں کو پانی ملتا ہے لیکن عوام کو نہیں: فیصل واوڈا

    کراچی: وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے کمیٹی بنا دی ہے، فیکٹریوں کو پانی ملتا ہے لیکن عوام کو نہیں ملتا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کی ملاقات ہوئی۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ تمام جماعتوں کو مل کر کراچی کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہیئے، ماضی میں وفاق کی جانب سے صوبوں کو فنڈز نہیں دیے گئے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ناامیدی کفر ہے میں نہیں پھیلانا چاہتا، بہت ساری چیزوں میں نا امید ہو چکے ہیں۔ سندھ حکومت میرے حلقے کی عوام کو ریلیف دے۔ فیکٹریوں کو پانی ملتا ہے لیکن عوام کو نہیں ملتا۔

    انہوں نے کہا کہ ناصر شاہ سے آج بلدیہ کے مسائل پر بات چیت ہوئی، ناصر شاہ کو کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ چلنا چاہیئے۔ ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں، 35 سال کا مسئلہ ہے ایک دوسرے سے سیاسی اختلاف بھی ہے۔ اختلافات کے باوجود ہمیں ساتھ چلنا ہے۔

    فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ بد انتظامی میں ملوث لوگوں کے خلاف ناصر شاہ نے ایکشن لیا۔ کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے کمیٹی بھی بنا دی ہے۔

    صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح عام لوگوں کے مسائل حل کرنا ہے، مراد علی شاہ وزیر اعلیٰ اور سندھ حکومت پیپلز پارٹی کی ہی رہے گی۔ کراچی میں کچرے اور پانی کے مسائل موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو پارٹی قیادت نے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ہے، محرم کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ خود معاملات کو حل کریں گے۔ کراچی خوبصورت ہے بدقسمتی سے اس کی غلط تصویر دکھائی جا رہی ہے۔

    ناصر شاہ نے کہا کہ کراچی کے ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، گرین لائن منصوبے پر ہم پر تنقید ہوتی ہے۔ نواز حکومت نے منصوبے کا انفرا اسٹرکچر ہی مکمل نہیں کیا۔

  • کراچی میں ضلعی حکومت کے لوگ خود کچرا پھینک رہے ہیں: وفاقی وزیر علی زیدی

    کراچی میں ضلعی حکومت کے لوگ خود کچرا پھینک رہے ہیں: وفاقی وزیر علی زیدی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ کسی مہم کے ذریعے کراچی کا کچرا صاف نہیں ہو سکتا.

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے  اے آر  وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’’کراچی سب کا، کراچی کسی کا نہیں‘‘ میں‌ اینکر  وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ نالے صاف کرنے کا یہ مقصد تھا کہ عوام کے گھروں میں پانی نہ جائے، نالوں کی صفائی کے لئے ایف ڈبلیو او کو ذمہ داری دی، کراچی کے نالوں میں کچراکون ڈال رہا ہے، اس کے ثبوت میرے پاس ہیں، میئر کراچی کے ماتحت لوگ ان سےجھوٹ بول رہے ہیں۔

    نالے صاف کرنے میں ساڑھے 6 کروڑ روپے لگے، البتہ ناصرشاہ کہتے کہ ہیں میں نے وسیم اختر کو 50 کروڑ روپے دیے، سٹی حکومت کےڈسٹرکٹ سینٹرل کے اپنے لوگ کچرا ڈال رہے ہیں، حالاں کہ ہم نےکچراصاف کردیا تھا، مگر وہاں دوبارہ کچرا پھینکا گیا. ڈسٹرکٹ سینٹرل میں بحریہ ٹاؤن کی ٹیموں کے ساتھ میں نے صفائی کی تھی.

    مزید پڑھیں: میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں: مصطفیٰ کمال

    علی زیدی نے کہا کہ کراچی 11 گاربیج ٹرانسفراسٹیشن نہیں ہیں، صرف 5 گاربیج ٹرانسفراسٹیشن ہیں،11 کا دعویٰ غلط ہے، اگر گاربیج ٹرانسفراسٹیشن نکل آئے، تومیں مستعفی ہوجاؤں گا.

    انھوں نے کہا کہ ناصرشاہ وزیربلدیات رہیں گے تو کراچی کا مسئلہ حل ہوجائے گا، سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن ناصرشاہ کام کر رہے ہیں، میں صرف سندھ حکومت کی مدد کو آیا ہوں، میں نے کراچی صفائی مہم کے لئے 10 کروڑ  روپے اکٹھا کیا، ایف ڈبلیو او کو ذمے داری دی تھی، ان کا بل 6 کروڑ روپے سے اوپر بنا ہے۔

  • کراچی میں نالوں کی صفائی سے کافی حد تک بہتری آئی ہے: علی زیدی

    کراچی میں نالوں کی صفائی سے کافی حد تک بہتری آئی ہے: علی زیدی

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ کہیں کسی کو کچرا پھینکتے دیکھیں تو تصویر کھینچ کر ہمیں بھیجیں ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے، بارشوں کے بعد پانی کافی حد تک نکل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ نالوں کی صفائی سے کافی حد تک بہتری آئی ہے، بارشوں کے بعد پانی کافی حد تک نکل گیا، کچھ جگہوں پر تھوڑا بہت پانی ہوگا وہ بھی نکالا جا رہا ہے۔ عوام سے بھی تعاون کرنے کی گزارش کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ درخواست ہے کہیں کسی کو کچرا پھینکتے دیکھیں تو تصویر کھینچ کر وائرل کریں، تصاویر ہمیں بھی بھیجیں ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے، ناصر حسین شاہ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی، ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ تحریک انصاف کے تمام ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کا بھی شکر گزار ہوں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل فوٹیج میرے خلاف پروپیگنڈا ہے، خیابان شجاعت پر فینسی گاڑیاں کھڑی کر کے روڈ بند کیا گیا تھا، کے پی ٹی کی پرچم کشائی کی تقریب میں جا رہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں کچرا ملے گا ہم اٹھاتے جائیں گے، لیاری کو صاف ستھرا بنا دیں گے۔ لیاری میں کم مشینری لگی ہے لیکن کام ہوتا رہے گا، تنقید کی جا رہی ہے کہ لیٹس کلین کراچی مہم کے لیے پیسے مانگ رہا ہوں، ہم نے صفائی مہم کے لیے الگ سے اکاؤنٹ کھولا ہے۔ سندھ حکومت نے بھی کام کا آغاز کر دیا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مجھے وزیر اعظم کی ہدایات تھیں کراچی صاف کرنا ہے، میڈیا والوں سے درخواست ہے اگر کہیں کچرا ہے تو بتا دیں۔ نالے صاف کرنا ہمارا کام نہیں تھا پھر بھی کراچی کے لیے کیا۔ ’میری ٹائم وزیر کا کام نہیں کہ نالے صاف کرے، ہم تو مدد کو آئے ہیں کہ کام تیز ہوجائے‘۔

  • ہم دباؤ میں آجائیں یا خاموش رہیں یہ ہو ہی نہیں سکتا: فواد چوہدری

    ہم دباؤ میں آجائیں یا خاموش رہیں یہ ہو ہی نہیں سکتا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کون سی معیشت بڑی اور کون سی معیشت چھوٹی ہے ہمیں کوئی فکر نہیں، ہم دباؤ میں آجائیں یا خاموش رہیں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کسی قسم کی کمزوری کا تاثر نہیں جانا چاہیئے، پاکستان لبنان، شام یا عراق نہیں ہے۔ پاکستان کے پاس تمام آپشنز ہیں اور ہم پوری طرح سے تیار ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کون سی معیشت بڑی اور کون سی معیشت چھوٹی ہمیں کوئی فکر نہیں، ہم دباؤ میں آجائیں یا خاموش رہیں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ بھارت میں پاکستان کے سفیر ابھی اسلام آباد میں ہی موجود ہیں۔ بھارت سمجھتا ہے ہم سے مذاکرات کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ ہم کشیدگی نہیں چاہتے لیکن لڑنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں باضمیر لوگوں نے بھی کہا ہے مودی کا اقدام غلط ہے، بھارت میں ایسے لوگ ہیں جو امن چاہتے ہیں۔ دونوں ممالک نیو کلیئر پاور ہیں، جنگ ہوئی تو پوری دنیا کو خطرہ ہوگا۔ اپوزیشن جماعتیں چھوٹی باتوں کو چھوڑیں اور بڑے مقصد کے لیے متحد ہوں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت کو اس وقت سفارتی طور پر تنہا کرنے کی بات ہونی چاہیئے، بھارت پر عالمی سطح پر تجارتی پابندی عائد کرنے کی بات ہونی چاہیئے۔ بھارتی حکومت کا چہرہ دنیا کے سامنے عیاں کرنے کا وقت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہر بات پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے، سیاست کی بھی ایک حد ہے۔ قومی مفاد کے خلاف سیاست نہیں ہونی چاہیئے۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

  • آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے مودی سرکار نے سیاسی موت کو دعوت دی ہے: شیخ رشید

    آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے مودی سرکار نے سیاسی موت کو دعوت دی ہے: شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ تاریخ یاد رکھے گی بھارت نے بڑا غلط فیصلہ کیا ہے۔ آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے مودی سرکار نے خود سیاسی موت کو دعوت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بھارتی سرکار نے خود سیاسی موت کو دعوت دی ہے، مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی شہدا کا قبرستان ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گلی گلی سے برہان وانی ابھرے گا، گلی گلی سے بھارت کو پیغام ملے گا۔ تاریخ یاد رکھے گی بھارت نے بڑا غلط فیصلہ کیا ہے۔ ہمیں کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 ختم ہونے کے بعد 35 اے بھی ختم ہوگیا۔ آج شملہ معاہدہ رہا، نہ ایل او سی اور نہ ہی اقوام متحدہ۔ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے چاہے اس کا نتیجہ کچھ بھی نکلے۔

    شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ مودی نے آبیل مجھے مار کہا ہے، تاریخ یاد رکھے گی مودی کو کتنی بڑی سزا ملے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔