Tag: وفاقی کابینہ اجلاس

  • وفاقی کابینہ کا صدر نیشنل بینک کو ہٹانے کا فیصلہ، جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کمیٹی قائم

    وفاقی کابینہ کا صدر نیشنل بینک کو ہٹانے کا فیصلہ، جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کمیٹی قائم

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صدر نیشنل بینک کو ہٹانے اور جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کمیٹی کے قیام سمیت متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اہم ترین وفاقی کابینہ اجلاس میں نیشنل بینک کے صدر سعید احمد خان کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ طارق جمالی کو قومی بینک کا قائم مقام صدر مقرر کیا گیا۔

    وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سعید احمد اشتہاری اسحاق ڈار کے ساتھ منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔

    وفاقی کابینہ میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے  بھی کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور خسرو بختیار شامل ہیں، کمیٹی آئینی ترمیم کے لیے مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں سے رابطہ کرے گی۔

    فواد چوہدری نے بتایا کہ اجلاس میں نیب کے قوانین میں بھی ضروری ترامیم کی منظوری دی گئی، ترامیم کے لیے وزیرِ قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کر دی گئی جو ضروری ترامیم کی سفارشات پیش کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ کابینہ میں سِول قوانین میں اصلاحات کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے، فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کے عہدوں کی تنظیمِ نو اور وزارتوں اور محکموں کے اخراجات میں کمی کے لیے بھی مکینزم بنایا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”نیب کے قوانین میں بھی ضروری ترامیم کی منظوری دی گئی” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں 100 روزہ پلان پرعمل در آمد کا جائزہ لیا گیا، اب 100 کے بجائے 90 دن کا ایجنڈا رہ گیا ہے، کابینہ میں اس پر غور کیا گیا۔

    کابینہ میں ایک کروڑ نوکریاں نکالنے اور 50 لاکھ گھروں کے لیے بھی ٹاسک فورس بنائی گئی، اس سلسلے میں ٹاسک فورس کو 90 دن کا وقت دیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”ایک کروڑ نوکریاں نکالنے اور 50 لاکھ گھروں کے لیے بھی ٹاسک فورس قائم” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فاٹا کے خیبر پختونخوا کے ساتھ انضمام کے عمل کو تیز کرنے کے لیے بھی کمیٹی بنادی گئی ہے، جس میں گورنر، وزیراعلیٰ، وزیر دفاع اور مشیر اسٹبلشمنٹ شامل ہوں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا ’فوج اور حکومت ایک ہی صفحے پر ہیں، کتاب بھی ایک ہے، ماضی میں بھی فوج اور حکومت ایک صفحے پر تھے مگر کتاب الگ الگ تھی۔‘

    واضح رہے کہ وزیرِ اعظم ہاؤس میں یہ وفاقی کابینہ کا ہونے والا تیسرا اجلاس تھا، جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، وزیرِ اعظم ہر 15 دن بعد تمام ٹاسک فورسز سے پیش رفت رپورٹ لیں گے۔


    وزیراعظم نےشہریارآفریدی کووزیرمملکت برائے داخلہ بنانے کی منظوری دے دی


  • وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب، صوابدیدی فنڈ اور سرکاری اداروں میں ہفتے کی چھٹی ختم کی جائے گی

    وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب، صوابدیدی فنڈ اور سرکاری اداروں میں ہفتے کی چھٹی ختم کی جائے گی

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کر لیا گیا، اجلاس میں صوابدیدی فنڈ اور سرکاری اداروں میں ہفتے کی چھٹی  ختم کرنے کی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، اجلاس میں تمام وزرا کو شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈیولپمنٹ (کیڈ) کی وزارت کو ختم کر کے اس کے اداروں کو کابینہ ڈویژن کے ماتحت کر کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے سپرد کیا جائے گا، خیال رہے کہ وزارتِ کیڈ کو پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں قائم کیا گیا تھا۔

    اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق وفاقی کابینہ کے پیشِ نظر صوابدیدی فنڈ ختم کرنا سرِ فہرست ہے، غیر ملکی دوروں سے متعلق خصوصی ہدایات اور لوڈ شیڈنگ پر بھی بریفنگ شامل ہے۔

    ملک بھر میں ٹرانسپورٹ سے متعلق خصوصی آڈٹ کو بھی ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے، دیگر معاملات میں ملتان، لاہور اور راولپنڈی میں میٹرو پروجیکٹس کا آڈٹ، ملک بھر میں شجر کاری مہم، سرکاری اداروں میں ہفتے کی چھٹی ختم کرنا، ملک بھر میں خصوصی صفائی مہم شامل ہیں۔


    کے پی میں پہلے سے بہتر کام کرنا ہوگا، وزرا کی کارکردگی خود مانیٹر کروں گا: عمران خان


    خیال رہے کہ وزير اعظم عمران خان آج سے وزارتوں سے براہ راست بریفنگ بھی لیں گے، اس سلسلے میں پہلا دورہ وزارت خارجہ کا ہوگا۔

    وزیر اعظم خیبر پختونخوا کے حوالے سے بھی کہہ چکے ہیں کہ ہمیں پہلے سے بہتر کام کرنا ہوگا، اور وزرا کی کارکردگی خود مانیٹر کروں گا۔

  • وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس: قومی اداروں سے متعلق اہم فیصلے

    وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس: قومی اداروں سے متعلق اہم فیصلے

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مختلف قومی اداروں سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر بات کی گئی اور کلیدی پوسٹوں پر تعیناتیاں اور مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری کو زیر غور لایا گیا۔

    اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے مطابق پاکستان آرڈیننس فیکٹریز بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل صادق علی پاکستان آرڈیننس فیکٹریزبورڈ کا چیئرمین مقرر کردیا گیا، دوسری جانب ڈی جی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف الیکٹرانکس کے لئے ڈاکٹر خاور صدیق کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کوافغان صدارتی محل میں گارڈ آف آنرپیش کیا گیا

    جبری گم شدگیوں کے انکوائری کمیشن میں مزید ایک رکن کی منظوری دی جائے گی جب کہ ملزم یاسین ولد غلام حسین کی یو اے ای حوالگی کا بھی فیصلہ ہوا۔

    اجلاس میں 54 اوورسیزایمپلائمنٹ پروموٹرز کو لائسنس جاری کرنے کی منظوری، نیشنل لائبریری پاکستان اورکیوبا میں تعاون کے فروغ کے لئے ایم اویو کی اجازت، ٹرانسپورٹ ریسرچ سینٹر اور چائنا ہائی وے ٹرانسپورٹیشن سوسائٹی میں ایم اویوکی اجازت، ون بیلٹ ون روڈ سے متعلق اسٹڈی کرانے کے لئے ایم او یو کی اجازت دی گئی، وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں کی توثیق کردی۔

    وفاقی کابینہ اجلاس، مشترکہ مفادات کونسل سیکریٹریٹ کے قیام کی منظوری

    وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اسٹیٹ بینک، بینکنک کارپوریشن اور کنٹونمنٹ بورڈزکو پراپرٹی ٹیکس سے استثنیٰ دینے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس: سفارشات کے تحت فاٹا خیبر پختونخوا کا حصہ بن جائے گا

    وفاقی کابینہ کا اجلاس: سفارشات کے تحت فاٹا خیبر پختونخوا کا حصہ بن جائے گا

    اسلام آباد :وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کےاجلاس میں کابینہ نےفاٹااصلاحات کےلیےقانونی اور آئینی سفارشات منظورکرلیں۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نےفاٹااصلاحات کمیٹی کی سفارشات کی اصولی منظوری دےدی۔

    وفاقی کابینہ کی منظوری کےبعد سفارشات کےتحت فاٹاخیبرپختونخواکاحصہ بن جائےگا،اصلاحات کےبعد فاٹا میں ایف سی آرقوانین کاخاتمہ ہوجائےگااور فاٹامیں وفاق کا عمل دخل نہیں ہوگا۔

    اس موقع پروزیراعظم نواشریف نےکہاکہ وفاق ،صوبوں پرلازم ہےان علاقوں کےعوام کی فلاح یقینی بنائیں،جبکہ قومی یکجہتی،مضبوطی کےلیےپاکستانیت کاجذبہ ضروری ہے۔

    وزیراعظم نےکہاکہ تعصب سےبالاترہوکرملک کوترقی کےثمرات میں شریک کیاجائے،انہوں نےکہاکہ کم ترقی یافتہ علاقوں میں بھرپور توجہ دینا ہمارافرض ہے۔

    میاں محمدنوازشریف نےکہاکہ فاٹا،گلگت بلتستان اورآزادکشمیر کو قومی دھارے میں لانے کے مخالفین صوبائیت کو فروغ دے رہے ہیں تاہم کسی بھی تمیز کے بغیر ہر پاکستانی کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع دیے جائیں۔

    وفاقی کابینہ میں منظور کی گئی سفرشات میں کہاگیا ہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے لیے5 سال درکارہوں گے، اس کے علاوہ فاٹا سے فوج کے انخلا کے لیےلیویز میں 20 ہزار مقامی افراد بھرتی کیےجائیں۔

    وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والےوفاقی کابینہ کے اجلاس میں فاٹاکی معاشی ترقی کےلیےجامع اصلاحات کی جائیں اور این ایف سی میں فاٹا کےلیے3 فیصد حصہ مختص کیا جائے۔

    سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے بینچزفاٹا میں قائم کیے جائیں اور اور قبائلی علاقوں میں جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔فاٹااصلاحات پرمرتب رپورٹ کےمطابق 2018کےانتخابات میں کےپی کےاسمبلی میں فاٹاکونمائندگی دی جائے۔

    واضح رہےکہ رپورٹ میں فاٹاکاترقیاتی بجٹ 20کروڑ روپےسےایک ارب روپےتک بڑھانےکی تجویز دی ہے اور کہاگیاہےکہ آڈیٹرجنرل آف پاکستان فاٹامیں ترقیاتی فنڈزکےآڈٹ کویقینی بنائے۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس،افغان مہاجرین کے قیام میں3ماہ توسیع

    وفاقی کابینہ کا اجلاس،افغان مہاجرین کے قیام میں3ماہ توسیع

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں مزید 3ماہ توسیع کی منظوری کے ساتھ ساتھ ،بھاشا ڈیم کےلیے اراضی کے حصول اور معاوضوں کی ادائیگی کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں مزید تین ماہ توسیع کی منظوری دے دی گئی جس کے بعد رجسٹرڈ افغان مہاجرین اب مارچ دوہزار سترہ تک پاکستان میں قیام کرسکیں گے۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین ہمارے بھائی اور مہمان ہیں،مہاجرین کی فلاح و بہبود کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے،سہولتوں کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے.مہاجرین کی واپسی کے لیے ایسا طریقہ اپنایا جائے کہ غلط تاثر نہ ملے۔

    وزیر اعظم نے افغان مہاجرین کے معاملے پر افغان نمائندوں اور قومی لیڈروں سے مشاورت کی ہدایت بھی کی۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں اس وقت لاکھوں کی تعداد میں افغان باشندے موجود ہیں جن میں بڑی تعداد غیر رجسٹرڈ افراد کی بھی ہے۔

    افغان باشندوں کے دہشت گردی واقعات میں ملوث ہونے کی وجہ سے حکومت پر افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے اس حوالے سے کئی اقدامات بھی کیے جاچکے ہیں۔

    وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس میں منظوری سے پہلے معاہدے کے تحت رجسٹرڈ افغان مہاجرین 31 دسمبر 2016 تک پاکستان میں رہ سکتے تھے۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں انڈونیشیا کے ساتھ دفاعی معاہدے،گلگت بلتستان کی مالی امداد سمیت اٹھارہ نکات کی منظوری دی گئی۔

    کابینہ نے اپنے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی۔وفاقی کابینہ نے دیامیر بھاشا ڈیم کی زمین کے حصول اور معاوضے کی ادائیگی کی منظوری بھی دی۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ دیامربھاشا ڈیم کی بروقت تکمیل کےلیے تمام ممکنہ اقدامات اور متاثرہ افراد کومعاوضے کی ادائیگیوں میں شفافیت یقینی بنائی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت توانائی بحران کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے،بجلی کے قلیل وقتی،وسط مدتی اور طویل مدتی پیداواری منصوبے بھی شروع کیے جاچکے۔

    واضح رہے کہ وزیرعظم نے کہا کہ داسو ڈیم کےلیے ورلڈبینک کی مدد سے رقم کا انتظام بھی کیاجارہا ہے اس کے علاوہ انہوں نے ملک میں جاری میگا پراجیٹکس کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔

  • وفاقی کابینہ اجلاس میں 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ

    وفاقی کابینہ اجلاس میں 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ

    لاہور: وزیراعظم نواز شریف کی زیرِ صدارت گو رنر ہاؤس پنجاب میں کابینہ کا اہم اجلاس ہوا،اجلاس میں نہتے کشمیر یوں پر بھارتی مظالم کیخلاف 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرہاؤس لاہورمیں وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف نے کشمیریوں کا مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے عزم کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سات لاکھ فوج بھی کشمیریوں کی تحریک آزادی کودبا نہیں سکی،پاکستانی حکومت اورعوام کشمیری بھائیوں کےساتھ ہیں۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا بھارتی بربریت پر کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے 19 جولائی کو ملک بھر میں سرکاری سطح پر یوم سیاہ منایا جائے گا، سرکاری عمارتوں اور اہم مقامات پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے اور بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب کیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ اجلاس میں وزراء نے کشمیری عوام پر بھارتی افواج کی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ دکھ کی اس گھڑی میں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے اور ہم کشمیری بھائیوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ پاکستانی عوام کے دل کشمیری بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

    ذارئع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلا س میں سیکریٹری خارجہ اعزازاحمد چوہدری نے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پربریفنگ دی ،اجلاس میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم اورکشمیری رہنمابرہان وانی کی شہادت کےبعدپیدا ہونے والی صورتحال کاجائزہ لیاگیا۔

    اجلاس میں فرانس میں ہونیوالی دہشت گردی سمیت سعودی عرب،ترکی،بنگلادیش اورانڈونیشیا میں دہشتگردحملوں کومذمت کی گئی۔

    اجلاس کے آغاز میں عبدالستارایدھی،امجدصابری اور شہداء کشمیر کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔