Tag: وفاقی کابینہ کا اجلاس

  • ای او بی آئی پنشنرز کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    ای او بی آئی پنشنرز کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : ای او بی آئی پنشن میں یکم جنوری 2026 سے پندرہ فیصد اضافے کا امکان ہے، جس سے بزرگ شہریوں کو مالی ریلیف مل سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، کابینہ چھ نکاتی ایجنڈے کی منظوری پر غور کرے گی۔

    اجلاس میں پاکستان اورعرب ریاستوں کےدرمیان آزادتجارتی معاہدےکی منظوری دی جائے گی۔

    کابینہ غیر رجسٹرڈ ادویات کی درآمد کی اجازت میں توسیع کی منظوری دےگی جبکہ ک ای او بی آئی پنشن میں یکم جنوری 2026 سے پندرہ فیصد اضافے کی منظوری لی جائےگی۔

    اس کے علاوہ، قومی کینیبِس کنٹرول اور ریگولیٹری پالیسی 2025 پیش کی جائے گی، جس کا مقصد متعلقہ شعبے میں قواعد و ضوابط کو واضح اور منظم بنانا ہے۔

    اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی توثیق بھی کی جائے گی جبکہ دیگر اہم قومی امور بھی زیر بحث آئیں گے۔

  • آئینی ترمیم :  وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آج اہم فیصلہ کیا جائے گا،

    آئینی ترمیم : وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آج اہم فیصلہ کیا جائے گا،

    اسلام آباد : وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ میں 26 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ آج منظور کیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ کے اہم اجلاس کے بعد وزیر قانون اور وزیراطلاعات نے مشترکہ میڈیا بریفنگ دی اس موقع پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ ترمیم کے حوالے سے اسپیکر نے خصوصی کمیٹی بنائی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ خصوصی کمیٹی نے جو ڈرافٹ منظور کیا تھا وہ کابینہ کے سامنے رکھا گیا، پارلیمانی کمیٹی میں ڈرافٹ کو حتمی شکل دی گئی۔

    وزیرقانون نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کی تجاویز کو بھی مسودے کا حصہ بنایا گیا ہے مسودے میں کچھ تبدیلیوں کے بعد اسے کابینہ سے باقاعدہ منظور کرایا جائے گا۔

    اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ گزشتہ 4 ہفتوں سے تواتر سے یہ کام جاری ہے، منظوری سے قبل کل والے ڈرافٹ میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتساب کے عمل کو بہتر بنانے کیلئے دو سیکریٹریٹ بنانے کی بھی تجویز دی گئی ہے، یہ بھی معاملہ طے ہوگا کہ یہ سرکاری طور پر پیش ہو یا کوئی اور جماعت پیش کرے۔

    اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ آج آئینی ترمیم منظور ہوگئی تو اس کے مطابق اگلے چیف جسٹس کا تقرر اسی طریقہ کار کے مطابق ہوگا، کابینہ ارکان آج ڈھائی بجے اپنا مؤقف رکھیں گے۔

    اتفاق رائے نہ ہوا تو دوسرا راستہ اختیار کریں گے، عطا تارڑ

    علاوہ ازیں وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم پر اتفاق رائے نہ ہوا تو دوسرا راستہ اختیار کریں گے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی چاہتی ہے کہ ساری جماعتوں کو آن بورڈ لیا جائے، حنیف عباسی نے کہا کہ حتمی نتائج تک پہنچنے میں اب صرف چند گھنٹے رہ گئے ہیں۔

  • آئینی ترامیم کی منظوری : وفاقی کابینہ کا اجلاس آج بھی ملتوی

    آئینی ترامیم کی منظوری : وفاقی کابینہ کا اجلاس آج بھی ملتوی

    اسلام آباد : حکومت نے آئینی ترامیم کی منظوری کے معاملے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس آج بھی ملتوی کردیا، جے یو آئی کی جانب سے سگنل ملنے کے بعد ہی کابینہ اجلاس کا وقت مقرر ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس آج بھی موخر کردیا گیا، اجلاس میں آئین میں ہونے والی چھبیسویں مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے مسودہ پیش کیا جانا تھا۔
    .
    وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس کا ٹائم ٹیبل تاحال جاری نہیں ہوا ہے، مجوزہ آئینی ترامیم کا مسودہ کابینہ سے منظوری کے بعد پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ائینی ترامیم پر اتفاق رائے کے بعد کابینہ اجلاس ہوگا، جے یو ائئ کو ائینی ترامیم پر قائل کرنے کی کوششیں جاری ہیں، جے یو ائئ کی جانب سے سگنل ملنے کے بعد ہی کابینہ اجلاس کا وقت مقرر ہوگا،

    گذشتہ روز بھی وفاقی کابینہ کا اجلاس جو صبح گیارہ بجے بلایا گیا تھا۔۔ وقت تبدیل کرکے سہ پہر تین بجے کیا گیا لیکن کابینہ کا اجلاس نہ ہوسکا۔

    خیال رہے گذشتہ روز آئینی ترامیم قومی اسمبلی میں پیش نہ ہوسکیں تھیں ، جس کے بعد ایوان زیر اور ایوان بالا کے اجلاس ملتوی کرناپڑے۔

    قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج ساڑھے بارہ بجے ہوں گے جبکہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا بھی اجلاس آج ہوگا۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس : پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ مؤخر

    وفاقی کابینہ کا اجلاس : پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ مؤخر

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے حتمی فیصلہ موخر کردیا، اس حوالے سے پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی معاشی اورامن وامان کی صورتحال زیرغور آئے۔

    اجلاس میں پی ٹی آئی پرپابندی سے متعلق امور پر غور کیا گیا اور سابق صدرعارف علوی، بانی پی ٹی آئی اورقاسم سوری کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی پر مشاورت کی گئی۔

    جس کے بعد کابینہ نے پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے حتمی فیصلہ موخر کردیا، ذرائع نے بتایا کہ اتحادیوں کے تحفظات سامنے آنے پر پابندی کا فیصلہ موخر کیا گیا۔

    ذرائع نے کہا کہ ن لیگ پی ٹی آئی پر پابندی سمیت سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی اور سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف ارٹیکل 6 کے تحت کاروائی سے متعلق مزید مشاورت کرے گی، تمام اتحادیوں کو اعتماد میں لے کر ہی فیصلہ کرے گی۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس: پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ زیر غور لائے جانے کا امکان

    وفاقی کابینہ کا اجلاس: پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ زیر غور لائے جانے کا امکان

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ زیر غور لائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، جس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال اور امن وامان کی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملے زیر بحث آنے کا امکان ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی، سابق صدر عارف علوی اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کیخلاف آرٹیکل چھ کی کارروائی پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

    اجلاس میں مخصوص نشستوں پرعدالتی فیصلہ بھی زیرغور آئےگا اور کابینہ کو آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ پر پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا۔

    کابینہ نجکاری بورڈاراکین کی تعدادمیں اضافے کے ساتھ ساتھ پاکستان اورڈنمارک میں تعاون سےمتعلق مفاہمتی یاداشت کی منظوری دی گی۔

    اجلاس میں دوست ممالک کےسرمایہ کاروں کے ویزہ فری معاہدے سمیت ایس ای سی پی ایکٹ کےتحت خصوصی عدالتوں کےقیام کی منظوری دی جائے گی۔

    خیال رہے بانی پی ٹی آئی جی ایچ کیو کے باہر پرامن احتجاج کی کال دینے کا اعتراف کرچکےہیں ۔

    بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا تھا کہ 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس پیشی پر پولیس دوبارہ مجھ پر حملہ آور ہوئی، مجھے پتہ لگ گیا تھا کہ یہ مجھے گرفتار کریں گے۔

  • وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل طلب، پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق منظوری لیے جانے کا امکان

    وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل طلب، پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق منظوری لیے جانے کا امکان

    اسلام‌ آباد : وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل طلب کرلیا گیا، جس میں پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق منظوری لیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق منظوری لیے جانے کا امکان ہے جبکہ عارف علوی، بانی پی ٹی آئی، قاسم سوری کیخلاف آرٹیکل چھ کی کارروائی کی بھی منظوری لی جائے گی۔

    یاد رہے حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تھا ، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ تمام شواہدمدنظررکھ کروفاقی حکومت پی ٹی آئی پرکیس کرے گی۔

    عطا تارڑ نے بتایا تھا کہ بہت مضبوط شواہد ہیں جس کی بنیاد پرپاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا، ریکارڈ پر موجود ہے شوکت ترین نےآئی ایم ایف کوخط لکھا کہ پاکستان کی مددنہ کی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بس بہت ہوگیا اب پاکستان اور تحریک انصاف ایک ساتھ نہیں چل سکتے ، ترقی کرنی ہے تو پاکستان اورتحریک انصاف ساتھ نہیں چل سکتے، اب ان سے کہوں گا بس نومور.

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس : قومی ایکشن پلان ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کی  توثیق کا امکان

    وفاقی کابینہ کا اجلاس : قومی ایکشن پلان ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کا امکان

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں قومی ایکشن پلان ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہوگیا ہے ، اجلاس میں 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں امن و امان اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کا امکان بھی ہے۔

    اجلاس میں عالمی ادارہ خوراک کی شپمنٹ افغانستان بھجوانے کیلئے این اوسی اور پیرروشن انسٹی ٹیوٹ کےپہلےریکٹرکےتقررکی منظوری دی جائے گی۔

    اسلام آباد میں ورچوئل یونیورسٹی کی اراضی کے حصول کی بھی اجازت دی جائے گی ، اس کے علاوہ متروکہ وقف املاک بورڈکےچیئرمین کی تقرری اور وزارت مذہبی امور، سعودی وزارت میں ایم اویو پر دستخط کی منظوری ایجنڈے کا حصہ ہیں۔

    بہاولپور کے مرحوم امیرکی جائیداد سےمتعلق عمل درآمدکمیٹی کی تشکیل اور فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے تقرر کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہیں۔

  • ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

    ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہونگے اور پہرہ دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اجتماعی کاوشوں سے صورتحال آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے، پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہواہے، چنددن پہلےمعاشی صورتحال کےبارےمیں ایک رپورٹ چھپی تھی، کئی فیلڈزمیں ہمارے اعشاریے بہترہوگئےہیں۔

    شہباز شریف نے بتایا کہ آئی ٹی اورایکسپورٹس میں اضافہ ہواہے، ترسیلات زرمیں بھی کچھ اضافہ ہواہے، ڈیڑھ سے پونے 2 ماہ میں اجتماعی کاوشوں کی وجہ سےبہتری آئی، اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب کچھ اچھا ہے مزید محنت کرنا ہوگی۔

    بجلی سستی کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بجلی سستی کرنے کیلئے بھی اقدامات کررہےہیں، بجلی چوری میں کمی لانے کے حوالےسے لائحہ عمل بنایا ہے، بجلی کس طرح سستی کرسکتے ہیں ، ڈسکوزکا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ کل ہی ٹریک اینڈٹریس کی رپورٹ آئی تھی، سگریٹ کی مینوفیکچرنگ کمپنیزکاٹریک اینڈ ٹریس کا معاہدہ تھا، ٹریک اینڈٹریس سسٹم مکمل فراڈکےسواکچھ نہیں تھا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مجرمانہ غفلت سےنقصانات ہورہےہیں، معیشت کو نقصان پہنچانے والوں کا احتساب ہوگا، اربوں کھربوں آمدن آسکتی تھی جسےمکمل طورپربربادکردیاگیا۔

    انھوں نے کہا کہ سیمنٹ مل مالکان کچھ بہت اچھےہونگے کچھ برےبھی دنیامیں ہرطرح کےلوگ ہوتے ہیں لیکن ہم نے کھربوں روپےکےواجبات دینےہیں۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کیساتھ سنگین مذاق ہورہاہے، ایف بی آر1ارب چھوڑکر10ارب خرچ کرتاتاکہ 1ہزارارب قوم کےخزانےمیں آتا، کئی بہت اچھےٹیکس پیئر ہیں کئی لوگ ٹیکس ادا نہیں کررہے۔

    شہباز شریف نے بتایا کہ جب16ماہ کی حکومت تھی توٹوبیکوپرکئی میٹنگزکی، بہانہ بنایاگیاآرگنائزڈفیکٹریوں میں اسٹریٹجی پرعملدرآمدنہیں ہوسکتا، ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہونگے اور پہرہ دیناہوگا۔

    انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دن رات محنت کرکےیکسوئی اوراتفاق کیساتھ کشتی کنارے لگائیں گے، ایف بی آر جو اربوں،کھربوں کماتاہےہم قومی خزانےمیں لیکرآئیں گے، ہمیں ملکر پاکستان کی خدمت کرنی ہے۔

    وزیراعظم نے مزید بتایا کہ ٹریک اینڈ ٹریس کےمعاہدے پر انکوائری کمیٹی بنادی ہےجو72گھنٹے میں رپورٹ دے گی، اس سے بدترین مثال کیا ہوسکتی ہے کہ معاہدے میں پنلٹی کی کوئی کلاز نہیں، میں نے اپنی زندگی میں کبھی اس طرح کامعاہدہ نہیں دیکھا، معاہدے کوساڑھے4سال ہوگئے ،اربوں کھربوں لٹ گئے اور ٹریک اینڈ ٹریس چل رہاہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قوم کیساتھ اس طرح ظلم کیاگیا جو ان آنکھوں نے کبھی نہیں دیکھا، قوم کے اربوں کھربوں لٹ گئے ٹریک اینڈٹریس اب تک چل رہا ہے، ایف بی آر کا فرض واجبات ریکورکرنا ہے، ہم قوم کے ایک ایک پائی کے امین ہوں گے اور جواب دہ ہونگے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری اورپرائیویٹائزیشن پرتیزی سےکام چل رہاہے ، بتایاگیا ہے، 4 سے 5 پاکستان کےگروپ بھی پرائیویٹائزیشن پربڈ کریں گے۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس : ججز کےالزامات کی انکوائری کے لیے کمیشن کے قیام کی منظوری کا امکان

    وفاقی کابینہ کا اجلاس : ججز کےالزامات کی انکوائری کے لیے کمیشن کے قیام کی منظوری کا امکان

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا ، جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے الزامات کی انکوائری کے لیے کمیشن کے قیام کی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس دوپہر 12 بجے ہوگا، کابینہ اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے خط کا معاملہ زیرغور آئے گا اور ان الزامات کی انکوائری کے لیے کمیشن کے قیام کی منظوری دی جائے گی۔

    کابینہ اجلاس میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کا ایجنڈا 5 نکاتی ہوگا، کابینہ کا اجلاس زوم پر ہو گا جہاں بیشتر وزرا آن لائن شرکت کریں گے۔

    یاد رہے وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کی جانب سے لکھے گئے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ خط پر کمیشن بنے اور غیر جانبدار ریٹائرڈ شخصیت اس پر رپورٹ مرتب کرے، اس معاملے پر کمیشن بنائیں گے اور معاملہ کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا، کمیشن آف انکوائری ایکٹ کے تحت غیر جانبدار عدالتی شخصیت کو انکوائری سپرد کی جائے گی۔

  • سعودی عرب اور قطر سے سرمایہ کاری کیلئے اہم پیشرفت

    سعودی عرب اور قطر سے سرمایہ کاری کیلئے اہم پیشرفت

    اسلام آباد : نگراں وفاقی حکومت نے سعودی عرب اور قطرکے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدوں پر مذاکرات کی منظوری دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف معاہدوں اور منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں ایف بی آر کی سفارش پر بینکوں کےغیرمعمولی منافع پر 40فیصد ٹیکس کی منظوری دئی گئی جبکہ انکم ٹیکس آرڈیننس2001میں سیکشن 99ڈی بھی متعارف کرایا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ ٹریڈ آرگنائزیشنز کے ریگولیٹرز سے متعلق کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی, وزیر تجارت کمیٹی کے کنوینئر جبکہ ممبران میں وزیر قانون اور منصوبہ بندی شامل ہوں گے۔

    PM kakar

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کانگو، ملاوی، زیمبیا، زمبابوے اور جمہوریہ کرغز کو بزنس ویزا لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی 18افراد کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور9افراد کا نام شامل کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

    کابینہ اعلامیے کے مطابق جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی بجٹ برائے مالی سال2023-24کی منظوری دی گئی، رواں سال کے لیے بجٹ 267.590 ملین روپے رکھا گیا ہے۔

    اجلاس میں ہانگ کانگ بین الاقوامی کنونشن2009 پر دستخط اور الحاق کے معاہدے کا ڈرافٹ تیار کرنے کی منظوری کے علاوہ فیصلہ کیا گیا کہ بحری جہازوں کی ری سائیکلنگ کے لیے قانون سازی اور اہلکاروں کو تربیت دی جائے گی۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹریڈنگ کارپوریشن کو یوریا کی عالمی مارکیٹ سے خریداری کے لیے استثنیٰ دینے اور حج پالیسی2024میں ترامیم کی منظوری دے دی۔