Tag: وفاقی کابینہ کا اجلاس

  • وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

    وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، وزیراعظم یواےای اور ملائیشیا کے دوروں پرکابینہ کواعتمادمیں لیں گے اور  وزیرخزانہ یواےای اورملائیشیا سے معاہدوں پر بریفنگ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہوگیا، اجلاس میں ملک کی سیاسی و اقتصادی صورتحال اور 100روزہ پلان پرعملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ وفاقی وزرا 100روزہ منصوبہ بندی پررپورٹس وزیراعظم کو پیش کریں گے۔

    وزیراعظم یواے ای اور ملائیشیا کے دوروں پر کابینہ کو اعتماد میں لیں گے جبکہ وزیرخزانہ اسد عمرآئی ایم ایف وفد سے مذاکرات اور متحدہ عرب امارات اور ملائشیا کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر کابینہ کو بریفنگ دیں گے، کابینہ ارکان کو آئی ایم ایف سے ہونے والے مذاکرات پر بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ گزشتہ اجلاس کے فیصلوں پرعملدرآمد کا جائزہ لے گی اور مختلف ممالک کیساتھ معاہدوں اورایم اویوزکی منظوری دےگی۔

    علاوہ ازیں اجلاس میں نیشنل بینک کے صدر کی تقرری کی منظوری دی جائے گی، چیئرمین ایکسپورٹ پراسیسنگ زون اتھارٹی کی تعیناتی پربھی غور ہوگا۔

    اس کے علاوہ عبدالجبار شاہین کو چیئرمین کی اضافی ذمہ داریاں دینے کا بھی امکان ہے، ایجنڈے میں موبائل فونز کی غیرقانونی درآمد کی روک تھام کیلئے پالیسی کا جائزہ اور فیصل آباد، گوجرانوالہ کے بینکنگ کورٹس کے ججز کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کامیاب دورہ چین کے بعد وفاقی کابینہ کااجلاس کل طلب کرلیا ہے، جس میں 21 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا اور دورہ چین کے دوران معاہدوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کے بعد وفاقی کابینہ کو دورہ چین سے متعلق اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کل وفاقی کابینہ کااجلاس طلب کرلیا ہے، اجلاس میں 21 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں دورہ چین کے دوران معاہدوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا اور مرکزی قیادت، ترجمانوں کو بھی دورہ چین پر بریفنگ دی جائے گی۔

    اجلاس میں چیئرمین ٹریڈنگ کارپوریشن اور چف ایگزیکٹوافسرپبلک پرائیویٹ اتھارٹی کی تقرری کی منظوری دی جائے گی۔

    ایجنڈے میں 5 خطرناک افراد کوتحویل میں رکھنے کی منظوری اور برطانیہ اور آئرلینڈ کیساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری بھی شامل ہیں۔

    اجلاس میں موجودہ حکومت کے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں لبرٹی ایئرلائن کیلئے کلاس ٹو کے چارٹرلائسنس کی منظوری، انجینئرنگ ترقیاتی بورڈ کو ختم کرنے کا فیصلہ واپس لے کر بحال کرنے کی منظوری شامل ہیں۔

    اجلاس میں ارکان پارلیمان اورعوام کیلئےٹیکس ڈائرکٹری شائع کرنے کی منظوری دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کی خوش حالی اور امن قانون کی عمل داری میں ہے: قومی سلامتی کمیٹی

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں ملکی سلامتی اورداخلی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نے شرکا کو حالیہ دورہ چین پر اعتماد میں لیا جب کہ ملک میں ہونے والے حالیہ احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے متعلق بریف کیا گیا۔

    اجلاس کے شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی خوش حالی امن و استحکام اور قانون کی عمل داری میں ہے، ملکی سلامتی و ترقی امن اور استحکام سے مشروط ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر عسکری حکام نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک شریک ہوئے جبکہ اجلاس میں شرکت کرنے والی دیگر اہم شخصیات میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اطلاعات فواد چودھری اور وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی بھی اجلاس میں موجود تھے۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب،8  نکاتی ایجنڈے پر غورہوگا

    وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب،8 نکاتی ایجنڈے پر غورہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا ہے ، جس میں کابینہ اجلاس میں8نکاتی ایجنڈےپرغور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل صبح ساڑھے11بجےہوگا ، کابینہ اجلاس میں8 نکاتی ایجنڈے پرغور ہوگا اور اور ملک کی سیاسی اور اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں پاک چین ملٹری تعاون پر معاہدے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی ازسرنوتشکیل کی منظوری شامل ہیں۔

    وفاقی کابینہ چیئرمین ویج بورڈ کے استعفے کی منظوری اور آٹھویں ویج بورڈ کے چیئرمین کے تقرر کی منظوری دے گی۔

    ایل این جی ٹرمینل لمیٹڈ،ایل این جی لمیٹڈکےڈائریکٹرکی نامزدگی بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔

    گذشتہ کابینہ اجلاس میں بجلی کے نرخ میں اضافے کی منظوری اور پاک چین خلائی مشن معاہدے کی توثیق کی گئی تھی۔

    کابینہ اجلاس کے بعد وزیراطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا اسپیس پروگرام سے متعلق ایک بڑی کامیابی ملی ہے، 2022 سے پاکستان سے پہلا خلا نورد چین کے تعاون سے جائے گا، آگے چل کر خود خلا نورد بھیجے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : 2022 سے پاکستان سے پہلا خلا نورد چین کے تعاون سے جائے گا، فواد چوہدری

    انہوں نے کہا تھا کہ نیب کے افسران کو سرکاری پاسپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ این ٹی ایس اور امتحان لینے والی سروسز کا معیار ایک جیسا نہیں رہا۔ امتحان لینے والی سروسز کا معائنہ کر کے اس پر مؤثر طریقہ کار بنایا جائے گا۔

    وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ عمران خان کا نظریہ ہے کہ غریب کا خیال رکھنا ہے۔ نیپرا نے جو تجویز دی وہ اعداد و شمار کی بنیاد پر تھی۔ سال کے 6 سے 7 ارب روپے کارکردگی سے نکالیں گے۔ پیسوں کی وصولی کے لیے تمام صوبوں میں جائیں گے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس،  بجلی کی قیمتوں میں اضافے  کی منظوری

    وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس شروع ختم ہوگیا ، وزیر اعظم نے کابینہ ارکان کو دورہ سعودی عرب پراعتماد میں لیا جبکہ بجلی کے نرخ میں اضافے کی منظوری اور پاک چین خلائی مشن معاہدے کی توثیق کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم آفس میں‌ ختم ہوگیا، اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اور ملک کی سیاسی اور اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کودورہ سعودی عرب پراعتماد میں لیا جبکہ وزیرخزانہ نے کابینہ کوسعودی پیکج کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    وفاقی کابینہ نے بجلی میں قیمتوں کے اضافے کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں چین کیساتھ خلائی مشنزمیں تعاون بڑھانے کے معاہدے کی توثیق کی گئی جبکہ زرعی شعبےمیں پاک چین تعاون بڑھانے کے ایم او یو کی بھی منظوری دی گئی۔

    کابینہ اجلاس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام میں بہتری کیلئے ٹاسک فورس اور نیب افسران کو بیرون ملک سفر کے دوران سہولت دینے کی منظوری بھی دی گئی۔

    گزشتہ روز وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے چکی ہے۔

    مزید پڑھیں : اقتصادی رابطہ کمیٹی کی بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری

    حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اوسطاً1روپے18پیسےفی یونٹ کا اضافہ کیا گیا تھا، چھوٹے، درمیانے کمرشل صارفین کیلئے قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ، 300 سے 700 یونٹس استعمال کرنے والوں کیلئے بجلی دس فیصد مہنگی کی گئی۔

    تین سو یونٹ استعمال کرنےوالے بجلی کی قیمت میں اضافے سے محفوظ رہیں گے جبکہ تین سو سے سات سو یونٹ استعمال کرنے والے صارفین دس فیصد اضافی قیمت ادا کریں گے، سات سو یونٹ سے زیادہ استعمال کرنے والوں کو بجلی پندرہ فیصد مہنگی ملے گی۔

    حکومت نے بجلی سیکٹرکیلئے ایک سو اناسی ارب کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا جبکہ کمرشل اور صنعتی سیکٹر کیلئے بھی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔

    زرعی ٹیوب ویل پر بجلی کے نرخ 5 روپے 35 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے، زرعی ٹیوب ویل کے صارفین کیلئے پرانا نرخ 10روپے 35 پیسے تھا۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس: وزرا سے 60 دن کی کارکردگی رپورٹ طلب

    وفاقی کابینہ کا اجلاس: وزرا سے 60 دن کی کارکردگی رپورٹ طلب

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہوگیا جس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ وزیر اعظم نے وزرا سے 60 دن کی کارکردگی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ عمران خان نے وزرا سے 60 دن کی کارکردگی رپورٹ مانگ لی۔ ’بتایا جائے 60 دن میں وزرا نے کیا کیا‘؟

    وزیر اعظم نے وزرا سے آئندہ 40 روز کا پلان بھی مانگ لیا۔

    اجلاس میں گنے کی کرشنگ 15 نومبر سے شروع کرنے کی منظور دی گئی جبکہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے اختیاراتی کمیٹی تشکیل دینے کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں ممنوعہ بور اسلحہ لائسنس منسوخی کے نوٹیفکیشن کی واپسی کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کابینہ کو آئی ایم ایف سے مذاکرات پر اعتماد میں لیا اور حکومت کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    زلزلہ زدگان کی بحالی کے لیے اتھارٹی کے چیئرمین کی تعیناتی اور ایل این جی ٹرمینلز پر بریفنگ بھی ایجنڈے کا حصہ تھی۔

    وفاقی کابینہ نے غیر ملکی دوروں کے حوالے سے پالیسی کا جائزہ لیا جبکہ سی پیک سے متعلق قائم خصوصی کمیٹی کے فیصلوں اور ای سی سی کے مختلف فیصلوں کی توثیق بھی کی۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات کی جس میں پاکستان نے آئی ایم ایف کو قرض پروگرام کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دی تھی۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے، دوست ممالک سے بات کر رہے ہیں۔ ملکی معیشت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنا اولین ترجیح ہے، مشکل فیصلے کر رہے ہیں، مگران کے مثبت نتائج ملیں گے۔

    عمران خان نے کہا تھا کہ سابق حکومتوں نے ملک کوجس دلدل میں دھکیلا ہے اس کی مثال نہیں، آج ملک 30 ٹریلین کا مقروض ہوچکا ہے۔ معیشت کا آج جو حال ہے ایسا ملکی تاریخ میں کبھی نہیں تھا، قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کے لیے 6 ارب روپے روزانہ ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قوم کا ایک روپیہ خرچ کرتا ہوں تو تکلیف ہوتی ہے، ماضی میں کروڑوں روپے حکمرانوں کی عیاشیوں پر خرچ کیے گئے، کوشش ہے ایساحل نکالیں کہ عوام کو کم سے کم تکلیف ہو۔

    معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالر تک کا قرض لے سکتا ہے، گزشتہ پروگرام کا حجم 6 ارب 40 کروڑ ڈالر تھا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پروگرام کے لیے 20 شرائط حکومت کے سامنے رکھی ہیں جن میں سرفہرست روپے کی قدر میں کمی اور بجلی کی قیمت میں اضافہ ہے۔

  • وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنا ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری دی گئی: فواد چوہدری

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنا ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری دی گئی: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنا ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری دی گئی۔ سرکاری زمین پر قرضہ لے کر گھر بنائے جائیں گے۔ گھروں کے لیے بینک قرضہ فراہم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے کابینہ اجلاس کی صدارت کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اپنا گھر کھڑا کرنے اور ڈاکوؤں سے پیسہ برآمد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے ہیں، ریمانڈ کے دوران ملزم کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوسکتے، اسپیکر نے بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو بھی بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج نہیں کرنا چاہیئے تھا، بدعنوان عناصر سے لوٹا ہوا پیسہ واپس نکلوانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اپوزیشن شور مچانے کے بجائے الزامات کا جواب دے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ذاتی طور پر ایک قرارداد جمع کروا رہا ہوں، قرارداد کے مطابق بدعنوان عناصر سے متعلق ایک کمیٹی بننی چاہیئے۔ بدعنوان عناصر کو قومی مجرم کی حیثیت سے دیکھنا چاہیئے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنا ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری دی گئی۔ ضرورت مندوں کا تعین کرنے کے لیے 250 روپے کا فارم جاری کر رہے ہیں، سرکاری زمین پر قرضہ لے کر گھر بنائے جائیں گے۔ گھروں کے لیے بینک قرضہ فراہم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایئر وائس مارشل (ر) ارشد کو چیئرمین پی آئی اے تعینات کیا جائے گا۔ پی آئی اے پر 406 ارب روپے قرضہ ہے، پی آئی اے ہر ماہ 2 ارب روپے نقصان کر رہی ہے۔ ادارے کا ری اسٹرکچرنگ پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیو اسلام آباد ایئر پورٹ منصوبے کا تخمینہ لاگت سے زیادہ ہے، ایئرپورٹ منصوبے کا آڈٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 36 ارب سے شروع منصوبہ 100 ارب تک کیسے پہنچا تحقیقات ہوں گی۔ ’جہاں بھی ہاتھ ڈالیں پتہ چلتا ہے اپنے ہی رشتے دار ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں ہائی پروفائل کیسز کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وفاقی کابینہ نے وزیر مملکت شہریار آفریدی کے کام کی تعریف کی ہے۔ وزیر مملکت شہریار آفریدی نے قبضہ مافیا کے خلاف بہترین کام کیا ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ محمد میاں سومرو نجکاری کمیشن کے نئے چیئرمین ہوں گے، وزیر مملکت شہریار آفریدی کو ای سی ایل سے متعلق ٹاسک دیا گیا ہے، جن لوگوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے ان کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں گے۔ عون عباس کو ایم ڈی بیت المال تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کو بھی کارکردگی بہتر کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں، پاکستان میں 40 ارب ڈالر ترسیلات زر آتے ہیں، 40 میں سے 10 ارب ڈالر ترسیلات زر قانونی طریقے سے پاکستان آتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ترسیلات زر سے متعلق گورنر اسٹیٹ بینک کو بلایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر درآمد موبائل کام نہیں کریں گے، اسمگل موبائل فونز سے متعلق ایک طریقہ کار تیار کر لیا گیا ہے۔ نیب کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان دورہ چین پر جا رہے ہیں، دورے سے چین کی سرمایہ کاری بڑھے گی، رشتہ مزید مضبوط ہوگا۔ سگریٹ مافیا کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    شہباز شریف سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ان کے آنے سے پارلیمنٹ کو ان سے سوال پوچھنے کا موقع ملے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مدارس کے ساتھ مل کر اصلاحات لانا چاہتے ہیں۔

  • وفاقی کابینہ اجلاس، ایئروائس مارشل(ر)ارشد کو چیئرمین پی آئی اے تعینات کرنے کی منظوری

    وفاقی کابینہ اجلاس، ایئروائس مارشل(ر)ارشد کو چیئرمین پی آئی اے تعینات کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس میں ایئروائس مارشل(ر) ارشد کو چیئرمین پی آئی اے تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم آفس میں ہوا، جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اور ملک کی سیاسی، معاشی و اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پہلے 100دن کے پروگرام سے متعلق بریفنگ دی گئی اور نئے آئی ایم ایف پروگرام، ایف اے ٹی ایف سے مذاکرات پر اعتماد میں لیا گیا۔

    کابینہ اجلاس میں پی آئی اے سمیت اہم اداروں کے چیئرمینز کی تقرری کی منظوری دی گئی، ایئروائس مارشل(ر)ارشد کوچیئرمین پی آئی اے تعینات کردیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا چیئرمین نجکاری کمیشن کا عہدہ وفاقی وزیرنجکاری کے پاس ہی ہوگا جبکہ یوریا کھاد کی درآمد کا معاملہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیجا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ کا اجلاس میں ای سی ایل میں نام ڈالنےاور نکالنے کی پالیسی پر بھی بریفنگ دی گئی اور ای سی ایل میں شامل ناموں کی فہرست پربھی غور کیا گیا۔

    خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف نے وزارت داخلہ سے ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست کی ہے، تاہم وزارت داخلہ نے ابھی کوئی جواب نہیں دیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم نے ” نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے” کا افتتاح کیا اور کہا تھا کہ ہاؤسنگ اسکیم ملک میں خوشحالی لے کرآئے گی، اپنا گھراسکیم ان لوگوں کیلئےجوکبھی گھربنانےکاسوچ نہیں سکتے تھے، گھروں کے منصوبے میں عام آدمی ہمارا ٹارگٹ ہوگا۔

    مزید پڑھیںوزیراعظم عمران خان نے ” نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے” کا افتتاح کردیا

    عمران خان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کو پہلے روکا ہوتا توآج قرضہ نہ لینا پڑتا، ڈاکا پڑے تو گھرمشکل وقت سے گذرتا ہے، میں آپ کو مشکل وقت سے نکالوں گا، اصلاحات کےاثرات چھ ماہ بعد آناشروع ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بے روزگاری بہت بڑامسئلہ ہے اسے حل کریں گے، 50لاکھ گھر بنیں گے تو روزگارکے مواقع پیدا ہوں گے، ایسا موقع ملے گا کہ نوجوان خود کنسٹرکشن سائٹس بنا کردیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان نے نیاپاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا اتھارٹی میں کئی ادارےشامل ہوں گے اور سربراہی خو دکروں گا، نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی ون ونڈآپریشن فراہم کرے گی، اتھارٹی بننےتک17ممبران کی ٹاسک فورس بنارہےہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب تک 10سالوں میں قرضہ بڑھ گیا۔10سے 20 ارب ڈالر کا شارٹ فال ہے،گزشتہ حکومت 18ارب ڈالر کا خسارہ ورثے میں چھوڑ کر گئی۔

  • پاکستان کا قرضہ 6 ہزارارب سے 30 ہزارارب تک پہنچ گیا، وزیراعظم عمران خان

    پاکستان کا قرضہ 6 ہزارارب سے 30 ہزارارب تک پہنچ گیا، وزیراعظم عمران خان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کاقرضہ6ہزار ارب سے 30ہزار ارب تک پہنچ گیا، قوم کااربوں روپیہ لوٹ کرکھالیاگیا، پیسے ہوں گے تو ترقیاتی کام ہوگا اور ملک بھی ترقی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا گزشتہ10سال میں پاکستان کاقرضہ6ہزار ارب سے 30ہزار ارب تک پہنچ گیا، قوم کااربوں روپیہ لوٹ کر کھا لیا گیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ سے دس سال کے قرضوں سے متعلق تفصیلات پوچھی ہیں، ماضی کے قرضوں کی اقساط کیلئے مزید قرضے لینے پڑ رہے ہیں ، پیسے ہوں گے تو ترقیاتی کام بھی ہوں‌ گے اور ملک بھی ترقی کرے گا۔

    عمران خان نے کہا کہ ملک کیلئے لیا گیابیرونی قرضہ کیسےخرچ کیا گیا؟ عوام کوبھی بتائیں گےکہ ان کیلئے لیا گیا قرضہ کہاں خرچ کیا گیا؟

    ہاؤسنگ اسکیم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم ایک اہم منصوبہ ہے، ہاؤسنگ اسکیم سے بے گھر لوگوں کو اپنے گھر ملیں گے اور روزگار کے مواقع میسر آئیں گے.

    وزیراعظم نے کہا ہم ملک کی ترقی کیلئے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، ون ونڈو آپریشن کے ذریعے منصوبے کا آغازکر رہے ہیں، منصوبے کی تکمیل سےہماری معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی۔

    مزید پڑھیں : گزشتہ حکومت18ارب ڈالر کا خسارہ ورثے میں چھوڑ کر گئی، وزیراعظم

    یاد رہے گذشتہ روز نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب تک 10سالوں میں قرضہ بڑھ گیا، 10سے 20 ارب ڈالر کا شارٹ فال ہے،گزشتہ حکومت18ارب ڈالر کا خسارہ ورثے میں چھوڑ کر گئی۔

    عمران خان نے کہا تھا منی لانڈرنگ کو پہلے روکا ہوتا توآج قرضہ نہ لینا پڑتا میں آپ کو مشکل وقت سے نکالوں گا، کچھ عرصہ مشکل دورسے گزرنا پڑے گا، پاکستان کواس مشکل سے نکال لیں گے، روڈ میپ میں بتائیں گے مشکل سے نکلنے کیلئے کیا اقدامات کررہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈاکا پڑے تو گھرمشکل وقت سے گذرتا ہے،اڑتالیس گھنٹے سے شور مچا ہوا ہے کہ جیسے قیامت آگئی،قرضہ واپس کرنے کے لیے قرض چاہیے، ہم آج اصلاحات کر رہے ہیں، اس کے ثمرات کچھ ماہ بعد نظرآئیں گے۔

  • وزیراعظم عمران خان  نے وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا

    وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا، جس میں 50لاکھ گھروں کی اسکیم کی لانچنگ کی حتمی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا، جس میں ملک کی داخلی اورمعاشی صورتحال کاجائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پہلے 100دن کے پروگرام سے متعلق بریفنگ دی جائےگی اور نئے آئی ایم ایف پروگرام، ایف اے ٹی ایف سے مذاکرات پر اعتماد میں لیا جائے گا۔

    کابینہ اجلاس میں 50لاکھ گھروں کی اسکیم کی لانچنگ کی حتمی منظوری دی جائےگی۔

    اجلاس میں شہبازشریف کی گرفتاری اور ناجائز اثاثہ جات کی واپسی اورنیب کی کارکردگی پر بھی غور کیا جائے گا جبکہ بےلاگ احتساب جاری رکھنے پر بھی کابینہ کو اعتماد میں لیا جائے گا

    وفاقی کابینہ اجلاس میں کلین گرین پاکستان مہم کےحوالے سے ہدایات جاری کی جائیں گی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نےکلین اینڈ گرین پاکستان مہم کاافتتاح کیااور تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ  مہم صرف حکومت کامیاب نہیں بناسکتی سب کو کردار اداکرناہے،ہفتے کوملک بھرمیں مہم کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہر دیہات اور دریا صاف رکھنے ہیں، پاکستان میں ٹوائلٹس کی کمی پوری کریں گے تاکہ سیاحت بڑھے ، نیا پاکستان نئی سوچ سے بنےگا، قوم ساتھ دے یہ ہمارے بچوں کےمستقبل کا سوال ہے۔

    خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان 50 لاکھ سستے گھروں کی پالیسی کا اعلان 10 اکتوبر کو کریں گے، قیمت پندرہ لاکھ روپے تک رکھنے کا امکان ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ، اہم فیصلوں کی منظوری

    وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ، اہم فیصلوں کی منظوری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس میں این ایف کے سربراہ کی تقرری اور وزیرخزانہ کو اقتصادی شعبوں میں تعیناتیوں کے اختیارات کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا کیا گیا اور تحریک انصاف کی حکومت کے 100 روزہ ایجنڈے پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    وفاقی وزیرخزانہ نے کابینہ کو دورہ سعودی عرب سے متعلق بریفنگ دی، بریفنگ میں کہا گیا کہ سعودی عرب پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کے لئے تیار ہے جبکہ کابینہ کو آئی ایم ایف کے جائزہ وفد کی ملاقاتوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    وزیراعظم نے فنانس ترمیمی بل کی منظوری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے معیشت کیلئے اقدامات پر وزیر خزانہ اور ٹیم کو سراہا اور معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔

    اجلاس میں میجرجنرل عارف کی بطور اے این ایف کے سربراہ کی تقرری کو بھی حتمی شکل دی گئی اور مالیاتی نظم ونسق سے متعلق اداروں میں ماہرین مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    کابینہ اجلاس میں ترکی کے ساتھ نیشنل اسکل یونیورسٹی کے قیام اور پاکستان اور جاپان میں مختلف شعبوں میں مفاہمتوں کی منظوری بھی دے دی گئی۔

    اجلاس میں وزیرخزانہ کو اقتصادی شعبوں میں تعیناتیوں کے اختیارات بھی دے دیئے گئے۔

    خیال رہے کہ عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد وفاقی کابینہ پہلے اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔

    وفاقی کابینہ کے 24 اگست کو ہونے والے دوسرے اجلاس میں صدر، وزیراعظم، وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دی گئی تھی جبکہ تیسرے اجلاس میں صدر نیشنل بینک کو ہٹانے اور جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کمیٹی کے قیام سمیت متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

    ستمبر 13 کے اجلاس میں سابقہ حکومت کی ٹیکس استثنیٰ پالیسی واپس لینے پر ترمیم لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ترمیم کے بعد چارلاکھ سے آٹھ لاکھ تک سالانہ آمدن پر ایک ہزارروپے ٹیکس ہوگا، آٹھ لاکھ سے بارہ لاکھ تک سالانہ آمدن پر دوہزارروپے ٹیکس ہوگا، جب کہ بارہ لاکھ سے چوبیس لاکھ سالانہ آمدن پر 5 فی صد ٹیکس لگے گا۔