اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کی ڈیڑھ سالہ کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مشکل فیصلوں میں ساتھ دینے پر اظہار تشکر کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا الوداعی اجلاس ہوا، جس میں شہباز شریف نے کابینہ ارکان کے بھرپور تعاون پر اظہار تشکر کیا.
وفاقی کابینہ نے ڈیڑھ سالہ دور حکمرانی پر اظہار اطمینان کیا اور وزیر اعظم نے کابینہ ارکان کی مختصر مدت میں کارکردگی کو سراہا۔
وزیراعظم نے ملک کو معاشی طور پر سنبھالا دینے میں اتحادیوں کے کردار کی تعریف کی ، اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ کی ملک کو مشکلات سے دوچار کرنے پر سابق حکومت پر کڑی تنقید کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایف پروگرام ملک کیلئے ضروری تھا، کوئی شک نہیں شرائط کڑی اور سخت ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر پاکستان کو زرمبادلہ ذخائر سمیت کئی چیلنجز درپیش ہوتے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دیوالیہ ہونے سے ملک کیلئے تباہ کن صورتحال پیدا ہوتی، آئی ایم ایف کا پروگرام ہو چکا ہے اور ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا اور آئی ایم ایف نے سبسڈیز کے حوالہ سے ہاتھ پاؤں باندھ دیئے۔
انھوں نے بتایا کہ آج مدت مکمل ہونے کے بعد سمری صدر مملکت کو بھیج دوں گا، صدر مملکت اسمبلی تحلیل کر دیں گے تو پھر نگران حکومت آئے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی وفد سے سرمایہ کاری پر بات کی، 14 سے 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی اور سی پیک کے تحت پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا۔
سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ماضی کی حکومت کی سنگین غفلت کی وجہ سے کشکول اٹھانا پڑا، ہمیں پاکستان کو قائداعظم کے خواب کی عملی تعبیر بنانا ہے، پاکستان سے غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ کریں گے، کشکول توڑیں گے۔
قرض ختم کریں گے اور پاکستان کو عظیم بنائیں گے، اگر آئندہ موقع ملا تو ملک میں زرعی انقلاب لائیں گے۔