Tag: وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس

  • بجٹ سے قبل وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب

    بجٹ سے قبل وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب

    اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان نے بجٹ سے قبل وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں مشیرخزانہ حفیظ شیخ بجٹ اخراجات، بجٹ خسارہ اور ریلیف پیکج پربریفنگ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا، وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعہ 12 جون کو بجٹ سے پہلے ہوگا۔

    اجلاس میں کابینہ کو مشیرخزانہ حفیظ شیخ بجٹ اخراجات،محصولات ہدف، بجٹ خسارہ ،ریلیف پیکج پربریفنگ دیں گے جبکہ وزیر اعظم مجموعی صورتحال پربات کریں گے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں بجٹ تجاویزپرصوبوں سےرائےلی جائےگی اور آئندہ مالی سال کاترقیاتی بجٹ منظوری کے لیے پیش کیاجائےگا جبکہ نئے مالی سال کے لیے اقتصادی ترقی کا ہدف مقرر کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس جاری

    ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی کا ہدف 2.3 فیصد تجویز کیا گیا ہے جبکہ پی ایس ڈی پی میں انفراسٹرکچر کیلئے 59 فیصد رکھنے کی تجویز دیئے جانے کاامکان ہے اور سوشل سیکٹر 35 اور دیگر شعبوں میں 6 فیصد فنڈز استعمال ہوسکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو رواں سال کورونا وباء کے باعث 2500 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا،ملکی معیشت کا حجم 440 کھرب سے سکڑ کر 415 کھرب تک رہ گیا،رواں سال جی ڈی پی گروتھ 3 فیصد ہدف کے مقابلے میں منفی 0.4رہی۔

    آئندہ مالی سال زراعت کا ہدف 2.9 فی صد ، بڑی فصلوں کا ہدف 2.2 فی صد مقرر ہونے کاامکان ہے جبکہ کپاس میں شرح نمو کا ہدف 1.3 فی صد ، لائیو اسٹاک میں شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد، صنعت میں شرح نمو کا ہدف 0.1 فی صد مقرر کیا جائے گا اور پیداواری شعبہ میں شرح نمو کا ہدف منفی 0.7 فی صد مقرر کی گئی ہے۔

  • حکومت کا  شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس میں شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، رپورٹ میں جہانگیرترین،خسرو بختیار کے بھائی،شہبازشریف اور اومنی گروپ کو ذمہ دارقرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا، عیدتعطیلات کےباعث کابینہ کاخصوصی اجلاس پہلےبلایا گیا ، ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیابھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    اجلاس میں ملکی اندرونی سیکیورٹی،سلامتی سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا اور وفاقی بجٹ12جون کو پیش کرنے پر بھی بات ہوئی۔

    واجد ضیانے شوگرانکوائری کمیشن کی رپورٹ کابینہ میں پیش کی، 10 شوگرملزکےفرانزک آڈٹ سمیت ای سی سی فیصلےرپورٹ کاحصہ ہیں جبکہ شوگرملزایسوسی ایشن کی جانب سے جواب بھی رپورٹ میں شامل کیا گیا، شوگرمل ایسوسی ایشن نے شوگرایکسپورٹ کی اجازت کو بحران کا ذمہ دارقراردیا تھا۔

    حکومت نے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ کرلیا اور وفاقی کابینہ نے رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری دے دی، انکوائری کمیشن کی رپورٹ آج ہی پبلک کر دی جائے گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 29 ارب کےگھپلےہوئے،ساری کمپنیوں کا آڈٹ اورپیسہ ریکورہوگا، کرمنل پروسیڈنگ ہوں گی اور ایف آئی اے تحقیقات جاری رکھے گا۔

    ذرائع کے مطابق شوگرانکوائری کمیشن کی رپورٹ میں جہانگیرترین،خسروبختیارکےبھائی،شہبازشریف اور اومنی گروپ کو ذمہ دارقرار دیا گیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ تیار کرنے کی مدت ختم ہوگئی تھی ، رپورٹ میں شوگرملزمالکان،وفاقی وزیر، وزیراعلیٰ پنجاب کےبیانات بھی منسلک ہیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چینی سبسڈی کے معاملے پر شوگر انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے حکم پر آٹے اور چینی بحران کی انکوائری رپورٹ جاری کی جا چکی ہے، رپورٹ ایف آئی اے کے سربراہ واجد ضیا نے تیار کی، اس رپورٹ میں جہانگیر ترین، مونس الہی اور خسرو بختیار کے رشتے دار کے نام سمیت کئی نامور سیاسی خاندانوں کے نام شامل ہیں، رپورٹ پبلک کرنے سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے اس کا خود جائزہ لیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ کمیشن کی رپورٹ سامنے آنے پر مزید ایکشن ہوگا، کمیشن کی رپورٹ کے بعد جو بھی ملوث ہوا قانون کے تحت اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔