Tag: وفاقی کابینہ

  • وزیراعظم شہباز شریف کا وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ

    وزیراعظم شہباز شریف کا وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے، اسی ماہ توسیع کا اعلان کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ میں اس بار ہونے والی توسیع کے تحت 10 مزید ارکان شامل کئے جائیں گے، رواں ماہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے کابینہ میں توسیع کا اعلان کیے جانے کا امکان ہے۔

    قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا

    پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف پرانے اور تجربہ کار افراد کو کابینہ میں لانے کے خواہاں ہیں، سردار یوسف، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور بیرسٹرعقیل کا نام ان میں شامل ہے۔

    اس کے علاوہ حنیف عباسی، سعد وسیم، شیخ آفتاب کے نام پر بھی غور جاری ہے، لیگی قیادت کے درمیان 2 خواتین کو بھی کابینہ میں لانے پرمشاورت جاری ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/federal-cabinet-decides-about-ban-on-pti-today/

  • وفاقی کابینہ نے 8 مزید آئی پی پیز کے ٹیرف ریویو کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے 8 مزید آئی پی پیز کے ٹیرف ریویو کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے آٹھ مزید آئی پی پیز  کے ٹیرف ریویو کی منظوری دے دی، فیصلے سے قومی خزانے کو دو سو ارب روپے کی بچت ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں سیاسی اور معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    کابینہ نے آٹھ مزید آئی پی پیز کے ٹیرف ریویو کی منظوری دے دی، کابینہ نے آئی پی پیز پر خصوصی ٹاسک فورس کی سفارشات کی روشنی میں ٹیرف ریویو کا فیصلہ کیا۔

    اجلاس میں جے ڈی ڈبلیو، چنیوٹ پاور، حمزہ شوگر اور المعیز پاور پلانٹ کیساتھ ٹیرف کے ازسرنو جائزے کی منظوری دی جبکہ انڈسٹری، تھل انڈسٹریز اور چنار انرجی کیساتھ ٹیرف ریویو کی منظوری دی۔

    فیصلے سے قومی خزانے کو دو سو ارب روپے کی بچت ہو گی، اس حوالے سے کابینہ ارکان کو بریفنگ دی گئی۔

    یاد رہے اس سے قبل پانچ آئی پی پیز کیساتھ معاہدوں کی منسوخی کی منظوری دی جا چکی ہے۔

  • خیبرپختونخوا میں گورنر راج کیلئے مشاورت شروع

    خیبرپختونخوا میں گورنر راج کیلئے مشاورت شروع

    اسلام آباد: خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے لئے وفاقی کابینہ میں مشاورت جاری ہے جس کی حمایت کے لیے پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

    وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت رات گئے وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا, کابینہ اجلاس میں خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ پر مشاورت کی گئی۔

    ذرائع کے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں اٹارنی جنرل سمیت قانونی ماہرین نے بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے اسلام آباد مارچ میں سرکاری سائل کا استعمال کیا اور احتجاج میں صوبائی محکموں اور ملازمین کا استعمال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ ارکان نے رائے دی صوبائی حکومت نے گورنر راج کا جواز پیدا کر دیا ہے، کابینہ ارکان کی اکثریت نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی حمایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سمیت کابینہ سے باہر جماعتوں کو بھی گورنر راج کے معاملے پر اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، گورنر راج کی ابتدائی مدت 6 ماہ ہوگی جس کا حتمی فیصلہ ایک دو روز میں ہوگا۔

  • آئینی ترامیم: وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج دوپہر ڈھائی بجے دوبارہ ہوگا

    آئینی ترامیم: وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج دوپہر ڈھائی بجے دوبارہ ہوگا

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج دوپہر ڈھائی بجے دوبارہ ہوگا، جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ منظور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات گئے وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترامیم پر تفصیلی بریفنگ دی، اور کابینہ ارکان کو اعتماد میں لیا گیا تھا۔

    سینیٹ کا اجلاس آج سہ پہر تین بجے ہوگا، سینیٹ سیکریٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام 6 بجے ہوگا، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے بھی نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ اگر آج آئینی ترامیم منظور ہو گئیں تو اس کے مطابق چیف جسٹس کا تقرر ہوگا۔

    ادھر پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی نے آئینی ترامیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے، اور دونوں ایوانوں میں آئینی ترامیم کے لیے ووٹنگ کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے، جب کہ رائے شماری میں حصہ لینے والے پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی اور سینٹ کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔

    تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے خصوصی اجلاس نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مینڈیٹ پر قابض گروہ آئین کو بدلنے کا اخلاقی، جمہوری اور آئینی جواز نہیں رکھتا، پی ٹی آئی ٹکٹ پر منتخب اراکین سینیٹ، قومی اسمبلی پارٹی پالیسی اور بانی کی ہدایت کے پابند ہیں، پارٹی پالیسی سے روگردانی کرنے والوں کی رہائش گاہوں کے باہر پرامن دھرنے دیں گے۔

  • آئینی ترامیم کی منظوری حکومت کے لیے درد سر بن گئی، وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت تبدیل

    آئینی ترامیم کی منظوری حکومت کے لیے درد سر بن گئی، وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت تبدیل

    اسلام آباد: 26 ویں آئینی ترمیم منظور کرانے کے مشن پر نکلی حکومت کے لیے ترامیم کی منظوری درد سر بن گئی ہے، آج ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس آج صبح ساڑھے 9 بجے ہونا تھا، جس میں آئینی ترامیم کی منظوری دی جانی ہے، تاہم یہ اجلاس اب دوپہر 12 بجے ہوگا۔

    سینیٹ کا اجلاس بھی صبح 11 کی بجائے دوپہر 12:30 بجے اور قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام 7 بجے بلایا گیا ہے، جب کہ حکومت کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس دوپہر 2 بجے بلایا گیا ہے۔

    گزشتہ روز مجوزہ آئینی ترامیم کا مسودہ نہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش ہو سکا تھا، نہ ہی کابینہ سے منظور ہوا، گزشتہ روز وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی سے منظور شدہ آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری دیے بغیر بے نتیجہ ختم ہو گیا تھا، وزیر اعظم شہباز شریف ارکان کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے، اور قومی اسمبلی اجلاس سہ پہر تین بجے ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے رات گئے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، اور مجوزہ چھبیسویں آئینی ترمیم پر ایک گھنٹہ بات چیت کی، پی پی وفد میں نوید قمر، مرتضیٰ وہاب اورجمیل سومرو موجود تھے، ملاقات میں جے یو آئی رہنما مولانا لطف الرحمان، اسعد محمود، کامران مرتضیٰ شریک تھے، بلاول بھٹو نے مولانا کی رہائش گاہ سے واپس جاتے ہوئے وکٹری کا نشان بنایا۔

  • وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس منظور کر لیا

    وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس منظور کر لیا

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس منظور کر لیا، آرڈیننس سے سپریم کورٹ کے مقدمات مقرر کرنےمیں چیف جسٹس کااختیار بڑھ جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم اور وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس منظور کر لیا ، صدر کی جانب سے ترمیمی آرڈیننس 2024 کی جلد منظوری کا امکان ہے۔

    آرڈیننس سے سپریم کورٹ کےمقدمات مقررکرنےمیں چیف جسٹس کااختیار بڑھ جائے گا، چیف جسٹس،سپریم کورٹ کا سینئرجج اورچیف جسٹس کا مقرر کردہ جج کیس مقرر کرے گا۔

    اس سےپہلے قانون میں چیف جسٹس،2سینئرترین ججز کا3رکنی بینچ مقدمات مقرر کرتا تھا تاہم آرڈیننس کے تحت بینچ عوامی اہمیت ،بنیادی انسانی حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے مقدمات کو دیکھے گا۔

    ترمیمی آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ ہر کیس کو اس کی باری پرسنا جائے گا ورنہ وجہ بتائی جائے گی، ہر کیس اور اپیل کو ریکارڈ کیا جائے گا اور ٹرانسکرپٹ تیار کیاجائے گا اور تمام ریکارڈنگ اور ٹرانسکرپٹ عوام کیلئے دستیاب ہوں گی۔

    یاد رہے گزشتہ روز وزارت قانون نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس وزیراعظم اور کابینہ کو بھجوایا تھا۔

  • یہ ہماری کنپٹی پر رکھ کر ترامیم کروانا چاہتے ہیں، عمر ایوب

    یہ ہماری کنپٹی پر رکھ کر ترامیم کروانا چاہتے ہیں، عمر ایوب

    گوجرانوالہ: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ جو لوگ یہ آئینی ترامیم کرنا چاہ رہے ہیں وہ خطرناک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جو لوگ یہ آئینی ترامیم کرنا چاہ رہے ہیں وہ خطرناک ہیں، ان کے پاس نمبرز پورے نہیں یہ کیسے ترامیم کرسکتے ہیں۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کمیٹی میں بلاول بھٹو، خورشید شاہ، اعظم نزیرتارڑ سب تھے، یہ ہماری کنپٹی پر رکھ کر ترامیم کروانا چاہتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہوگا، ہم حق پر ہیں اور یہ غلط راستے پر ہیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے آج قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس سے قبل آئینی پیکج کی منظوری دینے کا امکان ہے۔

    عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم سے متعلق بل حکمران اتحاد کی بھرپور کوششوں کے باوجود اتوار کو بھی پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جا سکا تھا۔

    آئینی ترمیم کے معاملے پر گزشتہ روز قومی اسمبلی کا اجلاس کئی گھنٹے التوا کا شکار ہونے کے بعد 12 گھنٹے بعد شروع ہوا اور اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس آج دوپہر ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کر دیا۔

  • وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت کیوں تبدیل کیا گیا؟ وجہ سامنے آگئی

    وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت کیوں تبدیل کیا گیا؟ وجہ سامنے آگئی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تبدیل کرنے کی وجہ سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے آئینی ترامیم پر مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے، جس پر خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی سفارش پر قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تبدیل کیا گیا۔

    جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں آئینی ترامیم پر اہم مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ، خورشید شاہ، فاروق ستار اور نوید قمرشریک ہوئے۔

    حکومتی اور اتحادی ارکان میں آئینی ترامیم پر مشاورت ہوئی،  وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے شرکا کو بریفنگ دی۔

    قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا (arynews.tv)

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 11 کے بجائے شام 4 بجے ہوگا جبکہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس دن 2 بجے ہوگا، اجلاس کے وقت میں تبدیلی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی سفارش پر کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 68 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور اس حوالے سے قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ پارلیمنٹ میں مجوزہ ترمیم کی منظوری کیلئے حکومت کو دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام کی حمایت لازمی ہوچکی۔

  • قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا

    قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا،  وفاقی کابینہ کا اجلاس آج صبح 11 بجے نہیں بلکہ سہ پہر 3 بجے ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا، پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا، خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں آئینی ترامیم سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    قومی اسمبلی میں ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے ارکان قومی اسمبلی کو مراسلہ بھیجا ہے جس میں اراکین قومی اسمبلی کو آج کے اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    دوسری جانب قومی اسمبلی اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی کو اجلاس ری شیڈول کرنے کا مشورہ  دیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق ری شیڈول ہونے کے بعد اب قومی اسمبلی کااجلاس 4 بجے ہوگا۔

    پاکستان مسلم لیگ ن نے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ارکان قومی قومی اسمبلی اور سینیٹ آج بروز اتوار اپنے اپنے متعلقہ ایوانوں میں موجود رہیں۔

    تمام ارکان پارٹی فیصلے کے مطابق آئینی ترمیم بل کے حق میں ووٹ دیں پارٹی کی ہدایت کے مطابق ووٹ ڈالنا لازمی ہے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 68 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور اس حوالے سے قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

  • وفاقی کابینہ نے 5 سالہ نجکاری پروگرام کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے 5 سالہ نجکاری پروگرام کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے 5 سالہ نجکاری پروگرام کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کے مطابق 2024 تا 2029 پروگرام کے تحت 24 اداروں کی نجکاری کی جائے گی اور جائزے کے بعد مزید ادارے بھی نجکاری پروگرام میں شامل کیے جائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پروگرام کے تحت 3 مراحل میں اداروں کی نجکاری کی جائے گی جبکہ پی آئی اے، ہاوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کا نجکاری عمل جلد مکمل کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس مرحلے میں سرکاری بجلی تقسیم کار اور پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کی جائے گی، پہلے مرحلے میں فیصل آباد، اسلام آباد، گوجرانوالہ پاور کمپنیز کی نجکاری ہوگی، دوسرے مرحلے میں لیسکو، میپکو، پیسکو، ہیسکو، سیپکو، حیسکو کی نجکاری ہوگی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس کے بعد یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اور اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی نجکاری ہوگی جبکہ پاکستان ری انشورنس کمپنی کی نجکاری بھی فہرست میں شامل ہے، تاہم نجکاری کے لیے منظور شدہ اداروں کا جامع نجکاری پلان کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔