Tag: وفاقی کابینہ

  • وفاقی کابینہ میں کراچی کو نمائندگی دینے کا فیصلہ، عامرلیاقت، علی زیدی اور فیصل واوڈا دوڑ میں شامل

    وفاقی کابینہ میں کراچی کو نمائندگی دینے کا فیصلہ، عامرلیاقت، علی زیدی اور فیصل واوڈا دوڑ میں شامل

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں کراچی کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے، عامرلیاقت، علی زیدی اور فیصل واوڈا وزارت کی دوڑ میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وفاقی کابینہ میں کراچی کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا گیا، کراچی سے مزید 2 وفاقی وزرا اور ایک وزیر مملکت بنایا جائے گا۔

    رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کو وزیر بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ علی زیدی اور فیصل واوڈا بھی وزارت کی دوڑ میں شامل ہیں جبکہ آفتاب جہانگیر کو وزیرمملکت بنائے جانے کی تجویز زیر غور ہیں۔

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کیا تھا ، جو صدارتی انتخاب کے بعد کیاجائے گا، ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں وفاقی وزرا کے حلف اٹھانے کے بعد اب دوسرے مرحلے میں 8 سے 10 وزرا حلف اٹھائیں گے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ

    ذرائع کے مطابق اعظم سواتی کو وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی بنائے جانے کا امکان جبکہ علی امین گنڈا پور اور علی زیدی کو بھی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔

    یاد رہے دو روز قبل پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی عامر لیاقت نے گورنرہاؤس میں عشائیے پر نہ بلانے کا شکوہ ٹوئٹر پر کیا تھا، جس کے بعد پارٹی اور عامر لیاقت کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے تھے اور انھوں نے کراچی ایم پی ایز اورایم این ایزکا وٹس ایپ گروپ چھوڑ دیا تھا۔

    عامر لیاقت کے بعد ممبر قومی اسمبلی آفتاب جہانگیر نے بھی آڈیو پیغام میں پارٹی سے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم بھی کراچی سے منتخب ہوئےہیں، افسوس ہے ہمیں نظرانداز کیا جارہا ہے۔

  • وفاقی وزرا حکومتی خرچے پر بیرونِ ملک علاج نہیں کراسکیں گے

    وفاقی وزرا حکومتی خرچے پر بیرونِ ملک علاج نہیں کراسکیں گے

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد وفاقی وزیراطلاعات نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے، اسحاق ڈار، حسن اورحسین نواز اشتہاری ملزمان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد میڈیا کو اجلاس کی کارروائی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے وزیراطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل خود سے شروع کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے، کابینہ اثاثوں کی تفصیلات عوام کے سامنے رکھے گی۔

    انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے تمام ارکان کوماضی میں دی گئی بیرون ملک علاج کی سہولت واپس لےلی گئی ہے ، اب کوئی بھی کابینہ کا رکن سرکاری خرچ پربیرون ملک علاج نہیں کراسکے گا۔ وزیراعظم کی 88 گاڑیاں بھی نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب سرکاری حکام کے غیرملکی دوروں کومحدودکرنےکافیصلہ کیاگیاہے، سرکاری حکام سرکاری خرچ پربیرون ملک دورےنہیں کریں گے، کابینہ ارکان کےپاس ایک ایک گاڑی ہوگی۔

    فواد چوھری کا کہنا تھا کہ حکومت کی اربوں روپےکی پراپرٹی سےمتعلق دو کمیٹیاں بنائی گئی ہیں،ایک کمیٹی کی سربراہی شفقت محمودکریں گے جو کہ کمیٹی پاکستانیوں کےغیرقانونی اثاثوں کی تفصیلات جمع کرے گی، جبکہ دوسری کمیٹی اسد عمر کے زیرنگرانی کام کرے گی،ایسی پراپرٹی جوتاریخی اہمیت کی حامل ہےاس کی ساکھ کومجروح نہیں کیاجائے گا۔سرکاری پراپرٹی سےمتعلق ایک لائحہ عمل بنائیں گے۔جن صوبوں میں ہماری حکومت ہےوہاں عوام کی سہولت کے لئےپالیسی پرعملدرآمدکرائیں گے۔

    وزیراعظم کے غیر ملکی دوروں سے متعلق فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آئندہ3ماہ تک کوئی غیرملکی دورہ کرنےکاارادہ نہیں رکھتے، تاہم وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کچھ ممالک کےاہم دورےکریں گے۔ریاست کےتعلقات ریاست کےساتھ ہوتےہیں ،وزیراعظم نےتعلقات شخصیات نہیں ریاست کےرکھنےکی بات کی۔نوازشریف کی خارجہ پالیسی فردکےساتھ تعلقات کی تھی۔کشمیرسمیت تمام معاملات پرمذاکرات کے لیے ہروقت تیارہیں۔

    شریف خاندان سے متعلق لیے گئے فیصلوں پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف،مریم نوازکےنام ای سی ایل میں ڈالےجائیں گے۔اسحاق ڈار،حسن اورحسین نوازملک سےفراراوراشتہاری ہیں،تینوں فرارافرادکوواپس لانےکیلئےاقدامات کیےجائیں گے، وزارت داخلہ کوحکم دیاگیاہے کہ تینوں مفرورافرادکوواپس لایاجائے۔ علاوہ ازیں ایون فیلڈکی واپسی کیلئےبرطانوی حکومت سےرابطہ کیاجائےگا، ایون فیلڈپراپرٹیزپاکستان کااثاثہ ہیں۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ اجلاس میں دیامیراوربھاشاڈیم سےمتعلق رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

    وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ کرپشن خاتمہ ہماری حکومت کی اہم ترجیح ہے،احتساب کے لیےایک ٹاسک فورس بنائی گئی ہے جس کامقصد ہےبیرون ملک غیرقانونی اثاثوں کی واپسی کی جائے۔

    نوا زشریف کی جانب سے وزارتِ عظمیٰ کے دوران اپنے اخراجات خود ادا کرنے کے دعوے پر ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نےکہاچیک سےوزیراعظم ہاؤس کاخرچہ دیتےتھے،انکم ٹیکس گوشوارےدیکھ لیں توشایدنوازشریف غلط بیانی کررہےہیں۔

    ڈاکٹرعشرت حسین کی زیرنگرانی ایک ڈویژن بنایاگیاہے جو کہ کفایت شعاری سےمتعلق اقدامات تجویزکرے گا، یہ قدم عوامی پیسے کا غیر ضروری ضیاع روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

    وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے جس میں حکومت کی ترجیحات طے کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وزیراعظم سیکریٹریٹ میں وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے خیرمقدمی اجلاس میں حکومت کی ترجیحات طے کی جائیں گی، وزیراعظم کی وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس کا پہلاایجنڈا احتساب ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق وزراکو وزارتوں میں پہنچنے اوربریفنگزلینے کی ہدایات دی جائیں گی، منصوبوں اورمعاہدوں پروزیراعظم کواپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔

    ایوان صدر میں وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

    خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی 16 رکنی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا جبکہ کابینہ ڈویژن کی جانب سے 5 مشیروں کا بھی نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    ایوان صدر میں صدر ممنون حسین نے 16 رکنی کابینہ سے حلف لیا، اس موقع پروزیراعظم عمران خان موجود تھے۔

    وفاقی کابینہ میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، پرویز خٹک، فروغ نسیم، خالد مقبول صدیقی، شریں مزاری، شیخ رشید، فواد چوہدری، زبیدہ جلال، غلام سرور خان، فہمیدہ مرزا، طارق بشیرچیمہ، عامر کیانی، شفقت محمود، خسرو بختیار اور مولانا نورالحق قادری شامل ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں 5 مشیر بھی شامل ہیں جن میں بابراعوان پارلیمانی امور، ملک امین اسلم ماحولیاتی تبدیلی اور ڈاکٹرعشرت حسین ادارہ جاتی اصلاحات، عبدالرزاق داؤد صنعت وتجارت جبکہ محمد شہزاد ارباب کواسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا مشیرلگایا گیا ہے۔

  • ایوان صدر میں وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

    ایوان صدر میں وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران کی کابینہ میں 16 وفاقی وزرا اور 5 مشیروں نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں ہونے والی اس تقریب میں صدرممنون حسین نے 16 وزار اور 5 مشیروں سے حلف لیا۔

    اس موقع پروزیراعظم عمران خان بھی موجود تھے جبکہ پارٹی کے دیگراراکین سمیت کئی مہمانوں کو اس تقریب میں مدعو کیا گیا تھا۔

    ایوان صدر میں تقریب کا آغاز روایتی انداز میں قومی ترانے کی دھن سے ہوا جس کے بعد تلاوت قرآن پاک سے تقریب کا باقاعدہ آغاز ہوا۔

    تقریب حلف برداری کے بعد وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں وزیراعظم کے قوم سے خطاب میں اعلانات کے حوالے سے لائحہ عمل پربات چیت کی جائے گی۔

    وفاقی کابینہ میں شامل پرویز خٹک کو وزارت دفاع، اسد عمر کو وزارت خزانہ، شاہ محمود قریشی کو وزارت خارجہ، شیری مزاری کو انسانی حقوق اور غلام سرور خان کو وزارت پٹرولیم، فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات ونشریات ، شفقت محمود کو وزارت تعلیم، عامرکیانی کو وزارت صحت اور نورالحق قادری کومذہبی امور کو قلمدان دیا گیا ہے۔

    اتحادی جماعتوں کے 6 وزرا میں شیخ رشید کو وزارت ریلوے، خالد مقبول صدیقی کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، فروغ نسیم کو وزارت قانون وانصاف اور فہمیدہ مرزا کو بین الصوبائی رابطے کی وزارت دی گئی ہے، طارق بشیر چیمہ وزیرسیفران اور زبیدہ جلال کودفاعی پیدوار کا قلمدان سونپا گیا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں 5 مشیر بھی شامل ہیں جن میں بابراعوان پارلیمانی امور، ملک امین اسلم ماحولیاتی تبدیلی اور ڈاکٹرعشرت حسین ادارہ جاتی اصلاحات، عبدالرزاق داؤد صنعت وتجارت جبکہ محمد شہزاد ارباب کواسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا مشیرلگایا گیا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کا پہلا اجلاس آج طلب کرلیا

    وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کا پہلا اجلاس آج طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس وزیراعظم سیکریٹریٹ میں آج طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم سیکریٹریٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کا پہلا اجلاس آج طلب کرلیا۔ وزرا اورمشیروں کے نوٹیفکیشن کے بعد کابینہ اجلاس ہوگا۔

    اجلاس میں وزیراعظم 100 روزہ پلان پرعملدرآمد کی حکمت عملی وضع کریں گے، اجلاس میں گڈ گورننس سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اداروں میں اصلاحات کے معاملے پر بھی غور کیا جائے گا، سرکاری محکموں میں اخرجات کم کرنے پربھی گفتگو ہوگی۔

    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی 21 رکنی کابینہ آج حلف اٹھائے گی، کابینہ میں 16 وزرا اور 5 مشیر شامل ہیں۔ وفاقی وزرا آج ایوان صدر میں اپنے عہدے کا حلف لیں گے۔

    منی لانڈرنگ سے باہر گیا پیسہ واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس بنائیں گے‘ عمران خان

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایک گھنٹہ اور 9 منٹ طویل خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنے مشکل مالی حالات نہیں تھے جیسے اب ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ 10 سال قبل پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب روپے تھا جو کہ 2013 میں بڑھ کر 15 ہزار ارب اور اب یہ 28 ہزار ارب روپے ہوچکا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک طرف قوم مقروض ہے دوسری طرف صاحب اقتدار اس ملک میں ایسے رہتے ہیں، جیسے انگریز یہاں رہتے تھے جب ہم ان کے غلام تھے۔

  • وزیراعظم عمران خان نے 20 رکنی وفاقی کابینہ کی منظوری دے دی

    وزیراعظم عمران خان نے 20 رکنی وفاقی کابینہ کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے20رکنی وفاقی کابینہ کی منظوری دے دی، کابینہ کے ارکان پیر کے روز ایوان صدر میں حلف اٹھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے20رکنی وفاقی کابینہ کی منظوری دے دی، کابینہ 15وفاقی وزرا اور 5 مشیروں پر مشتمل ہوگی۔

    حلف برداری کی تقریب پیر کو ایوان صدر میں ہوگی، جس میں وفاقی وزراء حلف اٹھائیں گے۔

    وفاقی وزراء میں شاہ محمود قریشی،پرویزخٹک، شفقت محمود، اسد عمر، شیریں مزاری، شیخ رشید اور شہریارآفریدی شامل ہیں جبکہ طارق بشیر چیمہ، غلام سرور خان،طاہر صادق اور علی زیدی بھی کابینہ کا حصہ ہوں گے۔

    وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اسد عمر کو وزیر خزانہ، شاہ محمودقریشی کو وزارت خارجہ، پرویزخٹک کو وزارت دفاع اور شیخ رشید کو ریلوے کی وزارت دینے کی منظوری دی۔

    شیریں مزاری کو انسانی حقوق کی وزارت، شفقت محمود کو وزیر تعلیم ، فروغ نسیم کو قانون و انصاف کا قلمدان دیا گیا جبکہ نورالحق قادری وزیر مذہبی امور اور بین الامذاہب ہم آہنگی ہوں گے۔

    فوادچوہدری وزیراطلاعات، غلام سرورخان پٹرولیم کے وزیر ، زبیدہ جلال وزیر دفاعی پیداوار ہوں گی جبکہ عامرکیانی کو وزیر صحت کا قلمدان دینے کی منظوری دی گئی ہے۔

    فہمیدہ مرزا وزیر بین الاصوبائی رابطہ اور ارباب شہزاد مشیر اسٹیبلشمنٹ ہوں گے جبکہ خالد مقبول صدیقی وزیر انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ہوں گے۔

    عبدالرزاق داؤد صنعت وتجارت کے مشیر ، ڈاکٹرعشرت حسین ادارہ جاتی اصلاحات اورکفایت شعاری کےمشیر جبکہ ملک امین اسلم ماحولیات کے مشیر اور ڈاکٹر بابر اعوان پارلیمانی امور کےمشیر ہوں گے۔

    طارق بشیر چیمہ سرحدی اورریاستی امورکے وزیر ہوں گے جبکہ وزارت داخلہ کاقلمدان عمران خان اپنے پاس رکھیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان نے وفاقی بیورو کریسی میں تبدیلیوں کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان کے نو منتخب وزیراعظم عمران خان نے کراچی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر عارف علوی کو صدر پاکستان کے عہدے کے لیے نامزد کردیا ہے۔خسروبختیارکوآبی وسائل کاقلمدان دیےجانےکاامکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے ایوان صدر میں عمران خان نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا، صدرممنون حسین نے وزیراعظم عمران خان سے حلف لیا، اس موقع پر عمران خان نے سیاہ شیروانی زیب تن کی تھی۔

    مزید پڑھیں : عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    نو منتخب وزیراعظم عمران خان حلف لینے کے بعد وزیراعظم ہاؤس پہنچے، جہاں پاکستان کے 22ویں وزیراعظم کو گارڈآف آنر پیش کیا گیا۔

    واضح رہے قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو ملک کا بائیسویں وزیراعظم منتخب کیا تھا، کپتان کوایک سو چھہتر اور ان کے مدمقابل نون لیگ کے صدر کو چھیانوے ووٹ ملے تھے۔

    خیال رہے عمران خان نے وفاقی کابینہ کو مختصر رکھنے کا فیصلہ کیا تھا اور پارٹی ذرائع کا دعویٰ تھا کہ عمران خان پہلے مرحلے میں 18 سے 20 وزرا کی کابینہ بنائیں گے۔

  • وفاقی کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں دو ماہ کی توسیع کا فیصلہ کرلیا، قانونی مسودہ تیار

    وفاقی کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں دو ماہ کی توسیع کا فیصلہ کرلیا، قانونی مسودہ تیار

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کا فیصلہ کرلیا، صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کے لیے قانونی مسودہ تیار کرکے ایوان صدر ارسال کردیا گیا، منظوری آج ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کالے دھن کو سفید کرنے کیلئے متعارف کرائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کی مدت آج رات ختم ہو گئی، نگراں حکومت نے اسکیم میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے، اسکیم میں توسیع صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کی جائے گی۔

    اس حوالے سے نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کے زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی کابینہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں توسیع دینے پر رضامند ہوگئی، کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں31دن کی توسیع دینے پر اصرار کیا جبکہ ایف بی آر نے توسیع کی مدت51دن کرنے کی درخواست کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم میں دو ماہ کی توسیع کی جائے گی، صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کے لیے قانونی مسودہ تیار کرکے ایوان صدر ارسال کردیا گیا ہے، صدر کے دستخط کے بعد آرڈیننس آج رات12بجے تک جاری ہونے کا امکان ہے۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے ایف بی آر کواب تک47ارب روپے حاصل ہو چکے ہیں، توسیع کے بعد مزید 70سے80 ارب روپے حاصل ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایمنسٹی اسکیم سے استفادے کا آج آخری دن، ایف بی آر کو 72ارب روپے حاصل

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کی سابق حکومت کی جانب سے غیر قانونی اثاثوں او ر کالے دھن کو سفید کرنے کے حوالے سے رواں سال مارچ میں ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی گئی تھی، ایف بی آر نے بھی اس اسکیم کو کامیاب قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، فاٹا کے خیبرپختون خواہ میں انضمام کی منظوری

    وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، فاٹا کے خیبرپختون خواہ میں انضمام کی منظوری

    اسلام آباد: وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی زیرصدارت منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام کی منظوری دے دی.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے فاٹا کےخیبرپختونخواہ میں انضمام کی منظوری دیتے ہوئے قومی اسمبلی میں فاٹا آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کرنے کی توثیق کر دی. گلگت بلتستان کونسل وفاق کے لئے ایڈوائزری باڈی کے طورپربرقرار رہے گی.

    کابینہ اجلاس میں مختلف معاہدوں، مفاہمتی یادداشتوں کی بھی منظوری دی گئی، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے بورڈآف ڈائریکٹرز کے ممبران کے تقرر، سرمایہ کاری بورڈپاکستان، بزنس فرانس میں ایم اویو پردستخط اور پاکستان اور کرغزستان میں فاصلاتی تعلیم کے لیے تعاون کی یادداشت کی منظوری دی گئی.

    کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 8 اور11 مئی اجلاس کے فیصلوں، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 12 اکتوبر 2017 کے فیصلوں، پاکستان اور بوسنیا میں دفاعی صنعت میں تعاون کے معاہدے کی بھی توثیق دی گئی.

    اجلاس میں خصوصی عدالت کراچی کے جج عبید خان کی مدت ملازمت میں توسیع، جسٹس(ر) شاہد سعید کی بطور چیئرمین کاپی رائٹ بورڈ تعیناتی، وفاقی کابینہ کی پی این ایس سی کےبورڈ کی دوبارہ تشکیل نو کی منظوری دی گئی.

    کابینہ کی پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے چیئرمین کی تعیناتی، ادویہ کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمتوں، اوگرا گیس قوانین 2018 کی بھی منظوری دی گئی.


    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کے پی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق فیصلے کی توثیق


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • وفاقی حکومت کا ایک ارب 73 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کا اعلان

    وفاقی حکومت کا ایک ارب 73 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کا اعلان

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایک ارب 73 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کا اعلان کردیا جس کے تحت رمضان میں عوام کو رعایتی نرخ پراشیائے خوردونوش فراہم کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت گزشتہ روز وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ایک ارب 73 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کی منظوری دی گئی۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ہدایت کی رمضان پیکج کے تحت روزمرہ استعمال کی اشیاء مارکیٹ سے کم نرخوں پرفراہم کی جائیں۔

    وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے رمضان میں یوٹیلیٹی اسٹورز پرجن اشیاء پرسبسڈی فراہم کی جائے گی ان میں آٹا، گھی، چینی، خوردنی تیل، دالیں، کھجوریں، چاول، مشروبات، دودھ اور چائے کی پتی سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں۔

    ای سی سی نے اجلاس میں 660 کلوواٹ ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ (ایچ وی ڈی سی) مٹیاری- لاہور ٹرانسمیشن لائن کی مالیاتی بندش کی تاریخ، پرفارمنس گارنٹی کی رقم دگنا کیے بغیر 7 ماہ یعنیٰ یکم دسمبر تک توسیع کی بھی منظوری دی گئی۔

    وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے یہ فیصلہ تھر اور کراچی کے قریب کوئلے سے چلنے والے بجلی کے آئندہ منصوبوں اور کراچی میں 1100 میگا واٹ کے ٹو پراجیکٹ کی الاٹمنٹ کے لیے کیا گیا۔

    اجلاس میں توانائی سیکٹر کو بحران سے نکالنے کے لیے کمرشل بینکوں سے 100 ارب قرض لینے کی بھی منظوری دی گئی، اس رقم کو بجلی فراہم کرنے والی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور بجلی بنانے والی کمپنیوں کی ضروریات کو پورا کرنے اور فیول کی مد میں خرچ کیا جائے گا۔

    ای سی سی نے اجلاس میں مالی سال 18-2017 کے لیے تمباکو سیس ریٹس پرنظرثانی کی بھی منظوری دی گئی، اس کے علاوہ پاسکو کو سمندری راستے کے ذریعے 1155 ڈالرفی ٹن کے ری بیٹ پر5 لاکھ ٹن فصل گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس: پیمرا کے ایگزیکٹو ممبر کی تعیناتی کی منظوری

    وفاقی کابینہ کا اجلاس: پیمرا کے ایگزیکٹو ممبر کی تعیناتی کی منظوری

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پیمرا کے ایگزیکٹو ممبر کی تعیناتی کی منظوری اور اسلام آباد ایئرپورٹ کا نام قائد اعظم ایئرپورٹ رکھنے کی سفارش کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں رہنماؤں نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے جنرل منیجر کی تعیناتی کی منظوری دی اور ملک کے  مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی

    اجلاس میں کابینہ نے سوئی سدرن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ناموں کی منظوری دی جس کے لیے کمیٹی کا قیام وزیر نجکاری دانیال عزیر کی سربراہی میں ہوگا جبکہ کابینہ نے چیئرمین ایئر کے عہدے کا اضافی چارج دینے کی بھی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں پاکستان اوریجن کارڈ کے لیے قواعد وضوابط تیار کرنے کی منظوری دیتے ہوئے کابینہ نے ای سی ی کے فیصلوں کی توثیق کردی، اور ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو بھی زیر غور رہی۔

    وفاقی کابینہ نےحج پالیسی 2017کی منظوری دے دی

    کابینہ اجلاس میں اسٹیل ملز کی اراضی لیز پردینے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا اور یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی سمری منظور ہوئی۔

    واضح رہے گذشتہ ماہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہواجس میں وفاقی کابینہ کی جانب سے ملکی سلامتی اور معاشی صورت حال کا جائزہ سمیت دس نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، جبکہ سندھ میں نئے آئی جی کی تعیناتی کے معاملہ پر بھی کابینہ نے سوچ بچار کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔