Tag: وفاقی کابینہ

  • 5 وزارتوں کے ذیلی اداروں میں ڈاؤن سائزنگ اوررائٹ سائزنگ کا فیصلہ

    5 وزارتوں کے ذیلی اداروں میں ڈاؤن سائزنگ اوررائٹ سائزنگ کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے پانچ وزارتوں کے ذیلی اداروں میں ڈاؤن سائزنگ اوررائٹ سائزنگ کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ،اجلاس میں وزارتوں میں رائٹ سائزنگ اور ڈاؤن سائزنگ سے متعلق امور پرغور کیا گیا۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی ترجیحی وزارتوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی ، ایسے محکمہ جو کارآمد نہیں رہے، ان پروزیر خزانہ نے بریفنگ دی۔

    وزیراعظم نے سخت معاشی حالات میں کفایت شعاری پلان پر کام تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

    کابینہ میں وزارتوں اور محکموں کو ختم کرنے کا پلان پیش کردیا گیا اور وزیراعظم کی طرف سے قائم انسٹیٹیوشنل ریفارمزسیل نے رائٹ سائزنگ پررپورٹ پیش کی۔

    پانچ وفاقی وزارتوں سے کمیٹی کی سفارشات کابینہ اجلاس میں پیش کردی گئیں ، جس میں وزارت آئی ٹی ،کشمیر افیئرز،وزارت سیفران، صنعت و پیداوار اور وزارت ہیلتھ سروسزشامل ہیں۔

    اجلاس میں 5 وزارتوں کے ذیلی اداروں کی ڈاؤن سائزنگ اور رائٹ سائزنگ کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعظم کی بجلی بلوں پرریلیف فوری فراہم کرنے اور وزارتوں کو سولر ٹیوب ویلز پر تیزی سے کام کرنے کی ہدایت کردی۔

    اجلاس میں ادویات کی ٹی وی، ریڈیو، پرنٹ میڈیاپراشتہارات چلانے کی منظوری دے دی گئی۔

  • بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کیلئے بڑی خبر

    بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کیلئے بڑی خبر

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی جانب سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اوسط 5.72 روپے اضافے کا فیصلہ حکومت کو بھجوایا تھا۔

    ذرائع کے مطابق نیپرا اتھارٹی نے بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کااطلاق یکم جولائی2024 سے کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ مالی سال 25-2004 کے لیے ہے۔ نیپرا نے بجلی کااوسط بنیادی ٹیرف 29.78 سے بڑھا کر 35.50 روپے فی یونٹ منظور کیا تھا۔

    وفاقی کابینہ کا فیصلہ یکساں ٹیرف کے لیے نیپرا کو بجھوایا جائے گا۔ نیپرا کی توثیق کے بعد وفاقی حکومت بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔

    وفاقی حکومت کا اسٹیل ملز کو بند کرنے کا فیصلہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری لے لی گئی ہے۔

  • وفاقی کابینہ نے مالی سال 25-2024 بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے مالی سال 25-2024 بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے مالی سال 25-2024 بجٹ تجاویزکی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

    جس میں کابینہ نے مالی سال 25-2024 بجٹ تجاویزکی منظوری دے دی۔

    کابینہ نے 18 ہزار ارب سے زائد کے حجم کی بجٹ تجاویز کی منظوری دی ساتھ ہی کسانوں، نوجوانوں اور صنعتوں کیلئے پیکج کی بھی منظوری دی گئی۔

    آئندہ مالی سال تمام اسکیموں کا اعلان وفاقی وزیرخزانہ کی بجٹ تقریرمیں شامل ہوگا۔

    اجلاس سے پہلے کابینہ ارکان کو بجٹ دستاویزات فراہم کی گئیں اور وزیراعظم نے بجٹ تجاویز پر دستخط کردیے۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 18 ہزار ارب سے زائد حجم کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

  • وفاقی کابینہ نے ایران کے ساتھ مزید 2 ایم اویوز کی منظوری دیدی

    وفاقی کابینہ نے ایران کے ساتھ مزید 2 ایم اویوز کی منظوری دیدی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے ایران کے ساتھ مزید 2 ایم اویوز کی منظوری دیدی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اور ایران نے ورک فورس اور فلم و سنیما میں تعاون کے لیے ایم اویوز کا فیصلہ کیاہے، وفاقی کابینہ سے سرکولیشن پر الگ الگ سمریوں کی منظوری لے لی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ایرانی صدر کے دورہ پاکستان میں متوقع ہے، دونوں ممالک میں ہنر مند افرادی قوت کے تبادلے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

    ایم او یوز کے تحت ورکرز کی فلاح و بہبود کے لیے مشترکہ تعاون کو فروغ دیا جائے گا، ایم او یوز کے تحت ورکرز ویلفیئر فنڈ کے قیام کا جائزہ لیا جائے گا، ایک دوسرے کے ممالک میں ماہر و فود کی سطح پر دورے کیے جائیں گے۔

    دونوں ممالک میں فلم کے تبادلے اور سنیما کو آپریشن کا ایم ایو یو بھی ہوگا، ایم او یو کے تحت فلم کے لیے جوائنٹ پروڈکشن پراجیکٹس کیے جائیں گے، ایک دوسرے کی فلم انڈسٹری کو سمجھنے کے لیے وفود کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    ایم او یوز کے تحت پاکستان اور ایران میں فلم ویکس اور دیگر ثقافتی تقریبات کا انعقاد ہوگا۔

  • ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

    ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

    اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں ترامیم کرتے ہوئے  ملازمین کی بڑی مشکل آسان کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے اہم تعیناتیوں میں 65 سال تک عمرکی حد ختم کردی، ذرائع نے بتایا کہ نئے ٹیلنٹ کےفروغ کیلئے 2019کی پالیسی میں ترامیم ضروری تھیں، اس لئے پی ٹی آئی دورحکومت میں کی گئی  پالیسی میں ترامیم کردی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نےاسپیشل پروفیشنل پے اسکیلز پالیسی2019 میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے، ترامیم کیلئےوفاقی کابینہ سے سرکولیشن کےذریعے سمری کی منظوری لی گئی۔

    مزید پڑھیں : سرکاری ملازمین کے لئے عمر کی شرط ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    حکومتی ذرائع نے مزید کہا کہا اسپیشل پروفیشنل پے اسکیلز کےتحت تعیناتیوں کیلئےعمر کی بالائی حد نہیں ہوگی اور 65 سال تک عمر کی شرط ختم کردی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں قائم کمیٹی نےترامیم تجویز کی تھیں، وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی تھی۔

    وفاقی حکومت نے وفاقی وزارتوں اورڈویژنزکی استعداد کاربڑھانے کا فیصلہ کیا، باصلاحیت پیشہ ورافراد،تکنیکی ماہرین اور کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

  • ججز کا خط : وفاقی کابینہ نے کمیشن کے قیام کی منظوری دیدی

    ججز کا خط : وفاقی کابینہ نے کمیشن کے قیام کی منظوری دیدی

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن کی تشکیل کی منظوری دے دی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ ججوں کے خط کے معاملے پر جوڈیشل انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری دے دی گئی ہے اور جسٹس (ر) تصدق جیلانی کو کمیشن کا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن کے ٹی او ارز وزیر قانون اور اٹارنی جنرل تیار کریں گے، اٹارنی جنرل نے وفاقی کابینہ اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پرکابینہ ارکان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کےخط پر بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور چیف جسٹس پاکستان کے درمیان ملاقات میں انکوائری کمیشن کی تشکیل پر اتفاق ہوا تھا۔ چیف جسٹس پاکستان نےاسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججزکے خط کے معاملے پر فل کورٹ اجلاس طلب کیا تھا۔

    واضح رہے کہ 26مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے ججز کے کام میں مبینہ مداخلت اور دباؤ میں لانے سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا۔

    مذکورہ خط اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس سمن رفت امتیاز کی جانب سے لکھا گیا ہے۔

  • سمیع ابراہیم اور عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    سمیع ابراہیم اور عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے 24 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیدی ہے جس میں صحافی سمیع ابراہیم اور عمران ریاض کا نام بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے 24 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیدی، وفاقی کابینہ سے وزارت داخلہ کی سمری پر سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی۔

    وفاقی کابینہ نے صحافی سمیع ابراہیم اور عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دیدی، دونوں کے نام انکوائریوں کے باعث ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔

    اس کے علاوہ پی ٹی آئی رہنما بابراعوان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری بھی دیدی گئی،  بابر اعوان کا نام دسمبر 2023 میں القادرٹرسٹ کیس کے باعث ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا۔

  • وزیراعظم سمیت کابینہ اراکین کا  تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ

    وزیراعظم سمیت کابینہ اراکین کا تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف سمیت کابینہ اراکین نے رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم سمیت کابینہ اراکین کارضاکارانہ طور پر تنخواہیں،مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    کا بینہ اراکین کاتنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کفایت شعاری کی ترویج کے تناظر میں لیا گیا ہے۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کابینہ کو آئی ایم ایف کیساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ پرتفصیلی بریفنگ
    میں کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ معاہدے سےمعیشت میں بہتری آئے گی ، جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنزہولڈنگ کمپنی تشکیل کرنے کی منظوری دے دی، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہولڈنگ کمپنی پی آئی اے کی نجکاری کی طرف اہم پیشرفت ہے۔

    وفاقی کابینہ نے میرعلی دہشت گرد حملے کے شہداکو خراج عقیدت پیش کیا اور فاتحہ خوانی کی ساتھ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔

  • کیلوں اور پیاز کی برآمد پر  پابندی عائد

    کیلوں اور پیاز کی برآمد پر پابندی عائد

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے کیلوں اور پیاز کی برآمد پر 15 اپریل تک پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت نئی وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا، اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے شرکاسےگفتگو میں نئی منتخب حکومت کا روڈ میپ واضح کیا اور اشیائےخوردونوش کی قیمتیں کنٹرول کرنے کیلئے فوری کمیٹی قائم کرنےکی ہدایت کی۔

    شہبازشریف نے ہداہت کی کہ قیمتوں میں غیرضروری اضافے اور ناجائزمنافع خوری پرسخت کارروائی کی جائے اور واضح کیا اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کےکنٹرول میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ کابینہ نےکیلوں ، پیاز کی برآمد پر 15 اپریل تک پابندی عائدکرنےکی منظوری دی ،رمضان میں کیلوں ، پیاز کی وافرمقدارمیں دستیابی یقینی بنانےکیلئےبرآمد پر پابندی عائد کی گئی۔

    محمد اورنگزیب کی پاکستانی شہریت دوبارہ حاصل کرنے کی درخواست کی منظوری دی گئی جبکہ میجر جنرل عبدالمعید کی بطور ڈی جی اےاین ایف تعیناتی کی بھی منظوری دی۔

  • نئی وفاقی کابینہ کے ارکان نے حلف اٹھالیا

    نئی وفاقی کابینہ کے ارکان نے حلف اٹھالیا

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کے 19 ارکان نے حلف اٹھالیا، صدرمملکت آصف علی زرداری نے وفاقی وزرا سے حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں نو منتخب وزرا کی حلف برداری تقریب ہوئی ، تقریب میں وزیراعظم شہبازشریف،ارکان پارلیمنٹ اور سینیٹرز نے شرکت کی۔

    ایوان صدرمیں وفاقی کابینہ کے ارکان نے حلف اٹھایا ، صدر مملکت آصف علی زرداری نے وفاقی وزرا سے حلف لیا۔

    وفاقی کابینہ کے 19ارکان نے حلف لیا، جس میں خواجہ آصف،احسن اقبال ، راناتنویر نے وفاقی وزیر کےعہدے کا حلف اٹھایا جبکہ اعظم نذیرتارڑ،چوہدری سالک، عبدالعلیم خان حلف اٹھانیوالوں میں شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ جام کمال، امیر مقام ،اویس لغاری ،عطاتارڑ , خالدمقبول،قیصر احمد شیخ ،ریاض پیر زادہ ،اسحاق ڈار، مصدق ملک ، محمد اورنگزیب ، احدچیمہ اور محسن نقوی نے بھی وفاقی وزیر کا حلف اٹھایا جبکہ شزہ فاطمہ نے وزیرمملکت کے عہدے کا حلف لیا۔