Tag: وفاقی کابینہ

  • پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے 41کروڑ روپے کی  گرانٹ منظور

    پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے 41کروڑ روپے کی گرانٹ منظور

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے وزارت داخلہ کے لیے41کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، وفاقی کابینہ نے 41 کروڑ روپے فنڈز کی وزارت داخلہ کی سمری کی منظوری دے دی۔

    ذرائع نے بتایا کہ فنڈز ممکنہ لانگ مارچ اور دھرنے میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے مانگے گئے۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ نے رانا ثنا اللہ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کی مذمت کی، رانا ثنااللہ نے کہا محکمہ اینٹی کرپشن نے غلط ریکارڈ دے کر وارنٹ حاصل کئے۔

    اجلاس میں سائفر گمشدگی ،مبینہ آڈیو لیکس سے متعلق تحقیقات پربھی بات غور کیا ، وفاقی کابینہ کو ابتدائی تحقیقات پر بریفنگ دی گئی۔

  • وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال  کے بجٹ کیلئے تجاویز کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے تجاویز کی منظوری دے دی

    اسلام آباد :وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کےبجٹ کیلئےتجاویزکی منظوری دے دی ، وزیراعظم نے کہا اشرافیہ پرٹیکس اورتنخواہ دارطبقے کو ریلیف دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا ، اجلاس میں ڈاکٹرعامر لیاقت کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

    وزیرخارجہ بلاول بھٹو ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے ، اجلاس میں سیکرٹری خزانہ ، چیئرمین ایف بی آر نے کابینہ کو بریفنگ دی، جس پر وزیراعظم نے کہا کہ اشرافیہ پرٹیکس اورتنخواہ دارطبقے کو ریلیف دیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کےبجٹ کیلئے تجاویز اور فنانس بل23-2022کی بھی منظوری دے دی، وفاقی ترقیاتی بجٹ کیلئے 800ارب روپے رکھےگئے ہیں اور آئندہ مالی سال 1150 ترقیاتی اسکیموں کیلئے فنڈز مختص کئے گئے۔

    وفاقی کابینہ نےسرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں15 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافے کی بھی منظوری دی، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی 4 مختلف تجاویز پرغور کیا گیا، تنخواہ میں 15فیصد اضافے کیلئے71.59 بلین درکار ہوں گے۔

  • مارکیٹوں کو شام 7بجے بند کرنے سے متعلق اہم خبر آگئی

    مارکیٹوں کو شام 7بجے بند کرنے سے متعلق اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے مارکیٹوں کو شام 7بجے بند کرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا اور وزرا اور سرکاری ملازمین کے فیول میں 40 فیصد کٹوتی کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں وفاقی کابینہ کو ملک کی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

    کابینہ کو توانائی کے بحران اور ملک میں لوڈشیڈنگ کم کرنے کے طریقوں اور ذرائع پر بریفنگ دی گئی جبکہ ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ میں مارکیٹوں کو شام 7بجے بند کرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا جبکہ وزرا اورسرکاری ملازمین کےفیول میں40فیصد کٹوتی کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ہفتے کی چھٹی بحال کرنےکی منظوری دے دیا ، ہفتےکی چھٹی کی بحالی کی منظوری بجلی کی بچت کیلئےدی گئی، جسے وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلے ختم کر دیا تھا۔

    قبل ازیں وزیراعظم نے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے سرکاری دفاتر کو ہفتے کے روز کھلے رہنے کی ہدایت کی تھی، وزیراعظم کے فیصلے کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور حکومتی فیصلے کے خلاف اسلام آباد اور کراچی میں سینکڑوں سرکاری اور بینک ملازمین نے احتجاج کیا۔

    خیال رہے ملک میں بجلی کا بحران مزید شدت اختیار کرگیا ہے اور بجلی کا شارٹ فال 7000 میگاواٹ سے تجاوز کرگیا ہے، جس کے باعث دیہی اور شہری علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے تک برقرار ہے۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس:ملکی معیشت اور سیاسی صورتحال  کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع

    وفاقی کابینہ کا اجلاس:ملکی معیشت اور سیاسی صورتحال کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملکی معیشت اور سیاسی صورتحال کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیراعظم ہاوس میں ہوگا ، وزیراعظم شہبازشریف وفاقی کابینہ کےاجلاس کی صدارت کریں گے۔

    اجلاس میں ملکی سیاسی اورمعاشی صورتحال سمیت وفاقی بجٹ کی تیاری اور مہنگائی پر مشاورت کی جائے گی۔

    کابینہ اجلاس میں لوڈشیڈنگ پر بریفنگ اور اہم فیصلے کئے جائیں گے جبکہ الیکشن کمیشن کی سالانہ رپورٹ2021بھی کابینہ میں پیش کی جائے۔

    وفاقی کابینہ 3جون کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کرےگی

    دوسری جانب وزیراعظم آج پری بجٹ کانفرنس سےخطاب کریں گے ، کانفرنس میں بزنس،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت پراظہار خیال کیا جائے گا۔

    وزارت خزانہ کی طرف سےپری بجٹ کانفرنس کاانعقادکیاجارہاہے ، جس میں ماہرین آئی ٹی، زراعت، ٹیکسٹائل، تجارت اور برآمدی شعبے سفارشات سمیت بڑھتے افراط زر،شرح مبادلہ اورزرمبادلہ پر تجاویز دیں گے۔

  • وفاقی کابینہ کا عمران خان کے بیانات اور کارکنوں کے اسلحہ کے ساتھ اسلام آباد پر حملے کا سخت نوٹس

    وفاقی کابینہ کا عمران خان کے بیانات اور کارکنوں کے اسلحہ کے ساتھ اسلام آباد پر حملے کا سخت نوٹس

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے عمران خان کے بیانات اور کارکنوں کے اسلحہ کے ساتھ اسلام آباد پر حملے کا سخت نوٹس لے لیا ، وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ ریاست مخالف لانگ مارچ ہوا تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا ، جس میں وفاقی کابینہ نے عمران خان کے لانگ مارچ کو مسترد کرنے پر عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا میڈیاکی مسلح جتھوں،حقائق پر مبنی رپورٹنگ قابل ستائش ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ وزارت داخلہ،سیکیورٹی اداروں کو ہدایت تھی کسی کے پاس اسلحہ نہ ہو، جس پر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے شرکاء کو بتایا کہ کسی بھی اہلکار کے پاس اسلحہ نہیں تھا۔

    وفاقی کابینہ نے قانون نافذ کرنیوالے اہلکاروں کو فرائض بخوبی انجام دینے پر خراج تحسین پیش کیا، اجلاس میں کابینہ نے مارچ کے اعلان اور کارکنوں کے اسلحہ کے ساتھ اسلام آباد پر حملے کا سختی سے نوٹس لیا۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ 25مئی کو لانگ مارچ سیاسی نہیں بلکہ ریاست مخالف سازش تھی، کے پی حکومت کے وسائل سےکے پی ہاؤس میں مسلح جتھوں کو جمع کیا، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ نے بھی پولیس پر حملہ کیا، یہ سیاسی سرگرمی نہیں بلکہ واضح ریاست پر حملے کی کوشش تھی۔

    وزیراعظم نے رانا ثنااللہ، مشیر امور کشمیر و جی بی قمر زمان سمیت 5رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ، وزیرداخلہ نے کہا ریاست مخالف لانگ مارچ ہوا تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    اجلاس میں مولانا اسعد محمود نے ملک میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا جبکہ وفاقی کابینہ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیان کا بھی نوٹس لیتے ہوئے شدید تشویش کا اظہار کیا۔

  • لاپتہ افراد کا معاملہ ، وفاقی کابینہ نے کمیٹی تشکیل دے دی

    لاپتہ افراد کا معاملہ ، وفاقی کابینہ نے کمیٹی تشکیل دے دی

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے لاپتہ افراد کے معاملے پر کمیٹی تشکیل دے دی ، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وزیرمواصلات مولانااسعدمحمود کمیٹی میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاپتہ افراد کے معاملے پر وفاقی کابینہ نے کمیٹی تشکیل دے دی، وزارت داخلہ نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی چیئرمین وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ ہوں گے، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وزیرمواصلات مولانااسعد محمود کمیٹی میں شامل ہیں۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق شازیہ مری،وزیر دفاعی پیداوار اسرار ترین بھی کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔

    گذشتہ روز چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں آئینی خلاف ورزیوں پر اٹارنی جنرل کو دلائل کیلئے آخری موقع دیا تھا۔

    عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کریں یا ریاست کی ناکامی کا جواز دیں۔

    عدالت نے حکومت کومشرف سے لے کر آج تک تمام وزرائے اعظم کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کیوں نہ عدالت تمام چیف ایگزیکٹوزپر آئین سے بغاوت پرکارروائی کرے؟ کیوں نہ شہریوں کولاپتہ کرنے کی پالیسی کی خاموش منظوری پر ایکشن لیں؟ کیوں نالاپتہ افرادکیسز پر غداری کا مقدمہ چلے؟

    عدالت نے مزید کہا وفاقی حکومت لاپتہ افرادکےلواحقین کی شکایات کاازالہ کرے اور یقینی بنایا جائےپرنٹ اورالیکٹرانک میڈیا پر غیر اعلانیہ سنسرشپ نہ ہو۔

  • وفاقی کابینہ  کا ‘پی ٹی آئی لانگ مارچ’ کو روکنے کا فیصلہ

    وفاقی کابینہ کا ‘پی ٹی آئی لانگ مارچ’ کو روکنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پی ٹی آئی لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ کرلیا گیا، وزیرداخلہ کابینہ فیصلوں سے میڈیا کو آگاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں پی ٹی آئی لانگ مارچ اور اثرات پر بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کوروکنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، وزیرداخلہ کابینہ فیصلوں سے میڈیا کو آگاہ کریں گے۔

    گذشتہ روز وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کے ” حقیقی آزادی لانگ مارچ کو ناکام بنانے کا فیصلہ کیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکا جائے گااور اسلام آباد کے داخلی ،خارجی راستے سیل کئےجائیں گے۔

    بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد آنے والے حقیقی آزادی لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے حکومت کا منصوبہ سامنے آیا تھا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے 22 ہزار اہلکار تعینات کیے جائیں گے اور سیکیورٹی اہلکاروں کی اتنی بڑی تعداد کو پورا کرنے کیلیے حکومت نے دیگر صوبوں سے بھی نفری طلب کرلی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ نے 2 ہزار سے زائد فرنٹیئر کانسٹیبلری اہلکار طلب کیے ہیں اس کے علاوہ 8 ہزار پنجاب کانسٹیبلری، 2 ہزار اینٹی رائٹ اہلکار، سندھ سے 2 ہزارپولیس اہلکارطلب کیے گئے ہیں۔

    دھرنے کے شرکا سے نمٹنے کےلیے 4 ہزار رینجرز اہلکاروں سمیت 500 خواتین اہلکاروں کو بھی طلب کیا گیا ہے جب کہ مختلف صوبوں سے 100 قیدی وینز بھی منگوائی گئی ہیں جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے 15 ہزار شیل بھی منگوائے گئے ہیں۔

  • وفاقی کابینہ کے 4 نئے ارکین نے حلف اٹھالیا

    وفاقی کابینہ کے 4 نئے ارکین نے حلف اٹھالیا

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کے 4 نئے ارکان نے حلف اٹھالیا ، حلف اٹھانے والوں میں ق لیگ کے چوہدری سالک حسین ، ن لیگ کے جاویدلطیف ، بی این پی مینگل کے آغا حسن بلوچ اور محمدہاشم نوتیزئی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے مزید ارکان کی تقریب حلف برداری ایوان صدر میں ہوئی ، جس میں حکمران اتحاد کے ارکان نے حلف اٹھایا ، صدرمملکت عارف علوی نے وفاقی وزرا سے حلف لیا۔

    ق لیگ کے چوہدری سالک حسین ، ن لیگ کے جاوید لطیف ، بی این پی مینگل کے آغاحسن بلوچ نے وفاقی وزیرکی حیثیت سے حلف لیا جبکہ بی این پی کے محمدہاشم نوتیزئی بطور وزیر مملکت حلف اٹھایا۔

    بی این پی مینگل کے آغا حسن بلوچ کو سائنس اینڈٹیکنالوجی کا قلمدان دیا جائے گا۔

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ میں مسلم لیگ کے سالک حسین اور عوامی نیشنل پارٹی کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کے کہنے پر دونوں کو وزارتیں دی جارہی ہیں۔

    اس سے قبل بلوچستان نیشنل پارٹی نے کابینہ میں شمولیت کا حامی بھرلی تھی، وزیراعظم سے ملاقات میں مطالبات تسلیم ہونے پر شمولیت کا فیصلہ ہوا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ آغا حسن بلوچ کو وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی اور بی این پی کے ہاشم نوٹزئی کو وزیرمملکت برائے توانائی بنایا جائے گا۔

  • وفاقی کابینہ میں شامل احسان مزاری کی وزارت 2 روز بعد ہی تبدیل

    وفاقی کابینہ میں شامل احسان مزاری کی وزارت 2 روز بعد ہی تبدیل

    اسلام آباد : وزیراعظم نے احسان مزاری سے انسانی حقوق کا قلمدان واپس لے کر وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ کا قلمدان دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ میں شامل احسان مزاری کا قلمدان 2 روز بعد ہی تبدیل کردیا گیا، وزیراعظم نے وفاقی وزیراحسان مزاری سے انسانی حقوق کا قلمدان واپس لےلیا۔

    وزیراعظم نے احسان مزاری کو وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ بنادیا، وزارت میں تبدیلی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ نے حلف اٹھایا تھا، جس کے بعد وزراء کو قلمدان سونپے گئے تھے۔

    وفاقی وزیر احسان مزاری کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے، انہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں این اے 197 کشمور سے کامیابی حاصل کی تھی۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے طارق فاطمی سے خارجہ امور کا قلمدان واپس لے لیا تھا تاہم طارق فاطمی معاون خصوصی برقرار رہیں گے۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق طارق فاطمی کو وزیرمملکت کا عہدہ بھی دیدیاگیا، طارق فاطمی کو وزیر مملکت کے برابرمراعات ملیں گی۔

  • ذوالفقار بھٹو جب وزیر خارجہ بنے تب پیپلز پارٹی نہیں تھی، بلاول کے معاملے میں‌ سینئرز کا مؤقف

    ذوالفقار بھٹو جب وزیر خارجہ بنے تب پیپلز پارٹی نہیں تھی، بلاول کے معاملے میں‌ سینئرز کا مؤقف

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کا فیصلہ تا حال نہ ہو سکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی شہباز شریف کابینہ میں شمولیت کے معاملے پر دوبارہ مشاورت ہوگی، ن لیگ بلاول بھٹو کی بطور وزیر خارجہ کابینہ میں شمولیت کی خواہش مند ہے۔

    تاہم پی پی کی سینئر قیادت بلاول بھٹو کی کابینہ میں شمولیت کی اب بھی مخالفت کر رہی ہے، خود آصف علی زرداری بھی اتحادی حکومت میں بلاول کی بہ طور وزیر شمولیت کے حق میں نہیں ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سینئر قیادت کا مؤقف ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو جب وزیر خارجہ بنے تھے تب پیپلز پارٹی موجود نہیں تھی، جب کہ ابھی بلاول بھٹو پارٹی سربراہ ہیں، اس لیے انھیں اتحادی حکومت کا وزیر نہیں بننا چاہیے۔

    وزیراعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھالیا

    واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے، کابینہ میں 31 وفاقی وزرا اور 3 وزرائے مملکت شامل کیے گئے ہیں، تقریب حلف برداری آج ایوان صدر میں ہوئی، اور قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے وفاقی کابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔