Tag: وفاقی کابینہ

  • وزیراعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھالیا

    وزیراعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھالیا

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھالیا ، کابینہ میں 31 وفاقی وزرا اور 3وزرائے مملکت شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں وفاقی کابینہ کی تقریب حلف برداری ہوئی ، تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔

    حلف برداری کی تقریب میں وزیراعظم شہبازشریف، اسپیکرراجہ پرویزاشرف، بلاول بھٹو اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔

    تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھایا، قائم مقام صدرصادق سنجرانی نے وفاقی کابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔

    وفاقی وزیر کا حلف اٹھانے والوں میں خواجہ آصف، احسن اقبال ، رانا ثنا اللہ، ایاز صادق ، رانا تنویر، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب، سعد رفیق ، جاوید لطیف، ریاض حسین پیرزادہ ، مرتضیٰ جاویدعباسی، اعظم نذیرتارڑ،خورشیدشاہ شامل ہیں۔

    نویدقمر،شیری رحمان،عبدالقادرپٹیل،شازیہ مری ، مرتضیٰ محمود،ساجدطوری،احسان الرحمان مزاری،عابدحسیں ، اسعد محمود، عبد الواسع، مفتی عبدالشکور،طلحہ محمود نے ، سیدامین الحق،فیصل سبزواری، محمداسرار ترین ، نوابزادہ شاہ زین بگٹی ،طارق بشیر چیمہ بھی حلف اٹھا نیوالوں میں شامل ہیں۔

    عائشہ غوث پاشا،حناربانی کھر،عبدالرحمان کانجو وزیرمملکت ہوں گے اور قمر زمان کائرہ ،انجینئر امیر مقام ،عون چوہدری بطور مشیر کے طور پر کام کریں گے۔

  • ’ضمانت پر رہا افراد کابینہ میں شامل، پرانے پاکستان میں خوش آمدید‘

    ’ضمانت پر رہا افراد کابینہ میں شامل، پرانے پاکستان میں خوش آمدید‘

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے کابینہ میں 100 فیصد اراکین ضمانت پر ہیں، پرانے پاکستان میں خوش آمدید۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے نئی کابینہ کے ارکان پر سخت تنقید کی۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ ہماری نئی کابینہ کےحالات دیکھیں، شازیہ مری پر جعلی ڈگری کا کیس ہے، قادر پٹیل پر ہاکس بے اراضی کا کیس ہے اور خورشید شاہ اور راجہ پرویز اشرف ضمانت پر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حنا ربانی پر بجلی چوری کا کیس ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ کابینہ میں مسلم لیگ ن کے 100 فیصد اراکین ضمانت پر ہیں، پرانے پاکستان میں خوش آمدید۔

    خیال رہے کہ نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف کی 34 رکنی وفاقی کابینہ آج حلف اٹھانے جارہی ہے، کابینہ میں خواجہ آصف، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ، مریم اورنگزیب، سعد رفیق، جاوید لطیف اور دیگر شامل ہیں۔

  • اقتصادی تحفظ کے ساتھ قومی سلامتی پالیسی پر سنجیدگی سے عمل کیا جائے گا: معید یوسف

    اقتصادی تحفظ کے ساتھ قومی سلامتی پالیسی پر سنجیدگی سے عمل کیا جائے گا: معید یوسف

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی، مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ اقتصادی تحفظ کے ساتھ پالیسی پر اب سنجیدگی سے عمل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی ہے، یہ منظوری تاریخی کامیابی ہے۔

    معید یوسف کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے پالیسی کی توثیق کی تھی، وزیر اعظم جلد پالیسی کا اجرا کریں گے، اقتصادی تحفظ کے ساتھ پالیسی پر اب سنجیدگی سے عمل کیا جائے گا۔ پالیسی مختلف شعبوں کی پالیسیاں بنانے میں معاون ہوگی۔

    معید یوسف کا کہنا تھا کہ پالیسی کی حمایت پر سول اور عسکری قیادت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، وزیر اعظم کی حوصلہ افزائی کے بغیر پالیسی کا منظور ہونا مشکل تھا، پالیسی کی کامیابی کا انحصار اس کے نفاذ پر ہے جس کی حکمت عملی تیار کرلی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے اپنے زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دی تھی۔

    کمیٹی کو پالیسی کے خد و خال کے بارے میں بریفنگ دی گئی جس کے مطابق قومی سلامتی پالیسی ایک جامع قومی سیکورٹی فریم ورک کے تحت ملک کے کمزور طبقے کا تحفظ، سیکیورٹی اور وقار یقینی بنائے گی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہریوں کے تحفظ کی خاطر پالیسی کا محور معاشی سیکیورٹی ہوگا، معاشی تحفظ ہی شہریوں کے تحفظ کا ضامن بنے گا۔

    پالیسی سازی کے دوران تمام وفاقی اداروں، صوبائی حکومتوں، ماہرین اور پرائیوٹ سیکٹر سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس: قومی سلامتی پالیسی منظور

    وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس: قومی سلامتی پالیسی منظور

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی، پالیسی کے تحت شہریوں کے تحفظ اور معاشی تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں 18 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی۔ نیشنل سیکیورٹی پالیسی قومی سلامتی ڈویژن کی جانب سے پیش کی گئی، پالیسی سنہ 2022 تا 2026 کے لیے ہے۔

    قومی سلامتی پالیسی کے تحت شہریوں کے تحفظ اور معاشی تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ قومی سلامتی پالیسی کی گزشتہ روز نیشنل سیکیورٹی اجلاس میں منظوری دی گئی تھی، پالیسی پر عملدر آمد کے لیے پالیسی فریم ورک بھی تیار کیا گیا ہے۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سیاسی، معاشی اور کرونا وائرس کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ کابینہ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور آئی ووٹنگ کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی کی منظوری بھی شامل تھی۔

    علاوہ ازیں ایس ای سی پی کے چیئرمین، ارکان کے استعفے، نئے ارکان کی تعیناتی، مانیٹری اینڈ فسکل پالیسیز کو آرڈینیشن بورڈ میں نامور اکنامسٹ کی نامزدگی اور انٹر بورڈ کو آرڈینیشن کمیشن ایکٹ کی اصولی منظوری بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ تھی۔

    اجلاس میں ساجد مجید چوہدری کے کیس میں انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری، پیمرا کے فل ایگزیکٹو ممبر کی تعیناتی کی منظوری، انسداد دہشت گردی ایکٹ مشترکہ انویسٹی گیشن ٹیم کی منظوری اور سی ڈی اے کے پراجیکٹ کے پلان کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل تھی۔

    کابینہ اجلاس میں پاکستان سے 2 ملزمان کی اٹلی حوالگی، 1 ملزم محمد عثمان کی متحدہ عرب امارات حوالگی اور بینکنگ کورٹ 1 ملتان کی ڈیرہ اسماعیل خان منتقلی کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

    میری ٹائم افیئرز کے گوادر میں پلانٹ کے عملدر آمد کی منظوری، نیشنل میڈیکل اتھارٹی کے ایگزیکٹو ممبر کی تعیناتی کی منظوری، ادویات کی تیاری میں تبدیلی کی سفارشات کی منظوری، کیوبا کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے تعاون کی منظوری اور پاکستان پلاننگ اینڈ مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ بل بھی منظوری کے لیے کابینہ کو پیش کیا گیا۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں کابینہ کمیٹی ادارہ جاتی اصلاحات کے یکم دسمبر کے فیصلوں کی توثیق اور کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 16 اور 17 دسمبر کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی شامل تھی۔

  • وفاقی کابینہ نے سعودی عرب سے 3ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے سعودی عرب سے 3ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے سعودی عرب سے3ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی، قرض ملنے کے بعد زرمبادلہ ذخائر 17ارب ڈالر سے بڑھ کر 20ارب ڈالر ہو جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے سعودی عرب سعودی عرب سے3ارب ڈالر قرض ذخائراسٹیٹ بینک رکھنے اور ادھار پر تیل خریداری کے معاہدے کی منظوری دے دی۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے3ارب ڈالرز حصول کے لیے قانونی معاملات کوطے کیا گیا، قانونی معاملات طےہونےکےبعدوفاقی کابینہ نے منظوری دی۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو اکنامک ڈویژن کی جانب سے سرکولیشن سمری بھجوائی گئی ، سمری کی منظوری کے بعد رواں ہفتے اسٹیٹ بینک کو 3 ارب ڈالرز مل جائیں گے۔

    سعودی ریلیف پیکج سےزرمبادلہ کے ذخائر 17 ارب سے بڑھ کر 20ارب ڈالر ہو جائیں گے ، سعودی عرب ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات کی مدمیں 1.2 ارب ڈالرکی فنانسنگ بھی فراہم کرے گا۔

    یاد رہے معاہدہ گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان کےدورہ سعودی عرب کے دوران ہوا ، جس میں سعودی ولی عہد نے پاکستان کےلیے3 ارب ڈالرز کے سپورٹ فنڈ کی منظوری دی تھی ، رقم سعودی فنڈ برائے ترقی اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع کرائے گا

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی مدد کرنے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا، ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔

  • وفاقی کابینہ کا آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانے کا فیصلہ

    وفاقی کابینہ کا آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانےکافیصلہ کرتے ہوئے 7ویں مردم شماری کیلئے فوج تعیناتی کی بھی منظوری دےدی۔

    تفصیلات کے مطاب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں ملکی سیاسی، معاشی اور اقتصادی صورتحال پر غورکیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا اور متعدد نکات کی منظوری دے دی، کابینہ میں چیئرمین نیب سے متعلق کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی اور چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع کی منظوری کا ایجنڈا زیر بحث نہیں رہا۔

    کابینہ میں 7 ویں مردم شماری کرانے سے متعلق تجاویز جزوی طور پر منظور کرلی گئی اور 7ویں مردم شماری کیلئے فوج تعیناتی کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    وفاقی کابینہ نے آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانےکافیصلہ کرلیا ، ذرائع نے کہا کہ مردم شماری کے طریقہ کار میں بعض تجاویزپرایم کیو ایم کی مخالفت کی ، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور امین الحق کی جانب سے مخالفت کی گئی۔

    ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ مردم شماری کیلئے ڈیفیکٹو طریقہ کار اپنایا جانا چاہیے، جو شخص مقیم ہے، اسے مردم شماری کے دوران اسی علاقے کی آبادی میں شمار کیا جائے۔

    ایم کیو ایم نے مجموعی طور پر مردم شماری کی سفارشات کے حق میں ووٹ دیا۔

  • وفاقی کابینہ نے راؤ سردار کو نیا آئی جی پنجاب بنانے کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے راؤ سردار کو نیا آئی جی پنجاب بنانے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے راؤ سردار کونیا آئی جی پنجاب بنانے اور کامران علی افضل کوچیف سیکریٹری پنجاب تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں ملکی سیاسی اورمعاشی صورتحال کاجائزہ لیا گیا اور 15 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا گیا جبکہ آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری پنجاب کے ناموں پر بھی مشاورت ہوئی۔

    وفاقی کابینہ نے راؤ سردار کونیا آئی جی پنجاب بنانے اور کامران علی افضل کوچیف سیکریٹری پنجاب تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

    خیال رہے نئے تعینات آئی جی راؤ سردار سیف سٹی پراجیکٹ کے سربراہ ہیں ، راؤ سردار گزشتہ 3سالوں میں تعینات ہونیوالے چھٹےآئی جی پنجاب ہوں گے جبکہ کامران افضل اسوقت سیکریٹری صنعت کی خدمات سرانجام دےرہےہیں ، وہ پنجاب میں 3سال کے دوران تعینات 5ویں چیف سیکریٹری ہوںگے۔

    یاد رہے وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کے ناموں کی سمری ارسال وزیراعظم کو ارسال کی گئی تھی، جس میں چیف ‏سیکریٹری کیلئےکامران افضل، بابرحیات تارڑ، احمد نواز سکھیرا کا نام جب کہ آئی جی پنجاب کیلئے راؤ ‏سردار، ظفر اقبال اور محسن بٹ کا نام بھجوایا گیا تھا۔

    چیف سیکریٹری کیلئےکامران افضل کے نام پر متعددسینئر افسران کےتحفظات ہیں بعض سینئر افسران نے تحفظات ‏سے متعلقہ حکام تک پہنچائے۔

  • امید ہے افغانستان کی چالیس سالہ دکھوں کی داستان ختم ہوگی، وفاقی کابینہ کا افغان عوام سے اظہار یکجہتی

    امید ہے افغانستان کی چالیس سالہ دکھوں کی داستان ختم ہوگی، وفاقی کابینہ کا افغان عوام سے اظہار یکجہتی

    اسلام آباد: پاکستان کی وفاقی کابینہ اور وزیر اعظم عمران خان نے افغان عوام سے اظہار یک جہتی اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ افغانستان کی چالیس سالہ دکھوں کی داستان اب ختم ہو جائے گی۔

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا پاکستان کی حکومت بین الاقوامی قوتوں کو مدد فراہم کر رہی ہے، پی آئی اے سمیت باقی وسائل افغان عوام کے لیے استعمال کر رہے ہیں، امید ہے افغانستان کی 40 سالہ دکھوں کی داستان ختم ہوگی، اور ہم مستحکم افغانستان کے ساتھ اپنے روابط مضبوط کر پائیں گے۔

    انھوں نے کہا پاکستان نے افغانستان سے بین الاقوامی مبصرین کو نکالنے میں مدد کی، افغان معاملے پر پاکستانی وزارتوں کی تعریف پوری دنیا نے کی ہے، پہلے دن سے کمٹمنٹ ہے کہ ہم انخلا میں مدد کریں گے، نیٹو اور اس سے متعلقہ 10302 افراد پاکستان آئے، 9032 اپنے آبائی ممالک چلے گئے، 545 افغانی اور 684 دیگر ممالک کے شہری موجود ہیں، طور خم سے 821 افغانیوں سمیت 2421 اور چمن بارڈر سے صرف 10 افغانی پاکستان آئے۔

    افغانستان سے 20سال بعد امریکی فوج واپس چلی گئی

    پریس بریفنگ میں فواد چوہدری نے کہا پی ٹی آئی پہلی حکومت ہے جو انتخابی اصلاحات کی بات کر رہی ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے لیے بیٹھے، لیکن بدقسمتی سے اپوزیشن کو شیطان سے بھی اتحاد کرنا پڑا تو کر لیں گے، اپوزیشن نے انتخابی اصلاحات کو محاذ سمجھ لیا ہے، اور پی ایم ڈی اے کا مسودہ بھی پڑھنے کی زحمت نہ کی، اپوزیشن کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ مخالفت کی جائے، تاہم وہ اپنے تجاویز دے ہم بات کرنے کو تیار ہیں۔

    وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے برطانوی وزیر اعظم سے ریڈ لسٹ پر بات کی، اس ہفتے ڈاکٹر فیصل اور برطانوی چیف میڈیکل سائنٹسٹ کے درمیان طویل نشست ہوگی، امید ہے پاکستان کا نام برطانیہ کی ریڈ لسٹ سے جلد نکل جائے گا، یو کے حکومت کا ماننا ہے کہ پاکستان میں ٹیسٹنگ پر بات چیت کی ضرورت ہے۔

  • انتخابی اصلاحات سے متعلق تجاویز وفاقی کابینہ سے منظور

    انتخابی اصلاحات سے متعلق تجاویز وفاقی کابینہ سے منظور

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں انتخابی اصلاحات سے متعلق تجاویز منظور کرلی گئیں، جس کے تحت سینیٹ،قومی وصوبائی اسمبلی ممبران کو 40 روز میں حلف اٹھانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوگا ، جس میں ملک کی سیاسی، معاشی اور اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور وفاقی کابینہ نے 11 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا۔

    اجلاس میں انتخابی اصلاحات سے متعلق تجاویز وفاقی کابینہ سے منظور کرالی گئیں ، اس حوالے سے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا سینیٹ،قومی وصوبائی اسمبلی ممبران کو 40 روز میں حلف اٹھانا ہوگا، 40روز میں حلف نہ اٹھانے پر سیٹ خالی تصور ہوگی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ 40روز کے بعد سیٹ پر دوبارہ انتخابات کرائےجائیں گے، آرڈیننس کے اجراکےلئے بل صدر مملکت کو بھیجا جائےگا، جس کے بعد اسحاق ڈار کی خالی سیٹ کا بھی فیصلہ ہو سکے گا۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ایک بھی الیکشن ایسا نہیں ہوا جس میں ن لیگ فیئرطریقےسے جیتی ہو، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، مسلسل کوشش کی جارہی ہے کہ پاکستان میں انتخابی اصلاحات نہ آئیں‌۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بابراعوان اورشبلی فراز نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر بریفنگ دی ہے ای وی ایم اس دھاندلی کو ختم کرتی ہے جو عام انتخابات میں ہوتی ہے،آئی ووٹنگ کے نظام پر نادراکو ہدایت ہے کہ معاملہ جلد حل کرے،

    انھوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹرمحمد اشفاق کو چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے، 37نئی دوائیاں پاکستان میں بنائی جارہی ہیں جبکہ 12دوائیوں کی قیمت میں ردوبدل کیاگیا ہے اور کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی فیصلوں کی توثیق کردی۔

  • وفاقی کابینہ نے اسلم خان  کو پی آئی اے کا نیا چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے اسلم خان کو پی آئی اے کا نیا چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے اسلم خان کو پی آئی اے کا نیا چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دے دی جبکہ مممنوعہ اسلحہ کے لائسنس کے اجرا کامعاملہ مؤخر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ای وی ایم بنانے کی پوزیشن میں ہیں، چاہتے ہیں الیکشن کمیشن بھی ای وی ایم کیلئے اپنا کرداراداکرے اور اگلے الیکشن سے پہلے ای وی ایم کا سلسلہ شروع ہو۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ ہم ہر صورت میں سمندرپارپاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیناچاہتےہیں، سمجھ نہیں آرہاکہ ن لیگ،پی پی کیوں اوورسیزپاکستانیوں سے خوفزہ ہیں، انتخابی اصلاحات اس لئے روکی ہوئی ہیں کہ یہ اوورسیزکوحق نہیں دیناچاہتے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اوورسیزپاکستانیوں کی ترسیلات زر نے پاکستان کو بدل کررکھ دیاہے، 90فیصدترسیلات زر 500ڈالر سے کم کی رقم ہے، آصف زرداری ،نوازشریف پر اوورسیزپاکستانیوں کو اعتماد نہیں تھا، اوورسیز پاکستانیوں کو ڈر تھا کہ انکی امانت میں خیانت ہوگی ، بڑی تعدادمیں ترسیلات زرکاآنا عمران خان پر اعتماد کا مظہرہے۔

    کابینہ اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے نئے چیئرمین اسلم خان ہوں گے جبکہ مممنوعہ اسلحہ کے لائسنس کے اجرا کامعاملہ مؤخر کیاگیاہے اور لکسمبرگ کیساتھ دوہری شہریت کے معاہدے، پبلک پراپرٹی انکروچمنٹ بل2021 اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کےایگزیکٹو ڈائریکٹر کی منظوری دے دی ہے۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز بڑھ رہی ہیں مگر زیر زمین پانی نیچےجارہاہے، وزیراعظم کا مؤقف ہے کہ ماحولیاتی معاملات کو پلاننگ میں اہمیت دی جائے۔

    پراپرٹیز پر قبضوں کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی بہت سی مہنگی پراپرٹیز پر قبضہ ہے، وفاقی پراپرٹیز واگزار کرانے کیلئے نیا قانون لایاجائےگا، اس حوالے سے سپریم کورٹ اسٹاف کیلئےہاؤسنگ سوسائٹی کی اجازت کیلئے کمیٹی بنائی جارہی ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ سکھر الیکٹرک پاور کمپنی کے سی ای او کی تعیناتی کامعاملہ مؤخر کیاگیاہے اور کابینہ نےمزید10لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی ہے، گندم کی 27.3ملین ٹن کی تاریخی پیداوار ہوئی ، بڑھتی ہوئی آبادی کےباعث گندم درآمد کی منظوری دی گئی۔