Tag: وفاقی کابینہ

  • وفاقی کابینہ  کی  مطلوب 10افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری

    وفاقی کابینہ کی مطلوب 10افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے مطلوب 10افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے اور 13افراد کے نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے مطلوب10 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی رہنمااعجازجاکھرانی کانام ای سی ایل سے خارج اور رؤف صدیقی کوایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی منظوری دی گئی، اعجاز جاکھرانی اور رؤف صدیقی کے نام عدالتی احکامات پر نکالے گئے۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ کی مزید 13 افراد کے نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی منظوری دی جبکہ ڈرگ مافیا کے سرگرم رکن الماس خان کا نام ای سی ایل میں شامل کرلیا ، الماس خان کا نام اے این ایف کی سفارش پرشامل کیا گیا۔

    محکمہ داخلہ کی سفارش پر جمال حسین کانام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ، جمال حسین پربرہمداغ بگٹی سے پیسے لے کر دہشت گردوں کی مالی معاونت کاالزام ہے۔

    نیب سفارش پرملزم سمیع اللہ،منصوراختر،جنیدقادرکےنام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، تینوں ملزمان سادہ لوح عوام سے فراڈ کے جرم میں نیب کومطلوب ہیں۔

    عدالتی حکم پربھی 3افرادکےنام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری اور اداروں کی تحقیقات مکمل ہونے پر 13 افراد کے نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی منظوری دی۔

    ای سی ایل سے نام خارج ہونے والوں میں نعمان،عبداللہ،عیسیٰ چیمہ ، خنسہ بنت شجاع اورخولہ بنت شجاع، محمدیحییٰ، شاہد جبار محبوب الرحمان ، جوادبشیر،غلام علی حسن،بشیراحمد،ناصرجاوید شامل ہیں۔

  • وفاقی کابینہ  کا گندم کی امدادی قیمت میں مزید اضافے کا مطالبہ مسترد

    وفاقی کابینہ کا گندم کی امدادی قیمت میں مزید اضافے کا مطالبہ مسترد

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نےگندم کی امدادی قیمت میں مزیداضافےکامطالبہ مسترد کرتے ہوئے گندم کی امدادی قیمت 1650 روپے برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا ، وزیراعظم نے کہا مہنگائی کو ہر صورت میں قابو کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہو ا، جس میں ملکی و سیاسی صورتحال سمیت 9 نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لیا گیا اور متعدد نکات کی منظوری دے دی گئی۔

    وفاقی کابینہ نےگندم کی امدادی قیمت میں مزید اضافےکا مطالبہ مسترد کردیا اور گندم کی امدادی قیمت 1650 روپے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    اجلاس میں مہنگائی کے مسئلے پر تفصیلی بحث کی گئی، وزیراعظم عمران خان نے کہا مہنگائی کو ہر صورت میں قابو کیا جائے۔

    اجلاس میں انتہا پسندی ،تشدد کیخلاف بیانیے پرعملدرآمد سے متعلق قومی کمیشن اور سعودیہ کیجانب سےڈیجیٹل کارپوریشن آرگنائزیشن کےآغازکی منظوری دی گئی۔

    کابینہ کوسبسڈیز اورگرانٹ کےحوالےسےبریفنگ بھی دی گئی جبکہ ٹی ڈیپ کورجسٹریشن کیلئےرجسٹرانٹ باڈی نوٹیفائی کرنے ، وزارت داخلہ کومختلف کیسوں میں تحقیقات کیلئے اجازت دینے کی منظوری دے دی۔

    سینڈک میٹلزلمیٹڈ بورڈ میں ڈائریکٹرز کی نامزدگیوں اور فارمیسی کونسل کی تشکیل نو کیلئے نامزدگیوں کا معاملہ موخر کردیا گیا جبکہ 28 اکتوبر کے ای سی سی کے فیصلوں اور کابینہ توانائی کمیٹی کے29اکتوبرکےفیصلوں کی بھی توثیق کردی گئی۔

  • کورونا کی دوسری لہر: وزیراعظم کا کاروبار اور اسکولز کے حوالے سے بڑا اعلان

    کورونا کی دوسری لہر: وزیراعظم کا کاروبار اور اسکولز کے حوالے سے بڑا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ملک میں کورونا صورتحال کے حوالے سے کہا کہ کاروبار ،اسکولز اور صنعتیں بند نہیں کریں گے، کورونا ایس او پیز پر سخت عملدرآمد کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال سمیت 9 نکاتی ایجنڈا پر غور کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ کو کورونا کی تازہ صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ میں بتایا گیا کہ کورونا کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں ، اموات بڑھیں اوروینٹی لیٹرز پر مریضوں کااضافہ ہو رہا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کورونا ایس او پیز پر سخت عملدرآمد کرنا ہوگا، کاروبار ،اسکولز اور صنعتیں بند نہیں کریں گے، لوگوں کو زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم کی جائے، بڑی مشکل سے ملکی معیشت کو سنبھالا ہے۔

    وفاقی کاببنہ کے اجلاس میں انتخابی اصلاحات پر بھی تفیصلی بات چیت ہوئی اور ری سٹرکچرنگ اور کفایت شعاری سے متعلق ٹاسک فورس نے بریفنگ دی۔

    اجلاس میں پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی نامزدگی ، ٹیلی کام ایپلٹ ٹریبونل کے قیام اور مالی سال 2020-21 کیلئےجموں کشمیر ریاستی پراپرٹی بجٹ کی منظوری دی گئی۔

    کابینہ نے گلگت بلتستان میں عدالتوں کے پریذائڈنگ افسران تعینات کرنے اور پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ کےبورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی منظوری بھی دی جبکہ زائرین مینجمنٹ پالیسی کا معاملہ موخر کردیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ زائرین پالیسی پر خزانہ سے مالیاتی اثرات پر رپورٹ مانگی گئی، وزارت مذہبی امور مشاورت کے بعد کابینہ کو رپورٹ دے گی، کابینہ نے ای سی سی کے 21 اکتوبر کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔

  • گستاخانہ خاکوں کی اشاعت: وزیراعظم کو معاملہ وفاقی کابینہ میں رکھ کر عوامی جذبات کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم

    گستاخانہ خاکوں کی اشاعت: وزیراعظم کو معاملہ وفاقی کابینہ میں رکھ کر عوامی جذبات کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے متعلق درخواست پر وزیراعظم کو معاملہ وفاقی کابینہ میں رکھ کر عوامی جذبات کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے فرانس میں سرکاری سطح پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اورنمائش پر سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

    پٹیشنر کی جانب سے طارق اسد ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، درخواست گزار کے وکیل نے کہا فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر ترکی اور قطر سمیت دیگر مسلم ممالک نے احتجاج کیا ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہےکہ فرانسیسی صدر نے خود دو عمارتوں پر گستاخانہ خاکے آویزاں کرنے کا کہا۔

    وکیل نے کہا کہ عدالت وفاقی حکومت کو فرانس سے سفارتی و اقتصادی تعلقات منقطع کرنے ، فرانس کی مصنوعات کو پاکستان میں درآمد کرنے پر پابندی عائد کرنے اور فرانس کی مصنوعات کا سرکاری سطح پر بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرنے کا حکم دے۔

    طارق اسد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ عدالت وفاقی حکومت کو حکم دے کہ وہ فرانس کے سفیر کو طلب کرکے اس بات پر مجبور کرے کہ فرانس کی حکومت گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر معافی مانگتے ہوئے چارلی ہیبڈو میگزین کو گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے روکے۔

    وکیل نے مزید کہا وفاقی حکومت کو عالمی سطح پر توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کو جرم قرار دلوا کر اس کی کم سے کم سزاء عمر قید کے لئے قانون سازی کے متعلق اقدامات کرنے کا بھی حکم دے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے پاکستانی حکومت نے مذمت تو کی ہے ، نیشنل اسمبلی سے بھی قرارداد بھی پاس ہوئی ہے۔ پارلیمنٹ سے قرارداد کا آنا بھی عوام کی ترجمانی ہے۔

    عدالت نے شہداء فاؤنڈیشن کی پٹیشن وزیراعظم کو بھیجتے ہوئے معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھ کر عوامی جذبات کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

  • وفاقی کابینہ کا کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار

    وفاقی کابینہ کا کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے ماسک کے استعمال اور ایس او پیز پرعمل درآمدکویقینی بنانے پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کابینہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ، وفاقی کابینہ نے کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کردیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے بہترین حکمت عملی سے کورنا کی وباکا مقابلہ کیا، کامیاب حکمت عملی کاعالمی سطح پر اعتراف کیا گیا، وباکی دوسری لہرکے پیش نظر انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔

    اجلاس میں کہا گیا رواں ماہ کیسز کی تعداد میں جولائی اگست کے مقابلے میں اضافہ ہوا، کورونا مثبت کی شرح 2فیصد تک پہنچ چکی ہے جبکہ اموات کی تعداد جولائی اور اگست کی نسبت ایک سے دو اعداد تک پہنچ گئی ہے، جس پر کابینہ نے ماسک کے استعمال اور ایس او پیز پرعمل درآمدکویقینی بنانے پر زور دیا۔

    کابینہ کو ملک میں گندم کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ میں گندم کےذخائراور مستقبل کی ضروریات پردرآمدی منصوبے سے آگاہ کیا گیا جبکہ مختلف صوبوں کی جانب سے سرکاری گندم کی ریلیز کی صورتحال پر بھی بریفنگ دی۔

    اعلامیے میں کہا گیا حکومت پنجاب کی جانب سے17سے 20ہزار ٹن یومیہ گندم اور حکومت سندھ کی جانب سے 20سے 31اکتوبر تک 80 ہزار ٹن گندم ریلیز کی جا رہی ہے، پنجاب یوٹیلیٹی اسٹورز پر طلب کے مطابق گندم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ سندھ کی جانب سے فلور ملوں کو ضروریات کے مطابق گندم کی فراہمی کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    کابینہ اجلاس کے اعلامیے میں کہا کہ گندم کی وافردستیابی کویقینی بنایاجائے،قیمتوں کوبھی قابومیں رکھاجائےگا اور اس ضمن میں تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

  • ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیراعظم

    ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں ہر صورت کمی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی کابینہ نے ملک کی سیاسی، معاشی اورمہنگائی کی صورتحال پر غور کیا گیا جبکہ اپوزیشن کی تحریک اورحکومت مخالف جلسوں کاجائزہ لیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا اور متعدد نکات کی منظوری دے دی، کابینہ اجلاس میں مہنگائی کے معاملے پرآج پھر بحث ہوئی ، بعض وزرانے اظہار تشویش کرتے ہوئے وفاقی وزیربرائے فوڈاینڈ سیکیورٹی فخرامام سے سوالات کئے۔

    فخرامام سےسوال کیا گیا کہ گندم اورآٹےکی صورتحال کب تسلی بخش ہوگی؟ آپ ٹائم لائن دیں تا کہ عوام کوآگاہ کر سکیں، اس موقع پر وزیراعظم نے کہا قیمتوں سمیت سپلائی اینڈ ڈیمانڈ پر نظررکھنےکی ضرورت ہے، پہلے دن سے کہہ رہاہوں قیمتوں پرکنٹرول کیاجائے، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، اشیاضروریہ کی قیمتوں میں ہر صورت کمی چاہیئے۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے فیصلوں پرعملدرآمد رپورٹ موخر کردی گئی جبکہ گن اینڈکنٹری کلب میں عارضی انتظامی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری، سندھ انفراسٹکچرڈیولپمنٹ کمپنی کاانتظامی کنٹرول وزارت منصوبہ بندی کو دینے کی منظوری اور سندھ انفراسٹرکچرڈیولپمنٹ کمپنی کےسی ای اوپوسٹ پراضافی ذمہ داری دینےکی منظوری دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق کابینہ کی کمیٹی کے فیصلوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 14اکتوبرکےفیصلوں کی توثیق کردی۔

  • مزید 26 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری

    مزید 26 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے مزید 26 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پائلٹس کے جعلی لائسنس کے معاملے میں وفاقی کابینہ نے مزید 26 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کرنے کی منظوری دے دی ہے، مزید 6 پائلٹس کا لائسنس بھی عدالتی حکم امتناع پر منسوخ کرنے کا حکم دیا گیا۔

    ایوی ایشن ڈویژن نے 7 جولائی کو 22 پائلٹس کے جعلی لائسنسز پر سمری کابینہ بھجوائی تھی، اس سے قبل ایوی ایشن ڈویژن نے 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کیے تھے۔

    ایوی ایشن ڈویژن نے سمری میں 193 پائلٹس کے مشکوک لائسنس کا ذکر کیا تھا، جس کے بعد 22 پائلٹس کے لائسنس حتمی تحقیقات کے بعد منسوخی کے احکامات جاری کیے گئے۔ سیکریٹری ایوی ایشن حسن ناصر جامی نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

    مشکوک لائسنسز کی تحقیقات مکمل ، 262 پائلٹس میں سے 180 پائلٹس کلیئر قرار

    دریں اثنا، ایوی ایشن ذرایع کا کہنا ہے کہ پائلٹس کے مشکوک لائسنسز کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں، 262 پائلٹس میں سے 180 پائلٹس کے لائسنس کلیئر قرار دیے گئے ہیں، صرف 82 پائلٹس کے لائسنس میں جعل سازی ثابت ہوئی۔

    ذرایع کے مطابق 50 پائلٹس کے لائسنس کے کمپیوٹر امتحان میں جعل سازی پکڑی گئی جب کہ 32 پائلٹس کے اے ٹی پی ایل لائسنس جعلی نکلے، جعلی لائسنس پر 28 پائلٹس کے لائسنس پہلے منسوخ کیے گئے۔

    ایوی ایشن ذرایع کا کہنا ہے کہ کابینہ کی منظوری کے بعد 22 پائلٹس کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، پی آئی اے کے 141 پائلٹس میں سے 18 پائلٹس کے لائسنس جعلی نکلے ہیں۔

  • وفاقی کابینہ نے بڑے شہروں میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے بڑے شہروں میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نےبڑے شہروں میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیرکی منظوری دے دی اور کابینہ کمیٹی نجکاری کے مختلف کمپنیوں کو پرائیوٹائز کرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی سیاسی،معاشی صورتحال کا جائزہ لیاگیا اور کراچی کی صورتحال ،امدادی کاموں پر بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس میں اسلام آباد اور مارگلہ روڈ پر تجاوزات سےمتعلق بریفنگ مؤخر کردی گئی جبکہ ملک کے بڑےایئرپورٹس آؤٹ سورس کرنے سے متعلق اور کابینہ کی منظوری کے بغیر ہونے والی تعیناتیوں پربریفنگ دی گئی۔

    وفاقی کابینہ نے بڑے شہروں میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے انتخابات کیلئے ناموں کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں نیپرا اور اسٹیٹ آف انڈسٹری کی سالانہ رپورٹ پیش کی گئی جبکہ پبلک پرائیویٹ تعمیرات، پیپرا رولز سےمتعلق کابینہ کو بریفنگ دی۔

    وفاقی کابینہ گزشتہ ای سی سی اجلاس اور کمیٹی کے گزشتہ اجلاسوں میں ہونے والے دیگر فیصلوں کی توثیق کردی جبکہ کابینہ کمیٹی نجکاری کے مختلف کمپنیوں کو پرائیوٹائز کرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا، کمیٹی کے ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی کو پرائیوٹائز کرنے پر کابینہ میں اعتراض اٹھایا گیا تھا۔

  • وفاقی کابینہ کی61 فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز لازمی سرٹیفکیشن کی لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری

    وفاقی کابینہ کی61 فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز لازمی سرٹیفکیشن کی لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 61 فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز لازمی سرٹیفکیشن کی لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، کابینہ میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ کے مرحوم بھائی کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ کی گئی جبکہ ملکی تازہ سیاسی صورت حال پر طویل مشاورت ہوئی۔

    وزیراعظم نے گندم اور چینی کے معاملات پر بھی بریفنگ لی جبکہ ایم ایل ون ، گندم اور چینی کی امپورٹ پر بھی بات چیت ہوئی۔

    وفاقی کابینہ نے 11نکاتی ایجنڈے کی منظوری دے دی، اجلاس میں بغیر کابینہ منظوری کے سرکاری تقرریوں کی رپورٹ پیش کی گئی۔

    کابینہ نے مالیاتی پالیسی بورڈزمیں معروف اکانومسٹس کی نامزدگیوں اور بلوچستان میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف سی کی خدمات کی منظوری دے دی۔

    وفاقی کابینہ نے چیئرمین پی این ایس سی کی تقرری کی منظوری اور 61 فوڈ،نان فوڈ آئٹمز کو لازمی سرٹیفکیشن کی فہرست سے نکالنے کی بھی منظوری دی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں لیجسلیٹوکیسز کے 20 ، 19،12 اگست کے کمیٹی کے فیصلوں ، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 12 اگست کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

    وفاقی کابینہ نے تعمیرات کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پیپرا رولز میں نرمی کی بھی منظوری دی۔

  • وفاقی کابینہ کا پٹرول اور ڈیزل سے متعلق تاریخی فیصلہ

    وفاقی کابینہ کا پٹرول اور ڈیزل سے متعلق تاریخی فیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پٹرول و ڈیزل کی یورو 2 سے یورو 5 پر منتقلی کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے پٹرول اور ڈیزل سے متعلق تاریخی فیصلہ کر لیا،جس کے بعد پاکستان میں پٹرول و ڈیزل کوالٹی یورو 2 سے یورو 5 تک بڑھائی جائے گی۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پٹرول و ڈیزل کی یورو 5 پرمنتقلی کی منظوری دے دی گئی۔

    اس حوالے سے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے 6 ماہ پہلے پٹرول کی کوالٹی بہتر بنانے کا وعدہ کیا تھا، یکم اگست سے پٹرول یورو 5 پر منتقل کر دیا جائےگا جبکہ ڈیزل جنوری2021 سے یورو 5 کے برابر چلا جائےگا۔

    امین اسلم کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت 70 فیصد پٹرول اور 40 فیصد ڈیزل درآمد ہو رہا ہے،پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہوگا جو یورو 2 سے یورو 5 پرمنتقل ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ اسموگ سے متاثرہ علاقوں میں صرف یورو 5 ہی دستیاب ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں وزیراعظم عمران خان نے ایوان پنجاب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اب بیرون ملک سے تیل برآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تین سال میں ٹیکنالوجی لائیں گے، یورو 4 پٹرول برآمد کریں گے،2020 کے آخر تک پٹرول یورو 5 پر منتقل کریں گے۔