Tag: وفاق میں حکومت سازی

  • وفاق میں حکومت سازی  : مسلم لیگ ن نے تمام جماعتوں کے سامنے  شرط رکھ دی

    وفاق میں حکومت سازی : مسلم لیگ ن نے تمام جماعتوں کے سامنے شرط رکھ دی

    اسلام آباد : ن لیگ نے وفاق میں حکومت سازی کے لیے تمام جماعتوں کی کابینہ میں شمولیت کی شرط رکھ دی، ن لیگ کی قیادت آج پی پی کے سامنے شرائط رکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ نے وفاق میں حکومت سازی کو مشروط کر دیا، ن لیگ نے تجویز دی کہ ڈھائی ڈھائی سال تمام اتحادی کابینہ کا حصہ ہوں، ن لیگ کی سینئر قیادت نے نواز شریف اور شہباز شریف کو تجویز دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے حکومت میں شامل تمام جماعتوں کی کابینہ میں شمولیت کی شرط رکھ دی ہے، ن لیگ کی قیادت آج پی پی کےسامنےشرائط رکھےگی۔

    ذرائع نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے تمام جماعتوں کی کابینہ میں شمولیت کے بغیروفاق میں حکومت نہ بنانے پر غور کیا جارہا ہے۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پارٹی میں ایک مضبوط رائے پائی جاتی ہے کہ ہمیں وفاق میں حکومت نہیں بنانی چاہیے، ن لیگ اپوزیشن میں بیٹھنے کیلئے تیار ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز نون لیگ کے رہنماؤں نے قیادت کو وفاقی حکومت نہ لینے کا مشورہ دیا تھا، ذرائع کا بتانا تھا کہ جاتی امرا میں مسلم لیگ ن کے اعلیٰ سطح اجلاس مین لیگی رہنماؤں نے نواز شریف سے کہا کہ وفاق میں حکومت نہ بنائیں، پیپلزپارٹی قدم قدم پربلیک میل کرے گی۔

    ارکان نے خدشات کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلزپارٹی سامنے بھی نہیں آناچاہتی اورفائدے بھی لینا چاہتی ہے، پیپلزپارٹی مکمل ساتھ دے تو حکومت لینے میں حرج نہیں۔

  • پاکستان تحریک انصاف وفاق میں حکومت بنانے کی مضبوط پوزیشن میں

    پاکستان تحریک انصاف وفاق میں حکومت بنانے کی مضبوط پوزیشن میں

    اسلام آباد : تحریک انصاف وفاق میں حکومت سازی کے لئے تگڑی پوزیشن میں آگئی، مجموعی طور پر 162 اراکین قومی اسمبلی کی حمایت کے ساتھ سرفہرست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان کے حمایت کے اعلان کے بعد تحریک انصاف وفاق میں حکومت بنانے کی مضبوط پوزیشن میں آگئی ہے۔

    وفاق میں تحریک انصاف 162 اراکین کی حمایت کے ساتھ نمایاں ہے، پی ٹی آئی کو اپنے 139 امیدواروں کے ساتھ 6 آزاد امیدواروں کی حمایت حاصل ہے۔

    ایم کیو ایم 6، بلوچستان عوامی پارٹی 4 اور ق لیگ کے 2 اراکین بھی پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کر چکے ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ اورجمہوری وطن پارٹی 1،1 اور جی ڈی اے کے 2 اراکین کی بھی تحریک انصاف کو حمایت حاصل ہے جبکہ 7 آزاد اراکین تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکے۔

    خیال رہے کہ وزارت عظمی کے لئے 172 اراکین کی حمایت درکار ہوگی، پہلے مرحلے میں مطلوبہ اکثیرت حاصل نہ ہونے پر قائد ایوان کا دوبارہ الیکشن ہوگا، ایوان میں موجود اکثریتی ارکان کی حمایت حاصل کرنے پرقائد ایوان منتخب ہو جائے گا۔


    مزید پڑھیں :عمران خان سادگی سے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھائیں گے


    عمران خان نےڈی چوک پرحلف اٹھانے کی تجویزمسترد کردی، سیکیورٹی رسک کی وجہ سے حلف برداری ایوان صدرمیں ہوگی۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تقریب سادگی سے منعقد کرنے کی ہدایت کی، عمران خان سادگی سے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھائیں گے، تقریب سے کسی قسم کے تعیش یا تکلف کا اظہار نہیں کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔