Tag: وفود کی سطح پر مذاکرات

  • پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات

    پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات

    اسلام آباد : پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات میں پاک چین اسٹریٹجک تعلقات، باہمی تعاون اور سی پیک سمیت باہمی دلچسپی کے معاملات زیر غور آئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو اور چینی ہم منصب چن گانگ کی ون آن ون ملاقات کے بعد پاکستان اورچین کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت کا آغاز ہوا۔

    اسٹریٹجک مذاکرات میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو اورچینی وزیرخارجہ چن گانگ نے اپنے اپنے وفود کی سربراہی کی۔

    مذکرات میں پاک چین اسٹریٹجک تعلقات،باہمی تعاون،سی پیک سمیت باہمی دلچسپی کےمعاملات زیرغور آئے۔

    یاد رہے چینی وزیرخارجہ چن گینگ پاکستانی دفترخارجہ پہنچے تو بلاول بھٹو زرداری نے ان کا استقبال کیا، اس موقع پر وزیرمملکت خارجہ حنا ربانی کھر بھی موجود تھی۔

    جس کے بعد پاکستان اور چینی وزرائےخارجہ کے درمیان ملاقات ہوئی ، ملاقات میں پاک چین تعلقات اور سی پیک سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • پاکستان اور سعودی عرب میں وفود کی سطح پر مذاکرات،  دو طرفہ تعلقات کیلئے اعلیٰ سطح روابط کے تسلسل پر اتفاق

    پاکستان اور سعودی عرب میں وفود کی سطح پر مذاکرات، دو طرفہ تعلقات کیلئے اعلیٰ سطح روابط کے تسلسل پر اتفاق

    اسلام آباد : پاکستان اور سعودی عرب میں وفود کی سطح پر مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات کے استحکام کیلئے اعلیٰ سطح روابط کے تسلسل پر اتفاق کرلیا گیا ۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ خارجہ میں پاکستان اور سعودی عرب میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ، مذاکرات میں سعودی وفد کی قیادت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے اور پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کی۔

    مذاکرات میں کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون ،اہم علاقائی و عالمی امور زیر بحث آئے اور وزیر خارجہ نے سعودی وزیر خارجہ اوروفد کو وزارت خارجہ آمد پر خوش آمدید کہا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان،سعودی عرب میں مذہبی ،ثقافتی اورگہرے برادرانہ مراسم ہیں ، دونوں ممالک نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا، سعودی عرب کی خود مختاری،سالمیت کی حمایت جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کےدلوں میں سعودی عرب کیلئےوالہانہ عقیدت ہے، سعودی عرب کی خوشحالی ،تعمیروترقی کواپنی ترقی سمجھتے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے خلیجی ممالک کےتنازعات کے حل کیلئے سعودی عرب کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا مسئلہ کشمیر پرسعودی عرب کی پاکستانی مؤقف کی حمایت قابل ستائش ہے اور اوآئی سی میں مثبت کردار پر سعودی قیادت کےشکر گزار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ سطح روابط سے پاکستان،سعودی عرب میں دو طرفہ تعلقات کو وسعت ملی، مشکل حالات میں پاکستان کو معاونت پر سعودی قیادت کے ممنون ہیں، مذاکرات میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    افغان مسئلے کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے مزید کہ پاکستان، خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، افغان مسئلے کے پر امن حل کیلئے عالمی برادری افغان قیادت پر زور دے ، جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا پر امن سیاسی حل نکالاجائے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مؤثر حکمت عملی سےکورونا صورتحال دیگر ممالک کی نسبت بہتر ہے،توقع ہے سعودی عرب کی جانب سے عائد ویزہ پابندیوں پرنظر ثانی کی جائے گی۔

    وفود کی سطح پر مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات کے استحکام کیلئے اعلیٰ سطح روابط کے تسلسل پر اتفاق کیا گیا۔

  • وزیراعظم عمران خان  سے افغان صدراشرف غنی کی ملاقات

    وزیراعظم عمران خان سے افغان صدراشرف غنی کی ملاقات

    تاشقند: پاکستان اور افغانستان کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پرمشاورت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ، مذاکرات انٹرنیشنل کانفرنس جنوبی ایشیا وسطی ایشیا کی سائیڈ لائن پرہوئے۔

    پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم عمران خان اور افغان وفد کی قیادت افغانستان کے صدراشرف غنی نے کی ، مذاکرات میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پرمشاورت کی گئی ، ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے۔

    وزیراعظم نے اشرف غنی اورنائب صدراٖفغانستان کےالزامات مسترد کرتے ہوئے کہا پاکستان سنجیدگی سے افغانستان میں امن کی کوشش کر رہا ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان کو فتح قریب نظرآرہی ہے، طالبان کو امریکی اور نیٹو افواج موجودگی میں ہی مذاکرات پر آمادہ کیا جاسکتا تھا، اب وہ وقت گزرگیا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان پرالزامات بےبنیادہیں، اشرف غنی کے پاکستان سے دراندازی کےالزامات قابل افسوس ہیں، بھارت کے ساتھ دیرینہ مسائل حل کرناضروری ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا افغان جنگ میں لاکھوں قربانیاں دی ہیں، پاکستان میں 3 لاکھ افغان مہاجرین مقیم ہیں، نئے مہاجرین کیلئے وسائل کی کمی ہے ، پاکستان کوعالمی تعاون کے بغیر مزید مہاجرین کی آمد پر مشکلات ہیں۔

    خیال رہے تاشقند میں انٹرنیشنل کانفرنس جنوبی ایشیا وسطی ایشیا جاری ہے، جس میں ساٹھ سےزائد ممالک شریک ہیں۔

  • پاکستان اور روس کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات

    پاکستان اور روس کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات

    اسلام آباد : پاکستان اور روس کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ، جس میں بین الحکومتی کمیشن کے اگلے اجلاس کے جلد انعقاد پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف وفد کے ہمراہ وزارت خارجہ پہنچے ، جہاں شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا استقبال کیا، روسی وزیر خارجہ نے دفترخارجہ میں پودا بھی لگایا۔

    جس کے بعد پاکستان اورروس کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ، پاکستانی وفد کی قیادت وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور روسی وفد کی قیادت روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کی۔

    مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات اورخطے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آپ اور آپ کے وفد کو وزارت خارجہ آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، کورونا کے دوران روس میں ہونیوالے جانی نقصان پر افسوس ہے، قابل تحسین ہے جو انمردی سے روس نے عالمی وبائی چیلنج کا سامنا کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک روسی ویکسین سپوٹنک 5 سے مستفید ہو رہے ہیں، عمران خان اور روسی صدرمیں متواتررابطہ تعلقات کےاستحکام کا مظہر ہے۔

    مذاکرات میں دونوں رہنماؤں میں بین الحکومتی کمیشن کے اگلے اجلاس کے جلد انعقاد پر اتفاق کیا گیا جبکہ روسی وزیر خارجہ کومقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا روس کے اشتراک سے اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے کے آغاز کیلئے پرعزم ہیں، پاکستان افغانستان سمیت خطے میں امن کیلئے مصالحانہ کرداراداکرتا آرہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے روس کی کاوشوں کوسراہا۔

  • ترکی اور پاکستان کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات

    ترکی اور پاکستان کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات

    اسلام آباد : ترکی اور پاکستان کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ، جس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  دونوں ملک باہمی مراسم اسٹرٹیجک شراکت داری میں بدل سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ میں ترکی اور پاکستان کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اورترک ہم منصب نے وفود کی قیادت کی۔

    وزیر خارجہ نے ہلال پاکستان عطا کیے جانے پر ترک وزیر خارجہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ترک صدر کے دورہ پاکستان سےتعلقات مزید مستحکم ہوئے۔

    شاہ محمود قریشی نے ترکی میں گیس کے نئے ذخائر کی دریافت پر مبارکباد دی اور کہا کورونا کے پیش نظر کمزور معیشتوں کوسہارا دینے کی ضرورت ہے ، دونوں ملک باہمی مراسم اسٹرٹیجک شراکت داری میں بدل سکتے ہیں ، ترک کاروباری حضرات کیلئے ای ویزے کا اجرا کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، عالمی برادری بھارت پر غیرجانبدار مبصرین کی تعیناتی پر زور دے۔

    افغانستان کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا افغانستان میں قیام امن کے لیے کوششیں کررہے ہیں، افغان رہنما اور ویلوسی جرگہ کے اراکین پاکستان تشریف لائے اور وزیر اعظم عمران خان افغان صدر کی دعوت پر افغانستان گئے اور دو طرفہ تعلقات مستحکم بنانے کیلئے جامع روڈ میپ پر اتفاق کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کورنوکالاباخ پر آذربائیجان کے موقف کی تائیدکی اور فلسطین کے حوالے سے پاکستان دو ریاستی حل کے موقف پر قائم ہے۔

    ترک وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر شکریہ ادا کرتے ہوئے باہمی تعاون کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کا عندیہ دیا اور کہا ہم پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔