Tag: وقار ذکا

  • رئیلٹی شو سے وائرل ہونے والا شخص گردش حالات کے آگے بے بس

    پاکستان میں چند سال قبل مقبول رئیلٹی شو کے دوران وائرل ہوجانے والا ایک امیدوار ایک بار پھر وائرل ہوگیا، اب کی دفعہ اس کے وائرل ہونے کا سبب اس کے حالات ہیں۔

    چند سال قبل وقار ذکا کے رئیلٹی شو میں عبدالوحید نامی ایک امیدوار نے شرکت کی تھی جس کا انداز بہت مشہور ہوا تھا، عبدالوحید نے اپنی سادگی، ٹیلنٹ اور گفتگو سے دیکھنے والوں کے دل جیت لیے تھے۔

    عبدالوحید اپنی سلیکشن پر نہایت بے یقین تھے اور بار بار دہراتے رہے، میرا سلیکشن ہوگیا؟ مجھے یقین نہیں آرہا۔

    ان کا یہ جملہ اتنا وائرل ہوا کہ سوشل میڈیا صارفین نے اس جملے پر میمز بنانا شروع کردی۔

    چند روز قبل عبدالوحید کی حالیہ تصویر منظر عام پر آئی اور وہ ایک بار پھر وائرل ہوگئے۔ اس سفید بالوں والے باریش شخص کو پہچاننا مشکل ہے لیکن یہ وہی رئیلٹی شو سے مشہور ہونے والے امیدوار ہیں۔

    عبد الحمید نے بتایا کہ وہ پچھلے 11 سال سے پارکنگ کا کام کررہے ہیں، وہ وقت اور تھا جب میں آڈیشن کے لیے گیا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ انسان بدلتا ہے اور میں بھی بدل گیا۔

    انہوں نے کہا کہ اس قدر مشہور ہونے کے بعد بھی وہ کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل پر گاڑیوں کی پارکنگ کا کام کرتے ہیں اور صبح سے شام 6 بجے تک محنت کرتے ہیں۔

    عبدالوحید کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد اینکر وقار ذکا نے کہا کہ میں نے ان سے کئی بار رابطہ کیا لیکن انہوں نے کچھ بھی لینے سے انکار کردیا تھا۔

  • سرمایہ کاری کے لیے کرپٹو کرنسی محفوظ ترین ذریعہ ہے: وقار ذکا

    سرمایہ کاری کے لیے کرپٹو کرنسی محفوظ ترین ذریعہ ہے: وقار ذکا

    کراچی: پاکستان کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت میں تیسرے نمبر پر آگیا تاہم ریگولیٹ نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا، ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین وقار ذکا کا کہنا ہے کہ کرپٹو کرنسی اس وقت دنیا کی محفوظ ترین کرنسی بن چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین وقار ذکا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کرپٹو کرنسی اس وقت دنیا کی محفوظ ترین کرنسی بن چکی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بٹ کوائن 57 ہزار ڈالر سے کم ہو کر 45 ہزار ڈالر پر گیا اور پھر بہت جلدی ریکور ہو کر 51 ہزار ڈالر پر چلا گیا، چنانچہ یہ سرمایہ کاری کرنے کے لیے نہایت محفوظ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں غیر یقینی حالات کی وجہ سے معاشی بحران آیا جس میں بینک بھی بند ہوگئے، صرف وہی افراد نقصان سے محفوظ رہے جنہوں نے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کر رکھی تھی، وہ دنیا میں کہیں بھی اسے کیش کروا سکتے ہیں۔

    وقار ذکا کا مزید کہنا تھا کہ اس کرنسی کے پاکستان میں ریگولیٹ نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہورہا، امید ہے کہ جلد ہی اسے ریگولیٹ کرلیا جائے گا۔