Tag: وقار یونس

  • وقار یونس جذبات پر قابو نہ رکھ سکے، رونے کی ویڈیو وائرل

    وقار یونس جذبات پر قابو نہ رکھ سکے، رونے کی ویڈیو وائرل

    آئی سی سی ورلڈکپ 2023کے میچ میں افغانستان کے ہاتھوں پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست کے بعد سابق کرکٹرز کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    ایسے میں ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کمنٹری باکس میں موجود قومی ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس افغانستان سے شکست کے بعد انتہائی دل شکستہ دکھائی دے رہے ہیں۔

    جبکہ کمنٹری پینل میں ان کے ساتھ موجود ساتھی افغانستان کی جیت پر ان کی تعریفیں کرنے میں مصروف ہے، سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وقار یونس کی آنکھیں نم ہیں اور وہ انتہائی رنجیدہ ہیں۔

    واضح رہے کہ قومی ٹیم کی افغانستان کے ہاتھوں 8 وکٹوں سے شکست کے بعد سابق کرکٹرز ہی نہیں بلکہ شائقین کرکٹ بھی شدید مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں، جبکہ ٹیم کی کارکردگی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

    سابق کرکٹر عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ 350 کا ٹارگٹ دینا چاہئے تھا، اگر آپ بیٹنگ لے رہے ہیں تو اسے آپ کو ثابت کرنا ہوگا، جس طرح سے افغانستان نے بیٹنگ کی ہے، انہیں اسکور بنانے میں کسی قسم کی کوئی مشکل نہیں ہوئی۔

    سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ یہ سارے کے سارے ڈرے ہوئے ہیں، بابر اعظم کی جگہ ایسا کپتان لانا چاہئے جو اپنی سوچ لے کر آئے، جو بغیر کسی ڈر کے میدان میں اترے۔

    عاقب جاوید نے شاہین شاہ آفریدی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے دیکھا ہوگا کہ اس نے کس طرح لاہور کو جتوایا تھا، اس نے ایسے فیصلے کئے تھے جو اس کے علاوہ کوئی نہیں کرسکتا تھا۔ عاقب جاوید نے حسن علی اور وسیم جونیئر کی بولنگ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت میں ہونے والے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے میچ پہلی بار افغانستان نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی تھی۔

  • وقار یونس نے خود کو پاکستانی کہنے پر کیا جواب دیا؟

    وقار یونس نے خود کو پاکستانی کہنے پر کیا جواب دیا؟

    پاکستان کے سابق کپتان وقار یونس ان دنوں بھارت میں موجود ہیں اور آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں کمنٹری کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    قومی ٹیم کے سابق کوچ نے اپنے تبصرے کے دوران ایک ایسی بات کہی جس نے ساتھی کمنٹیٹرز کو بھی حیران کردیا اور وہ مسکرانے پر مجبور ہوگئے۔ وقار یونس نے پاک آسٹریلیا میچ کے بعد ٹی وی پر مزاحیہ انداز میں تبصرہ کیا جی ’مجھے پاکستانی مت کہو‘۔

    میچ کے حوالے سے تبصرہ جاری تھا اس دوران کسی بات پر وقار نے پُرمزاح انداز میں کہا کہ ’مجھے صرف پاکستانی مت پکاریں کیوں کہ میں آدھا آسٹریلین بھی ہوں‘۔

    وقار یونس کا اشارہ اس طرف تھا کہ انکی اہلیہ ڈاکٹر فریال آسٹریلین شہری ہیں اور وقار فیملی کے ہمراہ عرصہ دراز سے سڈنی میں مقیم ہیں۔ وقار یونس کا کمنٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین سابق کپتان کو سخت تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

    پاکستان کے سابق کرکٹر آفیشل براڈ کاسٹرز کے پوسٹ میچ شو میں سابق آسٹریلوی کرکٹر شین واٹسن اور سابق کپتان ایرون فنچ کے ساتھ تبصرہ کررہے تھے۔

    سابق پیسر ان دنوں ورلڈ کپ میں فرائض انجام دینے کے لیے آفیشل براڈ کاسٹرز کے ساتھ منسلک ہیں جبکہ وہ عالمی کپ کے کمنٹری پینل کا بھی حصہ ہیں۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کے اہم میچ میں پاکستان کو 62 رنز سے شکست دی تھی پاکستان 367 رنز کے تعاقب میں 305 رنز پر ڈھیر ہوگیا تھا۔

  • کیا وقار یونس بولنگ کوچ بن رہے ہیں! سابق کوچ نے کیا کہا؟

    قومی ٹیم کے سابق کوچ وقار یونس نے بولنگ کوچ بننے کی قیاس آرائیوں پر وضاحت کردی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سابق کوچ وقار یونس نے لکھا کہ میرے کردار کو لے کر میرے ارد گرد بہت سی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔

    انہوں نے لکھا کہ ’میں نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے اور میرا یہ عہدہ لینے کا کوئی ارادہ بھی نہیں ہے۔‘

    واضح رہے کہ اس سے قبل سوشل میڈیا پر وقار یونس کو قومی ٹیم کے بولنگ کے عہدے کے لیے زیر آنے کی قیاس آرائیاں جاری تھیں۔

  • آئی پی ایل شروع ہونے کے بعد بھارتی ٹیم ورلڈ کپ نہیں جیت سکی، وسیم اکرم

    آئی پی ایل شروع ہونے کے بعد بھارتی ٹیم ورلڈ کپ نہیں جیت سکی، وسیم اکرم

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ آئی پی ایل شروع ہونے کے بعد آج تک بھارتی ٹیم ورلڈ کپ نہیں جیت سکی ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام اے اسپورٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب نے یہی کہا تھا کہ آئی پی ایل ایک میگا ایونٹ ہے جس سے بھارتی ٹیم کی کارکردگی پر بڑا اثر پڑے گا۔

    وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ بھارت آخری بار 2007 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا، آئی پی ایل شروع ہونے کے بعد آج تک بھارت ورلڈ کپ نہیں جیت سکا ہے۔

    پینل میں موجود آل راؤنڈر شعیب ملک کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل ایک بڑا ایونٹ ہے، جہاں بھارتی کھلاڑی بہت اچھا کھیلتے ہیں لیکن ان کھلاڑیوں کو دوسرے لیگز میں جاکر کھیلنا چاہیے، اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ الگ کنڈیشن میں کس طرح وہ کھیل پیش کرسکتے ہیں۔

    وقار یونس کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل ایک میگا ایونٹ ہے، جہاں سے بہت بڑا بزنس ہوتا ہے، اس طرح کا میگا ایونٹ کھیلنے پر کھلاڑیوں پر کئی زیادہ پریشر ہوتا ہے جہاں کئی کھلاڑی سنچری بھی بناتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی ٹیم بڑے ایونٹ میں ناک آؤٹ راؤنڈ میں باہر ہورہی ہے، تو یہ صرف پریشر کی وجہ سے ہورہا ہے، بھارتی ٹیم آئی پی ایل میں جس طرح کھیلتی ہے اس میگا ایونٹ میں کھیلتے ہوئے نظر نہیں آتی ہے۔

  • ’خوابِ خرگوش سے نکلیں گے تو ورلڈ کپ میں آگے جائیں گے‘

    ’خوابِ خرگوش سے نکلیں گے تو ورلڈ کپ میں آگے جائیں گے‘

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں گروپ ٹو کے میچ میں گزشتہ روز زمبابوے نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک رن سے شکست دی تھی۔

    زمبابوے کی جانب سے دیے گئے 131 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں پر 129 رنز بناسکی تھی۔

    شاداب خان نے میچ میں شاندار بولنگ کرتے ہوئے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی رہ دکھائی تھی۔

    قومی ٹیم کی شکست کے بعد جہاں کرکٹ شائقین افسردہ ہیں وہیں اور سابق کرکٹرز کی جانب سے بھی قومی ٹیم کی کارکردگی پر تنقید کی جارہی ہے۔

    اے اسپورٹس کے پروگرام ’دی پویلین‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کوچ و کپتان مصباح الحق نے کہا کہ اب بھی ورلڈ کپ میں آگے جاسکتے ہیں لیکن کھلاڑیوں کو خواب خرگوش سے جاگنا ہوگا۔

    سابق کپتان وقار یونس نے کہا کہ ’شائقین کرکٹ کا غصہ جائز ہے پاکستان نے بہت ہی بری کرکٹ کھیلی ہے۔

    شعیب ملک نے کہا کہ ’131 رنز کا ہدف ابتدائی تین بلے بازوں کو ہی پورا کردینا چاہیے تھا لیکن ایک کے بعد ایک وکٹیں گرنے سے ہدف کا تعاقب مشکل ہوگیا۔

    قومی ٹیم اپنا گلا میچ 30 اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف کھیلے گی جبکہ گرین شرٹس کی ٹی 20 ورلڈ کپ سیمی فائنل میں رسائی مشکل ہوگئی ہے۔

  • وسیم اور وقار نے شاہین کی بولنگ سے متعلق کیا کہا؟

    وسیم اور وقار نے شاہین کی بولنگ سے متعلق کیا کہا؟

    ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف میچ میں شاہین شاہ آفریدی کی بولنگ سے متعلق وسیم اکرم اور وقار یونس نے اپنے خیالات کا اظہار کردیا۔

    بھارت کے خلاف میچ میں شاہین شاہ آفریدی نے انجری سے واپس آنے کے بعد بولنگ کی اور اپنے چار اوورز میں وہ کوئی وکٹ حاصل نہیں کرسکے تھے۔

    اے اسپورٹس کے پروگرام ’دی پویلین‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کوچ وقار یونس نے کہا کہ ’شاہین کو اس پچ پر مدد نہیں ملی اس کی گیند وکٹوں کے اندر آتی ہے لیکن میچ میں دیکھا گیا کہ گیند سیدھی جارہی تھی۔

    وقار یونس نے کہا کہ بھارت نے اچھی بیٹنگ نہیں کی ان کے اوپر شاہین کا پریشر تھا لیکن ان پچز پر ان کا پریکٹس نہ کرنا اور صرف وارم اپ میچ میں بولنگ کرنا بھی شروع میں وکٹیں نہ ملنے کی ایک وجہ ہے۔

    سابق کوچ نے کہا کہ میں نے بابر اور میڈیکل پینل سے سوال کیا تھا کہ جب ٹیم نیوزی لینڈ میں موجود تھی تو میں نے سوال اٹھایا تھا کہ جب ورلڈ کپ میں شاہین کو کھیلنا ہے تو وہ یہاں موجود کیوں نہیں ہیں۔

    وسیم اکرم نے کہا کہ ’اگر آپ فوری طرح فٹ بھی ہوں اور نوجوان بھی ہوں لیکن اگر آپ نے ڈھائی ماہ سے کرکٹ نہیں کھیلی ہے اور ری ہیب سے گزر کرکے آئے ہیں تو پریشر گیم میں آئیں گے تو مشکل ہوگی۔

    شعیب ملک نے کہا کہ شاہین آفریدی کی بولنگ اسپیڈ میں کمی آئی ہے وہ عموماً 145 میل کی رفتار سے بولنگ کرتے ہیں لیکن بھارت کے خلاف میچ میں ان کی بولنگ اسپیڈ میں کمی دکھائی دی۔

    واضح رہے کہ شاہین آفریدی گھٹنے کی انجری سے صحت یاب ہونے کے بعد ٹیم میں شامل ہوئے تھے لیکن انہیں بھارت کے خلاف میچ میں کوئی وکٹ نہیں ملی تھی۔

  • پاکستان سیمی فائنل کس لمحے ہارا؟ وقار یونس کی ماہرانہ رائے

    پاکستان سیمی فائنل کس لمحے ہارا؟ وقار یونس کی ماہرانہ رائے

    سابق کرکٹر وقار یونس کا کہنا ہے کہ سیمی فائنل میں کیچ چھوٹنے کے بعد بھی میچ کی بازی پلٹی جاسکتی تھی لیکن اس کے بعد ٹیم بدحواس ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اے اسپورٹس کے پروگرام دی پویلین میں سابق کھلاڑی وقار یونس نے ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے سیمی فائنل میچ پر اپنی ماہرانہ رائے دی۔

    آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پاکستان نے آسٹریلیا سے 5 وکٹوں سے شکست کھائی، سابق کھلاڑی وقار یونس کا کہنا تھا کہ حسن علی کے ہاتھ سے جب کیچ گرا تو ٹیم بدحواس ہوگئی اور اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بھی اگر حواس قابو میں رکھے جاتے تو میچ کی بازی پلٹی جاسکتی تھی۔

    وقار یونس کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کی مسلسل کوشش تھی کہ وکٹ لی جائے جس کے نتیجے میں اسے پے در پے چھکے کھانے پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ پہلا چھکا لگنے کے بعد اگر میچ کی رفتار 2 سے 4 منٹ کے لیے سست کرلی جاتی تو ٹیم کو سوچنے کا موقع مل سکتا تھا، اور وہ پلان بی پر عمل کرسکتے تھے۔

    سابق کھلاڑی وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کے کیریئر کی ابھی شروعات ہے وہ اس میچ سے بہت کچھ سیکھ کر خود کو بہتر کرسکتا ہے، اور مستقبل میں ایک ذمے دار بولر کی صورت میں سامنے آسکتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح حسن علی بھی اچھا کھلاڑی ہے، یہ مینجمنٹ اور کوچز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی حوصلہ افزائی کریں اور اس کا اعتماد بحال کریں۔

  • ’یہ جنگ نہیں، کھیل ہے، کھلاڑی کھیل پر توجہ دیں‘

    ’یہ جنگ نہیں، کھیل ہے، کھلاڑی کھیل پر توجہ دیں‘

    لاہور: قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ یہ جنگ نہیں ہے، کھیل ہے کھلاڑی کھیل پر توجہ دیں۔

    اے اسپورٹس پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان کو کیوی ٹیم پر نفسیاتی برتری حاصلہ ہے۔

    سابق بولنگ کوچ وقار یونس اور ہیڈ کوچ مصباح الحق، فاسٹ بولر وہاب ریاض نے بھی قومی ٹیم کو پراعتماد ہوکر کھیلنے کا مششورہ دیا۔

    واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر بعد پاک نیوزی لینڈ کی ٹیمیں آمنے سامنے آئیں گی، قومی ٹیم بھارت کو شکست دے کر کیوی ٹیم کو ہرانے کے لیے بھی پرعزم ہے۔

    کیوی ٹیم ورلڈ کپ میں اپنا افتتاحی میچ کھیل رہی ہے جبکہ قومی ٹیم کے ورلڈ کپ کا دوسرا میچ کھیل رہی ہے۔

    گزشتہ روز کیوی ٹیم کے کپتان کین ولیمسن کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان سے واپس آنا شرمناک عمل تھا لیکن پاکستان میچ کو بدلے کے طور پر نہ لیں۔

    قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا بھی کہنا تھا کہ بھارت کو شکست دے کر مطمئن ہوکر نہیں بیٹھیں گے، نئے میچ میں نئی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔

  • ’’پاک بھارت مقابلے عالمی کرکٹ کے لیے ناگزیر قرار‘‘

    ’’پاک بھارت مقابلے عالمی کرکٹ کے لیے ناگزیر قرار‘‘

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے پاک بھارت مقابلوں کو عالمی کرکٹ کے لیے ناگزیر قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ پاک بھارت مقابلے دنیا بھر میں توجہ کا مرکز بنتے ہیں، اگر دونوں ملکوں کے شائقین سے پوچھا جائے تو 95 فیصد کہیں گے کہ دونوں ٹیموں کو باہمی میچز کھیلنا چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ یقین ہے کہ اگر ابھی نہیں تو آئندہ چند سال میں باہمی کرکٹ بحال ہوگی، عوام روایتی حریفوں کو کسی نیوٹرل مقام پر نہیں بلکہ اپنے ملکوں میں ایکشن میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

    وقار یونس نے کہا کہ پاک بھارت مقابلوں کو عمران، کپیل سیریز یا آزادی سیریز کوئی بھی نام دیں، یہ دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی کرکٹ ہوگی۔

    مزید پڑھیں: بولرز کو گیند پر تھوک لگانے کی پابندی کاعادی ہونا پڑے گا، وقار یونس

    قومی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ نے کہا ہے کہ دونوں ٹیموں کو ناصرف آپس میں کھیلنے بلکہ تسلسل کے ساتھ مقابلے شیڈول کرتے رہنے کی ضرورت ہے، شائقین کو جاندار مقابلوں سے محروم رکھنا درست نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آخری بار 2012-13 میں باہمی سیریز میں مدمقابل ہوئی تھیں اس کے علاوہ پاک بھارت ٹیمیں آئی سی سی ایونٹس میں مدمقابل ہوتی رہتی ہیں۔

  • وقار یونس وزیراعظم کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کا حصہ بننے کیلئے تیار

    وقار یونس وزیراعظم کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کا حصہ بننے کیلئے تیار

    لاہور : پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا کہ کوروناکی وجہ سےدنیامشکل حالات سےگزررہی ہے، وزیراعظم عمران خان پربہت بڑی ذمہ داری ہے، میں ٹائیگرفورس کا حصہ بننے کو تیار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بولنگ کوچ پاکستان کرکٹ ٹیم وقار یونس نے ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا دنیا کے کئی ممالک کواپنی لپیٹ میں لےچکاہے اور دنیا مشکل حالات سےگزررہی ہے۔

    وقار یونس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مکمل لاک ڈاؤن کرنا ناممکن ہے، اس وقت وزیراعظم عمران خان پربہت بڑی ذمہ داری ہے، میں ٹائیگرفورس کا حصہ بننے کیلئے تیار ہیں، فخرہے کہ میری اہلیہ فرنٹ لائن پررہتےہوئےکام کررہی ہیں۔

    بولنگ کوچ نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو ایسی صورتحال کاڈٹ کرمقابلہ کرناچاہیے ، شرجیل خان کوفٹنس پرکام کرنا ہوگا،ہیڈ کوچ بھی نشاندہی کرچکےہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امیدہےحسن علی جلدفٹ ہوکر پاکستان ٹیم جوائن کرلیں گے، سرفراز احمدکی پرفارمنس پی ایس ایل میں تسلی بخش نہیں رہی، وہ ہمارےپلان کاحصہ ہیں لیکن انہیں مزیدمحنت کی ضرورت ہے۔

    وقار یونس نے کہا کہ محمد عامرایک میچ وننگ بولرہے، نوجوانوں کو موقع دینے کا مطلب یہ نہیں کہ عامر کو نظر انداز کیا گیا، وہاب ریاض اور محمدعامر سے اس بارے میں گفتگو ہوچکی ہے۔

    بولنگ کوچ کا کہنا تھا کہ نوجوان بولرزپرغصہ آتاہےجب وہ سوشل میڈیازیادہ استعمال کرتے ہیں ، آج کےفاسٹ بولرز خود کو ان سیکوئر محفوظ کرتے ہیں، سوشل میڈیااستعمال کریں لیکن کرکٹ پر زیادہ توجہ مرکوزرکھیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ میرےلیےغلط تاثردیاجاتاہےکہ کراچی والوں کوپسندنہیں کرتا، میرے زیادہ تر دوستوں کا تعلق کراچی سے ہے۔