Tag: ولادی میر پیوٹن

  • سعودی ولی عہد اور روسی صدر میں ٹیلی فونک رابطہ

    سعودی ولی عہد اور روسی صدر میں ٹیلی فونک رابطہ

    ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد اور روسی صدر کے مابین ٹیلی فون پر ہونے والے رابطے میں دونوں رہنماؤں نے تیل منڈیوں اور تیل پیدا کرنے والے ممالک کے معروف گروپ اوپیک پلس کے معاہدوں کے نفاذ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

    کریملن سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہفتے کو دونوں رہنماؤں نے عالمی تیل منڈی میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے اس شعبے میں قریبی ہم آہنگی جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

    ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کرونا وائرس ویکسین سے متعلق بھی گفتگو کی۔

    دونوں رہنماؤں نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کوششوں میں تعاون اور مملکت میں کرونا کے علاج کے لیے روس کی تیار کردہ نئی ویکسین سپوتنک کے استعمال کے امکان سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

  • روس کا ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ

    روس کا ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ

    ماسکو: روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے نئے ہائپر سونک اینٹی شپ کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے، روسی صدر نے کہا ہے کہ ایسے ہتھیار سے ہماری ریاست کی دفاعی صلاحیتوں کو فروغ ملے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق روسی فوج کا کہنا تھا کہ منگل کی صبح بحر اسود میں ایڈمرل گورشکوف فریگیٹ نے سرکون میزائل فائر کیا جس نے اپنے ہدف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا۔

    روسی فوج کے جنرل اسٹاف کے سربراہ والری گراسیموف نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو بتایا کہ یہ پہلا موقع تھا جب میزائل نے سمندر پر کسی ہدف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا تھا۔

    والری گراسیموف نے بتایا کہ اس میزائل برنٹس سمندر میں 450 کلومیٹر کے فاصلے پر اپنے ہدف کو مارا اور ماک 8 کی رفتار کو چھوا جو آواز کی رفتار سے 8 گنا زیادہ ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ سرکون کی آزمائشی فائرنگ نہ صرف ہماری مسلح افواج کی زندگی میں بلکہ پورے روس کے لیے ایک عظیم واقعہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے ہتھیار سے ہماری ریاست کی دفاعی صلاحیتوں کو فروغ ملے گا۔

  • روس نے دنیا کی پہلی کرونا وائرس ویکسین تیار کر لی: ولادی میر پیوٹن

    روس نے دنیا کی پہلی کرونا وائرس ویکسین تیار کر لی: ولادی میر پیوٹن

    ماسکو: روس نے دنیا کی پہلی کرونا ویکسین استعمال کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے، کرونا ویکسین روسی صدر کی بیٹی کو بھی لگا دی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس نے دنیا کی پہلی کرونا وائرس ویکسین تیار کر لی ہے۔

    روسی صدر کا کہنا ہے کہ روس جلد ویکسین کی بڑے پیمانے پر پروڈکشن شروع کر دے گا، میری بیٹی کو کرونا سے بچاو کے لیے ویکسین لگائی گئی ہے، بیٹی کو ویکسین کے بعد ہلکا بخار ہوا ہے جو جلد اتر جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین ماسکو کے گمالیہ انسٹیٹیوٹ میں تیار کی گئی ہے، روس کی وزارتِ صحت نے کرونا وائرس کی ویکسین کے استعمال کی منظوری بھی دے دی۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل روس کے نائب وزیر صحت اولگ گرڈنیف نے اعلان کیا تھا کہ روس 12 اگست کو کرونا وائرس ویکسین کی منظوری دے گا، یہ دنیا کی پہلی رجسٹرڈ کرونا وائرس ویکسین ہوگی، اس ویکسین کا نام Gam-Covid-Vac Lyo ہے۔

    یہ ویکسین ماسکو میں واقع گملیا انسٹی ٹیوٹ اور روسی وزارت دفاع نے مشترکہ طور پر مل کر بنائی ہے، نائب وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اگلے ماہ اس ویکسین کی پروڈکشن کا عمل شروع ہو جائے گا اور اکتوبر میں ملک بھر میں لوگوں کو اس کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ روس جلد از جلد اس ویکسین کو مارکیٹ میں لانا چاہتا ہے، لیکن دنیا کے سائنس دانوں کو یہ خدشہ ہے کہ کہیں اول آنے کی دوڑ میں معاملہ الٹا نہ پڑ جائے، لیکن روسی سائنس دان کہتے ہیں کہ جو ویکسین تیار کی گئی ہے وہ پہلے ہی سے اسی طرح کی دیگر بیماریوں سے لڑنے کی اہلیت رکھتی ہے، اس کے ٹرائلز میں روسی فوج کے رضاکاروں نے حصہ لیا ہے اور اس منصوبے کے ڈائریکٹر الیگزینڈر گنسبرگ نے خود بھی اس کا ڈوز لیا ہے۔

  • کرونا کے خلاف تعاون، ایرانی صدر کا روسی ہم منصب سے رابطہ

    کرونا کے خلاف تعاون، ایرانی صدر کا روسی ہم منصب سے رابطہ

    تہران: کرونا وائرس کی وبا کے خلاف تعاون کے سلسلے میں ایرانی صدر حسن روحانی نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو فون کر کے عالمی تعاون کی اہمیت پر گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ انھوں نے اپنے روسی ہم منصب کو ٹیلی فون کیا تھا، اس گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے کرونا کے خلاف عالمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

    رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ امریکا کے غیر قانونی رویوں پر یورپی یونین کو رد عمل دینا ہوگا، ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کے لیے آئی ایم ایف قرض کو امریکا کے ویٹو کرنے کا اقدام غیر قانونی ہے۔

    آئی ایم ایف نے 25 کرونا متاثرہ ممالک کے لیے قرضوں میں ریلیف کا اعلان کر دیا

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ روسی صدر کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں تہران اور ماسکو نے معاہدوں پر عمل درآمد پر بھی اتفاق کیا۔

    واضح رہے کہ ایران میں کو وِڈ نائنٹین کے باعث اب تک 5,297 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ وائرس نے 84 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کیا، جن میں سے اب 61 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ تاہم ابتدا میں ایران میں کرونا وائرس نہایت قاتل ثابت ہوا تھا، اور کئی حکومتی اہم شخصیات بھی اس کی زد میں آ کر زندگی سے ہاتھ دھو چکی ہیں۔

    کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے حکومتوں کی مدد کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے متاثرہ ممالک کے لیے قرضوں میں ریلیف کا اعلان کر دیا تھا، یہ ریلیف 25 ممالک کے لیے تھا، ان میں افغانستان، برکینافاسو، سینٹرل افریقن ریپبلک، چاڈ، کوموروس، کانگو، گیمبیا، لائبیریا، مڈغاسکر، موزمبیق، جزائر سلیمان، تاجکستان، یمن، نیپال اور ہیٹی بھی شامل ہیں۔

  • ترکی اور روس نے امریکا ایران کشیدگی پر مشترکہ بیان جاری کر دیا

    ترکی اور روس نے امریکا ایران کشیدگی پر مشترکہ بیان جاری کر دیا

    استنبول: ترکی اور روس نے ایک مشترکہ بیان میں امریکا اور ایران سے تحمل کے مظاہرے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق استنبول میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے مشترکہ بیان میں امریکا اور ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ تحمل سے کام لیں۔

    ترکی روس مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ امریکا اور ایران بحران کو بڑھنے نہ دیں، حملوں کے تبادلے سے خطے میں عدم استحکام کا نیا دور شروع ہو جائے گا، ہم خطے میں جاری کشیدگی میں کمی کے لیے پر عزم ہیں، فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں اور سفارت کاری کو ترجیح دیں۔

    تازہ ترین:  ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کے لیے آج رائے شماری ہوگی

    دونوں رہنماؤں کے مشترکہ تحریری بیان میں میزائل حملوں کی بھی مذمت کی گئی، بیان میں امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس عمل سے خطے کی سلامتی اور استحکام کو خطرہ لاحق ہوا، بیان میں بدھ کے روز امریکی ملٹری بیس پر میزائل حملوں پر تہران پر بھی تنقید کی گئی۔

    روس اور ترکی کے مابین گیس پائپ لائن افتتاح سے خطے میں علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے کا ایک نیا اشارہ ملا ہے، دونوں صدور نے اس موقع پر خطے میں ایران اور امریکا کشیدگی میں اضافے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ اس کشیدگی سے عراق پر نہایت منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

  • ایران کے سعودی عرب، یو اے ای کے ساتھ اچھے تعلقات سے سب کو فائدہ ہوگا، روسی صدر

    ایران کے سعودی عرب، یو اے ای کے ساتھ اچھے تعلقات سے سب کو فائدہ ہوگا، روسی صدر

    ماسکو: روسی صدر ولاد میر پیوٹن نے کہا ہے کہ ایران کے سعودی عرب، یو اے ای کے ساتھ اچھے تعلقات سے سب کو فائدہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولاد میر پیوٹن نے سعودی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور یو اے ای خود ایران کے ساتھ مسائل حل کرسکتے ہیں، ماسکو مثبت پیش رفت کی بھرپور کوشش کرے گا۔

    روسی صدر نے کہا کہ عالمی توانائی ایجنسی کہہ چکی ہے کہ ایران قوانین کی پاسداری کررہا ہے، ایران اور دیگر ممالک کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے پر اختلافات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مصر، اسرائیل کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدے کررہے ہیں، ایران بھی حصہ ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران سعودی کشیدگی کا حل، اسلام آباد مذاکرات کی میزبانی کو تیار ہے

    شام میں جاری کشیدگی پر پیوٹن کا کہنا تھا کہ شام میں داخلی کشیدگی پرامن طریقے سے حل ہونی چاہئے، سعودی عرب کے بغیر شام کے مسئلے کے بہتر حل پر پہنچنا ناممکن ہے، شام کے مسئلے کے حل کے لیے ایران اور ترکی سے مل کر کام کررہے ہیں۔

    روسی صدر نے کہا کہ ماسکوکے سعودی عرب اور یو اے ای سے اچھے تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے درمیان رابطے بڑھانے میں سعودی ولی عہد نے کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ فوجی تعلقات کا آغاز محمد بن سلمان نے کیا، کوئی بھی چیز توانائی تجارت کے استحکام کے لیے خطرہ ہو اسے روکنا ہوگا، اوپیک کے ساتھ تعاون توانائی تجارت کے استحکام کے لیے تھا۔

    روسی صدر نے کہا کہ آرامکو تنصیبات پر حملے کی تحقیقات میں مدد کررہے ہیں۔

  • پیوٹن جنگ عظیم دوم کی غرق شدہ آب دوز دیکھنے سمندر میں اتر گئے

    پیوٹن جنگ عظیم دوم کی غرق شدہ آب دوز دیکھنے سمندر میں اتر گئے

    ماسکو: منفرد کارناموں کے لیے مشہور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایک اور کارنامہ انجام دے دیا ہے، پیوٹن جنگ عظیم دوم کی غرق شدہ روسی آب دوز کو دیکھنے کے لیے سمندر میں اتر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے گزشتہ روز فن لینڈ کے قریب کی بندرگاہ کا دورہ کیا، جہاں وہ گہرائی ناپنے والی چھوٹی آب دوز میں بیٹھ کر زیر سمندر گئے۔

    روسی صدر نے جنگ عظیم دوم کی ڈوبی ہوئی آب دوز دیکھی، اس موقع پر ڈائیورز بھی ان کے ساتھ تھے، پیوٹن نے جنگ عظم دوم لڑنے والے روسی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    شوکا کلاس آب دوز کی مذکورہ روسی آب دوز اکتوبر 1942 میں روسی شہر پیٹرزبرگ کے مغرب میں گاگلینڈ جزیرے کے قریب ڈوبی تھی۔

    روسی صدر نے واپسی پر کہا کہ وہ ایک بھرپور تاثر لے کر لوٹے ہیں، اور یہ پہلی بار نہیں کہ میں پانی میں گیا ہوں، میں نے جو وہاں دیکھا، مجھ پر اس کا اثر مرتب ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  روس میں اپوزیشن کا احتجاج، 1 ہزار سے زائد افراد گرفتار

    خیال رہے کہ روسی صدر پیوٹن غرق شدہ آب دوز دیکھنے سمندر میں پچاس میٹر گہرائی میں گئے، جہاں انھوں نے ایک گھنٹا گزارا اور آب دوز کا بھرپور معائنہ کیا۔

    سمندر کے اندر گہرے پانی میں ایک تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا، اس دوران روشنیاں بھجائی گئیں اور روسی فوجیوں کی یاد میں ایک منٹ تک خاموشی اختیار کی گئی۔

    واضح رہے کہ روس کے دارالحکومت ماسکو میں اپوزیشن سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، اپوزیشن کی ریلی پر پولیس ٹوٹ پڑی، ایک ہزار سے زاید مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ بیلٹ پیپر سے اہم اپوزیشن رہنماؤں کے نام نکالنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔

  • روسی صدر پیوٹن کی گارڈ نے مقابلہ حسن کا ٹائٹل جیت لیا

    روسی صدر پیوٹن کی گارڈ نے مقابلہ حسن کا ٹائٹل جیت لیا

    ماسکو: روسی نیشنل گارڈ کی خواتین کے درمیان مقابلہ حسن کا انعقاد کیا گیا جسے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی گارڈ اینا خرام تسوا نے جیت لیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس میں خواتین نیشنل گارڈ کے مقابلہ حسن کا انعقاد کیا گیا جس میں 1000 خواتین نے حصہ لیا، روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی 31 سالہ گارڈ اینا خرام تسوا نے ملکہ حسن کا تاج اپنے سر پر سجالیا۔

    اینا خرام تسوا شادی شدہ ہیں اور ایک بچے کی ماں ہیں، ان کی فیملی کا تعلق بھی ملٹری فیملی سے ہے، اینا نے لاء کی ڈگری حاصل کررکھی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میری خوبصورتی کی تعریف میرے ساتھی اور دیگر شہری بھی کرتے ہیں تاہم میں ان سب باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے کام پر توجہ مرکوز رکھتی ہوں۔

    مزید پڑھیں: جرمنی: سائبر کرائم کی ماہر تفتیش کار نے ملکہ حسن کا ٹائٹل جیت لیا

    واضح رہے کہ اس سے قبل جرمنی کے شہر رسٹ میں منعقدہ مقابلہ حسن میں سائبر کرائم کی ماہر پولیس افسر نے ملکہ حسن کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔

    جرمن شہر رسٹ کے یوروپارک میں منعقدہ مقابلہ حسن کے فائنل میں 15 خواتین پہنچی تھیں جن میں نادین بیئرنیز نے کامیابی حاصل کی۔

    جرمنی کی ملکہ حسن کا خطاب اپنے نام کرنے کے بعد نادین بیئریر کا کہنا تھا کہ ’آج میرا خواب حقیقت میں تبدیل ہوا ہے‘ اب میں ادارے سے ایک برس چھٹی کی درخواست دوں گی تاکہ اس دوران بحیثیت مسز جرمنی خدمات سر انجام دے سکوں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نادین بیئریر کا انتخاب ججز کی چار رکنی ٹیم نے کیا جس میں معروف برطانوی ڈانسر نیکیٹا تھومسن بھی شامل تھیں۔

     

  • چین کے ساتھ روس کی ذہنی ہم آہنگی ہے، ولادی میر پیوٹن

    چین کے ساتھ روس کی ذہنی ہم آہنگی ہے، ولادی میر پیوٹن

    بیجنگ : روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ شاندارمشترکہ مستقبل کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں دوسرے ون بیلٹ اینڈ روڈ فورم 2019 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایجنڈے پر بامعنی اور مؤثرعملدرآمد ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں میں باہمی آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں۔

    روسی صدر نے کہا کہ دوسرے ملکوں کی آزادی اور خود مختاری کا احترام کیا جانا چاہیئے۔

    ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ چین کے ساتھ روس کی ذہنی ہم آہنگی ہے، مالیاتی اور کرنسی پالیسیوں کے استحکام کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم علاقائی اور عالمی ترقی کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے، شاندارمشترکہ مستقبل کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔

    ولادی میر پیوٹن نے مزید کہا کہ دہشت گردی اورانتہاپسندی کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے۔

    ترقی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں، چینی صدر

    اس سے قبل چینی صدر نے دوسرے ون بیلٹ اینڈ روڈ فورم 2019 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تجارت کے فروغ کے لیے آزاد تجارتی معاہدوں کی ضرورت ہے، بیلٹ اینڈ روڈ فورم تمام شریک ملکوں کو یکساں موقع فراہم کرتا ہے۔

  • روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان پاکستان پہنچ گئے

    روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد: روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوو پاکستان پہنچ گئے، اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میرپیوٹن کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے ہیں جہاں وہ اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ضمیرکابلوو کا دورہ پاکستان روس کی خواہش پر ہورہا ہے، ضمیرکابلوو دورہ پاکستان میں افغان مفاہمتی عمل پربات کریں گے۔

    دورے میں دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جبکہ حال ہی افغان طالبان اور امریکا کے درمیان معاہدے پر بھی گفتگو ہوگی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جون میں روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا تھا کہ ماسکو خاص طور پر تاجکستان اور ترکمانستان کے ساتھ واقع شمالی افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی آماجگاہوں پر فکر مند ہے۔

    شنگھائی : عمران خان کی روسی وزیراعظم سے ملاقات، پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشکش

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ شدت پسند تنظیم داعش کے لگ بھگ دس ہزار عسکریت پسند افغانستان میں موجود ہیں۔

    ضمیرکابلوو کا افغانستان سے متعلق دورہ پاکستان اہم سمجھا جارہا ہے، خیال رہے کہ طالبان اور امریکا کو مذاکرات کی میز پر لانے میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا۔