Tag: ولادی میر پیوٹن

  • ترک اور روسی صدور کے درمیان ملاقات، شام میں غیر فوجی علاقے کے قیام پر اتفاق

    ترک اور روسی صدور کے درمیان ملاقات، شام میں غیر فوجی علاقے کے قیام پر اتفاق

    ماسکو: ترک صدر رجب طیب اردوگان کی اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ملاقات ہوئی، اس دوران شام میں غیر فوجی علاقے کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان ملاقات روسی شہر سوچی میں ہوئی، رجب طیب اردوگان اور ولادی میر پیوٹن نے شامی شہر ادلب میں غیر فوجی علاقے کے قیام پر اتفاق کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ادلب میں غیر فوجی علاقے کے قیام کے بعد اس زون سے تمام بھاری اسلحہ ہٹا لیا جائے گا۔

    ترک اور روس نے فیصلہ کیا ہے کہ اس دوران اس علاقے سے النصرہ فرنٹ سمیت تمام شدت پسند باغی گروپوں کو وہاں سے باہر نکالا جائے گا۔

    پیوٹن اور اردوگان کے درمیان سوچی میں ہونے والی ملاقات تقریباً تین گھنٹے جاری رہی، 15 اکتوبر سے اس غیر فوجی علاقے کو فعال بنا دیا جائے گا۔

    ترک صدر اپنے روسی ہم منصب سے پیر کو ملاقات کریں گے

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے شام میں روسی حملوں کے تناظر میں کہا تھا کہ اس کی قیمیت پوری دنیا کو ادا کرنی پڑے گی۔

    انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ شامی شہر ادلب پر حملہ ترکی سمیت دیگر یورپی ممالک کے لیے بھی سیکیورٹی خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

    یاد ہے کہ گذشتہ ہفتے شام کے معاملے پر روس، ترکی اور ایرانی سربراہان کے درمیان اہم ملاقات تہران میں ہوئی تھی جس میں فوجی کارروائیوں کے بجائے مذاکرات کے ذریعے شامی جنگی صورت حال کا حل نکالنے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

  • ترک صدر اپنے روسی ہم منصب سے پیر کو ملاقات کریں گے

    ترک صدر اپنے روسی ہم منصب سے پیر کو ملاقات کریں گے

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوگان اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے پیر کو ملاقات کریں گے، اس دوران شام کے موضوع پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی اور روس کے سربراہان کے درمیان ملاقات 17 ستمبر کو روسی شہر سوچی میں ہوگی، جہاں شامی شہر ادلب کی صورت حال پر گفتگو ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردوگان کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تصدیق ترک وزارت خارجہ نے کردی ہے۔

    شام میں ہماری سنجیدگی کا امتحان نہ لیا جائے، نکی ہیلی

    دونوں صدور کے درمیان ہونے والی اس اہم ملاقات میں شام کے علاقے اِدلب میں ملکی فوج کے باغیوں کے خلاف ممکنہ عسکری آپریشن سے پیدا ہونے والی صورت حال پر بھی بات کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے شام میں روسی حملوں کے تناظر میں کہا تھا کہ اس کی قیمیت پوری دنیا کو ادا کرنی پڑے گی۔

    شامی شہر ادلب کی صورت حال، ترکی کے بعد فرانس نے بھی خبردار کردیا

    انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ شامی شہر ادلب پر حملہ ترکی سمیت دیگر یورپی ممالک کے لیے بھی سیکیورٹی خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

    یاد ہے کہ گذشتہ دنوں شام کے معاملے پر روس، ترکی اور ایرانی سربراہان کے درمیان اہم ملاقات تہران میں ہوئی تھی جس میں فوجی کارروائیوں کے بجائے مذاکرات کے ذریعے شامی جنگی صورت حال کا حل نکالنے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ شام میں کیمیائی ہتھیار کے استعمال کی صورت میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عسکری طاقت کا سہارا لینے سے متعلق ارادے کا امتحان نہ لیا جائے۔

  • روسی جاسوس پر حملہ، ملزمان روسی شہری ہیں کرمنل نہیں، صدر پیوٹن

    روسی جاسوس پر حملہ، ملزمان روسی شہری ہیں کرمنل نہیں، صدر پیوٹن

    ماسکو : برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پر اعصاب شکن حملے سے متعلق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ دو مشتبہ افراد کی شناخت کرلی ہے، امید ہے دونوں ملزمان خود سامنے آکر سارا ماجرا خود بتادیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام نے برطانیہ میں کچھ ماہ قبل سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی بیٹی پر اعصاب شکن کیمیکل سے حملہ کرنے والے دو مشتبہ افراد کی شناخت ہوگئی ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ڈبل ایجنٹ پر حملہ کرنے والوں سے ’دنیا کے سامنے آکر کہانی بتانے‘ کی امید کا اظہار کیا ہے۔

    روس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ’ہمارے سیکیورٹی اداروں نے تحقیقات مکمل کرلی ہے اور روسی حکام جانتے ہیں کہ وہ کون ہیں انہیں جلد تلاش کرلیا جائے گا‘۔

    ولادی میر پیوٹن نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں مشتبہ افراد میڈیا کے سامنے آکر واقعے کی حقیقت خود دنیا کو بتائیں گے اور یہی سب کے حق میں بہتر ہوگا، انہوں نے کہا کہ وہ لوگ کرمنل نہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے 6 ستمبر کو روسی جاسوس پر ہونے والے اعصاب شکن کیمیکل حملے کا اصل ذمہ دار روسی صدر کو ٹہراتے ہوئے معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یاد رہے رواں برس 4 مارچ کو روس کے سابق جاسوس 66 سالہ سرگئی اسکریپال اور اس کی 33 سالہ بیٹی یویلیا اسکریپال پر نویچوک کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دو روسی شہری کئی روز تک اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج تھے۔

    خیال رہے کہ برطانوی حکام نے الزام عائد کیا تھا کہ مذکورہ حملے میں ملوث دونوں ملزمان روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسر ہیں، روسی جنرل اسٹاف اور وزارت دفاع کے سینئر ممبران نے صدارتی دفتر سے احکامات پر عمل کیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادی میرپیوٹن نے کہا ہے کہ دونوں مشتبہ افراد روسی شہری ہیں۔

  • چین اور روس کے تجارتی معاملات، ڈالرز کے استعمال میں کمی لانے کا فیصلہ

    چین اور روس کے تجارتی معاملات، ڈالرز کے استعمال میں کمی لانے کا فیصلہ

    ماسکو: چین اور روس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے تجارتی معاملات میں ڈالرز کا کم سے کم استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور چین اب تجارتی معاملات میں ڈالرز کے استعمال میں کمی لاکر اپنی کرنسی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ ماسکو اور بیجنگ حکومتوں نے زیادہ تر تجارتی معاہدوں میں اپنی قومی کرنسی کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    روس کی جانب سے اکنامک فارم کا انعقاد روسی شہر ولادی ووسٹوک میں کیا گیا، جہاں چینی صدر شی جن پنگ نے شرکت کی، اس موقع پر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس فیصلے دونوں ملکوں کو استحکام حاصل ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں خطرات موجود ہیں، چین نے بھی اپنی قومی کرنسی استعمال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    روسی تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقوں کا آغاز، 3 لاکھ سے زائد فوجی شریک

    خیال رہے کہ روس نے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقوں کا آغاز بھی کیا ہے جس میں ہزاروں روسی اور چینی فوجی اپنی قوت کا مظاہرہ کریں گے۔

    مذکورہ جنگی مشقوں میں تین لاکھ سے زائد فوجی اہلکار ہزاروں کی تعداد میں ٹینکوں اور سیکڑوں جنگی جہازوں کے ساتھ میدان میں اترے ہیں۔

    واضح رہے کہ سرد جنگ کے بعد روس نے چینی سرحد کے قریب اب تک کی سب سے بڑی جنگی مشقیں شروع کی ہیں، بڑے پیمانے پر ان جنگی مشقوں کو ’واسٹاک 2018‘ کا نام دیا گیا ہے، چین کے تین ہزار سے زائد فوجی بھی بکتر بند گاڑیوں اور جہازوں کے ساتھ مشقوں میں شریک ہیں۔

  • پیوٹن نے روسی کوہ پیما کو بچانے والے پاکستانیوں کو ایوارڈ سے نواز دیا

    پیوٹن نے روسی کوہ پیما کو بچانے والے پاکستانیوں کو ایوارڈ سے نواز دیا

    ماسکو : روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے روسی کوہ پیما کی جان بچانے والے چار پاکستانی شہریوں کو روس کے اعلیٰ ترین ایوارڈ سے نواز دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے صدر  ولادی میر  پیوٹن کی جانب سے جولائی کے آخر میں گلگت بلتستان کے بلند و بالا پہاڑوں پر حادثے کا شکار ہونے والے روسی کوہ پیما کی زندگی بچانے والے 4 پاکستانیوں کو ’آرڈر آف دی فرینڈ شپ‘ ایوارڈ سے نوازا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایوارڈ پانے والے قاضی محمد، عابد رفیق، محمد انجم رفیق اور فخرِ عباس اس ریسکیوں کارروائی میں شامل تھے جس میں پاک افواج کے جوانوں نے پہاڑ پر پھنسے ہوئے روسی کوہ پیما کو نکالا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں برس روسی کوہ پیماء الیگزینڈر گوکوف اپنے ساتھی سرگئی گلازونوف کے ہمراہ شمالی علاقہ جات کے بیاؤف گلیشئر کی لتوک چوٹی پر 20 ہزار 650 فٹ کی بلندی پر پچیس جولائی سے پھنسے ہوئے تھے اور ان کے پاس 3دن قبل کھانے پینے کا سامان بھی ختم ہوگیا تھا۔

    گلازونوف چوٹی سے گرکر ہلاک ہوگئے تھے تاہم مسلسل کوششوں کے بعد بالاخر پاک فوج کے پائلٹس کو کامیابی ملی اور روسی کوہ پیماء کوچوٹی سے نکال کر سی ایم ایچ اسکردومنتقل کردیا گیا۔

    پاک افواج نے اہلکاروں نے روسی کوہ پیما کو مسلسل کوششوں کے بعد 31 جولائی کو ریسکیو کیا تھا۔

    خیال رہے پاک فوج کا بیاؤف گلئشیر کی 20 ہزار فٹ سے زائد کی بلندی پر کیا جانے والا پہلا ریسکیو آپریشن تھا جو کامیاب رہا۔

  • روسی صدر پیوٹن کا آسٹریا کی وزیر خارجہ کے ہمراہ رقص

    روسی صدر پیوٹن کا آسٹریا کی وزیر خارجہ کے ہمراہ رقص

    ویانا/ماسکو : روسی صدر نے آسٹریا کی وزیر خارجہ کرین کینیسل کی شادی کی تقریب میں روس کے میوزیکل بینڈ کے ہمراہ شرکت کی اور 53 سالہ دلہن کے ساتھ رقص بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایک روز قبل نجی دورے پر یورپی ملک آسٹریا کی وزیر خارجہ کرین کنیسل کی شادی کی تقریب میں شرکت کرنے کے بعد جرمن چانسلر اینجیلا مرکل سے ملاقات کے لیے روانہ ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی صدر آسٹریا کی وزیر خارجہ کی شادی میں شرکت کرنے کے لیے روسی بینڈ کے ہمراہ ریاست سٹیریا میں منعقدہ تقریب میں پھولوں کا گلدشتہ ہاتھوں میں تھامے پہنچے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہنا تھا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے شادی کی تقریب کے دوران سفید لباس میں ملبوس دلہن 53 سالہ کرین کینیسل کے ہمراہ رقص بھی کیا۔

    یورپی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ کرین کینیسل نامور بزنس مین وولفینگ میلنگر سے کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس اور یورپی یونین میں مختلف معاملات پر کشیدگی کے باوجود کرین کینیسل کی شادی میں شرکت کی دعوت پر حیران کن ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ آسٹریا کی فریڈم پارٹی کے سربراہ ہائنز کرسچین نے روس کی حمایت کرتے ہوئے عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال پر قاتلانہ حملے کے بعد روس اور برطانیہ کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی میں برطانوی حکومت کی حمایت میں روسی سفیروں کو ملک بدر نہیں کیا تھا۔

  • امریکی صدر کا یوٹرن، روس سے متعلق بیان کی تردید کردی

    امریکی صدر کا یوٹرن، روس سے متعلق بیان کی تردید کردی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کی حمایت میں دیئے گئے بیان کی تردید کرتے ہوئے امریکا کی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کو تسلیم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کرنے بعد بیان جاری کیا گیا تھا کہ سنہ 2016 میں امریکا کے صدراتی انتخابات میں روس نے مداخلت نہیں تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہیلسنکی میں واقع صدراتی محل میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے امریکی ہم منصب سے کہا تھا کہ امریکا کے صدراتی الیکشن میں روس نے مداخلت نہیں کی، جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن کے بیان کہ تائید کی تھی۔

    امریکی خبر رساں اداروں کے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روس کی حمایت کرنے پر امریکی کانگریس کے ممبران نے صدر ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی کانگریس کے اراکین کی جانب سے صدر ٹرمپ کے روس کی حمایت میں دیئے گئے بیان کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہیلسنکی ملاقات کے دوران روس کے سامنے اپنا مؤقف پیش نہیں کرپائے۔

    غیر ملکی میڈیا سے وایٹ ہاوس میں گفتگو کرتے ہوئے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلسنکی میں دیئے گئے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’میں امریکا کے خفیہ اداروں کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ پر اتفاق کرتا ہوں، روسی جاسوسوں نے امریکی انتخابات میں مداخلت کی ہے‘۔

    امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں نے کہا تھا ’روس نے الیکشن میں مداخلت کی ہے‘ لیکن زبان کی لغزش کے باعث منہ سے یہ نکل گیا کہ ’روس نے سنہ 2016 کے الیکشن میں دخل اندازی نہیں‘ زبان کی ڈگمگاہٹ نے معنیٰ ہی تبدیل کردیئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ مزید کہنا تھا کہ سنہ 2016 کے انتخابی نتائج روسی دخل اندازی کے باوجود شفاف رہے اور میں رائے عامہ سے سربراہے مملکت منتخب ہوا ہوں۔

    امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ریب سایٹ ٹویٹر پر پیغام میں کہا تھا کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے ہیلسنکی میں ہونے والی پہلی باضابطہ ملاقات برسلز میں منعقد ہونے والے نیٹو اجلاس زیادہ اچھی تھی۔

    امریکی صدر کا سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر مزید کہنا تھا کہ روسی ہم منصب کے ساتھ ہونے ملاقات کو میڈیا نے غلط انداز سے پیش کیا تھا، میڈیا جھوٹ پر منبی خبروں نشر کررہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فیفا ورلڈ کپ کے دوران دو کروڑ سے زائد سائبر حملے ہوئے: ولادی میر پیوٹن

    فیفا ورلڈ کپ کے دوران دو کروڑ سے زائد سائبر حملے ہوئے: ولادی میر پیوٹن

    ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2018 کے دوران روس کو دو کروڑ پانچ لاکھ سائبر حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

    کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فٹ بال عالمی کپ کی میزبانی کرتے ہوئے روس پر بے پناہ سائبر حملے کیے گئے۔

    تاہم روسی صدر نے سائبر حملوں کے پیچھے موجود ذمہ دار ممالک یا افراد کے بارے میں تفصیل بتانے سے گریز کیا، انھوں نے گزشتہ روز سیکورٹی اداروں سے ملاقات کرتے ہوئے سائبر حملوں کے بارے میں بتایا۔

    سائبر حملوں کی نوعیت کے بارے میں تفصیلات معلوم نہیں ہو سکی ہیں، خیال رہے کہ فٹ بال عالمی کپ کا انعقاد 14 جون سے 15 جولائی تک روس کے 11 شہروں کے 12 اسٹیڈیمز میں ہوا۔

    ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ سائبر حملوں کو ناکام بنانے کی وجہ یہ تھی کہ وہ پہلے ہی سے ہائی الرٹ تھے، ذمہ دار اداروں نے بر وقت آگاہی، بہترین تجزیے اور کام یاب آپریشنز کے لیے پوری طاقت کا استعمال کیا۔

    فیفا 2018: فرانس دوسری بار ورلڈ چیمپئن بن گیا، کروشیا کو شکست

    واضح رہے کہ مغربی ممالک کی طرف سے روس پر متعدد بار الزامات عائد کیے جا چکے ہیں کہ اس نے انھیں سائبر حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

    خیال رہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2018 کا فائنل میچ کروشیا اور فرانس کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا، اس مقابلے میں فرانس نے بیس سال بعد دوسری مرتبہ فٹ بال ورلڈ کپ جیتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہیلسنکی میں ہونے والی میٹنگ سے زیادہ توقعات نہیں ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ہیلسنکی میں ہونے والی میٹنگ سے زیادہ توقعات نہیں ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہیلسنکی میں روسی صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں طے شدہ ایجنڈے پر گفتگو نہیں ہوگی۔ لیکن مذکورہ ’میٹنگ سے زیادہ امیدیں نہیں ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہونے والی ملاقات سے قبل کہا ہے کہ ’ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات سے زیادہ توقعات نہیں ہیں‘ تاہم ملاقات سے کچھ اچھے نتائج بھی سامنے آسکتے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں ہونے والی صدراتی انتخابات میں مداخلت کرنے کے جرم میں 12 روسی جاسوسوں پت فرد جرم عائد ہونے کے بعد دونوں حریف ملکوں کے سربراہوں کے درمیان ہیلسنکی میں ملاقات ہورہی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’روسی ہم منصب سے ملاقات کے دوران امریکا کے صدراتی الیکشن میں مداخلت کرنے کے معاملے گفتگو کریں، لیکن مذکورہ میٹنگ کا رسمی ایجنڈا نہیں ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے صدراتی انتخابات میں ملوث 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد بیشتر امریکیوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ مطالبہ کیا گیا تھا کہ روسی صدر کے ساتھ طے شدہ ملاقات کو منسوخ کردیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے امریکا کی جانب سے صدراتی الیکشن میں مداخلت کرنے کے تمام الزامات کی تردید کی ہے، تاہم امریکا اور روس کے مابین قیدیوں کو منتقل کرنے کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی ہے۔

    امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ مذکورہ میٹنگ میں کوئی طے شدہ ایجنڈا نہیں ہوگا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دیئے جانے کے معاملے کے حوالے سے گفتگو کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ کیوں کہ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ مذکورہ حادثے میں روس کا ہاتھ ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملاقات کے حوالے سے کہا تھا کہ ’پیوٹن سے شام کے معاملات رہر بھی بات کی جائے گی‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ روسی ہم منصب سے مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک میں ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے حوالے سے بھی گفتگو کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • صدرممنون حسین سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی ملاقات

    صدرممنون حسین سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی ملاقات

    چنگ ڈاؤ: چین کے ساحلی شہر میں منعقد ہونے والے دو روزہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں صدر ممنون حسین سے روسی صدر نے خصوصی ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں باہمی دل چسپی کے دو طرفہ امور بہ شمول عصری علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

    پاکستانی اور روسی صدور نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا، دو طرفہ تعلقات کی بہتری کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پاکستان اور روس کے مابین تجارتی سطح پر روابط کو مستحکم کرنے اور توانائی کے شعبے میں تعاون کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    صدر ممنون اور صدر پیوٹن نے تعلیم کے شعبے کے فروغ کے سلسلے میں بھی باہمی تعاون کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے تعاون کا عزم کیا اور دیگر مختلف شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔

    شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں صدر ممنون حسین اور مودی میں مصافحہ


    روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت میں اضافے کے وسیع امکانات ہیں، صدر ممنون حسین نے کہا کہ دونوں ملکوں میں تجارتی حجم بڑھایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔