Tag: ولید بن طلال

  • سعودی شہزادے کا سانحہ کرائسٹ چرچ شہداء کے ورثا کے لیے 10 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان

    سعودی شہزادے کا سانحہ کرائسٹ چرچ شہداء کے ورثا کے لیے 10 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان

    ریاض: سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والوں کے ورثاء کے لیے سعودی شہزادہ ولید بن طلال نے دس لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی شہزادے ولید بن طلال نے سانحہ کرائسٹ میں شہید ہونے والوں کے ورثا کے لیے دس لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے، یہ بات الولید برائے انسانی امداد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہی۔

    شہزادہ ولید بن طلال نے امدادی رقم کا اعلان کے ساتھ لواحقین سے اظہار تعزیت اور ان شہدا کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر سے سانحہ کرائسٹ چرچ سانحہ کے بعد سے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا سلسلہ جاری ہے، دو روز قبل پیرس کے ایفل ٹاور کی بتیاں بھی وقت سے پہلے بجھا دی گئی تھیں۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان

    یاد رہے کہ 15 مارچ جمعہ کے روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کے جنوبی جزیرے پر موجود مسجد النور میں ایک سفید فام شخص داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 50 نمازی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے شہداء کے اہل خانہ سے مل کر اظہار ہمدردی کیا اور پوری دنیا میں شہداء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا، برج خلیفہ پر بھی جسنیڈا آرڈرن کی تصویر لگا کر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    خیال رہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید اردن کے شہری کی والدہ بیٹے کی جدائی کا غم برداشت نہیں کرسکی تھیں اور دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئی تھیں۔

  • سعودی شہزادے طلال بن عبدالعزیز انتقال کرگئے

    سعودی شہزادے طلال بن عبدالعزیز انتقال کرگئے

    ریاض: سعودی شہزادے الولید بن طلال کے والد 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق شہزادہ طلال بن عبد العزیز 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، آپ سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز کے اٹھارویں صاحبزادے تھے۔

    شہزادہ طلال بن عبدالعزیز کا شمار شاہی خاندان کی انتہائی تعلیم یافتہ شخصیات میں ہوتا تھا، آپ ارب پتی شہزادے ولید بن طلال کے والد تھے۔

    مرحوم نے سعودی عرب میں مختلف وزارتوں پر امور انجام دیے جبکہ آپ کو فرانس میں سعودی عرب کے سفیر کے طور پر بھی تعینات کیا گیا علاوہ ازیں طلال بن عبدالعزیز کو یونیسیف اور یونیسکو کا خصوصی ایلچی بھی مقرر کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: شاہی خاندان کے شہزادے انتقال کرگئے

    عبدالعزیز بن طلال کے صاحبزادے نے والد کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’ تعزیت کرنے والے افراد کل بروز اتوار سے منگل نمازِ مغرب تک اہل خانہ سے ملاقات کرسکتے ہیں‘۔

    دوسری جانب شاہی خاندان نے طلال بن عبدالعزیز کے انتقال پر گہرے غم اور دکھ کا اظہار کیا۔  سعودی حکام نے مرحوم کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور پس ماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔

    سفر زندگی

    سعودی بادشاہ کے گھر 15 اگست 1931 کو پیدا ہونے والے طلال بن عبدالعزیز کو شاہی خاندان کی طرف سے ’ریڈ پرنس‘ کا اعزاز دیا گیا۔

    آپ نے 1952 میں وزیربرائے مواصلات اور 1960 میں وزیرخزانہ و معاشیات کے طور پر سعودی عرب میں امور سرانجام دیے۔

  • جمال خاشقجی قتل، محمد بن سلمان بے گناہ ہیں، ولید بن طلال

    جمال خاشقجی قتل، محمد بن سلمان بے گناہ ہیں، ولید بن طلال

    ریاض: سعودی عرب کے ارب پتی شہزادے ولید بن طلال نے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کی شفاف تحقیقات ہوئیں تو ولی عہد محمد بن سلمان بے گناہ ثابت ہوں گے۔

    امریکی ذرائع ابلاغ کے ادارے کو دیے جانے والے انٹرویو میں ولید بن طلال کا کہنا تھا کہ حکومت  اخبار سے وابستہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے نتائج جلد سب کے سامنے لائے گی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ استنبول کے سفارت خانے میں جو کچھ ہوا وہ بہت ہولناک تھا کیونکہ اس کی وجہ سے سعودی شہری کی زندگی کا چراغ گل ہوا مگر اس قتل میں ولی عہد کے ملوث ہونے کی باتیں بے بنیاد ہیں۔

    مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی کھرب پتی شہزادے سے دوستی

    ولید بن طلال کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کے سامنے جلد تمام حقائق رکھے تاکہ قیاس آرائیوں کو ختم اور  شہزادہ محمد بن سلمان بے گناہ ثابت کیا جاسکے۔

    اینکر کی طرف سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ ’آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ جمال صرف میرا دوست ہی نہیں بلکہ وہ میرے ساتھ کام بھی کرتا تھا، امریکا یا ترکی کی طرف سے سعودی حکومت کو اتنا وقت دیا جانا چاہیے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات تک پہنچ کر رپورٹ مرتب کرلیں اور اُسے پبلک کریں‘۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اصلاحی مشن کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ولید بن طلال کا کہنا تھا کہ ’سعودی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے ہی سماجی، مالی اور معاشی سطح پر تبدیلی آرہی ہیں، بدعنوانی کے خلاف شروع ہونے والی مہم میں گرفتار ہونے والے بہت سارے لوگ واقعی کرپٹ تھے جن کا احتساب بہت ضروری  تھا‘۔

    یہ بھی پڑھیں: کرپشن لے ڈوبی، کھرب پتی سعودی شہزادے کے اثاثوں میں نمایاں کمی

    سعودی صحافی سے متعلق: سعودی عرب والد کی لاش حوالے کرے، جمال خاشقجی کے بیٹوں کا مطالبہ

    اسی سے متعلق: سعودی ولی عہد کے معاونِ خصوصی نے’جمال خاشقجی‘ کو قتل کیا، ترک اخبار کا دعویٰ

    ولید بن طلال کا مزید کہنا تھا کہ ’خلیجی ممالک انتشار کا شکار ہیں اور سعودی حکومت خطے میں امن کے لیے استحکام کی کوششوں میں مصروف عمل ہے، کیونکہ ہماری مملکت ’امن، استحکام اور سالمیت کا مرکز تصور کی جاتی ہے‘۔

    یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ہدایت پر ایک برس قبل اینٹی کرپشن کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے ولید بن طلال سمیت سیکڑوں شہزادوں اور حکومتی شخصیات کو گرفتار کیا گیاتھا بعد ازاں انہیں معاہدے کے تحت رقم ادا کرنے پر رہا کیا گیا۔