Tag: ووٹنگ

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات پر ووٹنگ کا فیصلہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات پر ووٹنگ کا فیصلہ

    اسلام آباد: امریکی ایوانِ نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے لیے ہونے والی تحقیقات پر رواں ہفتے پہلی باضابطہ ووٹنگ کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات پر ڈیموکریٹس نے پہلی باقاعدہ ووٹنگ کا اعلان کردیا۔
    ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر اور ڈیموکریٹ رہنما نینسی پلوسی نے کہا کہ یہ ووٹنگ صدر اور ان کے وکیل کے لیے آئندہ ہونے والے عمل کے حقوق کا تعین کرے گی۔

    نینسی پلوسی اور دیگر ڈیموکریٹ رہنماؤں کی جانب سے آئندہ جمعرات کو پلان کی گئی ووٹنگ صدر کے مواخذے کے لیے نہیں بلکہ مواخذے کے لیے ہونے والی تحقیقات کے لیے بنیادی اصول و ضوابط بنانے کے لیے ہے۔

    نینسی پلوسی کا کہنا تھا ایوان نمائندگان میں پیش ہونے والی قرارداد سے شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا اور اس معاملے میں آگے بڑھنے کا واضح راستہ متعین ہوسکے گا۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری نے اس پر اپنا درِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ کے منصوبے نے صدر ٹرمپ کے اس بیانیے کی تصدیق کردی ہے کہ ڈیموکریٹس غیر مجاز مواخذے کی کارروائی کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ مواخذہ دو مرحلوں میں مکمل ہونے والے سیاسی عمل کی پہلی اسٹیج ہے جس کے ذریعے کانگریس صدر کو ان کے عہدے سے ہٹا سکتی ہے۔ امریکی صدر کو ان کے عہدے سے ہٹانا مشکل اس لیے ہے کہ اس کے لیے کانگریس کے دونوں ایوانوں کی منظوری چاہیے۔

  • بھارتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 117 نشستوں پر پولنگ جاری

    بھارتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 117 نشستوں پر پولنگ جاری

    نئی دہلی: بھارت میں انتخابات کے تیسرے مرحلے میں نریندر مودی کے حلقے سمیت 117 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 15 ریاستوں کی 117 نشستوں پر ووٹنگ جاری ہے۔

    بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 15 ریاستوں میں 18 کروڑ 80 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودری کے حلقے اور بھارتی ریاست کیرلا میں اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کے حلقے میں بھی ووٹنگ جاری ہے۔

    نریندر مودی سخت سیکیورٹی میں ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے اپنے حلقے کے پولنگ اسٹیشن پہنچے تھے، بی جے پی کے صدر امت شاہ ان کے ہمراہ تھے۔

    یاد رہے کہ 11 اپریل سے شروع ہونے والے بھارتی انتخابات 7 مرحلوں پرمشتمل ہیں جو 6 ہفتوں تک جاری رہنے کے بعد 19 مئی کو اختتام پذیر ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو کی جائے گی۔

    بھارت کے 17ویں انتخابات میں مجموعی طور پر 89 کروڑ 89 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    بھارتی انتخابات: پرتشدد واقعات میں 4 افراد ہلاک، دھماکا خیز مواد بھی برآمد

    یاد رہے کہ بھارتی الیکشن کے پہلے مرحلے بالشمول مقبوضہ کشمیر سمیت مختلف ریاستوں میں پرتشدد واقعات میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

  • بھارت میں انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ جاری

    بھارت میں انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ جاری

    نئی دہلی: بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے 13 ریاستوں کی 97 نشتوں پر ووٹنگ جاری ہے جس میں 90 کروڑ سے زائد ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کے لیے پولنگ کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے، ملک کی 13 ریاستوں کی 97 نشستوں پر عوام اپنے ووٹ کا حق استعمال کررہے ہیں۔ انتخابات میں 90 کروڑ ووٹر حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں، یہ تعداد امریکا اور یورپی یونین کی مجموعی آبادی سے بھی زیادہ ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت میں لوک سبھا کی 543 نشستوں کے لیے مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے، اب تک ایک مرحلہ ہوا جس میں دورانِ ووٹنگ پرتشدد واقعات میں 4 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

    مزید پڑھیں: لوک سبھا انتخابات: مودی کو بڑا دھچکا، دو وزرا نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی

    بھارت کے ایوان زیریں کے انتخابات 7 مراحل میں ہوں گے جبکہ انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان بھارتی الیکشن کمیشن کی طرف سے 25 مئی کو کیا جائے گا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی انتخابات میں امریکی انتخابات سے 6.5ارب ڈالرز زیادہ خرچ ہورہے ہیں۔

    یاد رہے کہ بھارت میں لوک سبھا یعنی ایوان زیریں کے 17 ویں انتخابات کا پہلا مرحلہ 11 اپریل کو ہوا، جس کے تحت 20 ریاستوں کی 91 نشستوں پر ووٹنگ کا انعقاد کیا گیا، مجموعی طور پر 14 کروڑ 20 لاکھ افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی انتخابات: پرتشدد واقعات میں 3 افراد ہلاک، دھماکا خیز مواد بھی برآمد

    بھارتی الیکشن کے پہلے مرحلے بالشمول مقبوضہ کشمیر سمیت مختلف ریاستوں میں پرتشدد واقعات پیش آئے جس میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، آندھرا پردیشن میں ہونے والی سیاسی تلخ کلامی نے اس قدر شدت اختیار کی کہ 3 افراد کی جانیں گئیں جبکہ مقبوضہ کشمیر کے علاقہ بارہ مولا میں بھارتی فوج نے فائرنگ کر کے 13 سالہ بچے کو شہید کیا۔

  • تھریسامے چوتھی مرتبہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ کے لیے پُرعزم

    تھریسامے چوتھی مرتبہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ کے لیے پُرعزم

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور کابینہ یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے پر چوتھی مرتبہ ووٹنگ کروانے کےلیے پُر عزم ہیں تاکہ ایم پیز کی حمایت لینے میں کامیاب ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان گزشتہ روز ہونے والا طے شدہ بریگزٹ وقوع پذیر نہیں ہوسکا تھا جس کی وجہ برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا یورپی یونین کے ساتھ کسی بھی معاہدے پر نہ پہنچنا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جمعے کو بریگزٹ ڈیل کے مسودے کی 58 ووٹوں سے ناکامی کے بعد تھریسامے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو آگے بڑھنے کےلیے متبادل راہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی تمام جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ پیر کو ہونے والی ووٹنگ میں کوشش کریں گے کہ کوئی راہ حل نکل آئے تاہم حکومتی ذرائع نے تھریسامے کے تیار کردہ مسودے اور مقبول منصوبے کے درمیان کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    دوسری جانب برطانیہ کے اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن کا کہنا تھا کہ تھریسامے اپنے بریگزٹ ڈیل کے مسودے کو تبدیل کریں یا فوراً مستعفی ہوجائیں، ہم معاہدے کی مخالفت جاری رکھیں گے، تھریسامے کی اقلیتی حکومت کو شمالی آئرلینڈ کی جماعت ڈی یو پی نے سہارا دیا ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز تھریسامے نے تیسری مرتبہ بریگزٹ ڈیل کے مسودے کو اراکین پارلیمنٹ سے منظور کروانے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں تیسری مرتبہ بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    برطانوی وزیر اعظم کے تیار کردہ مسودے کے حق میں 286 اور مخالفت میں 344 ووٹ پڑے تھے جس کے بعد جیریمی کوربن نے تھریسامے سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فوری طور پر عام انتخابات کرائے جائیں۔

    اس سے قبل برطانوی وزیراعظم کو بریگزٹ ڈیل میں پارلیمنٹ سے ووٹنگ پر 149 کے مقابلے میں 230 ووٹ سے شکست ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل ناکام، 29 مارچ آگئی بریگزٹ نہ ہوسکا

    واضح رہے کہ 27 مارچ کو بریگزٹ پر تھریسامے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا تھا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیراعظم تھریسامے سے چھین لیا تھا۔

    خیال رہے کہ بریگزٹ ڈیل کے بارہا مسترد ہونے کے باعث ریفرنڈم کے ذریعے طے شدہ تاریخ پر برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلاء ممکن نہیں ہوسکا ہے۔

  • وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے آئندہ ہفتے تیسری مرتبہ یورپی یونین سے انخلاء کے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ کروائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ اگر بریگزٹ معاہدے کا مسودہ اس مرتبہ بھی حمایت حاصل نہ کرسکا تو بریگزٹ کےلیے طویل مدت تک انتظار کرنا پرسکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے نے ابھی تک بریگزٹ معاہدے کی منظوری کےلیے تیسری مرتبہ ہونے والی ووٹنگ کی تاریخ نہیں بتائی ہے۔

    برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ممکن ہے بریگزٹ کم وقت کےلیے موخر کرنا پڑے گا یا طویل مدت کےلیے موخر کرنا پڑے، بریگزٹ اب اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ پر منحصر کہ وہ تھریسامے کے تیار کردہ معاہدے کو منظور کرتے ہیں یا نہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر اراکین پارلیمنٹ تھریسامے مے کی یورپی یونین سے سربراہان سے ملاقات سے قبل بریگزٹ معاہدے کو منظور کرلیتے ہیں تو بریگزٹ کےلیے 30 تک توسیع درکار ہوگی۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے خبردار کیا کہ حد زیادہ ترجیحات کے باعث دو مرتبہ بریگزٹ ڈیل مسترد ہوچکی ہے اگر اس مرتبہ بھی مسترد ہوئی برطانیہ کو بریگزٹ کےلیے طویل عرصے تک توسیع لینا پڑے گی کیوں برطانیہ کو یورپی پارلیمنٹ کے الیکشن میں حصّہ لینے کی ضرورت پڑے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق تھریسامے کا کہنا ہے کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ جو نتیجہ آیا وہ صحیح ہے لیکن جو فیصلہ کیا ہے اس کے نتائج کا سامنا ہاؤس کو کرنا پڑے گا‘۔

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

  • چوہدری پرویزالہیٰ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر، سردار دوست محمد مزاری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    چوہدری پرویزالہیٰ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر، سردار دوست محمد مزاری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    لاہور: متحدہ اپوزیشن کے امیدوار چوہدری پرویز الٰہی اسپیکر پنجاب اسمبلی  اور سردار دوست محمد مزاری ڈپٹی اسپیکر پنجاب  منتخب ہوگئے۔ 

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا اقبال کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کا ایجنڈا اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب تھا۔

    نو منتخب اراکین نے نئے اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا۔

    اسپیکر پنجاب کے عہدے کے لیے پاکستان تحریک انصاف اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے چوہدری پرویز الٰہی کو نامزد کیا گیا تھا جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے چوہدری محمد اقبال امیدوار تھے۔

    پرویز الٰہی نے 201 اور چوہدری اقبال نے147 ووٹ حاصل کیے۔ اسپیکر کے انتخاب کے دوران 348 ووٹ کاسٹ ہوئے جس میں سے ایک ووٹ مسترد کردیا گیا۔

    منتخب ہونے کے بعد چوہدری پرویز الٰہی نے رانا اقبال سے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

    مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی میں نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا

    دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے تحریک انصاف کے سردار دوست محمد لغاری اور مسلم لیگ ن کے محمد وارث شاد کے درمیان مقابلہ تھا۔

    ڈپٹی اسپیکر کے لئے سردار دوست محمد نے187 ووٹ حاصل کئے، محمد وارث کو159 ووٹ ملے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں کسی کو بھی ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی کے نئے ایوان میں تحریک انصاف ارکان کی تعداد 175، مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 162 جبکہ مسلم لیگ ق اور پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 10 ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان 371 اراکین پرمشتمل ہے۔ عام انتخابات میں 360 ارکان منتخب ہو کر ایوان میں پہنچے ہیں جبکہ 11 نشستیں تاحال خالی ہیں۔

  • مصر: صدارتی انتخابات کا آغاز، ووٹنگ کا سلسلہ جاری

    مصر: صدارتی انتخابات کا آغاز، ووٹنگ کا سلسلہ جاری

    قاہرہ: مصر میں صدارتی انتخابات کا آغاز کر دیا گیا ہے جہاں موجودہ صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے حریف موسیٰ مصطفی موسیٰ کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سے مصر میں صدارتی انتخابات کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے تحت ووٹنگ کا سلسلہ تین روز تک جاری رہے گا، انتخابات کے لیے رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد تقریباً چھ کروڑ ہے۔

    دوسری جانب صدارتی انتخابات سے متعلق بیرونِ ملک ووٹنگ کے سلسلے کا انعقاد 23 سے 25 مارچ تک کیا گیا، جبکہ موجودہ حکومت کی جانب سے انتخابی عمل کو پر امن اور کامیاب بنانے کے لیے تمام تر مطلوبہ انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

    مصر: صدارتی انتخابات سے قبل بم دھماکا، دو افراد جان بحق

    انتخابات کے حوالے سے تمام متعلقہ ریاستی اداروں نے مل کر اقدامات کیے ہیں، اس ضمن سکیورٹی کے فرائض انجام دینے کے لیے مسلح افواج کی بھی مدد حاصل ہے، جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی قسم کے ناخوشگواہ واقعے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں مصری افواج کے سابق چیف آف آرمی اسٹاف سومی عدنان کو صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے غیر قانونی اعلان پر نااہل قرار دیا گیا ہے، جس کے بعد ان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی، تاہم ان کی نااہلی کے بعد ممکنہ حریفوں کی انتخابات میں حصہ لینے راہیں مزید ہموار ہوئیں۔

    مصر میں ویب سائٹ کے ذریعے بچوں کی خرید فروخت کا انکشاف

    واضح رہے کہ 2011 میں حسنی مبارک کی تیس سالہ اقتدار کے خاتمے کے بعد سے ہی ملک کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، ماہرین کے مطابق مصر میں جاری صدارتی انتخابات خطے کے مستقبل کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترکی میں تاریخی آئینی ریفرنڈم کےلیےووٹنگ

    ترکی میں تاریخی آئینی ریفرنڈم کےلیےووٹنگ

    انقرہ : ترکی میں صدراتی نظام کےلیے آئینی ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ریفرنڈم میں ترک شہری آئینی تبدیلیوں کی منظوری یا مخالفت کا فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی میں صدارتی نظام رائج کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ترک عوام آج ریفرنڈم میں کریں گے۔ریفرنڈم کی کامیابی کی صورت میں ترکی میں پارلیمانی نظام کےبجائےصدارتی نظام نافذ ہوجائے گا۔

    ترک صدرطیب اردگان کا کہنا ہےکہ صدارتی نظام سےایک مستحکم ریاست قائم ہو گی،جس سےملک میں خوشحالی آئےگی۔
    صدارتی نظام کے لیےہونے والےریفرنڈم میں اندرون ملک پانچ کروڑ 53 لاکھ سے زائد رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تازہ ترین سروے کے مطابق ترک عوام کی اکثریت صدارتی ڈرافٹ کی حمایت کر رہی ہے۔اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔


    صدر کے اختیارات میں توسیع‘ترک پارلیمنٹ نے منظوری دے دی


    یاد رہےکہ رواں سال جنوری میں ترک پارلیمنٹ نےصدر کے اختیارات بڑھانے سے متعلق نئے قانون کی منظوری دے دی تھی۔

    ترک پارلمینٹ سے منظور ہونے والے نئے قانون کے متعلق ناقدین کا کہنا تھا کہ اس قانون کی مدد سے صدر اپنے اختیارات میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں،جبکہ اردگان کا کہنا تھاکہ نیا قانون امریکہ اور فرانس کےمماثل ہوگا۔

    واضح رہےکہ نئی اصلاحات کے تحت ملک کے وزیراعظم کا عہدہ موجودہ وزیراعظم بن علی یلدرم کے بجائے کسی اور شخصیت کے پاس جائے گا یا پھر اس عہدے کے جگہ نائب صدر لیں گے۔

  • بکھرضمنی الیکشن: بد نظمی کے سائے میں ووٹنگ جاری

    بکھرضمنی الیکشن: بد نظمی کے سائے میں ووٹنگ جاری

    بھکر: ضمنی انتخاب کے دوران قانون کی دھجیاں اڑا دی گئیں اوربدنظمی بھی عروج پرہے۔ تفصیلات کے مطابق بھکرکے حلقہ پی پی اڑتالیس میں ووٹنگ صبح نوبجے سے جاری ہے۔

    کسی پولنگ اسٹیشن سے بدنظمی کی شکایات  مل رہی ہیں توکہیں بوگس ووٹ کاسٹ ہورہے ہیں ، اس کے علاوہ دھاندلی کے الزامات بھی منظرِعام پرآرہے ہیں۔

    الیکشن کےلئے انتخابی عملے کوکوئی تربیت ہی نہیں دی گئی۔ عملے کی تعیناتی کا عمل بھی صرف دوروز پہلے سرانجام دیا گیا۔پولنگ اسٹیشنزپرآنے والی خواتین ووٹرزکا کہنا ہے کہ ایک ووٹردودوبارووٹ کاسٹ کررہا ہے جبکہ بوتھ ہونے کے باوجودخلافِ قانون کھلےعام ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔

    یہ نشست مسلم لیگ ن کےایم پی اےنجیب اللہ خان کی وفات کےبعد خالی ہوئی تھی۔

  • بکھر : پی پی48 میں ضمنی الیکشن میں پولنگ جاری

    بکھر : پی پی48 میں ضمنی الیکشن میں پولنگ جاری

    بکھر: بکھر پی پی اڑتالیس میں ضمنی الیکشن کیلئے ووٹنگ جاری ہے ، ڈی سی او کی جانب سے سیکیورٹی کو بہتر بنانے کیلئے پولیس اور رینجرز کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے ایم پی اے نجیب اللہ خا ن نیازی کی وفات کے بعد خالی ہونے والی نشست پی پی اڑتالیس میں صوبائی امیدوار کے چناؤ کیلئے آج ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ایک لاکھ ترپن ہزار سے زائد افرد اپنے پسندیدہ امیدوار کوووٹ ڈالنے کے اہل قرار پائے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقے میں ایک سو چوالیس پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ انتخابی معرکے میں سا ت امید وارآمنے سامنے ہیں۔ تاہم اصل مقابلہ انتخابی سیاست کا آغاز کرنے والی پاکستان عوا می تحریک کے نامزد امیدوار نذرعباس ، آزاد امیدواروں انعام اللہ خان نیازی اور احمد نواز نوانی کے درمیان متوقع ہے۔

    ضمنی الیکشن کے پیش نظر حلقے میں آج عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔